”مئی ۱۲–۱۸: ’صداقت سے اعلیٰ نعمتوں کو تلاش کرو‘: عقائد اور عہُود ۴۶–۴۸،“‘ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۴۶–۴۸،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
مئی ۱۲–۱۸: ”صداقت سے اعلیٰ نعمتوں کو تلاش کرو“
عقائد اور عہُود ۴۶–۴۸
جب پارلی پی پریٹ، اولیور کاؤڈری، زیبا پیٹرسن، اور پیٹر وِٹمر جونیئر کرٹ لینڈ سے روانہ ہُوئے اور اِنجِیل کی مُنادی کرتے ہُوئے آگے بڑھتے گئے، تو پِیچھے ۱۰۰ سے زائد نئے کلِیسیائی اَرکان رہ گئے تھے جِن میں جوش و خروش تو کافی تھا لیکن تجربہ یا سمت کی بڑی کمی تھی۔ اُن کے پاس کوئی تدریسی کِتابچہ نہیں تھا، قیادت کی کوئی تربیت مُیسر نہیں تھی، مجلِسِ عامہ کی کوئی نشریات نہیں تھیں—درحقیقت، اُن کے پاس مورمن کی کِتاب کی تعداد بھی اِتنی کافی نہیں تھی کہ وہ بانٹ سکتے۔ اِن میں سے بُہت سے نئے اِیمان لانے والے رُوح کے حیرت خیز اِلہام کے وعدے کے وسِیلہ سے بحال شُدہ اِنجِیل کی طرف کھینچے چلے آئے تھے، بالخصُوص وہ جو نئے عہد نامہ میں بیان کِیے گئے ہیں (دیکھیے، مثال کے طور پر، ۱ کُرِنتھِیوں ۱۲:۱–۱۱)۔ لیکن بُہت سے لوگوں نے جانا کہ رُوح کے حقیقی اِلہام کو پہچاننا بڑا مُشکل تھا۔ اِس اُلجھن کو دیکھ کر جوزف سمتھ نے مدد کے لیے دُعا مانگی۔ عصرِ حاضر میں خُداوند کا جواب اہمیت کا حامِل ہے، جہاں لوگ اکثر رُوح کی باتوں سے اِنکار یا نظر انداز کرتے ہیں۔ اُس نے توثیق فرمائی کہ رُوحانی اِلہام حقیقی ہیں۔ اُس نے یہ بھی واضح کِیا کہ وہ کیا ہیں: پیارے آسمانی باپ کی طرف سے نعمتیں ” اُن کی بہتری کے لیے عطا کی گئی ہیں جو [اُس] سے پیار کرتے ہیں اور [اُس کے] تمام حُکموں کو مانتے ہیں، اور وہ جو اَیسا کرنے کی تلاش میں رہتا ہے (عقائد اور عہُود ۴۶:۹)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
نجات دہندہ اُن سب لوگوں کو قبُول کرتا ہے جو اُس کی کلِیسیا میں پرستِش کرنے کے آرزُو مند ہیں۔
کیا آپ محسُوس کرتے ہیں کہ آپ کے دوست اور آپ کے پڑوس کے لوگ آپ کی وارڈ کی عِبادتی تقریِبات میں قبُولیت کا احساس پاتے ہیں؟ آپ اپنی کلِیسیائی عِبادات کو اَیسی جگہ بنانے کے لیے کیا کر رہے ہیں جہاں لوگ بار بار آنا چاہتے ہیں؟ غَور کریں کہ آپ عقائد اور عہُود ۴۶:۱–۷ میں خُداوند کی ہدایت کو کیسے لاگُو کر سکتے ہیں (مزید دیکھیے ۲ نِیفی ۲۶:۲۴–۲۸؛ ۳ نیفی ۱۸:۲۲–۲۳)۔
آپ اُس وقت کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں جب آپ نے پہلی بار کلِیسیائی عِبادات یا کسی دُوسرے گروپ کی عِبادت میں شرکت کی تھی۔ لوگوں نے آپ کو خیر مقدم کا احساس دِلانے میں مدد کرنے کے لیے کیا کِیا؟
مزید دیکھیے مرونی ۶:۵–۹؛ ”’Tis Sweet to Sing the Matchless Love،“ گِیت، نمبر ۱۷۷؛ ”خیر مقدم“ (وِیڈیو)، گاسپل لائبریری۔
