”جُون ۹–۱۵: ’مَیں اِیمان داروں کے ساتھ ہمیشہ ہُوں‘: عقائد اور عہُود ۶۰–۶۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۶۰–۶۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
جُون ۹–۱۵: ”مَیں اِیمان داروں کے ساتھ ہمیشہ ہُوں“
عقائد اور عہُود ۶۰–۶۳
اگست ۱۸۳۱ کے اوّائل میں، جوزف سمِتھ اور کلِیسیا کے دیگر بُزرگان ”صیُّون کی سَرزمین“ کے مُختصر دورے کے بعد کرٹ لینڈ لوٹنے کی تیاری کر رہے تھے (عقائد اور عہُود ۵۹:۳)۔ خُداوند چاہتا تھا کہ وہ اپنے سفر کے دوران میں اِنجِیل کی مُنادی کریں (دیکھیں عقائد اور عہُود ۵۲:۱۰)، اور اُن میں سے بعض نے بڑی جاں فِشانی سے کام کِیا۔ مگر دُوسرے ہچکچا رہے تھے۔ خُداوند فرماتا ہے کہ، وہ اُس توڑے کو جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے، آدمیوں کے خوف سے چھپاتے ہیں (عقائد اور عہُود ۶۰:۲)۔ ہم میں سے بُہتیرے جانتے ہیں کہ اِن بُزرگان نے کیسا محسُوس کِیا۔ اگرچہ ہم اِنجِیل سے محبّت رکھتے ہیں، مگر خوف اور شک ہمیں اِس کا ذِکرِ عام کرنے سے روک سکتے ہیں۔ لیکن خُداوند رحم دِل ہے۔ وہ ”اِنسان کی کمزوریاں جانتا ہے اور [ہماری] کیسے مدد کرنی ہے“ (عقائد اور عہُود ۶۲:۱)۔ اِبتدائی مُنادوں تک اِن مُکاشفوں کا مُنتشر ہونا اِس بات کی یقین دہانیاں ہیں جو ہمیں اپنے خوف اور کوتاہیوں پر غالِب آنے میں مدد دے سکتی ہیں: ”مَیں تُجھے مُقدّس کر سکتا ہُوں۔“ ”ہر بشر میرے ہاتھ میں ہے۔“ ”مَیں اِیمان داروں کے ساتھ ہمیشہ ہُوں“ ”اور جو اِیمان دار ہے اور برداشت کرتا ہے دُنیا پر غالِب آئے گا۔“ (عقائد اور عہُود ۶۰:۷؛ ۶۱:۶؛ ۶۲:۹؛ ۶۳:۴۷)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
مَیں یِسُوع مسِیح کی بابت اپنی محبّت اور گواہی کا ذِکر کر سکتا ہُوں۔
آپ کی اِنجِیل کی گواہی کس طرح ”توڑا،“ یا خُدا کی طرف سے خزانے کی مانِند ہے؟ ہم بعض اوقات ”[اپنے] توڑوں“ کو کن طریقوں سے چھپاتے ہیں؟ (عقائد اور عہُود ۶۰:۲؛ مزید دیکھیں متی ۲۵:۱۴–۳۰)۔
فصُول ۶۰ اور ۶۲ میں آپ اور مَیں خُداوند کے کون سے حوصلہ اَفزا پیغامات پاتے ہیں؟ یہ پیغامات اِنجِیل کا ذِکرِ عام کرنے کے واسطے آپ کے اعتماد کو کیسے تعمیر کرتے ہیں؟ جب آپ اِن سوالات پر غور کرتے ہیں، تو گیت گانے یا پڑھنے پر غور کریں ”I Want to Be a Missionary Now“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۴۹)۔ آپ اِس بچّوں کے گیت سے اِنجِیل کو بانٹنے کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
مزید دیکھیں گاسپل لائبریری کے ”اِنجِیل کو بانٹنا“ مجمُوعہ میں۔
عقائد اور عہُود ۶۰:۲–۴؛ ۶۱:۱–۲؛ ۲۰؛ ۳۶–۳۸؛ ۶۲:۱، ۶
صحائف یِسُوع مسِیح کی تعلیم سِکھاتے ہیں۔
اپنے مُنادوں کو ہدایت دیتے ہوئے، خُداوند نے اپنی بابت اہم سچّائیاں عیاں کی ہیں۔ عقائد اور عہُود ۶۰:۲–۴؛ ۶۱:۱–۲، ۲۰، ۳۶–۳۸؛ ۶۲:۱، ۶ میں اِن سچّائیوں کی تلاش کریں۔ صحائف میں کون سے حوالہ جات مُنّجی کے کِردار اور خصُوصیات کی وضاحت کرتے ہیں؟ (دیکھیں، مِثال کے طور پر، یُوحنّا ۸:۱–۱۱؛ عیتر ۲:۱۴–۱۵)۔
میرے فیصلے ”عدالت اور رُوح کی ہدایت“ میں توازن پیدا کرتے ہیں۔
