آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
اکتوبر ۶–۱۲: ”مَیں تمام چِیزوں کو تُمھاری بھلائی کے لیے حُکم دُوں گا“: عقائد اور عہُود ۱۱۱–۱۱۴


”اکتوبر ۶–۱۲: ’مَیں تمام چِیزوں کو تُمھاری بھلائی کے لیے حُکم دُوں گا‘: عقائد اور عہُود ۱۱۱–۱۱۴،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)

”عقائد اور عہُود ۱۱۱–۱۱۴،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵

جوزف سمتھ کرٹ لینڈ ہَیکل میں تعلیم دیتے ہُوئے

اکتوبر ۶–۱۲: ”مَیں تمام چِیزوں کو تُمھاری بھلائی کے لیے حُکم دُوں گا“

عقائد اور عہُود ۱۱۱–۱۱۴

کیا آپ کو کبھی اِیسا رُوحانی تجربہ حاصل ہُوا ہے جس نے آپ کو مسِیح پر اپنے ایمان میں پُراعتماد اور محفوظ محسوس کروایا—لیکن پھر زندگی کی تکالیف نے آپ کے ایمان کی آزمایشیں کیں، اور آپ نے خُود کو اُس اطمینان کے لیے جدوجہد کرتے پایا جو آپ نے پہلے محسوس کِیا تھا؟ کرٹ لینڈ کے مُقدّسین کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہُوا۔ کرٹ لینڈ ہَیکل کی تقدیس سے جُڑے رُوحانی اثرات کے ایک سال سے بھی کم وقت کے بعد، مشکلات پیدا ہو گئی تھیں۔ مالی بحران، بارہ رَسُولوں کی جماعت میں جھگڑے، اور دیگر مشکلات کی بدولت چند مُقدّسین اپنے پہلے تجربات کے باوجود اپنے ایمان میں ڈگمگا رہے تھے۔

ہم آزمایشوں سے بچ نہیں سکتے، لہٰذا ہم اُنھیں اپنے ایمان اور گواہی کو خطرے میں ڈالنے سے کیسے روک سکتے ہیں؟ اِس جواب کا کچھ حصہ عقائد اور عُہود ۱۱۲ میں خُداوند کی مشورت میں پایا جا سکتا ہے، جو کرٹ لینڈ کی بڑھتی مشکلات کے دوران دی گئی تھی۔ خُداوند نے فرمایا، ”اپنے دلوں کو میرے حضور پاک کرو“ (آیت ۲۸) ”باغی نہ بنو“ (آیت ۱۵)، ”اپنی کمر کو اِس کام کے لیے کس لو“ (آیت ۷) اور ”فروتن بنو“ (آیت ۱۰)۔ جب ہم اِس مشورت پر عمل کرتے ہیں تو، خُداوند مصیبتوں کے ذریعے اور شفا اور اطمینان کی طرف ”اپنے ہاتھ سے [ہماری] راہ نُمائی“ کرے گا (دیکھیں آیات ۱۰، ۱۳

مُطالعہ کا آئکن

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۱۱۱

خُداوند ”تمام چِیزوں کو [میری] بھلائی کے لیے حُکم دے سکتا ہے۔“

۱۸۳۶ تک، کلیسیا نے خُداوند کے کام میں بھاری قرض جمع کر لیے تھے۔ جوزف سمتھ اور دیگر ان قرضوں کے بارے میں فکر مند تھے اور اُن کو ادا کرنے کے طریقوں پر غور کر رہے تھے (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۱۱ کی فصل کی سُرخی)۔

جب آپ فصل ۱۱۱ پڑھتے ہیں، تو غور کریں کہ جوزف کے لیے خُداوند کے الفاظ آپ پر کیسے لاگو ہو سکتے ہیں—اور جن چیزوں کے بارے میں آپ فکر مند ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ نے خُدا کی محبت کو ”اپنی حماقتوں کے باوجود“ کب محسوس کِیا ہے (آیت ۱)؟ خُداوند نے غیر متوقع ”خزانوں“ کو تلاش کرنے میں آپ کی کیسے مدد کی ہے (آیت ۱۰)؟ اُس نے ”سب چیزوں کو تمھاری بھلائی کے لیے ترتیب دینے“ کے لیے کیا کِیا ہے (آیت ۱۱)؟ یہ جملہ ”جتنی جلدی تم اُنھیں پانے کے قابل ہو“ آسمانی باپ کے بارے میں آپ کو کیا سِکھاتا ہے؟

