آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
جُولائی ۲۱–۲۷: جِسے ”بُہت زیادہ دیا جاتا ہے اُس سے بُہت زیادہ طلب کِیا جاتا ہے“: عقائد اور عہُود ۸۱–۸۳


”جُولائی ۲۱–۲۷: جِسے ’بُہت زیادہ دیا جاتا ہے اُس سے بُہت زیادہ طلب کِیا جاتا ہے‘: عقائد اور عہُود ۸۱–۸۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)

”عقائد اور عہُود ۸۱–۸۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵

یِسُوع مسِیح دولت مند نوجوان سے بات کرتے ہُوئے

مسِیح اور مال دار نوجوان حُکمران میں سے تفصِیلات، اَز ہینرک ہوفمین

جُولائی ۲۱–۲۷: جِسے ”بُہت زیادہ دیا جاتا ہے اُس سے بُہت زیادہ طلب کِیا جاتا ہے“

عقائد اور عہُود ۸۱–۸۳

مارچ ۱۸۳۲ میں، خُداوند نے جَیسی گاز کو اعلیٰ کہانتی صدارت (جو اَب صدارتِ اوّل کہلاتی ہے) میں مُشیر ہُونے کے لیے بُلایا۔ عقائد اور عہود ۸۱ بھائی گاز کی نئی بُلاہٹ کے بارے میں اُس کے لیے مُکاشفہ ہے۔ مگر جَیسی گاز نے وفاداری سے خدمت نہ کی، لہذا فیڈرک جی ولیمز کو اُس کی جگہ لینے کے لیے بُلایا گیا۔ اِس مُکاشفہ میں بھائی ولیمز کا نام بھائی گاز کے نام سے تبدیل کر دیا گیا۔

یہ ایک اہم حقیقت کی دلیل دیتی ہے: عقائد اور عہُود میں زیادہ تر مُکاشفات خاص لوگوں سے مُخاطب ہیں، مگر ہم خُود پر اِن کا اطلاق کرنے کے طریقے ڈھونڈ سکتے ہیں (دیکھیں ۱ نِیفی ۱۹:‏۲۳)۔ جب ہم خُداوند کی فیڈرک جی ولیمز کو ”ناتواں گھٹنوں کو توانا“ کرنے کی نصحیت پڑھتے ہیں، تو ہم اُن لوگوں کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جنھیں ہم مضبوط کر سکتے ہیں (عقائد اور عہُود ۸۱:‏۵)۔ جب ہم مُتحدہ فرم کے ارکان کو خُداوند کی دعوت ”اپنے آپ کو اِس عہد سے باندھو“ کو پڑھتے ہیں، تو ہم اپنے عہُود کے بارے سوچ سکتے ہیں۔ اور ہم اُس کے وعدے کو پڑھ سکتے ہیں، ”مَیں، … پابند ہو جاتا ہُوں جب تُم وَیسا کرتے ہو جَیسا مَیں فرماتا ہُوں،“ جیسے وہ ہم سے مُخاطب ہو (عقائد اور عہُود ۸۲:‏۱۰، ۱۵)۔ ہم ایسا کر سکتے ہیں کیوں کہ، جیسے خُداوند نے فرمایا ہے، ”جو کُچھ مَیں کسی ایک سے کہتا ہُوں مَیں سب سے کہتا ہُوں“ (آیت ۵

دیکھِیے ”نیول کے وٹنی اور مُتحدہ فرم،“ ”جَیسی گاز: نبی کا مُشیر،“ سیاق و سباق میں مُکاشفات میں، ۱۴۲–۴۷، ۱۵۵–۵۷۔

مطالعہ کا آئکن

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۴:۸۱–۵؛ ۱۸:۸۲–۱۹

”تُو اپنے ہم عصروں کے لیے عظیم ترین نیکی کرے گا۔“

عقائد اور عہُود ۸۱–۸۳ کے کئی ایک پیراؤں میں، خُداوند ہمیں اپنے ارد گرد ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ اُن پیراؤں کو نشان زدہ کرنے کا سوچیں جب آپ اُنھیں پاتے ہیں۔ سب سے زیادہ وضاحتی مثالوں میں سے ایک عقائد اور وعہُود ۸۱:‏۴–۵ میں ہے۔ اِن آیات پر غور کرنے میں آپ کی مدد کے لیے یہاں چند سوالات ہیں:

  • وہ کون سے طریقے ہیں جِن سے کوئی شخص ”کمزور“ ہو سکتا ہے؟ اُن کی ”دست گیری“ کرنے سے کیا مُراد ہے؟ دُوسروں کی مثلِ مسِیح خدمت نے کب میری مدد کی تھی جب مَیں نے کمزور محسُوس کِیا؟

  • کون سی بات کسی شخص کے ہاتھوں کو علامتی طور پر ”ڈھیلا کرنے“ کا سبب بنتی ہے؟ مَیں اُن ہاتھوں کو کیسے ”اُٹھا“ سکتا ہُوں؟

  • ”ناتواں گھٹنوں “سے کیا مُراد ہو سکتی ہے؟ وہ کیسے توانا ہوتے ہیں؟

نجات دہندہ یہ کام آپ کے لیے کیسے کرتا ہے؟

شاید اِس آیت کا مطالعہ آپ کے ذہن میں کسی ایسے کو لایا ہو جِس کی آپ ”دست گیری،“ اُسے ”اُٹھا،“ یا ”مضبوط“ کر سکتے ہیں۔ اُس شخص کی خدمت کرنے کے لیے آپ کیا کریں گے؟

آپ عقائد اور عہُود ۸۲:‏۱۸–۱۹ میں دُوسروں کی خدمت کے بارے اور کیا سیکھتے ہیں؟ آپ ”تھامس ایس مانسن کی تعلیمات: ضرورت مندوں کو بچانا“ ویڈیو بھی دیکھ سکتے ہیں (گاسپل لائبریری)۔ بشپ مانسن کے حلقہ نے کیسے نمونہ پیش کِیا جو یہ آیات سِکھاتی ہیں؟

5:1

Teachings of Thomas S. Monson: Rescuing Those in Need

Bishop Thomas Monson and his ward welcome a poor German family into their community, providing them with housing, warmth, and food for Christmas.

مزید دیکھیں یعقوب ۲:‏۱۷–۱۹؛ مضایاہ ۶:‏۸–۹؛ ”Works of God“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

4:21

Works of God

Two families share how they have seen the works of God made manifest in their lives as ward members reach out in love and understanding.

بیتِ حسدا کے حوض پر یِسُوع مسِیح۔

کارل ہنریچ بلوچ (۱۸۳۴–۱۸۹۰)، مسِیح بیتِ حسدا پر بیمار کو شِفا دیتے ہوئے، ۱۸۳۳، کینوس پر آئل، 100 ¾ x 125 ½ انچ بریگم ینگ یونیورسٹی آرٹ کا میوزیم، جیک آر اور میری لوئس ویٹلی کی طرف سے فراہم کردہ فنڈز کے ساتھ خریدی گئی، ۲۰۰۱۔

عقائد اور عہُود ۸۲:‏۳

مُنّجی نے مُجھے بہت زیادہ دیا ہے اور مُجھ سے زیادہ کی توقع کرتا ہے۔

اِس آیت کو پڑھنا آپ کو اُن—دونوں رُوحانی اور دُنیاوی برکات کا جائزہ لینے کی ترغیب دے سکتا ہے جو خُدا نے آپ کو عطا کی ہیں۔ باقی ماندہ فصل ۸۲ کو پڑھتے ہوئے اِس بات کو ذہن میں رکھیں۔ آپ کیا محسُوس کرتے ہیں کہ خُداوند ہم سے کیا توقع رکھتا ہے؟

مزید دیکھیں ”Because I Have Been Given Much،“ گیت، نمبر ۲۱۹۔

عقائد اور عہُود ۸۲:‏۸–۱۰

سیمینری کا آئکن
احکامات ہمارے لیے خُدا کی محبّت کا ثبوت ہیں۔

کیا آپ یا کوئی جِسے آپ جانتے ہیں کبھی حیران ہوئے ہیں خُداوند نے ہمیں کیوں اتنے زیادہ احکامات دیے ہیں، عقائد اور عہُود ۸۲:‏۸–۱۰ مدد کر سکتی ہیں۔ اِن آیات میں سے کون سی بصیرتیں کسی دُوسرے کو وضاحت کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں کہ آپ نے کیوں خُداوند کے احکام کی پیروی کرنے کا انتخاب کِیا؟ آپ احکام کا موازنہ کس چیز سے کر سکتے ہیں جو مدد کر سکتی ہے؟ آپ عقائد اور عہُود ۱:‏۳۷–۳۸؛ ۱۳۰:‏۲۰–۲۱ اور ویڈیو ”مُبارک اور خُوش ہیں وہ جو خُدا کے احکام کو مانتے ہیں“ میں اضافی بصیرتیں پا سکتے ہیں (گاسپل لائبریری)۔ کن تجربات نے آپ کی احکامات کو بطور برکات دیکھنے میں مدد کی ہے؟

