آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
اپریل ۲۸–مئی ۴: ”میری کلِیسیا کے انتظام کے لیے میری شریعت“:عقائد اور عہُود ۴۱–۴۴


”اپریل ۲۸–مئی ۴: ’میری کلِیسیا کے انتظام کے لیے میری شریعت‘:عقائد اور عہُود ۴۱–۴۴،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)

”عقائد اور عہُود ۴۱–۴۴،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵

یِسُوع مسِیح

اپریل ۲۸–مئی ۴: ”میری کلِیسیا کے انتظام کے لیے میری شریعت“

عقائد اور عہُود ۴۱–۴۴

۱۸۳۰ اور ۱۸۳۱ میں کلِیسیا تیزی سے بڑھی، خصُوصاً کرٹ لینڈ، اوہائیو میں نئے اراکین کے ساتھ تیزی سے۔ یہ بڑھوتی مُقدّسِین کے لیے دِلچسپ اور حوصلہ افزا تھی، مگر اِس کے ساتھ کُچھ چنوتیاں بھی پیش آئیں۔ آپ کیسے تیزی سے ایمان لانے والوں کے وسیع گروہ کو ایک دُوسرے کے ساتھ مِلا سکتے ہیں؟ خاص طور پر، جب وہ اپنے سابقہ عقائد سے تعلیم اور اُس پر طرزِ عمل لاتے ہیں تو آپ کیا کرتے ہیں؟ مثال کے طور پر، جب جوزف سمِتھ فروری ۱۸۳۱ کے شُروع میں کرٹ لینڈ پُہنچے، تو اُنھوں نے حقیقی طور پر نئے اراکین کو نئے عہد نامہ کے مسِیحیوں کی مانند اپنی ملکیت میں حِصّہ دار بناتے پایا (دیکھیں اعمال ۴:‏۳۲–۳۷)۔ خُداوند نے اِس اور دیگر موضُوعات پر کُچھ اہم اصلاحات اور وضاحتیں پیش کی ہیں۔ اُس نے یہ بڑے پیمانے پر عقائد اور عہُود ۴۲ میں درج مُکاشفہ کے ذریعے پیش کیں جسے اُس نے ”میری کلِیسیا کے انتظام کے لیے میری شریعت“ کا نام دِیا (آیت ۵۹)۔ اِس مُکاشفہ میں، ہم ایسی سچّائیاں سیکھتے ہیں جو آخری ایّام میں خُداوند کی کلِیسیا قائم کرنے میں بُنیادی ہیں۔ اور ہم سیکھتے ہیں کہ ہمارے پاس ابھی بھی سیکھنے کے لئے بُہت کُچھ ہے: خُداوند نے وعدہ کیا، ”اگر تُم مانگو گے تو مُکاشفہ پر مُکاشفہ، علم پر علم پاؤ گے“ (عقائد اور عہُود ۴۲:‏۶۱

مزید دیکھیں مُقدّسِین، ۱:‏۱۱۴–۱۹۔

مُطالعہ کا آئکن

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۴۱

”وہ جو میری شریعت کو پاتا اور کرتا ہے، وہی میرا شاگرد ہے۔“

۱۸۳۱ کے شُروع میں، مُقدّسِین اوہائیو میں اکٹھے ہونے شُروع ہو رہے تھے۔ وہ اُس شریعت کو پانے کے لیے پُر جوش تھے جو خُدا نے وہاں ظاہر کرنے کا وعدہ کیا تھا (دیکھیں عقائد اور عہُود ۳۸:‏۳۲)۔ مگر پہلے، اُس نے سِکھایا کہ کیسے اُس کے شاگردوں کو اُس کی شریعت پانے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ عقائد اور عہُود ۴۱:‏۱–۶ میں آپ کو کون سے اُصول ملتے ہیں جِن سے مُقدّسِین کو خُدا کی شریعت حاصِل کرنے میں مدد مل سکتی تھی؟ یہ اُصول آپ کی اُس سے ہدایت پانے میں کیسے مدد کر سکتے ہیں؟

