برائے مضبُوطیِ نوجوانان
مسِیح کی وِلادت
دسمبر 2024


ماہانہ برائے مضبوطیِ نوجوانان پیغام، دسمبر 2024

مسِیح کی وِلادت

کرسمس کے اِس مانوس منظر کے بارے میں جانیں اور یہ کیسے نجات دہندہ پر توجہ مرکوز کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

بیت الحم

خاکہ کشی از کیرولائن وائبرٹ

بیت الحم

عبرانی زبان میں بیت الحم کا مطلب ”روٹی کا گھر“ ہے۔ بعض اوقات اِسے داؤد کا شہر کہا جاتا ہے، جس کی نَسل سے ممسُوح کے آنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی (دیکھیے یرمیاہ 23:‏5؛ یوحنا 7:‏42)۔ سیموئیل نے داؤد بادشاہ کو بیت الحم میں مَسح کیا (دیکھیں 1 سموئیل 16:‏1–13)۔ یہ نبوت کی گئی تھی کہ ممسُوح وہاں پیدا ہو گا (دیکھیے میکاہ 5:‏2۔

سرائے

سرائے

یونانی لفظ سرائے کے لیے کسی بھی عارضی رہائش کا مطلب ہو سکتا ہے ، بشمول مہمان کا کمرہ۔ مریم نے ”[مسِیح بچّے] کو چرنی میں رکھا؛ چُوں کہ سرائے میں اُن کے لیے جگہ نہ تھی“ (لوقا 2:‏7)۔ (ترجمہ برائے جوزف سمتھ اِسے”سرائے“ کہتا ہے۔) ”کوئی کمرہ نہیں“ کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اُنھیں واپس بھیج دیا گیا تھا یا یہ کہ جہاں وہ ٹھہرتے وہاں بچّے کو جنم دینے کے لئے جگہ نہیں تھی۔ بہرحال، وہ ایسی جگہ پر گئے جہاں پر چرنی تھی۔

یِسُوع مسِیح کی وِلادت کا منظر

چرنی

چرنی ایک بلند صندوقچہ یا کاٹھ ہوتی ہے جس میں جانوروں کا چارہ ڈالا جاتا ہے۔ قدیم یہودیہ میں، یہ زیادہ تر پتھر سے بنے ہوتے تھے۔ سرائے کے مرکزی صحنوں میں چرنیاں ہوتی تھیں، اور بہت سے گھروں میں بھی بڑے مرکزی کمرے میں چرنیاں ہوتی تھیں تاکہ جانوروں کو رات بھر وہاں رکھا جا سکے۔

لپیٹنے والے کپڑے

مائیں ہزاروں سالوں سے نوزائیدہ بچوں کو(اُنھیں کمبل یا کپڑے میں لپیٹنا) لپیٹتی رہی ہیں۔ یہ رِحم سے باہر آنے کے صدمے کے بعد اِنھیں سکون اور آرام دیتا ہے۔ مریم نے جو کپڑا استعمال کیا ہو سکتا ہے اِس پر خاندان کا کوئی منفرد نشان لگا ہو۔

مریم اور یُوسّف

وہ نیک اور راست باز لوگ تھے، اور دونوں داؤد کی نسل سے تھے۔ ہر ایک سے نجات دہندہ کی پیدایش کی تیاری کے لیے فرشتہ نے ملاقات کی تھی (دیکھیں متی 1:‏18–25 ؛ لوقا 1:‏26–38)۔ اُنھوں نے بیت الحم تک 100–140 کلومیٹر (60–90 میل) کا سفر طے کیا۔ مریم سفر کے دوران میں حاملہ تھی۔

چرواہے

چرواہے

چرواہے بیت الحم کے قریب اپنے ریوڑوں کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ بعض دانش وروں کے مطابق، شہر کے قریب صرف اُن بھیڑوں کو پالنے کی اجازت تھی جو ہیکل کی قربانی کے لیے ہوتی تھیں۔ لہٰذا یہ چرواہے ایسی بھیڑوں کی دیکھ بھال کرتے رہے ہوں گے جو ہمارے لیے یِسُوع مسِیح کی قربانی کی نمایندگی کریں گی (دیکھیں موسیٰ 5:‏6–7)۔ اُنھوں نے مسِیح کو دیکھنے کے لئے اپنی بھیڑ بکریوں کو چھوڑ دیا ، جس کے کَفّارہ کی قربانی سے جانوروں کی قربانی ختم ہو جائے گی۔

مسِیح بچّہ

یِسُوع مسِیح پیدایش کے منظر نامے—اور ہماری زندگیوں کی مرکزی شخصیت ہے۔

حوالہ جات

  1. ترجمہ از جوزف سمتھ لوقا 2:‏7 (لوقا 2:‏7، زیریں عبارت ب

  2. دیکھیں اینڈی مکلسن، ”بعد از قیاس سرائے متن اور روایتی ماحول لوقا 2:‏7،“ Studia Antiqua والیم 14، نمبر 1 (مئی 2015)۔

  3. دیکھیں اینڈی مکلسن، ”بعد از قیاس سرائے۔“

  4. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”The Peace and Joy of Knowing the Savior Lives،“ لیحونا، دسمبر 2011، 19–20۔

  5. دیکھیے الفریڈ ایڈرشیم، یِسُوع المسِیح کا زمانہ اور زِندگی، آٹھویں ایڈیشن (1907)، 186:1۔