”اگست ۱۱–۱۷: ’خُدا کا گھر … قائم کرو‘: عقائد اور عہُود ۸۸،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۸۸،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
اگست ۱۱–۱۷: ”خُدا کا گھر … قائم کرو“
عقائد اور عہُود ۸۸
اکثر و بیشتر، خُداوند ہمیں اپنی ”شان و شوکت اور قُدرت“ (عقائد اور عہُود ۴۷:۸۸) کی جھلک حیرت انگیز مُکاشفوں کے وسِیلہ سے دِکھاتا ہے۔ عقائد اور عہُود ۸۸ اُسی طرح کا مُکاشفہ ہے—جو کہ نُور اور جلال اور بادشاہتوں کی بابت ہے جِس کے مُقابِل ہماری دُنیاوی پریشانیاں چھوٹی دِکھائی دیتی ہیں۔ حتیٰ کہ اگر ہم یہ سب کُچھ سمجھ نہیں بھی پاتے، تو کم اَز کم ہم یہ محسُوس کر سکتے ہیں کہ اَبدیت ہماری سوچ سے بھی کہیں زیادہ بڑھ کر ہے۔ درحقیقت، خُداوند ہمیں ڈرانے یا کم تر محسُوس کرانے کے لیے یہ اعلیٰ و ارفع سچائیاں نہیں بتاتا ہے۔ اصل میں، اُس نے وعدہ کِیا ہے، ”وہ دِن آتا ہے جب تُم اُسے یعنی خُدا کو قبُول کرو گے“ (آیت ۴۹؛ تاکید شامل کی گئی)۔ ہو سکتا ہے یہ اُس شان دار انجام کے لیے تھا جب خُداوند نے کرٹ لینڈ میں اپنے مُقدسین کو نبیوں کی درس گاہ بنانے کا حُکم دِیا تھا۔ ”خُود کو مُنظم کرو،“ اُس نے فرمایا۔ ”ہر ضرُورت کی چیز تیار کرو؛ اور خُدا کا گھر … قائم کرو“ (آیت ۱۱۹)۔ کسی بھی جگہ سے بڑھ کر، یہ خُدا کے مُقدس گھر میں—اور ہمارے گھروں میں ہے—تاکہ وہ ہمارے اوّلین مقصد کو فانی دُنیا سے کہیں زیادہ بالاتر کرے، ”اپنے چہرے سے [ہمارے] لیے پردہ اُٹھائے،“ اور ہمیں ”سیلیسٹیئل جلال میں رہنے“ کے لیے تیار کر سکے (آیات ۶۸، ۲۲)۔
(دیکھیں مُقدّسین، ۱:۱۶۴–۶۶۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
یِسُوع مسِیح مُجھے صُلح و سلامتی عطا کرتا ہے۔
اُس اِنتباہ کے چند دِنوں بعد کہ جنگ ”تمام قَوموں پر اُنڈیلی“ جائے گی (عقائد و عہُود ۸۷:۲)، خُداوند نے مُکاشفہ عطا کِیا تو جوزف سمِتھ نے اِس کو ”زَیتُونؔ کی ایک پتی“ کہا، جو کہ روایت کے موافق صُلح و سلامتی کی علامت ہے (عقائد و عہُود ۸۸، فصل کی سُرخی؛ مزید دیکھیں پیدایش ۸:۱۱)۔ اِس ہفتہ فصل ۸۸ کے اپنے تمام تر مُطالعہ کے دوران میں، آپ اپنے لیے خُداوند کے صُلح و سلامتی کے پیغام کو دیکھیں۔
نُور اور شریعت یِسُوع مسِیح سے آتے ہیں۔
الفاظ نُور اور شریعت کئی مرتبہ فصل ۸۸ میں دُہرائے گئے ہیں۔ آپ جہاں پر اِن اَلفاظ کو دیکھیں اُن پر نِشان لگائیں یا نوٹ کر لیں آیات ۶–۶۷، اور نُور اور شریعت کی بابت—اور یِسُوع مسِیح کی بابت آپ نے جو کُچھ سیکھا تحریر کر لیں۔ آپ نُور کو قبُول کرنے اور ”مسِیح کی شریعت“ پر عمل کرنے کی ترغیب کیوں محسُوس کرتے ہیں؟ (آیت ۲۱)۔
مزید دیکھیں یسعیاہ ۱۹:۶۰؛ یُوحنّا ۱:۱–۹؛ ۳ نیفی ۹:۱۵؛ ٹِمتھی جے ڈائکس، ”نُور سے نُور مِلتا ہے،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۱۱۲–۱۵؛ شیرن یوبینک، ”مسِیح: نُور جو تارِیکی میں چمکتا ہے،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۷۳–۷۶۔
