”ستمبر ۸–۱۴: ’خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں‘: عقائد اور عہُود ۹۸–۱۰۱“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۹۸–۱۰۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
ستمبر ۸–۱۴: ”خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں“
عقائد اور عہُود ۹۸–۱۰۱
۱۸۳۰ کی دہائی میں مُقدسین کے لیے، اِنڈیپینڈنس، میزوری، حقیقی طور پر وعدہ شدہ سرزمین تھی۔ یہ صِیّون کی ”مرکزی جگہ تھی“ (عقائد اور عہُود ۵۷:۳)—زمین پر خُدا کا گھر—اورمُقدسین کا اکٹھے ہونا دوسری آمد کا ایک دل چسپ پیش خیمہ تھا۔ لیکن اس علاقے میں اُن کے پڑوسیوں نے چیزوں کو مختلف انداز میں دیکھا۔ اُنھوں نے اِس دعوے پر اعتراض کِیا کہ خُدا نے یہ زمین مُقدسین کو دی تھی، اور وہ اتنی تیزی سے آنے والے بہت سے ناواقف لوگوں کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی نتائج سے بے چین تھے۔ بے سکونی جلد ہی ظلم و ستم اور تشدد میں بدل گئی۔ ۱۸۳۳میں، کلِیسیا کے پرنٹنگ آفس کو تباہ کر دِیا گیا تھا، اور مُقدسین کو اُن کے گھروں سے بے دخل کر دِیا گیا تھا۔
جوزف سمتھ ۸۰۰ میل سے زیادہ دُور کرٹ لینڈ میں تھے اور یہ خبر اُن تک پہنچنے میں کئی ہفتے لگ گئے۔ لیکن خُداوند جانتا تھا کہ کیا ہو رہا ہے، اور اُس نے اپنے نبی پر امن اور حوصلہ افزائی کے اُصُولوں کو نازل کِیا جو مُقدسین کو تسلی دیتے تھے—ایسے اُصُول جو ہمیں اُس وقت بھی مدد دے سکتے ہیں جب ہم ظلم و ستم کا سامنا کرتے ہیں، جب ہماری نیک خواہشات ادھوری رہ جاتی ہیں، یا جب ہمیں یاد دہانی کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہماری روز مرہ کی مصیبتیں آخر کار، کسی نہ کسی طرح، ”[ہماری] بھلائی کے لیے مل کر کام کریں گی“ (عقائد اور عہُود ۹۸:۳)۔
دیکھیں مُقدّسین، ۱:۱۷۱–۹۳؛ ”خُداوند کے کلام کا انتظار کرتے ہُوئے،“ میں سیاق و سباق میں مُکاشفہ، ۱۹۶–۲۰۱۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
عقائد اور عہُود ۹۸:۱–۳، ۱۱–۱۴، ۲۲؛ ۱۰۱:۱–۱۶، ۲۲–۳۱، ۳۶
میری مُشکلات مل کر میری بھلائی کے لیے کام کر سکتی ہیں۔
زندگی میں ہماری کچھ مُشکلات ہمارے اپنے انتخاب کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ باقی دُوسروں کے انتخابات کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اور کبھی کبھی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو کہ فانی زندگی کا حصہ ہوتی ہیں۔ کسی بھی وجہ سے قطعِ نظر، جب ہم خُدا کی طرف رُجوع لاتے ہیں تو مصیبتیں الہٰی مقاصد کو پورا کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
یہ ۱۸۳۳میں میزوری میں مُقدسین کے لیے سچ تھا، اور آج یہ ہمارے لیے بھی سچ ہے۔ جب آپ پڑھتے ہیں کہ خُداوند نے مُقدسین کو عقائد اور عہُود ۹۸ میں اور ۱۰۱ میں کیا بتایا تو غور کریں کہ کیسے اُس کا پیغام مختلف آزمایشوں یا مشکلات پر لاگو ہوتا ہے جو آپ کو درپیش ہو سکتی ہیں۔ یہاں پر آپ کی مدد کے لیے چند سوالات اور وسائل ہیں۔
اگر مُشکل کا سامنا درج ذیل نتیجہ کی بنا پر ہو:
-
ذاتی اِنتخابات کی وجہ سے: آپ عقائد اور عہُود ۹۸:۱۱–۱۲؛ ۱۰۱: ۱–۹ میں کون سی مشورت—اور وعدے—پاتے ہیں؟ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے بارے میں اِن آیات سے آپ کیا سیکھتے ہیں؟ آپ کو کیا لگتا ہے کہ خُدا آپ کو کیا کرنے کا کہتا ہے؟
-