آسمانی باپ مُجھے دُوسروں کو برکت دینے کے لِیے رُوحانی نعمتیں عطا کرتا ہے۔
اِبتدائی مُقدّسِین کو رُوح کی نعمتوں پر اعتقاد تھا لیکن اُن کو پہچاننے اور اُن کے مقصد کو سمجھنے کے لِیے تھوڑی مدد کی ضرُورت تھی۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۴۶:۷–۳۳ میں رُوح کی نعمتوں کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو اِس کے مقصد پر غَور و فِکر کریں ”کہ وہ کس [واسطے] عطا کی گئی ہیں“ (آیت ۸)۔ آپ خُدا کی بابت کیا سِیکھتے ہیں—جو اِن نعمتوں کا عطا کرنے والا ہے؟
کیا آپ اُن مثالوں کی بابت سوچ سکتے ہیں جو آپ نے لوگوں کو اِن یا دیگر رُوح کی نعمتوں کا اِستعمال کرتے ہُوئے دیکھا ہے؟ اُنھوں نے کس طرح ”خُدا کے بچّوں کو فائدہ پہنچایا“؟ (آیت ۲۶)۔ آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ آیا آپ صحیفوں میں مُختلف رُوح کی نعمتوں کی مثالیں پہچان سکتے ہیں جَیسے: ۱ سلاطین ۳:۵–۱۵؛ دانی ایل ۲:۲۶–۳۰؛ اَعمال ۳:۱–۸؛ ہیلمین ۵:۱۷–۱۹؛ مورمن ۱:۱–۵؛ عِیتر ۳:۱–۱۵؛ عقائد اور عہُود ۶:۱۰–۱۲؛ مُوسیٰ ۷:۱۳۔
رُوح کی نعمتوں کی بابت آپ کا مُطالعہ آپ کو غَور و فکر کی طرف لے جا سکتا ہے کہ خُدا نے آپ کو کون سی نعمت عطا کی ہے۔ آپ اِن نعمتوں کو اُس کے بچّوں کو برکت دینے کے لیے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟ اگر آپ نے بطریقی برکت پائی ہے، تو اِس میں آپ کو عطا کی گئی نعمتوں کا بھی ذکر ہوگا۔ بُزرگ جان سی پنگری جونیئر کے پیغام ”تیرے کرنے کے واسطے میرے پاس کام ہے“ کو پڑھنا آپ کے ذہن کو اِن نعمتوں کے لیے بھی کھول سکتا ہے جن کے بارے میں آپ نے سوچا بھی نہیں ہو گا (لیحونا، نومبر ۲۰۱۷، ۳۲–۳۵)۔
اگر آپ روحانی نعمتوں کو پروان چڑھانے کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو، بُزرگ یوآن پابلو ولر کے پیغام کے آغاز میں ”ہمارے رُوحانی اعضا کی ورزِش“ کی تشبیہ مدد کر سکتی ہے (لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۹۵)۔ کون سی ”ورزِشیں“ آپ کی رُوحانی نعمتوں کو پروان چڑھا سکیں گی؟
مزید دیکھیں موضُوعات اور سوالات، ”رُوحُ القُدس،“ گاسپل لائبریری۔
خُداوند چاہتا ہے کہ اُس کی کلِیسیا تارِیخ رقم کرے۔
کلِیسیا کی تارِیخ کو لِکھنے کے لِیے جان وِٹمر کی بُلاہٹ نے خُدا کی اُمّت میں موّرخوں کی ایک طویل روایت کو جاری رکھا۔ آپ کے خیال میں تارِیخ لِکھنا خُداوند کے نزدیک اِس قدر اہم کیوں ہے؟ جب آپ فصل ۴۷ پڑھتے ہیں تو اِس پر غَور کریں اور اِسی طرح کی ہدایات ۲ نِیفی ۲۹:۱۱–۱۲؛ مُوسیٰ ۶:۵؛ ابرہام ۱:۲۸، ۳۱ میں پڑھتے ہیں۔ آپ کو کیا محسُوس ہوتا ہے کہ خُداوند چاہتا ہے کہ آپ اپنی زِندگی کی رُوداد لکھیں؟
فیملی سرچ پر، آپ اپنی زندگی—اور اپنے آباؤاَجداد کی زندگیوں سے یادوں اور تجربات کو قلم بند کر سکتے ہیں (دیکھیں FamilySearch.org).