5:41

Blessed and Happy Are Those Who Keep the Commandments of God

Read Elder Keetch's full conference talk here: https://www.lds.org/general-conference/2015/10/blessed-and-happy-are-those-who-keep-the-commandments-of-god?lang=eng&_r=1

چند ایک احکامات کے متعلق سوچیں جو خُدا نے آپ کو دیے ہیں؟ اِن احکامات نے آپ کو اُس کے اور اُس کی رضا کے بارے کیا سِکھایا ہے؟ (دیکھیں آیت ۸)۔ اِن احکامات کو ماننے سے آپ کی زندگی کیسے اثر انداز ہوئی ہے۔

آپ آیت 10 میں سے خُداوند کے بارے کیا سیکھتے ہیں؟ آپ کے خیال میں خُداوند کے لیے ”پابند ہونے“ سے کیا مُراد ہے؟ (مزید دیکھیں آیت ۱۵

خُداوند نے آپ کی زندگی میں اپنے وعدوں کو کِس طرح پُورا کِیا ہے؟ آپ کسی کو کیا کہیں گے جو احکامات کو ماننے کی تحریک نہیں پاتا کیوں کہ اُنھوں نے وہ برکات نہیں پائیں جن کی وہ اُمید رکھتے تھے؟ کیا آپ بزرگ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن کے خطاب ”خُدا سے ہمارا رشتہ“ میں سے کوئی مددگار بصیرتیں پاتے ہیں؟ (لیحونا، مئی ۲۰۲۲، ۷۸–۸۰)۔

موضوعات اور سوالات بھی دیکھیں، ”احکامات،“ گاسپل لائبریری۔

عقائد اور عہُود ۸۲:‏۱۰

خُداوند ہمیں اپنے شان دار انداز میں برکت دیتا ہے۔

بہن ورجینیا ایچ پِیرس، اَنجُمنِ دُختران کی عمُومی صدارت کی رکن نے، ایک بہن کے بارے بتایا جو بڑی بے چینی سے اپنے بچوں کے لیے پریشان تھی جو ناراست انتخابات کر رہے تھے۔ قریباً خوف میں، اُس نے اُن کے واسطے خُداوند کی برکات پانے کے لیے ہر وہ کام کِیا جو وہ سوچ سکتی تھی۔ پُرجوش دُعا کے علاوہ، اُس نے ہَیکل میں حاضری بڑھانے کا ایک پرجوش ہدف مقرر کِیا اور اِس بات کا یقین محسوس کِیا کہ خُداوند اُس کے بچوں کے دلوں کو بدل کر اُس کی اہم قربانی کا پاس رکھے گا۔ خاتون بتاتی ہے:

”دس سال تک ہَیکَل میں کثیر حاضری اور مسلسل دُعا کے بعد، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ میرے بچوں کے انتخابات تبدیل نہ ہوئے۔ …

”مگر مَیں بدل گئی۔ مَیں اب ایک مُختلف خاتون ہُوں۔ … مَیں زیادہ نرم دِل رکھتی ہُوں۔ مَیں رحم سے معمور ہُوں۔ مَیں درحقیقت بہت کچھ کر سکتی ہُوں اور مَیں خوف، بے چینی، احساسِ جُرم، الزام، اور خدشہ سے آزاد ہُوں۔ مَیں نے اپنی حدِ وقت کو ترک کر دِیا ہے اور مَیں خُداوند کی منتظر ہونے کے قابل ہُوں۔ اور مَیں نے اکثر خُداوند کی قدرت کے ظُہُور کا تجربہ پایا ہے۔ وہ شفیق رحمتیں، چھوٹے پیغامات بھیجتا ہے جو میرے اور میرے بچوں کے لیے اُس کی محبت کا اعتراف ہیں۔ میری توقعات بدل گئی ہیں۔ اپنے بچوں کے بدلنے کی توقع کرنے کی بجائے، مَیں اِن کثیر شفیق رحمتوں کی توقع کرتی ہُوں اور مَیں اُن کے لیے تشکر سے معمور ہُوں۔ …

میری دُعائیں بدل گئی ہیں۔ مَیں زیادہ محبت کا اظہار کرتی ہُوں اور مَیں زیادہ شُکر گزار ہُوں۔ … خُداوند شان دار انداز میں کام کرتا ہے اور مَیں حقیقتاً اطمینان سے معمور ہُوں جو تمام فہم سے بالا ہے“ (”دُعا: ایک چھوٹا اور سادہ کام“ میں، منبر سے [۲۰۱۷]، ۲۸۸–۸۹)۔