مزید دیکھیں ”کِلیسیا کے لیے بشپسیاق و سباق میں مُکاشفے میں، ۷۷–۸۳۔

عقائد اور عہُود ۴۲

خُداوند مُجھے احکام اِس لیے دیتا ہے کیوں کہ وہ مُجھ سے پیار کرتا ہے۔

مُقدّسِین نے عقائد اور عہُود ۴۲:‏۱–۷۲ میں موجود مُکاشفہ کو نبی کے پائے گئے مُکاشفہ میں سب سے اہم پایا۔ یہ شائع ہونے والے پہلے مُکاشفوں میں سے پہلا مُکاشفہ تھا۔ کئی سالوں تک، مُقدّسِین نے اِسے محض ”شریعت“ کہا۔ اگرچہ اِس فصل میں خُداوند کے تمام احکام یا قوانین شامل نہیں ہیں، لیکن یہ قابلِ غور ہے کہ نئی بحال شُدّہ کلِیسیا کے لیے یہ اُصول کیوں اہم تھے۔ وہ آج ہمارے لیے کیوں اہم ہیں؟

چونکہ فصل ۴۲ نسبتاً طویل ہے، آپ اِسے چھوٹے حِصّوں میں پڑھنے پر غور کر سکتے ہیں، جیسا کہ درج ذیل۔ ہر ایک میں سِکھائے گئے اُصولوں کی نشاندہی کریں، اور غور کریں کہ یہ قوانین کیسے خُداوند کے لوگوں کے لیے اُس کی محبّت کا نشان ہیں۔

خُدا ہمیں شریعت اور احکام کیوں دیتا ہے؟ حُکموں کو جاننے اور اُن کی پیروی کرنے سے آپ کو کِن طریقوں سے برکت مِلی ہے؟

عقائد اور عہُود ۲۴:‏۳۰–۴۲

”غریبوں کو یاد رکھیں۔“

فصل ۴۲ میں ظاہر ہونے والی شریعت کے حِصّہ کے طور پر، خُداوند نے اپنے مُقدّسِین کو سِکھایا کہ وہ کیسے، قدیم مسِیحی پیروکاروں کی مانند، ”سب چیزیں مُشترک“ (اعمال ۲:‏۴۴؛ ۴ نیفی ۱:‏۳) رکھتے ہوئے، جِس میں ”اُن کے درمیان کوئی غریب نہیں تھا“ (مُوسیٰ ۷:‏۱۸) بن سکتے ہیں۔ آپ عقائد اور عہُود ۴۲:‏۳۰–۴۲ سے اُس بارے کیا سیکھتے ہیں کہ مُقدّسِین نے کِس طرح مخصُوصیت کے قانون کے مُطابق زندگی گُزاری؟ (مخصُوص کرنے کا مطلب کِسی چیز کو مُقدّس مقصد کے لیے وقف کرنا ہے۔)

اگرچہ آج ہماری ”سب چیزیں مُشترک“ نہیں ہیں، ہیکلوں میں مُقدّسِینِ ایّام آخر مخصُوصیت کے قانون کے مُطابق زندگی گُزارنے کا عہد کرتے ہیں۔ آپ کیسے اُن چیزوں کو وقف کر سکتے ہیں جو خُدا نے آپ کو ضرورت مندوں کی برکت کے لیے دی ہیں؟ جیسا کہ گیت ”Because I Have Been Given Much“ (گیت، نمبر ۲۱۹) گانے سے اِضافی بصیرت حاصل ہو سکتی ہے۔

مزید دیکھیں شیرون یوبینک، ”مَیں دُعا گو ہُوں کہ وہ ہمیں استعمال میں لائےلیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۵۳–۵۶؛ ”شریعت،“ سیاق و سباق کے مُکاشفوں میں، ۹۳–۹۵۔

مسِیح اور مالدار نوجوان حُکمران

مسِیح اور مال دار نوجوان حُکمران، از ہائنریک ہافمن

عقائد اور عہُود ۴۲:‏۶۱، ۶۵–۶۸؛ ۴۳:‏۱–۱۶

سیمینری کا آئکن
خُدا اپنی کلِیسیا کی راہ نُمائی کے لیے—اور میری راہ نُمائی کے لیے مُکاشفہ دیتا ہے۔

