”فروری ۳–۹: ’یہ مُکاشفہ کا رُوح ہے‘: عقائد اور عہُود ۶–۹،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۶–۹،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
فروری ۳–۹: ”یہ مُکاشفہ کا رُوح ہے“
عقائد اور عہُود ۶–۹
۱۸۲۸ کے موسمِ خزاں میں، اولیور کاؤڈری نامی ایک نوجوان مُعلمِ سکول نے مانچسٹر، نیو یارک میں تدریسی مُلازمت اِختیار کی، اور لُوسی اور جوزف سمِتھ سینئر کے خاندان کے ہم راہ قیام کِیا۔ اولیور نے اُن کے بیٹے جوزف اور اُس کے تعجب خیز تجربات کی بابت سُنا تھا، اور اولیور، جو خُود کو سچّائی کا مُتلاشی خیال کرتا، مزید جاننا چاہتا تھا۔ سمِتھز نے فرشتوں سے مُلاقاتوں، قدیم نوِشتوں، اور خُدا کی قُدرت کے وسیلے سے ترجمہ کرنے کی نعمت کے مُتعلق بیان کِیا۔ اولیور گرویدہ ہو گیا۔ کیا یہ سچ ہو سکتا ہے؟ لُوسی اور جوزف سینئر نے اُسے نصیحت دی جس کا اِطلاق سچّائی کے مُتلاشی ہر شخص پر ہوتا ہے: دُعا کرو اور خُداوند سے مانگو۔
اولیور نے اَیسا ہی کِیا، اور خُداوند نے جواب دِیا، یہ فرماتے ہُوئے ”[اُس کا] ذہن اِطمینان پائے“ (عقائد اور عہُود ۶:۲۳)۔ اولیور نے دریافت کِیا کہ، مُکاشفہ، فقط جوزف سمِتھ جیسے نبیوں کے واسطے نہیں ہے۔ یہ ہر اُس شخص کے واسطے ہے جو اِسے پانا چاہتا اور جاں فِشانی سے اِس کا مُشتاق ہوتا ہے۔ اولیور کو اَبھی بھی بُہت کُچھ سیکھنا تھا، مگر وہ اپنا اگلا قدم اُٹھانے کے لیے کافی حد تک جان چُکا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ خُداوند جوزف سمِتھ کے ذریعے کچھ اہم کام کر رہا تھا، اور اولیور اِس کا حِصّہ بننا چاہتا تھا۔
مزید دیکھیں مُقدّسین، ۱:۵۸–۶۴؛ ”ایّامِ ہم آہنگی“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
آسمانی باپ رُوحُ القُدس کے ذریعے مُجھ سے ہم کلام ہوتا ہے۔
۱۸۲۹ کے موسمِ بہار میں، اولیور کاؤڈری نے خُود کو جوزف سمِتھ کا کاتب بننے کے لیے رضاکارانہ طور پر پیش کِیا جب وہ مورمن کی کِتاب کا ترجمہ جاری رکھے ہُوئے تھا۔ اِس تجربے نے اُسے پُرجوش کر دیا، اور اُس نے سوچا کہ آیا وہ بھی مُکاشفہ اور ترجمہ کرنے کی نعمت پا سکتا ہے۔ اُس کی پہلی کاوش، اگرچہ، اچھی نہ رہی۔
اگر آپ نے کبھی مُکاشفہ پانے یا سمجھنے کی جدوجہد کی ہے، تو شاید آپ اولیور کے تجربے سے تعلق رکھ سکتے—اور اِس سے سیکھ سکتے ہیں۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۶، ۸، اور ۹ پڑھتے ہیں، تو غور کریں کہ خُداوند نے اولیور کو شخصی مُکاشفہ کے مُتعلق کیا سِکھایا۔ مِثال کے طور پر:
-
عقائد اور عہُود ۶:۵–۷؛ ۸:۱؛ ۹:۷–۸ اِس بارے میں کیا تجویز کرتے ہیں کہ خُداوند اپنی مرضی آشکار کرنے سے پہلے آپ سے کیا چاہتا ہے؟
-
عقائد اور عہُود ۶:۱۴–۱۷، ۲۲–۲۴؛ ۸:۲–۳؛ ۹:۷–۹ سے مُکاشفہ کے نزُول کے مُختلف طریقوں کے مُتعلق آپ کیا سیکھتے ہیں؟ آپ اِسے کس طرح پہچان سکتے ہیں؟
-
آپ اِن فصُول سے مُکاشفہ کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟
اولیور کے تجربات آپ کو اُن لمحات ”کو یاد کرنے“ کا سبب بن سکتے ہیں جب آپ نے محسُوس کِیا ہو کہ خُداوند آپ سے ہم کلام تھا (عقائد اور عہُود ۶:۲۲)۔ کیا آپ نے کبھی اُن تجربات کے مُتعلق اپنے خیالات یا احساسات کو قلم بند کِیا ہے؟ اگر اَیسا ہے، تو جو آپ نے لِکھا ہے اُسے پڑھنے پر غور کریں۔ اگر نہیں، تو جو کچھ آپ کو یاد ہے اُسے لِکھنے کے لیے تھوڑا وقت نکالیں۔ غور کریں کہ آپ اُن تجربات سے کیسے مضبُوطی حاصِل کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔ کُچھ تجاویز کے لیے، دیکھیں بُزرگ نیل ایل اینڈرسن کا پیغام ”پُرتاثیر رُوحانی یادیں،“ (لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۱۸–۲۲).