دُوسروں کے انتخابات: آپ کو عقائد اور عہُود ۹۸:۱–۳، ۲۲؛ ۱۰۱:۱۰–۱۶، ۲۲ میں کیا آرام ملتا ہے؟ خُداوند کیسے چاہتا ہے کہ ہم بدسلوکی، غنڈہ گردی، یا تشدد کا جواب دیں؟ (دیکھیں معاونِ زِندگی، ”تشدد،“ گاسپل لائبریری؛ عنوانات اور سوالات، ”تشدد،“ گاسپل لائبریری۔) یہ آیات ہمیں خُداوند پر بھروسا رکھنے کے بارے میں کیا سِکھاتی ہیں؟
-
فانیت کی مُشکلات: آپ عقائد اور عہُود ۹۸:۱–۳؛ ۱۰۱: ۲۲–۳۱، ۳۶ سے کیا نُقطہِ نظر حاصل کرتے ہیں؟ آپ اپنی آزمایشوں سے کیا سیکھ رہے ہیں؟ آپ خُدا کی مدد طلب کرنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ وہ آپ کی کیسے مدد کر رہا ہے؟
اِس بارے میں مزید جاننے کے لیے کہ خُدا کس طرح اُن ”سب چِیزوں کو جِن کے سبب سے آپ ستائے گئے … مِل کر آپ کی بھلائی کے لیے کام کرتا ہے“ (عقائد اور عہُود ۹۸:۳)، ایلڈر انتھونی ڈی پرکنز کے پیغام پر غور کریں ”اپنے مُصیبت زدہ مُقدسین کو یاد رکھ، اَے ہمارے خُدا“ (لیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۱۰۳–۵)۔ آپ اِس کے پیغام میں ایک عبارت تلاش کر سکتے ہیں جو آپ کی یہ سمجھنے میں مدد کرتی ہے کہ نجات دہندہ آپ کو اپنی مُشکلات کو دیکھنے کے لیے کس طرح مدعو کرتا ہے۔ آپ کی آزمایشوں نے آپ کی بھلائی کے لیے کس طرح مل کر کام کِیا ہے یا خُدا کے مقاصد کو پُورا کِیا ہے؟
مزید دیکھیں رومیوں ۸:۲۸؛ ۲ نیفی ۲:۲؛ عقائد اور عہُود ۹۰:۲۴؛ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن،”صِیّون میں آئیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۸، ۳۷–۴۰؛ ”مُشکل کی آزمائش،“ ”آزمایشوں میں خُداوند کے پیار اور بھلائی کو محسوس کرنا، “ ”پاک کرنے والی آگ“ (ویڈیوز) ChurchofJesusChrist.org۔
خُداوند چاہتا ہے کہ مَیں اُس کے طریقے سے اِطمینان تلاش کروں۔
صدر رسل ایم نیلسن نے تعلیم دی: ”یِسُوع مسِیح کے پیروکاروں کو پُوری دُنیا کے واسطے ایک مثال قائم کرنی چاہیے۔ مَیں آپ سے اِلتجا کرتا ہُوں کہ آپ ذاتی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے ہر مُمکن کوشش کریں جو اِس وقت آپ کے دِلوں اور آپ کی زِندگیوں میں پل رہے ہیں“ (”رُوحانی جوش کی طاقت،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۲، ۹۷)۔
جب کہ تمام عقائد اور عہُود ۹۸:۲۳–۴۸ دُوسروں کے ساتھ آپ کی ذاتی بات چیت پر لاگو نہیں ہو گا، آپ کو کون سے اُصُول ملتے ہیں جو آپ کی اپنی زندگی میں ذاتی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے راہ نُمائی کر سکتے ہیں؟ آپ کو اِطمینان یا معافی کے بارے میں ایک گیت میں اضافی سچائیاں مل سکتی ہیں، جیسے کہ ”ہمارے حواس سے سچائی منعکس ہوتی ہے“ (گیت، نمبر ۲۷۳)۔
خُداوند اُن لوگوں کا خیال رکھتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔
فصل ۹۹ اور ۱۰۰ میں پائے جانے والے مکاشفے اُن لوگوں کو دیے گئے تھے جن کے پاس کلِیسیا کی اہم ذمہ داریاں تھیں لیکن وہ اپنے اہلِ خانہ کے بارے میں بھی فکرمند تھے۔ آپ کو اُن مکاشفوں میں کیا ملتا ہے جو اُن کی مدد کر سکتا تھا؟ اُن مکاشفوں میں خُداوند کا تُمھارے لیے کیا پیغام ہے؟
مزید دیکھیں ”مَیں دُوسرے کام ترک کرتا ہُوں: ابتدائی مُناد“ میں ”جان مرڈاک کے میزوری میں مشن“ اور ”کینیڈا کے لیے مشن،“ سیاق و سباق میں مکاشفہ، ۸۷–۸۹، ۲۰۲–۷۔
خُدا کی پیروی کرنا مُجھے محفوظ رکھتا ہے۔