تصور کریں کہ آپ کلِیسیا کے ایک نئے رُکن کے ساتھ گُفتگُو کر رہے ہیں جو یہ جان کر خُوش ہیں کہ کلِیسیا مُکاشفہ سے ہدایت پاتی ہے۔ آپ عقائد اور عہُود ۴۳:‏۱–۱۶، کو خُداوند کے اپنے نبی کے ذریعے اپنی کلِیسیا کی راہ نُمائی کرنے کے طریقے کے بارے جاننے میں مدد دینے کے لیے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟ آپ عقائد اور عہُود ۴۲:‏۶۱، ۶۵–۶۸ کو ذاتی مُکاشفہ پانے کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟

خُداوند کی طرف سے اُس کے رُوح کے وسیلے سے آپ نے کون سی ”پُر اطمینان“ اور باعثِ مُسرت چیزیں حاصِل کی ہیں؟

اِس بارے میں جاننے کے لیے کہ کلِیسیا کے راہ نُماؤں نے خُداوند کی آواز کیسے سُنی ہے، آپ گاسپل لائبریری میں ”اُس کی سُنو“ کی ویڈیوز میں سے ایک دیکھ سکتے ہیں۔ اپنی ویڈیو بنانے پر غور کریں، وضاحت کرتے ہُوئے کہ خُداوند آپ کے ساتھ کیسے رابطہ کرتا ہے۔

دیکھیں صدر رسل ایم نیلسن، ”کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہماری زندگی کے لیے الہام،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۳–۹۶، ”سب باتیں قرینے کے ساتھ عمل میں آئیں،“ سیاق و سباق میں مُکاشفے میں، ۵۰–۵۳۔

عملی اسباق کا اِستعمال کریں۔ عملی اسباق یا بصری وسائل جِن لوگوں کو آپ سِکھاتے ہیں اُن کی اِنجِیل کی سچّائیوں کو بہتر طور پر سمجھنے اور اُنھیں مزید یاد رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ ایک پزل کا اِستعمال کر سکتے ہیں، اُن کو ٹُکڑا ٹکڑا اکٹھا کر کے، یہ سِکھا سکتے ہیں کہ ”مُکاشفہ پر مُکاشفہ، علم پر علم“ حاصِل کِیا جاتا ہے (عقائد اور عہُود ۴۲:‏۶۱

بچّوں کے سیکشن کا آئکن ۰۳

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۴۱:‏۵

شاگرد وہ ہوتا ہے جو خُدا کی شریعت پاتا اور اُس کی فرمانبرداری کرتا ہے۔

  • اپنے بچّوں کی یہ جاننے میں مدد کرنے کے لیے کہ یِسُوع مسِیح کا شاگرد ہونے سے کیا مُراد ہے، آپ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر عقائد اور عہُود ۴۱:‏۵ لکھ سکتے ہیں، اُن جگہوں کو خالی چھُوڑ کر جہاں لفظ شاگرد آنا چاہیے۔ پھر وہ آیت ۵ نہ لکھے الفاظ کے لئے دیکھ سکتے ہیں۔ اِس آیت کے مُطابق، یِسُوع مسِیح کا شاگرد ہونے سے کیا مُراد ہے؟ ہم کیسے مسِیح کے بہتر شاگرد بننے کی کوشش کر رہے ہیں؟

عقائد اور عہُود ۴۲:‏۲

مَیں تب خُوش ہوتا ہُوں جب مَیں خُداوند کی فرمانبرداری کرتا ہُوں۔

  • شاید آپ کے بچّے کھیل کھیلنے سے لُطف اندوز ہوں جِس کے لیے اُن کو احتیاط سے سُننے اور ہدایات پر عمل کرنے کی ضرورت ہو۔ آپ اِس کھیل کو اِس بارے میں بات کرنے کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں کہ خُداوند کی طرف ”کان لگانے اور سُننے اور فرمانبرداری کرنے“ سے کیا مُراد ہے (عقائد اور عہُود ۴۲:‏۲)۔ اُس نے ہمیں کون سی ہدایات دی ہیں؟ ہم اُس کے قوانین اور احکام کی فرماںبرداری کرنے سے کیسے برکت پاتے ہیں؟