کئی کلِیسیائی قائدین نے ”اُس کی سُنو“ کے ویڈیو مجمُوعہ میں مُکاشفہ کے مُتعلق اپنے تجربات کا تذکرہ کِیا ہے۔ اِن میں سے ایک یا زائد ویڈیوز دیکھنے کے بعد، آپ اپنے تجربات کو قلم بند کرنے کی تحریک محسُوس کر سکتے ہیں، یہ بتاتے ہُوئے کہ خُداوند آپ سے کیسے ہم کلام ہُوا ہے۔
مزید دیکھیں موضُوعات اور سوالات، ”ذاتی مُکاشفہ،“ گاسپل لائبریری؛ ”اولیور کاؤڈری کی نعمت“ سیاق و سباق میں مُکاشفے میں، ۱۵–۱۹۔
عقائد اور عہُود ۶:۱۸–۲۱، ۲۹–۳۷
ہر خیال میں مسِیح کو تکتے رہو۔
خُداوند جانتا تھا کہ جوزف سمِتھ آنے والے سالوں میں ”دُشوار حالات“ کا تجربہ پائے گا (عقائد اور عہُود ۶:۱۸)۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ آپ کے مُستقبل میں کیا آزمایشیں آئیں گی۔ عقائد اور عہُود ۶:۱۸–۲۱، ۲۹–۳۷ میں آپ جوزف اور اولیور کو اُس کی مشورت میں کیا سیکھتے ہیں جو آپ کی اُس پر توکل کرنے میں مُعاونت کرتا ہے؟
آپ کی نظر میں ”ہر خیال میں [مسِیح] کو تکنے“ سے کیا مُراد ہے؟ (آیت ۳۶) آپ یہ کیسے زیادہ مُستقل طور پر—اچھے اوقات اور ”دُشوار حالات“ کے دوران میں کر سکتے ہیں؟ صدر نیلسن کی اِس مشورت پر غور کریں: ہر ایک خیال میں اُس کی طرف تکنا ذہنی طورپر کٹھن لگتا ہے۔ مگر جب ہم اَیسا کرتے ہیں، تو ہمارے شکُوک اور خوف دُور ہو جاتے ہیں“ ”(یِسُوع مسِیح کی قُدرت کو اپنی زِندگیوں میں سمونا،“ لیحونا، مئی ۴۱)۔
مزید دیکھیں، نِیل ایل اینڈرسن، ”میرا ذہن یِسُوع مسِیح کے اِس خیال کو تھامے رکھتا ہے،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۳، ۹۱–۹۴۔
”نیکی کرنے سے مت ڈرو۔“
ہم بعض اوقات کیوں ”نیکی کرنے سے … ڈرتے ہیں“؟ (آیت ۳۳)۔ آپ کو عقائد اور عہُود ۶:۲۹–۳۷ میں اَیسا کیا مِلتا ہے جو آپ کو نیکی کرنے کی جُرات بخشتا ہے؟ کوئی گیت گانے یا سُننے پر غور کریں جو آپ کو مسِیح میں ہِمت پانے کی ترغیب دیتا ہو، جیسا کہ ”Let Us All Press On“ (گیت، نمبر ۲۴۳)۔
عقائد اور عہُود ۶–۷؛ ۹:۳، ۷–۱۴
”جیسا تُو مُجھ سے چاہتا ہے ویسا ہی ہو۔“
غور کریں کہ فصُول ۶ اور ۷ میں کتنی بار ”آرزُو“ یا ”آرزُؤں“ جیسے اَلفاظ ظاہر ہُوئے ہیں۔ آپ اِن فصُول سے کیا سیکھتے ہیں کہ خُدا آپ کی آرزُؤں کو کتنی اہمیت دیتا ہے؟ اپنے آپ سے عقائد اور عہُود ۷:۱ میں دِیا گیا خُداوند کا سوال پُوچھیں: ”تُو کیا آرزُو کرتا ہے؟“
اولیور کاؤڈری کی راست آرزُؤں میں سے ایک—جو پُوری نہ ہُوئی—جوزف سمِتھ کی مانند ترجمہ کرنا تھا۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۹:۳، ۷–۱۴ پڑھتے ہیں، تو آپ کو کون سے تاثرات مِلتے ہیں جو آپ کی مدد کرسکتے ہیں جب آپ کی نیک خواہشات اَبھی پُوری نہ ہو پائیں؟
مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۱:۸؛ ڈیلن ایچ اوکس، ”آرزُو،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۱، ۴۲–۴۵۔
