”اگست ۲۵–۳۱: ’اُس کی معمُوری پائیں‘: عقائد اور عہُود ۹۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۹۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
اگست ۲۵–۳۱: ”اُس کی معمُوری پائیں“
عقائد اور عہُود ۹۳
”جب آپ سیڑھی پر چڑھتے ہیں،“ جوزف سمِتھ نے سِکھایا، ”تو آپ کو نِچلے زِینہ سے شُروع کرنا ضرُور ہے اور قدم بہ قدم چڑھتے جانا ہے، جب تک اُوپر نہیں پُہنچ جاتے؛ پَس اِنجِیل کے اُصُول بھی اِسی طرح ہیں—آپ کو پہلے اُصُول سے شُروع کرنا لازم ہے، اور تب تک سِیکھتے رہنا ہے جب تک آپ سرفرازی کے تمام اُصُولوں کو سیکھ نہیں لیتے“ (کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: جوزف سمِتھ [۲۰۰۷]، ۲۶۸)۔
بعض اوقات سرفرازی کی وہ سیڑھی نا مُمکنہ طور پر بُہت اُونچائی پر دِکھائی دیتی ہے، مگر ہم نجات دہندہ کی متواتر مدد کے ساتھ اُونچائی پرچڑھنے کے لیے پیدا ہُوئے تھے۔ ہم اپنے اندر جتنی بھی کم زوریاں دیکھیں، آسمانی باپ اور اُس کا بیٹا ہم میں کُچھ شان دار دیکھتا ہے، کُچھ خُدا کی مانِند۔ جِس طرح یِسُوع مسِیح، ”جو باپ کے ساتھ اِبتدا سے تھا،“ پَس، ”تُم بھی تھے“ (عقائد اور عہُود ۹۳:۲۱، ۲۳)۔ جِس طرح وہ ”فضل پر فضل پاتا رہا جب تک اُس نے مَعمُوری نہ پا لی،“ پَس ”تُم بھی فضل پر فضل پاؤ گے“ (آیات ۱۳، ۲۰)۔ بحال شُدہ اِنجِیل خُدا کی حقیقی فِطرت کی بابت تعلیم دیتی ہے، پَس یہ آپ کی حقیقی فِطرت اور نصیب کے بارے میں بھی تعلیم دیتی ہے۔ آپ خُدا کے حقیقی بچّے ہیں، ”مُقرّرہ وقت میں اُس کی مَعمُوری پانے کی صلاحیت کے مالِک ہیں“ (آیت ۱۹)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
یِسُوع مسِیح کی مانِند، مَیں پُر جلال ہو سکتا ہُوں اور خُدا کی ”معمُوری“ پا سکتا ہُوں۔
نبی جوزف سمتھ نے سِکھایا، ”اگر بنی نوع اِنسان خُدا کے کِردار کا فہم نہیں پاتے، تو وہ اپنا فہم نہیں پاتے ہیں“ (تعلیمات: جوزف سمِتھ، ۴۰)۔ جب آپ مُطالعہ کے ذریعے سے نجات دہندہ کی بابت عقائد اور عہُود ۹۳ میں سیکھتے ہیں، تو غور کریں کہ آپ نے اپنے بارے میں کیا سیکھا۔ مثلاً، آپ اُس کے بارے میں آیات ۳، ۱۲–۱۳، ۲۱، اور ۲۶ سے کیا سیکھتے ہیں؟ آپ کو اپنے بارے میں آیات ۲۰، ۲۳، اور ۲۸–۲۹ میں ایسی ملتی جُلتی کون سی سچّائیاں مِلتی ہیں؟ (مزید دیکھیں ۱ یُوحنّا ۲:۳؛ ۳ نِیفی ۲۷:۲۷)۔ درج ذیل سوالات آپ کو اِس فصل کو سمجھنے اور لاگو کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
-
آپ کے خیال میں ”فضل پر فضل“ پانے اور ”فضل پر فضل“ پاتے رہنے کا کیا مطلب ہے؟ (آیات ۱۲–۱۳)۔ اگر یہ مدد گار ہو تو راہ نُما صحائف (گاسپل لائبریری) میں ”فضل“ اِکٹھے پڑھ سکتے ہیں۔
-