مزید دیکھیں متّی ۶:‏۱۹–۲۱، ۳۳؛ ”ایک سے زیادہ خزانے،“ سیاق و سباق میں مُکاشفے میں، ۲۲۹–۳۴۔

عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۳–۱۵، ۲۲

سیمینری کا آئکن
خُداوند میری راہ نُمائی کرے گا جب مَیں فروتنی سے اُس کی مرضی کا خواہاں ہوتا ہُوں۔

بارہ رَسُولوں کی جماعت کے صدر، تھامس بی مارش، پریشان تھے کہ جوزف سمتھ نے، اُن سے مشورت کیے بغیر، انگلینڈ میں اِنجِیل کی مُنادی کرنے کے لیے اپنی جماعت کے دو اَرکان کو بلاہٹ دی تھی۔ وہ نبی سے ملے، جس نے مُکاشفہ پایا جس نے تھامس کی اپنے دُکھی احساسات کو ایک طرف کرنے میں مدد کی۔ یہ مُکاشفہ عقائد اور عہُود ۱۱۲ میں درج ہے۔

عقائد اور عہُود ۱۱۲ کا مُطالعہ کرتے ہُوئے اِس سیاق کو ذہن میں رکھیں۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ کس چیز نے تھامس کے دُکھی احساسات کو ٹھیک کِیا ہو گا؟ آیات ۳–۱۵ اور ۲۲ میں، آپ اِن جیسے سوالات کے جوابات تلاش کر سکتے ہیں جیسے: فروتنی کیا ہے؟ خُداوند کے لیے آپ کی ”ہاتھ سے راہ نُمائی“ کرنے سے کیا مُراد ہے؟ آپ کے خیال میں فروتن ہونے سے آپ کو خُداوند کی ہدایت پانے میں مدد کیوں حاصل ہو سکتی ہے؟ آپ ایلڈر جوزف ڈبلیو سیٹاٹائی کے پیغام ”شاگردی کے نمونے“ میں ”فروتنی کے نمونے“ کے اضافی جوابات تلاش کر سکتے ہیں (لیحونا، نومبر ۲۰۲۲، ۸۷–۸۸)۔

کسی ایسے شخص کے بارے میں سوچیں جسے آپ جانتے ہیں جو فروتن ہے۔ یہ شخص فروتنی ظاہر کرنے کے لیے کیا کرتا ہے؟ آپ مُنّجی سے فروتن ہونے کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟ شاید آپ اُس کی زندگی میں ایسے اوقات کی تصاویر تلاش کر سکتے ہیں جب اُس نے فروتنی کا اظہار کِیا۔

آپ نے کب خُود کو فروتن کرتے ہُوئے خُداوند کی راہ نُمائی محسوس کی ہے؟

مزید دیکھیں اولیسِس سوارز، ”حلیم اور دل کے اَدنیٰ بنیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۳، ۹–۱۱؛ ”تھامس مارش کا ایمان اور زوال،“ سیاق و سباق میں مُکاشفات میں، ۵۴–۶۰؛ عنوانات اور سوالات، ”فروتنی،“ گاسپل لائبریری؛ ”فروتن بنو،“ گیت، نمبر ۱۳۰۔

سیکھنے والوں کو شامل کریں۔ اِس بارے میں سوچیں کہ آپ اُن لوگوں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں جنھیں آپ سِکھاتے ہیں کہ وہ فعال طور پر صحائف میں موجُود سچائیاں سیکھنے میں حصہ لیں۔ مثال کے طور پر، اُن کی یہ سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے کہ خُداوند نے عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۰ میں کیا کہا ہے، آپ کسی کی آنکھوں پر پٹی باندھ سکتے ہیں اور احتیاط سے کرسیوں یا دیگر اشیا کی ایک چھوٹی سی رُکاوٹ بھری راہ کے ارد گرد اُس کی راہ نُمائی کر سکتے ہیں۔ ہم اِس مظاہرے سے فروتنی کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟

عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۲–۲۶، ۲۸، ۳۳–۳۴

جو حقیقی طور پر تبدیل ہُوئے ہیں وہ یِسُوع مسِیح کو جان پاتے ہیں۔

۱۸۳۷ میں کچھ رَسُولوں نے نبی کے خلاف جو رُجُوع کِیا وہ ایک اچھی یاد دہانی ہے کہ ہماری کلیسیائی بلاہٹ سے قطع نظر یا اِنجِیل کے بارے میں ہم کتنا جانتے ہیں، ہمیں انفرادی طور پر یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہم یِسُوع مسِیح میں اپنی تبدیلی کی نشوونُما کریں۔ شاید آپ عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۲–۲۶، ۲۸، ۳۳–۳۴ پڑھ سکتے ہیں اور اُن سچائیوں کو تلاش کر سکتے ہیں جو آپ کو ایمان کے امتحان پر غالب آنے یا مزید مکمل طور پر خُداوند کی طرف رُجُوع لانے میں مدد دے سکتی ہیں۔ کسی دوسرے کی مسِیح میں تبدیلی کو مضبوط کرنے میں مدد کرنے کے لیے جو کچھ آپ پاتے ہیں اُس کا اشتراک کرنے کی آپ کو حوصلہ افزائی مِل سکتی ہے۔

عقائد اور عہُود ۱۱۳

جوزف سمتھ ”مسِیح کے ہاتھوں میں خادم“ تھا۔

یسعیاہ نبی نے یسی کی نسل میں سے ایک کو ”سلاخ“ اور ”جڑ“ کہا (یسعیاہ ۱۱:‏۱، ۱۰فصل ۱۱۳ میں، خُداوند نے وضاحت کی کہ یہ اعلٰی اولاد، مسِیح کا خادم، آخری ایّام میں خُداوند کے لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ہتھیار بنے گا (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۱۳:‏۴، ۶)۔ یہ نبوت نبی جوزف سمتھ کو بہت اچھی طرح بیان کرتی ہے۔ یہ اور فصل ۱۱۳ میں موجود دیگر سچائیوں نے کرٹ لینڈ میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران مُقدّسین کی حوصلہ افزائی کیسے کی؟ آپ اِس مکاشفہ میں کیا پاتے ہیں جو آپ کو مضبوط رہنے اور آج خُداوند کے کام میں حصہ لینے کو جاری رکھنے کی تحریک دیتا ہے؟

مزید دیکھیں راہ نمائے صحائف، ”یسّی،“ گاسپل لائبریری؛ ۲ نیفی ۲۱:‏۱۰–۱۲؛ جوزف سمتھ—تاریخ ۱:‏۴۰۔

یسعیاہ ۱۱:‏۱ کی وضاحت

یسعیاہ نے ”یسّی کے تنے“ سے نکلتی ہُوئی ”سلاخ“ اور ”جڑوں“ کے بارے میں لکھا (یسعیاہ ۱۱:‏۱)۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسالوں کے شُمارے دیکھیں۔

بچّوں کے حِصّہ کا آئکن ۰۱

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

عقائد اور عہُود ۱۱۱:‏۲، ۱۰–۱۱

خُدا کی چیزیں میرے واسطے خزانہ ہو سکتی ہیں۔

  • جب آپ لفظ خزانہ سنتے ہیں تو آپ اور آپ کے بچّے ذہن میں آنے والی چیزوں کو بنا سکتے ہیں۔ پھر آپ عقائد اور عہُود ۱۱۱:‏۲، ۱۰–۱۱ کو پڑھ سکتے ہیں اور زمینی خزانوں کا موازنہ اُن چیزوں سے کر سکتے ہیں جن کو خُداوند عزیز مانتا ہے۔ (اِس ہفتے کا عملی سرگرمی کا صفحہ دیکھیں۔) ہم خُدا کی چیزوں کو کیسے زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کر سکتے ہیں؟

عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۰

خُداوند ہاتھ پکڑ کر میری راہ نُمائی کرے گا اور میری دُعاؤں کا جواب دے گا۔

  • عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۰ اکٹھے پڑھنے کے بعد، آپ اور آپ کے بچّے اکٹھے گا سکتے ہیں ”تُو فروتن بن“ (گیت، نمبر ۱۳۰)۔ آپ ایک اِیسا کھیل بھی کھیل سکتے ہیں جس میں ”ہاتھ سے“ ایک دوسرے کی راہ نُمائی کرنا شامل ہو (جیسے کہ رُکاوٹ کا راستہ)۔ اگرچہ وہ جسمانی طور پر ہمارے ساتھ نہیں ہے، خُداوند کیسے ہمیں ”ہاتھ سے“ ہدایت دیتا ہے؟ ہمیں اپنی راہ نُمائی کے لیے خُداوند کی ضرورت کیوں ہے؟ ہم نے کب محسوس کِیا ہے کہ خُداوند ہماری راہ نُمائی کر رہا ہے؟

  • آپ یا آپ کے بچّے عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۰ کے الفاظ لکھ سکتے ہیں اور اُن نعمتوں کی نشان دہی کر سکتے ہیں جو خُداوند ہمیں دیتا ہے جب ہم فروتنی سے اُس کی طرف رُجُوع کرتے ہیں۔ اپنے بچّوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اِیسے اوقات کا اشتراک کریں جب اُنھوں نے فروتنی سے خُداوند سے مدد مانگی اور اپنی دُعاؤں کا جواب پایا یا کچھ اچھا کرنے کی طرف راہ نُمائی پائی (دیکھیں مرونی ۷:‏۱۳، ۱۶

یِسُوع ایک بچّے کو شفا دیتے ہُوئے

تفصیل برائے اُٹھو اور چلو، اَز سائمن ڈیوی

عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۱

یِسُوع چاہتا ہے کہ مَیں ہر ایک سے پیار کروں۔

  • آپ اور آپ کے بچّے باری باری پڑھ سکتے ہیں ”باب ۴۱: کرٹ لینڈ میں مصیبت“ (عقائد اور عہُود کی کہانیوں میں، ۱۵۸–۶۰)۔ کہانی میں کس نے کرٹ لینڈ کے مسائل کو بدتر بنایا؟ کون اُنھیں بہتر بنانے کی کوشش کر رہا تھا؟ پھر آپ عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۱ پڑھ سکتے ہیں اور اِس بارے بات کر سکتے ہیں کہ نجات دہندہ کیوں چاہتا ہے کہ ہم سب سے محبّت کریں۔ اُس نے اُن لوگوں سے محبّت کا اظہار کب کِیا جو اُس کے ساتھ نامہربان تھے؟ (مثال کے طور پر، دیکھیں لوقا ۲۳:‏۳۴)۔ آپ دوسروں سے محبّت کرنے کے بارے میں گیت بھی گا سکتے ہیں، جیسا کہ ”مَیں آپ کے ساتھ چلوں گا“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۴۰–۴۱)۔

2:20

Chapter 41: Trouble in Kirtland: 1837–1838

عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۱۱–۱۴، ۲۴–۲۶

جو حقیقی طور پر تبدیل ہُوئے ہیں وہ یِسُوع مسِیح کو جان پاتے ہیں۔

  • عقائد اور عہُود ۱۱۲:‏۲۴–۲۶ پڑھنے کے بعد، آپ اور آپ کے بچّے کسی کے نام کو جاننے اور اُن کو جاننے کے درمیان فرق کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ آیات ۱۱–۱۴ میں سے کون سی تعلیمات ہماری یہ سمجھنے میں مدد دے سکتی ہیں کہ خُداوند کو جاننے سے کیا مُراد ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالے کا شُمارہ دیکھیں۔

تھامس بی مارش جوزف سمتھ کے ذریعے اُسے دیے گئے مُکاشفہ کو قلم بند کرتا ہے۔

تُو فروتن بن، اَز جُولی راجرز

بچّوں کے لیے عملی سرگرمی کا صفحہ