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
عقائد اور عہُود ۶:۵، ۱۵–۱۶، ۲۲–۲۳؛ ۸:۲؛ ۹:۷–۹
آسمانی باپ رُوحُ القُدس کے ذریعے مُجھ سے ہم کلام ہوتا ہے۔
-
اولیور کاؤڈری نے شخصی مُکاشفہ کی بابت جو سچّائیاں سیکھیں وہ آپ کے بچّوں کی مُعاونت کر سکتی ہیں جب وہ رُوحُ القُدس کو پہچاننے کی اپنی صلاحیت کو فروغ دیتے ہیں۔ آپ اولیور اور اُس کے سیکھے ہُوئے عِلم کے مُتعلق سِکھانے کے لیے باب ۵: جوزف سمِتھ اور اولیور کاؤڈری (عقائد اور عہُود کی کہانیوں میں، ۲۲–۲۵، یا اِنجِیلی لائبریری کی مُتعلقہ ویڈیو) اِستعمال کر سکتے ہیں۔ کہانی کے اپنے پسندیدہ حِصّوں میں سے ایک دُوسرے کو بتائیں۔ جب آپ ایسا کرتے ہیں، تو اُن باتوں پر زور دیں جو خُداوند نے اولیور کو سِکھائیں کہ خُدا کی آواز کو کیسے سُننا ہے، اور مُتعلقہ آیات پڑھیں، جیسا کہ عقائد اور عہُود ۶:۲۳ یا ۹:۷–۹۔
-
آپ اپنے بچّوں کو اُن کے سروں اور سینوں کو چُھونے کی دعوت بھی دے سکتے ہیں جب آپ عقائد اور عہُود ۸:۲ میں لفظ ”دماغ“ اور ”دِل“ پڑھتے ہیں۔ اپنے بچّوں کو اپنے تجربات سے بتائیں کہ جب رُوحُ القُدس آپ کے دماغ اور دِل سے ہم کلام ہوتا ہے تو کیسا لگتا ہے۔ اِس سوال کے جواب تلاش کرنے میں اُن کی مُعاونت کریں ”رُوحُ القُدس ہم سے کس طرح ہم کلام ہوتا ہے؟“ اِن آیات میں: عقائد اور عہُود ۶:۱۵–۱۶، ۲۲–۲۳؛ ۸:۲؛ ۹:۷–۹۔
یِسُوع مسِیح کی بدولت، مَیں ”ڈر نہیں“سکتا۔
-
خُداوند نے جوزف اور اولیور کو بتایا، ”اَے چھوٹے گلّے، نہ ڈر“ (عقائد اور عہُود ۶:۳۴)۔ آپ اپنے بچّوں کو کئی بار اِس فِقرے کو دُہرانے کی دعوت دے سکتے ہیں۔ وہ ڈری ہُوئی بھیڑوں کا گلّہ بننے کی اداکاری کر کے بھی لُطف اَندوز ہو سکتے ہیں۔ بھیڑ کس چیز سے ڈر سکتی ہے؟ پھر آپ اور آپ کے بچّے نجات دہندہ کی بطور چرواہا تصویر کو دیکھ سکتے ہیں (اِس خاکہ کے آخر میں ایک ہے) اور اِس بارے میں بات کریں کہ وہ ہماری کس طرح گلّہ بانی کرتا ہے جیسے چرواہا اپنی بھیڑوں کی گلّہ بانی کرتا ہے۔
-
مسِیح میں ہِمت پانے کے بارے میں گیت سُننے یا گانے پر غور کریں، جیسا کہ ”دُرست کرنے کی جُرات کرو“ (بچّوں کے گیتوں کی کَتاب، ۱۵۸) یا ”آؤ ہم سب آگے بڑھیں“ (گیت، نمبر ۲۴۳)۔ یہ گیت اِس بابت کیا سِکھاتا ہے کہ کیسے مُنّجی ہمیں خوف زدہ نہ ہونے میں مدد دیتا ہے؟
مَیں ہر خیال میں یِسُوع مسِیح کو تَک سکتا ہُوں۔
-
عقائد اور عہُود ۶:۳۶ کو پڑھنے کے بعد، آپ اور آپ کے بچّے ”ہر خیال میں [یِسُوع مسِیح ] کو تَکتے رہو“ کو یاد رکھنے میں آپ کی مدد کے لیے ڈرائنگ بنا سکتے ہیں۔ ایک دُوسرے کے ساتھ اپنی ڈرائنگ کا اِشتراک کریں، اور اپنے بچّوں کی اُن جگہوں کے مُتعلق سوچنے میں مدد کریں جہاں وہ اِنھیں رکھ سکتے ہیں تاکہ وہ اِنھیں اکثر دیکھیں۔