اِس مُکاشفہ میں آپ کیسے دریافت کرتے ہیں کہ خُدا آپ کو سیکھنے اور بڑھنے میں مدد کرتا ہے؟ یہ جاننے سے آپ کا دُوسروں—اور اپنے ساتھ رویہ کیسے اَثر انداز ہوتا ہے؟
-
آپ ”کیسے عِبادت کرتے، اور … کِس کی عِبادت کرتے ہیں“ کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟ (آیت ۱۹؛ مزید دیکھیں راہ نُما صحائف، میں ”عِبادت ،“ گاسپل لائبریری)۔
خُدا کا جلال نُور اور سچّائی ہے۔
شاید آپ غور کریں کہ اِس طرح کے اَلفاظ جلال، نُور، اور سچّائی مُکاشفہ میں اکثر رُونما ہوئے ہیں۔ جب آپ آیات ۲۰–۳۹ کا خصُوصی طور پر مُطالعہ کرتے ہیں، تو اِن تصّورات کے بارے میں آپ نے جو سچّائیاں سیکھی ہیں اُنھیں لِکھیں۔ اِس طرح کا جدول بنانا مددگار ہو گا:
آیت |
مَیں نے کیا سیکھا |
غور کرنے کے لیے سوالات |
---|---|---|
آیت | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات دُنیا میں بُہت زیادہ فریب کاریاں ہیں۔ مَیں سچّائی کو کیسے جان سکتا ہُوں؟ (مزید دیکھیں یعقُوبؔ ۴:۱۳)۔ |
آیت | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات |
آیت | مَیں نے کیا سیکھا خُدا کُل سچّائی اور نُور کی ہستی ہے۔ | غور کرنے کے لیے سوالات |
آیت | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات مَیں کون سے ایسے شخص کو جانتا ہُوں جو بُرے اثرات کا مقابلہ کرنے کے قابل لگتا ہے؟ وہ کیوں یہ کرنے کے قابِل ہُوئے ہیں؟ |
آیت | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات |
آیت | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات |
آیت مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۵۰:۲۴ | مَیں نے کیا سیکھا | غور کرنے کے لیے سوالات |
آپ اِن آیات میں کیا پاتے ہیں جو آپ کو زیادہ سے زیادہ نُور اور سچّائی کے مُشتاق ہونے کی ترغیب دیتا ہے؟ کیوں نُور اور سچّائی یِسُوع مسِیح کے القاب ہیں؟ (دیکھیں یُوحنا ۸:۱۲؛ ۱۴:۶)۔ یہ سچّائیاں آپ کی زِندگی کو کیسے اثر اَنداز کرتی ہیں؟
آپ اپنے اَبدی نصیب کے بارے میں یہاں سے وعدے نوٹ کریں، آیات ۲۰، ۲۲، ۲۸، ۳۳–۳۵۔ اِن وعدوں اور اِنھیں پانے کے درمیان میں کیا تعلق ہے؟
”خُدا کے نُور میں چلنا“ (برائے مضبُوطیِ نوجوانان: فیصلہ سازی کے لیے ہدایت نامہ، ۱۸–۲۱) میں سے تلاش کرنے پر غور کریں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ نُور کو پانے کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں اور خُداوند آپ کو کیسے برکت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ وِیڈیوز ”نُور اور سچّائی، حصّہ ۱“ اور ”حصّہ ۲“ (گاسپل لائبریری) شاید اضافی تجاویز فراہم کریں۔
مزید دیکھیں،”مُجھے نُور میں چلنا سِکھا،“ گیت، نمبر ۳۰۴؛ عنوانات اور سوالات، ”رُوحُ القُدس،“ گاسپل لائبریری۔