عقائد اور عہود ۸۳

”بیواؤں اور یتیموں کے لیے مہیا کِیا جائے گا۔“

اپریل ۱۸۳۲ میں، جیسے خُداوند نے ہدایت کی، جوزف سمتھ نے میزوری میں جمع ہوئے مُقدسین سے ملنے کے لیے تقریباً ۸۰۰ میل کا سفر کِیا (دیکھیں عقائد اور عہُود ۷۸:‏۹)۔ جس دوران وہ وہاں تھا، اُس نے ایک ایسی برادری کا دورہ کِیا جہاں بہت سی بیوائیں اکیلی اپنے بچوں کو پال رہی تھیں۔ اُن میں فیبی پیک اور اینا روجر بھی تھیں، جنھیں نبی ذاتی طور پر جانتا تھا۔ ۱۸۳۰ کی دہائی میں میزوری میں، ریاستی قوانین بیواؤں کو اُن کے مرحوم شوہروں کی جائیداد میں بہت محدود حقوق دیتے تھے۔ آپ فصل ۸۳ میں سے اِس بارے کیا سیکھتے ہیں کہ خُداوند بیواؤں اور یتیموں کے متعلق کیسا محسوس کرتے ہیں؟ کیا آپ کسی ایسی خاتون کو جانتے ہیں جو ایسی صورتِ حال میں ہے جو آپ کی محبت اور دیکھ بھال سے فیض یاب ہو سکتی ہے۔ کون سے ایسے چند طریقے ہیں جِن سے آپ بیواؤں، یتیموں، اکیلی ماؤں، اور دُوسرے ضرورت مندوں کے ساتھ آپ کے پاس جو کچھ ہے بانٹ سکتے ہیں۔

مزید دیکھیں یسعیاہ ۱:‏۱۷؛ یعقوب ۱:‏۲۷۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسالوں کے شُمارے دیکھیں۔

بچّوں کے حِصّہ کا آئکن ۰۱

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۸۱:‏۳

مَیں اپنے دِل میں اور بلند آواز سے دُعا کر سکتا ہُوں۔“

  • جب آپ عقائد اور عہُود ۸۱:‏۳ کو اپنے بچوں کے ساتھ پڑھتے ہیں، اُنھیں مُختلف ”عوامی“ اور ”نجی“ مقامات کے بارے سوچنے میں مدد دیں جہاں وہ دُعا کر سکتے ہیں۔ آپ دُعا کے متعلق گیت سُن یا گا سکتے ہیں جیسے کہ ”پوشیدہ دُعا“ (گیت، نمبر، ۱۴۴)۔ ایک دُوسرے کے ساتھ گیت میں سے کچھ بتائیں جو دُعا کے بارے میں اہم سچائی سِکھاتا ہے۔ آپ آسمانی باپ سے ادب سے بات کرنے کے بارے بات کر سکتے ہیں۔

  • اپنے اپنے بچوں کو اپنے دِل میں دُعا کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، آپ اُنھیں کاغذی دِل دے سکتے ہیں اور اُنھیں اُن پر کچھ بنانے یا لکھنے کی دعوت دیں جس کے متعلق وہ آسمانی باپ سے دُعا کرنا چاہتے ہیں۔ گواہی دیں کہ آسمانی باپ جانتا ہے ہم کیا سوچتے اور محسُوس کرتے ہیں اور وہ ہماری دُعائیں سُن سکتا ہے اگرچہ ہم اُںھیں بلند آواز سے نہ بھی مانگیں۔ آپ اُن کو کوئی تجربہ بتا سکتے ہیں جب آپ نے اپنے دِل میں دُعا کی ہو اور آسمانی باپ نے آپ کی سُنی ہو۔

