”دکھ سہتا مُنجّی“، برائے مضبُوطیِ نوجوانان، اپریل ۲۰۲۲۔
ماہانہ برائے مضبوطیِ نوجوانان پیغام، اپریل ۲۰۲۲
دکھ سہتا مُنجّی
یسوع مسیح کے آنے سے سینکڑوں سال پہلے، یسعیاہ نے ہمارے گناہوں کے لیے اس کی تکلیف کو دیکھا۔
حقیرو مردود
جب یسوع مسیح زمین پر آیا ، کچھ لوگ اس پر ایمان لائے ، مگر زیادہ تر نہ لائے۔ یہاں تک کہ وہ اسے حقیر سمجھتے تھے، اور بہت سے لوگ اس سے نفرت کرتے تھے۔ آخر میں، لوگوں نے اسے اذیت دینے اور قتل کرنے کا انتخاب کیا۔ (دیکھیں ۱ نیفی ۱۹: ۹۔)
اُس نے ہمارے دکھ اٹھائے ہیں۔
یسوع مسیح نے خود پر ہمارے تمام درد، بیماری، اور کمزوری لے لی۔ اُس نے ایسا اس لیے کیا تاکہ وہ ہم پر رحم کرے اور جانے کہ ہماری کیسے مدد کرنی ہے ۔ (دیکھیں ایلما ۷: ۱۱–۱۳۔)
وہ ہماری خطائوں کے سبب سے گھایل کیا گیا
یسوع مسیح نے ہمارے گناہوں کے لیے دکھ سہے ۔ اُس نے ایسا اس لیے کیا تاکہ جب ہم توبہ کریں تو ہمیں معافی ملے ۔ (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۸: ۱۱؛ ۱۹: ۱۵- ۱۹
اس کے مارکھانے سے ہم شفا پائیں
”کوڑوں کی ضرب“ اُس کے زخم ہیں۔ اس نے ہمارے لیے جو تکلیفیں برداشت کی ہیں ان سب کے لیے یہ موقف ہے، بشمول اس کا خون بہانا اور اس کی موت۔ کیونکہ یسوع مسیح نے ہمارے لیے دکھ سہے ، ہم پھر سے شفا یاب ہو سکتے ہیں ۔ اس کی قربانی ہمارے گناہوں کی معافی کو ممکن بناتی ہے ۔ جب ہم توبہ کرتے اور اپنے عہود پر قائم رہنے کی کوشش کرتے ہیں ، تو وہ ہمیں شفا بخشتا اور ہمیں تبدیل کرتا ہے ۔ (دیکھیں مضایاہ ۳: ۷- ۱۱؛ ایمان کے ارکان۳:۱.)
© 2022 by Intellectual Reserve, Inc. جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ یو ایس اے میں چھپا۔ منظوری برائے انگریزی:۱۹/۶۔ منظوری برائے ترجمہ: ۱۹/۶۔ ترجمہ برائے برائے مضبوطیِ نوجوانان پیغام، اپریل ۲۰۲۲۔ Urdu. 18314 434