”تُجھے اپنا گھر دُرست کرنا ہوگا۔“
یہ حُکم ”تُجھے اپنا گھر دُرست کرنا ہوگا“ (آیت ۴۳) دراز اور الماریاں مُنظم کرنے کی بارے میں نہیں بلکہ تعلیم—اور سیکھنے—”نُور اور سچّائی“ (آیت ۴۲) کے بارے میں ہے۔ آپ اِس مشورت پر عمل پیرا ہونے کے لیے کیا کاوِش کرنے پر غور کر رہے ہیں؟ آپ کون سی مُشکلات کا سامنا کرتے ہیں؟ عقائد اور عہُود ۹۳ میں کون سی سچّائیاں مُعاون ہو سکتی ہیں؟
ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار کی اِن تعلیمات سے آپ کیا فہم پاتے ہیں؟
”میرے دفتر میں گندم کے کھیت کی خُوب صُورت پینٹنگ ہے۔ پینٹنگ اِنفرادی رنگ بکھیرنے کا وسیع مجموعہ ہے—اِن میں سے کوئی بھی اکیلا بُہت دِل چسپ یا متاثر کُن نہیں ہے۔ درحقیقت، اگر آپ کینوس کے قریب کھڑے ہوں، تو آپ محض پیلے اور سُنہرے اور بھُورے رنگ کی بظاہر بڑی بڑی غیر مُتعلقہ اور غیر دِل کش لکِیروں کو دیکھتے ہیں۔ تاہم، جب آپ آہستہ آہستہ کینوس سے دُور ہوتے ہیں، تو تمام اِنفرادی بِکھرے ہُوئے رنگ ساتھ مِلتے ہُوئے گندم کے کھیت کا شان دار منظر پیش کرتے ہیں۔ بُہت سے عام، اِنفرادی بِکھرے رنگ دِل کش اور خُوب صُورت پینٹنگ بنانے کے لیے مِل کر کام کرتے ہیں۔
”ہر خاندانی دُعا، خاندانی مُطالعہِ صحائف کا ہر واقعہ، اور ہر خاندانی شام ہماری رُوحوں کے کینوس پر برش سے رنگ بکھیرتے ہیں۔ کوئی بھی ایک واقعہ پُراثر یا ناقابلِ فراموش نہیں ہوتا۔ بلکہ وہ پیلے اور سُنہرے اور بُھورے بِکھرے رنگ ایک دُوسرے کی تحسین کرتے اور کسی حیران کُن شاہکار کو تخلیق کرتے ہیں، پَس بظاہر معمُولی کام کرنے میں ہماری مُستقل مزاجی اہم رُوحانی نتائج کا باعِث بن سکتی ہے۔ ’پس، نیک—کام کرنے میں ہمت نہ ہارو، کیوں کہ تُم ایک عالی و ارفع کام کی بُنیاد رکھتے ہو۔ اور معمُولی کاموں سے ہی بڑے کاموں کا آغاز ہوتا ہے‘ [عقائد اور عہود ۶۴:۳۳]۔ جب ہم اپنی اِنفرادی زندگیوں میں بڑے کام کی بُنیاد رکھتے اور جب ہم اپنے ہی گھروں میں زیادہ مُستعد اور غور و فکر کرنے والے بن جاتے ہیں تو مُستقل مزاجی کُلیدی اُصُول ہونا چاہیے“ (”گھر میں زیادہ مُستعد اور غور و فکر کرنے والے ہوں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۹، ۱۹–۲۰)۔
دیکھیں ہنری بی آئرِنگ، ”گھر جہاں پر خُداوند کا رُوح بستا ہے،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۲۲–۲۵۔
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
یِسُوع مسِیح دُنیا کا نُور اور زندگی ہے۔
-
نجات دہندہ کی تصویر دِکھائیں اور اپنے بچّوں سے پُوچھیں کہ یِسُوع مسِیح کے بارے میں سیکھنا اور اُس کی پیروی کرنا کیوں ضرُوری ہے۔ پھر آپ مِل کر ایک اہم وجہ دریافت کرنے کے لیے عقائد اور عہُود ۹۳:۱۹ پڑھیں۔
