لیحونا
اگر ہم سب اتنے متنوع ہیں تو ہم کیسے مُتحد ہو سکتے ہیں؟
اکتوبر 2024


”اگر ہم سب اتنے متنوع ہیں تو ہم کیسے مُتحد ہو سکتے ہیں؟،“ برائےمضبوطی نوجوانان، اکتوبر 2024۔

ماہانہ برائے مضبُوطیِ نوجوانان پیغام، اکتوبر 2024

اگر ہم سب اتنے متنوع ہیں تو ہم کیسے مُتحد ہو سکتے ہیں؟

مکعب پر تیر

ہم سب مختلف ہیں۔ لیکن خُداوند چاہتا ہے کہ ہم ”ایک ہوں“ (عقائد اور عہود 38:‏27)۔ اِتحاد کے چند اصول جو نبیوں اور رسولُوں نے ہمیں سکھائے ہیں:

ہم یِسُوع مسِیح، اُس کی اِنجیل، اور اُس کی کلِیسیا میں مُتحد ہیں۔ ”یہ فقط یِسُوع مسِیح سے ہماری اِنفرادی وفاداری اور محبّت کی بدولت ہی ہے کہ ہم ایک ہونے کی اُمِّید کر سکتے ہیں۔“

اِتحاد کے لیے محبّت ضروری ہے۔ ”حتیٰ کہ زُبانوں کے تنوع اور خوب صورت، ترقی بخش ثقافتی روایات کے ساتھ بھی، ہمیں دِلوں کو اِتحاد اور محبّت میں بُننا چاہیے۔“

اِتحاد یکسانیت نہیں ہے۔ ”اِتحاد اور تنوع مخالف نہیں ہیں۔ جب ہم شمولیت کے ماحول کو فروغ دیتے اور تنوع کی توقیر کرتے ہیں تو ہم عظیم تر اِتحاد حاصل کر سکتے ہیں۔“ ”اِتحاد کے لیے یکسانِیّت کی ضرُورت نہیں ہوتی، بلکہ یہ ہم آہنگی کا تقاضا کرتا ہے۔“

اِتحاد کے لیے جھگڑے اور تعصُب کو دُور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ”ہر ایک کے لیے گُنجایش ہوتی ہے۔ اَلبتہ، تعصُب، مذمت، یا کسی قِسم کے فِتنہ و فساد کی کوئی گُنجایش نہیں ہوتی۔“