”بحالی کی صدائیں: ’رویا‘ کی گواہیاں،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”’رویا‘ کی گواہیاں،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
بحالی کی صدائیں: ”رویا“ کی گواہیاں
وِلفررڈ وُڈرف
ولفررڈ وُڈرف نے دسمبر ۱۸۳۳ میں، جوزف سمتھ اور سڈنی رگڈن کی عقائد اور عہُود ۷۶ میں قلم بند رویا پانے کے قریباً دو برس بعد کلِیسیا میں شمولیت اختیار کی۔ وہ اُس وقت نیویارک میں رہایش پذیر تھے اور اُنہوں نے علاقے میں خدمت کرنے والے مُنادوں سے ”رویا“ کے متعلق جانا تھے۔ برسوں بعد، اُنہوں نے اِس رویا کے بارے اپنے تاثرات پر بات کی:
”مُجھے میرے بچپن سے سِکھایا گیا تھا کہ صرف ایک ہی جنت اور ایک ہی جہنم ہے، اور بتایا گیا تھا کہ سارے بدکاروں کی ایک سزا اور راست بازوں کا ایک جلال ہے۔ …
”… جب میں نے رویا کو پڑھا … ، اِس نے میرے ذہن کو منُور کر دیا اور مُجھے بڑی خُوشی بخشی، مُجھ پر یہ عیاں ہُوا کہ خُدا جس نے یہ اصُول بشر پر منکشف کِیا دانا، راست اور برحق ہے، جو بہترین خصائل اور بہتر سُوجھ بُوجھ اور علم دونوں رکھتا ہے، مَیں نے محسُوس کِیا وہ محبت، رحم، انصاف اور عدالت دونوں کے ساتھ مُستقل ہے، اور مَیں نے اپنی زندگی میں پہلے سے کہیں زیادہ خُداوند سے محبت رکھنے کو محسُوس کِیا۔“
”’رویا‘ وہ مُکاشفہ [ہے] جو ہماری مطالعہ شدہ کسی بھی کِتاب میں موجود مُکاشفہ کی نسبت مزید نُور، مزید سچائی، اور مزید اصُول فراہم کرتی ہے۔ یہ ہمیں ہماری موجودہ حالت، ہم کہاں سے آئے ہیں، ہم یہاں کیوں ہیں، اور ہم کہاں جائیں گے اِس کو سمجھنا ہمارے لیے سہل بناتی ہے۔ کوئی بھی شخص اِس مُکاشفہ کی بدولت جان سکتا ہے کہ اُس کا حصہ اور حالت کیا ہوگی۔“
“میرے جوزف کو دیکھنے سے قبل مَیں نے کہا کہ مُجھے اِس سے کوئی سروکار نہیں وہ کتنا عمر رسیدہ یا وہ کتنا جوان ہے، مُجھے پراہ نہیں وہ کیسا دِکھتا ہے—چاہے اُس کے بال لمبے ہیں یا چھوٹے، وہ شخص جس نے اِس مُکاشفہ [فصل ۷۶ میں مرقوم رویا] کا پرچار کِیا ہے خُدا کا نبی ہے۔ مَیں اِسے اپنے واسطے جانتا تھا۔“
فیبی کراسبے پیک
جب فیبی پیک نے جوزف سمتھ اور سڈنی رگڈن کو ”رویا“ سِکھاتے ہوئے سُنا، تب وہ میزوری میں مقیم تھی اور بطور اکیلی ماں پانچ بچوں کی پرورش کر رہی تھی۔ اُسے رویا نے اتنا متاثر کِیا اور تحریک دی کہ اُس نے جو جانا تھا اُسے اپنے وسیع خاندان کو بتانے کے لیے درجِ ذیل تحریر کِیا:
”خُداوند آسمانی بادشاہی کے بھیدوں کو اپنے بچوں پر منکشف کر رہا ہے۔ … پچھلی بہار کو جوزف سمتھ اور سڈنی رگڈن ہم سے مُلاقات کو آئے، اور ہماری بہت سی خُوش گوار مجالس ہوئیں، جس دوران وہ یہاں تھے، اور ہمارے سامنے بہت سے بھیدوں کو آشکارا کِیا گیا، جنھوں نے مُجھے بڑی تسکین دی۔ اپنے بچوں کے لیے اطمینان کے مکان تعمیر کرنے میں ہم خُدا کے کرم پر نظر کر سکتے ہیں۔ اور جو کوئی انجیل کی معموری کو نہیں پاتا اور مقصدِ مسِیح میں دلیر سپاہیوں کے طور پر کھڑا نہیں ہوتا باپ اور بیٹے کی حضوری میں نہیں ٹھہر سکتا ہے۔ مگر وہ سب جو اِسے نہیں پاتے ہیں اُن کے لیے جگہ تیار کی گئی ہے، مگر یہ سیلیسٹیئل بادشاہی میں قیام کرنے سے کم درجے کا جلال ہے۔ مَیں اِن باتوں سے متعلق مزید کچھ کہنے کی جسارت نہیں کروں گی چُوں کہ وہ اب چھپ چُکی ہیں اور دُنیا میں پھیل رہی ہیں۔ اور شاید آپ کو خُود سے اِنھیں پڑھنے کا موقع ملے، اور اگر آپ کو ملے، تو مَیں اُمید کرتی ہوں کہ آپ توجہ اور دُعا گو دِل کے ساتھ اِنھیں پڑھیں، کیوں کہ یہ باتیں غور طلب ہیں۔ اور مَیں چاہُوں گی کہ آپ اِن پر تحقیق کریں، کیوں کہ یہ کچھ ایسا ہے جس پر ہماری خُوشی کا اِس جہان اور اگلے جہاں میں انحصار ہے۔“