دیکھیے ہنری بی آئرنگ، ”او یاد رکھو، یاد رکھو،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۷، ۶۶–۶۹۔
رُوحُ القُدس مُجھے ہدایت دے سکتا ہے جب مَیں اپنی بُلاہٹ کو پُورا کرتا ہُوں۔
ہو سکتا ہے کہ آپ کی جان وِٹمر کے ساتھ اِس بات میں مطابقت ہو سکتی ہے کہ جب وہ اِس بات کی یقین دہانی چاہتا تھا کہ اُس کی بُلاہٹ واقعی خُدا کی طرف سے آئی ہے۔ خُداوند نے جان وِٹمر کو عقائد اور عہُود ۴۷ میں کیا کہا—اور آپ کو—بُلاہٹوں کو پُورا کرنے کے لِیے پُراعتماد بنانے کے واسطے جو وہ عطا کرتا ہے؟
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
کلِیسیا میں خُوش آمدید محسُوس کرنے میں مَیں دُوسروں کی مدد کر سکتا ہُوں۔
-
اپنے بچّوں کے ساتھ عقائد اورعہُود ۴۶:۵ پڑھنے کے بعد، اِس بارے میں بات کریں کہ جب وہ اِس کی کلِیسیا میں آتے ہیں تو نجات دہندہ لوگوں کو کیسا محسوس کروانا چاہتا ہے۔ اپنے بچّوں کو یہ تصُّور کرنے کی دعوت دیں کہ اُنھوں نے پہلی بار کسی کو گرجہ گھر میں دیکھا ہے۔ اِس شخص کی مدد کرنے کے طریقوں پر عمل کرنے کے لِیے اُن کی مدد کریں۔
آسمانی باپ مُجھے دُوسروں کو برکت دینے کے لِیے رُوحانی نعمتیں عطا کرتا ہے۔
-
اپنے بچّوں کو عقائد اور عہُود ۴۶:۱۳–۲۶ میں بیان کردہ رُوح کی نعمتوں کی بابت سِیکھنے میں مدد کرنے کے لیے، اِس تجویز پر غَور کریں۔ آپ نعمتوں کو کاغذ کے الگ الگ ٹکڑوں پر لِکھ سکتے ہیں، اور اُنھیں کمرے میں اِدھر اُدھر چُھپا دیں۔ جب آپ کے بچّے کاغذ کے سارے ٹُکڑے ڈُھونڈ لیں، تو اُن کی یہ تلاش کرنے میں مدد دیں کہ اِس نعمت کا فصل ۴۶ میں کہاں ذِکر کِیا گیا ہے۔ ہر نعمت کے لِیے، اُن سے اِس حوالے سے بات چِیت کریں کہ اِسے دُوسروں کو برکت دینے کے لِیے کیسے اِستعمال کِیا جاتا ہے ”باب ۲۰: رُوح کی نعمتیں،“ عقائد اور عہُود کی کہانیوں میں، ۷۷–۸۰، مدد کر سکتے ہیں)۔
-
اپنے بچّوں کو اُن نعمتوں کی بابت بتائیں جو آپ محسُوس کرتے ہیں کہ آسمانی باپ نے اُنھیں عطا کی ہیں، اور اُنھیں اِن نعمتوں پر بات کرنے دیں جو وہ ایک دُوسرے میں دیکھتے ہیں۔ بمُطابق عقائد اور عہُود ۴۶:۸–۹، ۲۶، آسمانی باپ ہمیں رُوح کی نعمتیں کیوں عطا کرتا ہے؟ ہم اپنی نعمتوں کو دُوسروں کی مدد کے لیے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟
مَیں اپنی تارِیخ کو لِکھ سکتا ہُوں۔
-
عقائد اور عہُود ۴۷:۱، ۳ میں اپنے بچّوں کو یہ دریافت کرنے دیں کہ خُداوند کیا چاہتا تھا کہ جان وِٹمر سرانجام دے۔ آپ صحائف میں سے ایک دُوسرے کے ساتھ پسندیدہ کہانیوں کا تذکرہ بھی کر سکتے ہیں۔ اِس بات کی طرف اِشارہ کریں کہ ہم اِن کہانیوں کو جانتے ہیں کیوں کہ کسی نے اُنھیں لِکھا تھا۔
-
غَور کریں کہ آپ اپنے بچّوں کو اُن کی ذاتی تارِیخ کو لِکھنے کے لِیے کیسے ترغیب دے سکتے ہیں۔ آپ اپنے ذاتی روزنامچے یا کسی آباؤاَجداد کی بابت کہانی میں سے کُچھ اِندراجات کا تذکرہ کر سکتے ہیں ( دیکھیں FamilySearch.org یا میموریز اپپ)۔ آپ چند عمومی تجاویز فراہم کر سکتے ہیں، مثلاً ”اِس ہفتہ اِیسا کیا ہُوا جِس کی بابت آپ چاہے گے کہ آپ کے پوتے پوتیاں جانیں؟“ یا ”آپ نے اِس ہفتہ اپنی زِندگی میں خُداوند کے ہاتھ کو کیسے دیکھا؟“ چھوٹے بچّے اپنے تجربات کی منظر کشی کر سکتے ہیں، یا جب وہ اپنی کہانیاں سُنائیں تو آپ اُنھیں لِکھ سکتے ہیں۔ ”باقاعدگی سے تارِیخ“ لِکھنے سے کون سی برکات نازِل ہوتی ہیں؟ (عقائد اور عہُود ۴۷:۱)۔
جو کُچھ مُجھے عطا کِیا گیا ہے اُس کو بانٹ کر میں دُوسروں کی مدد کر سکتا ہُوں۔
-
جب آپ اپنے بچّوں کے ساتھ عقائد اور عہُود ۴۸:۲–۳ پڑھیں، تو آپ کو یہ سمجھانے کی ضرُورت پڑ سکتی ہے کہ لوگ مشرق سے اوہائیو آ رہے تھے، اور اُن کے پاس رہنے کی جگہ نہیں تھی۔ مدد دینے کے لِیے خُداوند نے مُقدّسِین سے کیا تقاضا کِیا؟ اپنے بچّوں کی اُن چیزوں کے مُتعلق سوچنے میں مدد کریں جو خُدا نے اُنھیں عطا کی ہیں جِنھیں وہ دُوسروں کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں۔ آپ اُن کے ساتھ یہ گیت بھی گا سکتے ہیں مثلاً ”’Give,’ Said the Little Stream“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۲۳۶)۔