”بحالی کی صدائیں: مورمن کی کِتاب کے گواہ،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”مورمن کی کِتاب کے گواہ،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
بحالی کی صدائیں
مورمن کی کِتاب کے گواہ
فرشتہ مرونی نے فے ایٹ، نیو یارک میں وِٹمر گھر کے قریب جنگل میں جوزف سمِتھ، اولیور کاؤڈری، ڈیوڈ وِٹمر، اور مارٹن ہیرس کو سونے کے اَوراق دِکھائے۔ جوزف کے والدین اُس وقت وِٹمرز کے گھر گئے ہُوئے تھے۔ لُوسی میک سمِتھ، جوزف کی ماں، نے گواہوں پر اُس مُعجزانہ تجربے کے اَثرات کو بیان کِیا:
”یہ تین سے چار بجے کے درمیان کا وقت تھا۔ مُحترمہ وِٹمر اور مُحترم سمِتھ اور مَیں کمرے میں بیٹھے ہُوئے تھے۔ مَیں پلنگ کے ساتھ بیٹھی تھی۔ جب جوزف اَندر آیا، تو وہ بالکل میرے ساتھ گِر کر بیٹھ گیا۔ ’والد صاحب! ماں!‘ اُس نے کہا۔ ’آپ نہیں جانتے کہ مَیں کِتنا خُوش ہُوں۔ خُداوند نے میرے علاوہ تین اور لوگوں کو بھی اَوراق دِکھائے ہیں، اُنھوں نے فرشتے کو بھی دیکھا اور جو مَیں نے کہا اُنھیں اُس کی سچّائی کی گواہی دینا ہو گی۔ کیوں کہ وہ اَب خُود سے جانتے ہیں کہ مَیں لوگوں کو دھوکا دینے کے لیے نہیں بُلایا گیا ہُوں۔ اور مَیں محسُوس کرتا ہُوں کہ مُجھے ایک ہیبت ناک بوجھ سے چُھٹکارہ مِل گیا تھا، جو میرے لیے برداشت کرنا تقریباً بُہت زیادہ کٹھن تھا۔ مگر اَب اُنھیں بھی ایک حِصّہ برداشت کرنا ہو گا، اور یہ میری جان کو شادمان کرتا ہے کہ اَب مَیں دُنیا میں مُکمل طور پر تنہا نہیں ہُوں۔ پھر مارٹن ہیرس اَندر آیا۔ وہ حد سے زیادہ خُوشی سے مغلُوب دِکھائی دے رہا تھا۔ پھر اُس نے اُس کی گواہی دی جو اُس نے دیکھا اور سُنا تھا، جیسے کہ دُوسروں، اولیور اور ڈیوڈ نے بھی۔ اُن کی گواہی ویسی ہی تھی جو مورمن کی کِتاب میں موجُود ہے۔…
”مارٹن ہیرس خصُوصاً کُلی طور پر اپنے جذبات کو الفاظ میں بیان کرنے سے قاصِر تھا۔ اُس نے کہا، ’اَب مَیں نے آسمان سے ایک فرشتہ دیکھا جس نے یقینی طور پر ساری سچّائی کی گواہی دی ہے جو مَیں نے تواریخ کی بابت سُنا، اور میری آنکھوں نے اُسے دیکھا۔ مَیں نے اَوراق کو بھی دیکھا اور اپنے ہاتھوں سے تھاما ہے اور اَب پُوری دُنیا کو اِس کی گواہی دے سکتا ہُوں۔ مگر مَیں نے بذاتِ خُود گواہی پائی ہے جو ناقابلِ بیان ہے، جو کوئی بھی زُبان بیان نہیں کر سکتی، اور مَیں خُدا کو اپنی خلُوصِ نیت کے ساتھ برکت دیتا ہُوں کہ اُس نے مُجھے، حتیٰ کہ مُجھے، بنی آدم [کی] خاطِر اُس کے کام اور منصُوبہ جات کی عظمت کی گواہی دی ہے۔‘ اولیور اور ڈیوڈ بھی اُس کے ساتھ اُس کی نیکی اور رحم میں خُدا کی تعریف میں شامِل ہیں۔ ہم اگلے روز [پالمائرا، نیو یارک،] میں گھر واپس لوٹے، اور چھوٹی سی خُوش گوار صحبت سے لُطف ہُوئے۔“
لُوسی میک سمِتھ بھی اُس وقت موجُود تھی جب آٹھ گواہ اپنے تجربے سے واپس لوٹے تھے:
”اُن گواہان کے گھر واپس لوٹنے کے بعد، فرشتہ پھر سے جوزف پر ظاہر ہُوا؛ اُس وقت جوزف نے اَوراق کو اُس کے ہاتھ میں تھما دِیا۔ اُس شام ہم نے ایک مجلِس مُنعقد کی، جس میں تمام گواہان نے مذکُورہ بالا حقائق کی گواہی دی؛ اور ہمارے پُورے خاندان نے، حتیٰ کہ ڈان کارلوس [سمِتھ]، جس کی عُمر محض ۱۴ برس تھی، نے ایّامِ آخِر کی سچّائی کی گواہی دی—کہ اِس کے بعد یہ کُلی طور پر شُروع ہو گیا تھا۔“
تین گواہوں اور آٹھ گواہان کے علاوہ، میری وِٹمر، ڈیوڈ وِٹمر کی ماں، کو بھی سونے کے اَوراق کی گواہ بننے کی سعادت نصیب ہُوئی تھی۔ فرشتہ مرونی نے اُس کی قربانیوں کے اعتراف میں اَوراق اُس پر ظاہر کِیے جو اُس نے دی تھیں جب جوزف، ایما، اور اولیور اُس کے گھر میں رہ رہے تھے۔ ”آپ اپنی خِدمت میں نہایت وفادار اور جاں فِشاں رہی ہیں،“ مرونی نے اُسے بتایا۔ ”پَس، یہ مُناسب ہے، کہ آپ گواہی پائیں تاکہ آپ کا اِیمان مضبُوط ہو۔“