خُداوند اَبَدی سچّائیوں اور اُصُولوں کے مُتعلق ہدایت دیتا ہے، لیکن وہ اکثر اُن اُصُولوں پر عمل کرنے کے بارے میں مخصُوص تفصیلات کا تعین کرنا ہم پر چھوڑ دیتا ہے۔ عقائد اور عہُود ۶۲ میں آپ اِس اُصُول کی وضاحت کیسے دیکھتے ہیں؟ (مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۶۰:۵؛ ۶۱:۲۲)۔ آپ نے اپنی زندگی میں یہ اُصُول کیسے دیکھا ہے؟ خُدا سے یہ توقع کِیے بغیر کہ ہمیں کیا کرنا ہے کُچھ فیصلے کرنا ہمارے واسطے کیوں بھلے ہیں؟
مزید دیکھیں عیتر ۲:۱۸–۲۵؛ عقائد اور عہُود ۵۸:۲۷–۲۸۔
اِیمان اور خُدا کی منشا سے نِشان حاصِل ہوتے ہیں۔
اِس خاکہ کے آخِر میں، ایک مُعجزہ کی وضاحت ہے جس نے عزرا بُوتھ کو گہرائی سے مُتاثر کِیا: ایلسا جانسن کا بازُو مُعجزانہ طور پر شِفایاب ہُوا تھا۔ یہ دیکھنے کے بعد، عزرا نے بے تابی سے بپتِسما پایا۔ اور پھر بھی، محض چند ماہ میں، عزرا اپنا اِیمان کھو بیٹھا اور نبی کی تنقید کرنے لگا۔ یہ کیسے ہو سکتا تھا، اُس مُعجزے پر غور کرتے ہُوئے جو اُس نے دیکھا تھا؟
جب آپ عقائد اور عہُود ۶۳:۷–۱۲ پڑھیں تو اِس پر غور کریں۔ آپ نِشانوں اور اِیمان کے مُتعلق کون سی سچّائیاں سیکھتے ہیں
مزید دیکھیں متّی ۱۶:۱–۴؛ یُوحنّا ۱۲:۳۷؛ مورمن ۹:۱۰–۲۱؛ عیتر ۱۲:۱۲، ۱۸۔
مَیں اپنے خیالات اور اَعمال میں پاک ہو سکتا ہُوں۔
عقائد اور عہُود ۶۳:۱۶ میں، نجات دہندہ نے عہدِ جدید میں جو سِکھایا وہ اُس کی توثیق کرتا ہے—کہ پاک دامنی کا قانُون نہ صِرف ہمارے اَعمال بلکہ ہمارے خیالات پر بھی حُکمرانی کرے (دیکھیں متّی ۵:۲۷–۲۸)۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۶۳:۱۶ پڑھتے ہیں، تو مُنّجی کی جانب سے پُرشہوت خیالات کے بارے میں دی گئی اِنتباہات کو قلم بند کریں۔ آپ ہر اِنتباہ کے بَرعکس بھی غور کر سکتے ہیں۔ مِثال کے طور پر، کون سے اَیسے الفاظ یا فِقرات ہیں جو خوف کے بَرعکس ہیں؟ پاک خیالات اور اَعمال رکھنے سے اور کون سی برکات حاصِل ہو سکتی ہیں؟
بُہتیرے لوگ سوچتے ہیں کہ خُداوند کے پاکیزگی کے معیارات سوچ اور عمل پُرانے زمانے کے ہیں یا حتیٰ کہ جابرانہ بھی ہیں۔ اگر خُدا کے تمام بچّے اِس قانُون کے مُوافق زندگی بسر کرنے کی کاوش کر رہے ہوں تو اِس سے کیا فرق پڑ سکتا ہے؟ آپ بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار کے پیغام ”ہم پاک دامنی پر یقین رکھتے ہیں“ میں اِس سوال کے جوابات تلاش کرسکتے ہیں (لیحونا، مئی ۲۰۱۳، ۴۱–۴۴) یا ”آپ کا جِسم مُقدّس ہے“ (برائے مضبُوطیِ نوجوانان: اِنتخاب کرنے کے لیے ہدایت نامہ، ۲۳–۲۶)۔ آپ کو اُمید کے کون سے پیغامات مِلتے ہیں؟
حتیٰ کہ جب ہم اپنے خیالات اور اَعمال میں پاک ہونے کی برکات جانتے ہیں، تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اَیسا کرنا آسان ہے۔ آپ کو اِس بات پر غور کرنے میں کُچھ وقت لگ سکتا ہے کہ مُنّجی کے پاکیزگی کے معیار پر عمل پیرا ہونا آپ کے واسطے کیا مُشکل بناتا ہے—اور کیا چیز آسان بناتا ہے۔ آپ دُوسروں کے ساتھ کون سی تجاویز کا تذکرہ کر سکتے ہیں کہ جب آپ کو ناپاک خیالات سے آزمایا جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۲۱:۴۵؛ عُنوانات اور سوالات، ”نیکی،“ گاسپل لائبریری؛ ”معیارات: جِنسی پاکیزگی اور حیا—حقیقی اِعتماد“ (ویڈیو) گاسپل لائبریری؛ AddressingPornography.ChurchofJesusChrist.org
مُقدّس چیزوں کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہیے۔