”میرے پاس آؤ۔“
کون سے تجربوں نے آپ کو دِکھایا ہے کہ اِن آیات میں یہ وعدے سچّے ہیں؟ مسِیح کے ”پاس آنے“ کے لیے آپ کا اگلا قدم کیا ہے؟ اِس گیت ”میرے خُدا، تیرے، قریب تر“ (گیت، نمبر ۱۰۰) کو اپنے مُطالعہ کا اور عِبادت کا حصّہ بنانے پر غور کریں۔
مَیں یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسِیلہ سے پاک صاف ہوتا ہُوں۔
خُداوند کا حُکم ” خُود کو مُقَدس ٹھہراؤ“ فصل ۸۸ (آیات ۶۸، ۷۴) میں دو مرتبہ ظاہر ہوتا ہے۔ آپ کے خیال میں اِس جُملے کا کیا مطلب ہے؟ راہ نُما صحائف (گاسپل لائبریری) میں آپ چند پیراگراف کا تقدیس کے تحت جائزہ لے سکتے ہیں۔ ہم مُقدّس کیسے بنتے ہیں؟ اِس سوال کو اپنے عقائد اور عہُود ۸۸:۶۷–۷۶ کے مُطالعہ کی راہ نُمائی کرنے دیں، اور آپ جو بھی رُوحانی تاثرات پاتے ہیں اُنھیں تحریر کریں۔
عقائد اور عہُود ۸۸: ۷۷–۸۰، ۱۱۸–۲۶
”سیکھنے کے مُشتاق رہو، یعنی مُطالعہ سے اور اِیمان سے بھی۔“
خُداوند نے کرٹ لینڈ میں مُقدّسین کو ”نبیوں کی درس گاہ“ قائم کرنے کو کہا (عقائد اور عہُود ۸۸:۱۳۷)۔ اِس فصل ۸۸ میں اُنھیں زیادہ تر ہدایت دی گئی کہ وہ یہ کیسے کریں۔ یہ ہدایت آپ کو اپنی زندگی میں بھی”عِلم کا گھر … قائم کرنے“ (آیت ۱۱۹) میں مدد کرے گی۔ در حقیقت، آپ آیات ۷۷–۸۰ اور ۱۱۸–۲۶ کو بطور نقشہ دیکھ سکتے ہیں ”آپ کے گھر [یا آپ کی زندگی] کی تشکیلِ نو کا مرکز اِنجِیل کی تعلیم پر ہو“ (رسل ایم نیلسن، ”آخری ایّام کے مثالی مُقدّسین بنیں“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۱۱۳)۔ اِس خاکے کو بنانا دِلچسپ ہو گا کہ آپ کی ذاتی ” تشکیلِ نو“ کیسی دِکھائی دے گی، بمشول اِن آیات کے وہ فقرے بھی جن کا اطلاق کرنے کی آپ کو ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
یہ اِن سوالات کو دریافت کرنے میں بھی مدد دے گا: کیوں عِلم و تعلیم خُداوند کے لیے اہم ہیں؟ وہ کیا چاہتا ہے کہ مَیں مُطالعہ کروں؟ وہ کیسے چاہتا ہے کہ مَیں سیکھوں؟ اِن سوالات کے جوابات آیات ۷۷–۸۰ میں دیکھیں اور ”سچّائی آپ کو آزاد کر دے گی“ (برائے مضبُوطیِ نوجوانان: اِنتخابات کرنے کے لیے ہدایت، ۳۰–۳۳)۔
آپ کے خیال میں ”مُطالعہ سے اور اِیمان سے“ سیکھنے کا کیا مطلب ہے؟ (آیت ۱۱۸)۔ ایلڈر متیاس کے پیغام سے آپ نے کیا تاثرات پائے ہیں ”رُوح کے وسیلہ سے عِلم کے مُشتاق رہو“؟ (لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۳۱–۳۳)۔
مزید دیکھیں عنوانات اور سوالات، ”سچّائی ڈُھونڈیں اور فریب سے بچیں،“ گاسپل لائبریری؛ ”درس گاہ اور ودِیعت،“ مُکاشفوں کے سیاق و سباق میں، ۱۷۴–۸۲۔
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
آسمانی باپ مُجھے خُوب نعمتیں عطا کرتا ہے۔
-