  • آپ اپنے بچّوں کے ساتھ اِس ہفتے کا سرگرمی صفحہ مُکمل کر سکتے ہیں۔ آپ خُدا کے قوانین کی فرماںبرداری کے بارے میں گیت بھی گا سکتے ہیں، جیسا کہ ”I Want to Live the Gospel“ (بچّوں کے گیتوں کی کتاب، ۱۴۸)۔ ایک دُوسرے کو بتانے پر غور کریں کہ خُدا کے قوانین کی فرماںبرداری نے آپ کو کیا خُوشی دی ہے۔

    پرائمری جماعت

عقائد اور عہُود ۴۲:‏۳۸

جب مَیں دُوسروں کی خِدمت کرتا ہُوں تو مَیں یِسُوع مسِیح کی خِدمت کر رہا ہوتا ہُوں۔

  • عقائد اورعہُود ۴۲‏:۳۸ کو اکٹھے پڑھنے کے بعد، اپنے بچّوں کی اُن طریقوں کے بارے میں سوچنے میں مدد کریں جِن سے وہ دُوسروں کی خِدمت کرتے ہُوئے یِسُوع کی خِدمت کر سکتے ہیں۔ وہ اِس ویڈیو سے کُچھ تجاویز تلاش کر سکتے ہیں ”اِسے آگے دیتے جاؤ“ (ChurchofJesusChrist.org)۔ وہ دُوسروں کی مدد کرنے، بیماروں کو شفا دینے، یا بچّوں کے ساتھ شفقت کرنے کی نجات دہندہ کی تصاویر بھی دیکھ سکتے ہیں ( دیکھیں گاسپل آرٹ کی کتاب، نمبر ۴۲، ۴۷

    2:3

    Pass It On

    Children around the world have taken President Thomas S. Monson's counsel to find a way to serve others.

    Jesus Christ (at the pools of Bethesda) lifting a blanket under which a crippled man lies. Christ is looking compassionately at the man and extending His hand toward him. Other people are gathered around the pools and around Christ.
  • آپ اپنے بچّوں کو دہ یکی اور دیگر ہدیہ جات کی پرچی دِکھا سکتے ہیں اور اُس بارے میں بات کر سکتے ہیں کہ دُوسروں کی برکت کے لیے اِسے کیسے اِستعمال کرنا ہے (مزید دیکھیں دہ یکی اور آن لائن عطیات

عقائد اور عہُود ۴۳:‏۱–۷

صرف نبی ساری کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ حاصِل کر سکتا ہے۔

  • اپنے بچّوں کو یہ تصور کرنے کی دعوت دیں کہ کوئی گواہی کی عبادت میں کھڑا ہو کر وارڈ کو بتاتا ہے کہ اُس نے پُوری کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ پایا ہے (مثال کے طور پر، ایک مُکاشفہ کہ ہمیں اب گاجریں نہیں کھانی چاہیے یا کہ ہمیں پانی کی بجائے اپنے ہاتھ دُودھ سے دھونے چاہیے۔) وہ کہتا ہے کہ نبی کی بجائے ہمیں اُس کی بات کو سُننا چاہیے۔ اُس میں کیا غلط ہو گا؟ پھر آپ اکٹھے عقائد اور عہُود ۴۳:‏۱–۷ کا مُطالعہ کر سکتے ہیں، یہ معلُوم کرنے کے لیے کہ خُداوند اپنی کلِیسیا کو احکامات کیسے دیتا ہے۔

  • آپ زندہ نبی کی تصویر بھی دِکھا سکتے ہیں اور اپنے بچّوں کو اِس چیز کا اشتراک کرنے کی دعوت دے سکتے ہیں جو اُنہوں نے حال ہی میں سِکھائی تھی۔ اگر اُنھیں مدد کی ضرورت ہو تو، اُنھیں حالیہ مجلسِ عامہ کے پیغام سے ویڈیو کلپ یا حوالہ شیئر کریں۔ آج زندہ نبی کا ہونا کیوں باعثِ برکت بات ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالے کا شُمارہ دیکھیں۔

جوزف سمتھ تعلیم دیتے ہُوئے

جوزف سمِتھ مُنادی کرتے ہُوئے، از سام لالور

بچّوں کے لیے سرگرمی کا صفحہ