عقائد اور عہُود ۶۳:۵۸–۶۴ میں موجُود اُصُول خُداوند کا نام بے فائدہ لینے سے بالاتر ہیں۔ اور کون سی مُقدّس چیزیں ”اُوپر سے،“ یا خُدا کی طرف سے آتی ہیں؟ آپ کے لیے اُن چیزوں کے مُتعلق ”احتیاط سے“ بات کرنے کا کیا مطلب ہے؟
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
عقائد اور عہُود ۶۰:۴؛ ۶۱:۱–۲، ۳۶؛ ۶۲:۱
صحائف یِسُوع مسِیح کی بابت سِکھاتے ہیں
-
شاید آپ مُنّجی کی بابت چند ایک بیانات کو کاغذ کے چھوٹے ٹُکڑوں پر لِکھ سکتے ہیں جو عقائد اور عہُود ۶۰–۶۲ میں مِلتے ہیں۔ پھر آپ کے بچّے اُن بیانات کو یِسُوع کی فانی خِدمت کی تصاویر سے مِلا سکتے ہیں (دیکھیں کِتابِ اِنجِیلی فنُون، نمبر ۳۴–۶۱) جو اِن صِفات کا مُظاہرہ کرتے ہیں۔ آج وہ خُود کو کس طرح ہم پر عیاں کرتا ہے؟
عقائد اور عہُود ۶۰:۷؛ ۶۱:۱–۲؛ ۶۲:۱
اگر مَیں توبہ کرُوں تو خُداوند مُجھے مُعاف فرمائے گا۔
-
جب آپ اپنے بچّوں کے ساتھ عقائد اور عہُود ۶۰:۷؛ ۶۱:۲ پڑھتے ہیں، تو اِن آیات میں پائے جانے والے مُشترک الفاظ کو تلاش کرنے میں اُن کی مُعاونت کریں۔ اُنھیں یاد دِلائیں ہیں کہ یہ مُکاشفہ جات جوزف سمِتھ اور دیگر کلِیسیائی قائدین کو دِیے گئے تھے۔ خُداوند کیا چاہتا تھا کہ وہ جانیں؟ آپ اِس بارے میں بھی بات کر سکتے ہیں کہ نجات دہندہ ہمارے مُتعلق کیسا محسُوس کرتا ہے جب ہم غلطیاں کرتے ہیں اور توبہ کرنے سے کیا مُراد ہے۔ عقائد اور عہُود ۶۲:۱ کے مُطابق، جب ہم آزمائے جاتے ہیں تو یِسُوع کیسے مدد کر سکتا ہے؟
یِسُوع چاہتا ہے کہ مَیں اُس کی اِنجیل کو پھیلاؤں۔
-
آپ اپنے بچّوں سے پُوچھ سکتے ہیں کہ اگر کوئی اُن سے پُوچھے کہ وہ یِسُوع مسِیح اور اُس کی کلِیسیا کے بارے میں کیا پسند کرتے ہیں تو وہ کیا کہیں گے۔ اِنجِیل کو پھیلانے کے بارے میں گیت گانا، جیسا کہ ”I Want to Be a Missionary Now“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۶۸) اُنھیں تجاویز دے سکتا ہے۔ پھر آپ عقائد اور عہُود ۶۲:۳ پڑھ سکتے ہیں اور اپنے بچّوں سے سُننے کو کہہ سکتے ہیں کہ جب ہم اپنی گواہیوں کا تذکرہ کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے۔ آیت ۹ میں کِیا گیا وعدہ کیسے مددگار ہو سکتا ہے اگر ہم پریشانی محسُوس کریں؟
مَیں با اَدَب ہو سکتا ہُوں۔
-
عقائد اور عہُود ۶۳:۶۴ کو مُتعارف کروانے کے لیے، آپ اپنے بچّوں کے ساتھ احترام کے مُتعلق گیت گا سکتے ہیں، جیسا کہ ”احترام محبّت ہے“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، نمبر ۳۱)۔ پھر آپ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے لیے احترام ظاہر کرنے کے مُختلف طریقوں کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔
-
آپ اپنے بچّوں کی یہ سمجھنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ احترام کیا ہے اُن کے ساتھ کسی اَیسی چیز کی بابت بات کرنے سے جو اُن کے لیے خاص ہو، جیسا کہ پسندیدہ کِھلونا، کِتاب، یا کمبل۔ اُن سے پُوچھیں کہ وہ اُن چیزوں کا کس طرح خیال رکھتے اور حفاظت کرتے ہیں جو اُن کے لیے خاص ہیں۔ پھر آپ اِکٹھے عقائد اور عہُود ۶۳:۶۴ پڑھ سکتے ہیں۔ آسمانی باپ کے لیے کون سی چیزیں خاص—یا مُقدّس—ہیں؟ (دیکھیں، مِثال کے طور پر، آیت ۶۱ اور اِس ہفتے کا عملی سرگرمی کا صفحہ)۔ ہمیں اِن چیزوں کے ساتھ—یعنی اپنے قول و فعل کے ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے؟