عقائد اور عہُود ۱۰۱:۴۳–۶۲ میں تمثیل واضح کرتی کہ خُداوند نے مُقدسین کو صِیّون سے باہر نکالنے کی اجازت کیوں دی۔ جب آپ اِن آیات کو پڑھتے ہیں، تو کیا آپ کو لگتا ہے کہ آُپ تمثیل میں خادموں کی طرح ہیں؟ آپ خُدا کو کیسے دکھاتے ہیں کہ آپ ”[اپنی] نجات کے لیے صحیح اور مُناسب طریقے سے راہ نُمائی حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں“؟ (دیکھیں آیات ۶۳–۶۵)۔
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
یِسُوع مسِیح میرے مصائب کو برکات میں بدل سکتا ہے۔
-
آپ اپنے بچوں سے اُن مُشکلات کے بارے میں پوچھ کر گفت گو کا آغاز کر سکتے ہیں جن کا اُن کی عمر کے بچوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپ پھراکٹھے عقائد اور عہُود ۹۸:۱–۳ پڑھ سکتے ہیں اور بات کر سکتے ہیں کہ کیسے یِسُوع مسِیح میرے مصائب کو برکات میں بدل سکتا ہے۔ آپ اپنی اولاد کے ساتھ مثالیں بانٹ سکتے ہیں کہ کس طرح اُس نے آپ کی آزمایشوں کو برکتوں میں بدل دِیا ہے۔
نجات دہندہ معاف کرنے میں میری مدد کرتا ہے۔
نوٹ: جب آپ اپنے بچوں کو معافی کی اہمیت سکھاتے ہیں، تو اِس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ بھی سمجھیں کہ اگر کوئی اُنھیں تکلیف پہنچاتا ہے تو اُنھیں ہمیشہ ایک قابل اعتماد بالغ کو بتانا چاہیے۔
-
ابواب ۳۴ اور ۳۵ برائے عقائد اور عہُود کی کہانیاں (۱۲۸–۳۴) آپ کو یہ سکھانے میں مدد کر سکتے ہیں کہ ۱۸۳۳ میں میزوری میں مُقدسین کے ساتھ کیا سلوک کِیا گیا تھا۔ آپ اور آپ کے بچے اِس بارے میں بات کر سکتے ہیں کہ اُن مُقدسین نے کیسا محسوس کیا ہوگا۔ پِھر یہ جاننے کے لیے کہ خُداوند اُن کو کیا کرنے کا کہتا ہے آپ اکٹھے عقائد اور عہُود ۹۸:۲۳، ۳۹–۴۰ پڑھ سکتے ہیں۔ آپ اور آپ کے بچے اُس وقت کے بارے میں بات کر سکتے ہیں جب آپ کو کسی کو معاف کرنے کی ضرورت تھی اور نجات دہندہ نے آپ کی کس طرح مدد کی۔
-
آپ اپنے بچوں کو ایک خُوش چہرے اور اُداس چہرے کی تصاویر بھی دکھا سکتے ہیں۔ ایسے حالات کے بارے میں بات کریں جن میں کوئی اُن کے ساتھ بے رحمی سے پیش آتا ہے، اور اُس کا ردِعمل دینے کے طریقے تجویز کریں۔ اپنے بچوں کی یہ منتخب کرنے میں مدد کریں کہ آیا ہر جواب متعلقہ چہرے کی طرف اشارہ کر کے اُنھیں خُوش یا اُداس کرے گا۔ یِسُوع کیوں چاہتا ہے کہ ہم اُن لوگوں کو معاف کریں، یہاں تک کہ جو ہمارے ساتھ اچھے نہیں ہوتے ہیں؟
عقائد اور عہُود ۱۰۱:۱۶، ۲۳–۳۲
یِسُوع مسِیح مُجھے اِطمینان دے سکتا ہے۔
-
عقائد اور عہُود ۱۰۱:۱۶ پڑھنے کے بعد، اپنے بچوں کی اُن پُرامن احساسات کو پہچاننے میں مدد کریں جو اُس وقت آتے ہیں جب ہم خاموش ہوتے ہیں اور یِسُوع کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں —مثال کے طور پر، جب ہم دُعا کر رہے ہوتے ہیں یا رسومات ادا کر رہے ہوتے ہیں۔ آپ احترام کے بارے میں ایک گیت بھی اکٹھے گا سکتے ہیں، جیسا کہ ”احترام سے، خاموشی سے“ یا ”یِسُوع کے بارے میں سوچنا“ (بچّوں کے گِیتوں کی کتاب، ۲۶، ۷۱)۔ ہم اپنے گھر میں اُس کا سکون کیسے محسوس کر سکتے ہیں؟
-
آپ کے بچے یہ جاننے میں دل چسپی لے سکتے ہیں کہ جب یِسُوع مسِیح دوبارہ آئے گا تو زندگی کیسی ہوگی۔ اکٹھے عقائد اورعہُود ۱۰۱:۲۳–۳۲ پڑھیں، اور اِن آیات میں پائی جانے والی چیزوں کے بارے میں بات کریں جو اُس کے آنے پر ہمیں خوشی دیں گی۔ جب ہم مُشکل وقت سے گزر رہے ہوں تو اِن چیزوں کے بارے میں جاننا کیوں مفید ہوتا ہے؟