عقائد اور عہُود ۸۱‏:۵

خُداوند چاہتا ہے کہ مَیں ضرُورت مند لوگوں کی مدد کرُوں۔

  • اپنے بچوں کے ساتھ، ہاتھوں اور گھٹنوں کی تصاویر بنائیں، اور اپنے بچوں کو جسم کے اِن حصوں کو عقائد اور عہُود ۸۱‏:۵ میں سے ڈھونڈنے کو کہیں۔ اِس آیت میں خُداوند ہمیں کیا کرنے کو کہہ رہا ہے؟ آپ ایک دُوسرے کو چند طریقوں کا بتا سکتے ہیں جن سے لوگوں نے آپ کو مضبوط کیا ہو جب آپ نے ”کم زور“ یا ”ناتواں“ محسُوس کِیا ہو۔ ویڈیو ”اِسے آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھو“ (ChurchofJesusChrist.org) آپ کے بچوں کو تجاویز دے سکتی ہے کہ وہ کیسے دُوسروں کی مدد کر سکتے ہیں۔ آپ خدمت کے متعلق کوئی گِیت بھی گا سکتے ہیں، جیسے کہ ”کیا میں نے کوئی نیکی کی ہے؟“ (گِیت، نمبر ۲۲۳)۔ اِس ہفتے میں اپنے بچوں کی کم از کم کسی ایک شخص کی مدد کرنے کا منصوبہ بنانے پر غور کریں۔

    2:3

    Pass It On

    Children around the world have taken President Thomas S. Monson's counsel to find a way to serve others.

  • آپ یِسُوع کی دُوسروں کی مدد کرنے کی سادہ کہانیاں بتانے کے لیے تصاویر یا ویڈیوز کا استعمال کر سکتے ہیں (اِس خاکہ میں تصاویر دیکھیں؛ انجیلی فن پاروں کی کتاب، نمبرز ۴۱، ۴۲، ۴۶، ۴۷، ۵۵؛ یا گاسپل لائبریری میں سے ایک بائبل ویڈیوز)۔ ہم نجات دہندہ کی دوسروں کی مدد کرنے کی مثال کی کیسے پیروی کر سکتے ہیں۔

    Christ raising the daughter of Jairus
یِسُوع مسِیح اُس خاتون کے ساتھ جِسے اُس نے شِفا بخشی تھی

ہم ضرورت مند لوگوں کی ویسے ہی مدد کر سکتے ہیں جیسے مُنّجی کرتا تھا۔

اپنے بچوں کو اپنا ذاتی الہام پانے میں مدد دیں۔ تعلیم دینے کا مطلب محض سچائی سِکھانے سے کہیں زیادہ ہے—اِس کا مطلب خود مُختار سیکھنے والے بننے میں دُوسرے لوگوں کی مدد کرنا ہے۔ محض اپنے بچوں کو بتانے کی بجائے وہ دُوسروں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں، مثال کے طور پر، اُن کی یہ جاننے میں وہ کس کی مدد کر سکتے ہیں خُداوند کی راہ نُمائی پانے کی حوصلہ افزائی کریں۔

عقائد اور عہُود ۸۲:‏۱۰

آسمانی باپ برکات کا وعدہ فرماتا ہے جب مَیں اُس کی فرماں برداری کرتا ہُوں۔

  • آپ اور آپ کے بچے سوال ”آسمانی باپ ہمیں احکامات کیوں دیتا ہے؟“ کا جواب پانے کے لیے عقائد اور عہُود ۸۲:‏۸–۱۰ میں دیکھ سکتے ہیں۔ آپ اپنے بچوں کی اُس کے احکام کی مثالوں کا سوچنے میں مدد کر سکتے ہیں (دیکھیں، مثلاً، خروج ۲۰:‏۴–۱۷؛ متی ۲۲:‏۳۷–۳۹؛ عقائد اور عہُود ۸۹:‏۵–۱۷)۔ اگر آپ اور آپ کے بچے اُن میں سے کچھ کو ظاہر کرنے کے لیے تصویریں بنائیں تو یہ مددگار ثابت کر سکتا ہے۔ آسمانی باپ کے احکامات کیسے ہمارے لیے اُس کی محبت کو ظاہر کرتے ہیں؟

  • شاید ایک سادہ سا کھیل آپ کے بچوں کو خُدا کے احکام کو بطور برکت، نہ کہ بوجھ دیکھنے میں مدد کرے۔ ایک شخص دُوسرے کو جس کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی ہُو، کچھ کرنے جیسے کہ سینڈوچ بنانا یا تصویر بنانے میں مدد دینے کے لیے ہدایات دے سکتا ہے۔ کچھ تخلیقی اور تفریحی سوچیں! پھر اِس بارے میں بات کریں اِس کھیل کی ہدایات کیسے خُدا کے احکامات کی مانند ہیں۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالے کا شُمارہ دیکھیں۔

یِسُوع مسِیح اُس آدمی کے ساتھ جسے اُس نے شِفا دی

یِسُوع ایک آدمی کو شِفا دیتا ہے کی خاکہ کشی از ڈین بر

بچّوں کے لیے عملی سرگرمی کا صفحہ