-
آپ مسِیح کے بارے میں فصل ۹۳ میں سے مُتعدد سچّائیاں مُنتخب کرنا چاہیں گے جو کہ آپ کے لیے مؤثر ہیں اور آپ کے بچّوں کی سمجھنے اور دریافت کرنے میں مدد کرتی ہیں (مزید دیکھیں ”باب ۳۳: یِسُوع مسِیح کے بارے میں مُکاشفہ،“ میں عقائد اور عہُود کی کہانیاں، ۱۲۶–۲۷، یا گاسپل لائبریری میں مُتعلقہ وِیڈیو)۔ ہر وہ سچّائی جو آپ مُنتخب کریں، تو جو آیت آپ پڑھیں اُس میں سے اپنے بچّوں کو کوئی ایک لفظ یا فِقرہ سُننے کے لیے کہیں۔ مِثال کے طور پر، یِسُوع مسِیح:
عقائد اور عہُود ۹۳:۲۳، ۲۹، ۳۸
اِس زمین پر آنے سے پہلے مَیں باپ کے ساتھ آسمان پر رہتا تھا۔
-
نجات دہندہ نے تین بار فصل ۹۳ میں تاکید کی کہ ہم ”اِبتدا میں“ خُدا کے ساتھ تھے (آیات ۲۳، ۲۹، ۳۸)۔ اپنے بچّوں کی یہ دریافت کرنے میں مدد کے لیے، آپ اُنھیں عقائد اور عہُود ۹۳:۲۳، ۲۹، ۳۸ پڑھنے کی دعوت دیں اور اپنے بارے میں سچّائی تلاش کریں اور جو اِن آیات میں دُہرائی گئی ہیں۔ آسمانی باپ کیوں چاہتا ہے کہ ہم یہ سچّائی یاد رکھیں؟ آپ اپنے بچّوں سے یہ بھی پُوچھیں کہ کیا وہ قبل از پیدایش آسمانی باپ کے ساتھ اپنی زندگی کے بارے میں جانتے ہیں۔ اُنھیں مزید سیکھنے میں مدد کے لیے، اُن کے ساتھ درج ذیل ایک یا زائد صحیفائی حوالہ جات پڑھیں: یرمیاہ ۱:۵؛ عقائد اور عہُود ۱۳۸:۵۳–۵۶؛ مُوسیٰ ۳:۵؛ ابرہام ۳:۲۲–۲۶۔
-
آپ اِکٹھے مِل کر گائیں ”مَیں ہُوں طفلِ خُدا“ یا ”مَیں آسمان پر رہتا تھا“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۲–۳، ۴) اور اِن گیتوں سے سیکھی گئی سچّائیوں کے ہمارے دُنیا میں آنے کے مقصد پر بات چیت کریں۔
جب مَیں خُدا کی فرماں برداری کرتا ہُوں تو مَیں نُور اور سچّائی پاتا ہُوں۔
-
اپنے بچّوں کو عقائد اور عہُود ۹۳ میں فرماں برداری کے بارے میں سچّائیاں لاگو کرنے میں مدد کے لیے، کاغذ کے ٹُکڑوں پر اِس فصل میں سے چند صحیفائی حوالہ جات لِکھنے پر غور کریں۔ اِن میں سے ہر آیت، جِن سچّائیوں کی تعلیم دیتی ہے اُسے کاغذ کے فرق ٹُکڑے پر تحریر کریں۔ آپ کے بچّے اِکٹھے مِل کر آیات کو پڑھیں اور صحیفائی حوالہ جات سے سچّائیوں کی مطابقت کریں۔ مِثالوں میں شامل ہیں:
-
آیت ۲۴: سچّائی چِیزوں کا عِلم ہے جو ماضی، حال، اور مُستقبل میں سچّ ہیں۔
-
آیت ۲۸: جب میں حُکموں پر عمل کرتا ہُوں تو مَیں نُور اور سچّائی پاتا ہُوں۔
-
آیت ۳۷: جب میرے پاس نُور اور سچّائی ہے تو مَیں بدی کا مقابلہ کرنے کے قابِل ہو جاتا ہُوں۔
-
آیت ۳۹: جب مَیں نافرمانی کرتا ہُوں تو مَیں نُور اور سچّائی کھو دیتا ہُوں۔
ہو سکتا ہے آپ اُن سچّائیوں کی مِثالیں بیان کرنا چاہیں جِن کے بارے میں آپ کو عِلم ہُوا ہے کیوں کہ آپ نے خُداوند کے حُکموں کی فرماں برداری کی ہے۔
-