آپ اپنے بچّوں سے عقائد اور عہُود ۸۸:۳۳ کے بارے میں تبادلہ خیال کا آغازکریں اُن سے کہیں کہ وہ اپنی نعمتوں کے بارے میں بات چیت کریں–دونوں جو اُنھوں نے خُوشی سے قبُول کِیں اور جو اُنھوں نے قبُول نہیں کِیں۔ ہو سکتا ہے وہ خُوشی سے نعمت وصُول کرنے کی کِردار نِگاری کریں۔ پھر آپ اُن نعمتوں کے بارے میں بات چیت کریں جو آسمانی باپ ہمیں عطا کرتا ہے۔ ہم اُن نعمتوں کو کیسے خُوشی سے قبُول کرتے ہیں؟
اگر مَیں نجات دہندہ کا مُشتاق ہُوں، تو اُسے دُھونڈ لُوں گا؟
-
عقائد اور عہُود ۸۸:۶۳ عملی باتوں پر مبنی ہے جو آپ کے بچّوں کے لیے چند حوصلہ افزا تفریحی سرگرمیوں کی ترغیب دیتا ہے تاکہ وہ اپنی زندگیوں میں خُداوند کی حُضُوری کے مُشتاق رہیں۔ مِثال کے طور پر، کیا آپ اور آپ کے بچّے کِسی کھیل میں اِس فِقرے پر بات چیت کر سکتے ہیں جاں فِشانی سے مُجھے ”ڈھونڈو تو تُم مُجھے پاؤ گے“ (تاکید کی گئی) یا ”کھٹکٹاؤ، تو تُمھارے واسطے کھولا جائے گا“؟
-
نجات دہندہ کی دعوت پر زور دینے کے لیے ”میرے پاس آؤ،“ کمرے کی ایک طرف آپ ایک بچّے کو یِسُوع کی تصویر پکڑنے کے لیے کہیں (اِس خاکہ کے آخر میں تصویر کی طرح) جب کہ دیگر بچّے دُوسری طرف کھڑے ہوں۔ جیسا کہ آپ کے بچّے اُن چیزوں کے بارے میں سوچتے ہیں جو وہ نجات دہندہ کے قریب آنے کے لیے کر سکتے ہیں، تو وہ تصویر کی طرف ایک قدم بڑھائیں، اور تصویر پکڑنے والا بچّہ دُوسرے بچّوں کی طرف ایک قدم بڑھائے۔ اپنے بچّوں کے ساتھ بات کریں کہ آپ نجات دہندہ کے قریب کیسے آتے ہیں اور وہ آپ کے قریب کیسے آتا ہے۔ آپ اِس عنوان کی بابت گیت بھی گا سکتے ہیں، جیسے کہ ”مَیں اپنے نجات دہندہ کی محبت محسُوس کرتا ہُوں“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۷۴–۷۵)۔
عقائد اور عہُود ۸۸:۷۷–۸۰، ۱۱۸
آسمانی باپ چاہتا ہے کہ مَیں سیکھوں۔
-
اپنے بچّوں سے کہیں تاکہ وہ آپ کو بتائیں کہ وہ سکول اور پرائمری میں کیا سیکھتے ہیں۔ جو کُچھ آپ سیکھ رہے ہیں آپ بھی بتائیں۔ پھر آپ اپنے بچّوں کو یہ اَلفاظ دِکھائیں کیا، کیوں، اورکیسے۔ اُنھیں عقائد اور عہُود ۸۸:۷۷–۷۹ میں یہ تلاش کرنے میں مدد کریں کہ خُداوند کیا چاہتا ہے کہ ہم سیکھیں۔ پھر مِل کر آیت ۸۰ میں تلاش کریں کہ وہ ہمیں کیوں چاہتا ہے کہ ہم سیکھیں اور آیت ۱۱۸ میں تلاش کریں ہمیں کیسے سیکھنا چاہیے۔
ہمارا گھر ہَیکل کی مانِند مُقدّس ہو سکتا ہے۔
-
جب آپ عقائد اور عہُود ۸۸:۱۱۹ اپنے بچّوں کے لیے پڑھیں، تو ہر بار جب وہ لفظ ”گھر“ سُنیں تو اپنے بازؤں سے ہَیکل کا بُرج بنائیں۔ واضح کریں کہ آسمانی باپ چاہتا تھا کہ جوزف سمِتھ اور مُقدّسین ہَیکل یعنی ”خُدا کا گھر“ بنائیں۔
-
آپ اپنے بچّوں کو سات لفظ چُننے کے لیے کہیں جو اُن کے گھر کو بیان کریں۔ پھر اُن کی، عقائد اور عہُود ۸۸:۱۱۹ میں، سات ایسے لفظ تلاش کرنے میں مدد کریں جو خُداوند اپنے گھر کو بیان کرنے کے لیے اِستعمال کرتا ہے۔ ہم اپنے گھر کو ”خُدا کا گھر“ کیسے بناتے ہیں؟