”بحالی کی صدائیں: اَنجُمنِ خواتین،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”اَنجُمنِ خواتین،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
بحالی کی صدائیں
اَنجُمنِ خواتین
۱۸۴۲ میں، ناووہ ایلانوئے میں اَنجُمنِ خواتین کے قیام کے بعد، نبی جوزف سمِتھ نے فرمایا، ”جب تک خواتین کو اِس طرح مُنظم نہ کِیا جاتا تب تک کلِیسیا کامِل طور پر مُنظم نہ ہو پاتی۔“ اسی طرح، خُداوند کی کلِیسیا کی بحالی اور اُس کی کہانت کا مُطالعہ اِس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک کہ اِس میں اَنجُمنِ خواتین کا مُطالعہ شامِل نہ ہو، جو بذات خود یِسُوع مسِیح کی خواتین شاگِردوں کی ”ایک قدیم نمونہ کی بحالی“ ہے۔
اِیلائزا آر سنو نے اِس کی بحالی میں اِنتہائی اہم کردار ادا کِیا تھا۔ وہ اُس وقت موجُود تھی جب اَنجُمنِ خواتین کو پہلی بار مُنظم کِیا گیا تھا اور، اَنجُمن کی سکریٹری کی حیثیت سے، اِس کی نشستوں کے دوران میں کارروائیوں کو قلم بند کرتی تھی۔ وہ خُود عینی شاہد تھی جب اَنجُمنِ خواتین کو ”کہانت کے طریق پر“ مُنظم کِیا گیا تھا۔ ذیل میں اُس کے الفاظ یہ ہیں، جب وہ اَنجُمنِ خواتین کی دُوسری عمُومی صدر کی حیثیت سے خِدمات انجام دے رہی تھیں، تاکہ اُس کی بہنوں کو خُدا کے عہد کی بیٹیوں کو سونپے گئے کارِ اِلہٰی کو سمجھنے میں مدد ملے۔
اِس کے بارے میں مزید جاننے کے لِیے کہ اَنجُمنِ خواتین کا قیام کیسے وجُود میں آیا، دیکھیے میری بادِشاہت میں دُختران: اَنجُمنِ خواتین کے امُور اور تارِیخ (۲۰۱۷)، ۱–۲۵؛ اَنجُمنِ خواتین کے پہلے پچاس برس (۲۰۱۶)، ۳–۱۷۵۔
اِیلائزا آر سنو
”اگرچہ نام [اَنجُمنِ خواتین] جدید دَور کا ہو سکتا ہے، لیکن یہ اِدارہ قدِیم ہے۔ ہمیں [جوزف سمِتھ] کے ذریعے سے بتایا گیا تھا، کہ کلِیسیا میں قدیم زمانے سے وہی تنظیم موجُود تھی، جِس کے اِشارے نئے عہد نامہ میں درج بعض خطُوط میں پائے گئے ہیں، ’برگُزیدہ خاتُون‘ خطاب اِستعمال کِیا گیا تھا [دیکھیے ۲ یُوحنّا ۱:۱؛ عقائد اور عہُود ۲۵:۳]۔
”یہ ایک اِیسی تنظیم ہے جو کہانت کے بغیر وجُود میں نہیں آسکتی ہے، حقیقت یہ ہے کہ یہ اپنے سارے اِختیارات اور اثر و رسُوخ اُسی سرچشمہ سے حاصل کرتی ہے۔ جب کہانت کو دُنیا سے اُٹھا لِیا گیا تو اِس اِدارہ کے ساتھ ساتھ دُنیا پر یِسُوع مسِیح کی کلیسیا کے برحق نظام کا ہر دُوسرا ذیلی اِدارہ ختم ہو گیا۔ …
”تنظیم میں ’فیمیل ریلیف سوسائٹی آف ناووہ‘ موجُود ہونے کے بعد، … اِس اَنجُمن کا کافی تجربہ رکھنے کے بعد، شاید مَیں چند خاص خاص باتوں کا ذِکر کرُوں جو صِیّون کی بیٹیوں کو اِس اہم مقام پر آگے بڑھنے میں مدد فراہم کریں گے، جو نئی اور مُتعدد ذمہ داریوں سے بھری ہُوئی ہے۔ اگر اِسرائیل کی کوئی بھی بیٹی اور ماں اپنے موجُودہ حلقوں میں خُود کو تنگ محصُور محسوس کر رہی ہیں، تو اب اُن کے لیے ہر اُس ہمت اور صلاحیت کے لیے کافی مواقعوں کی گنجایش موجُود ہو گی جس کے ساتھ اُنھیں سب سے زیادہ آزادانہ طور پر عطا کیے گئے ہیں۔ …
”اگر کسی کے ذہن میں اَیسا سوال پَیدا ہو کہ اَنجُمنِ خواتین کا مقصد کیا ہے؟ مَیں جواب دُوں گی–نیکی کرنا–نیکی کرنے کے لِیے ہمارے پاس موجُود ہر صلاحیت کو طلب کرنے کے لِیے، نہ صِرف غریبوں کو راحت پُہنچانے میں بلکہ جانوں کو بچانے میں۔ سب سے زیادہ مؤثر اِنفرادی توانائیوں کے ذریعے مکمل کی جا سکتی ہے اِس سے زیادہ مُتحدہ کوششیں ناقابل حساب حد تک حاصل کرے گی۔ …
”مُحتاجوں کی خِدمت گُزاری میں، اَنجُمنِ خواتین محض دُنیاوی ضرُوریات کو دُور کرنے کے علاوہ دیگر فرائض کو بھی پُورا کرتی ہیں۔ دماغ کی غُربت اور دِل کی خرابی بھی توجہ مانگتی ہے؛ اور کئی بار پُرشفِیق سلُوک—نصیحت کی چند باتیں، یا یہاں تک کہ گرم جُوشی اور پیار سے ہاتھ مِلانا سونے کے پرس سے زیادہ مؤثر کام کرے گا اور اِس کو سراہا جائے گا۔ …
”جب مُقدّسِین بیرون ملک سے ہجرت کر کے آتے ہیں، تو ہر ایک کے لیے اجنبی ہوتے ہیں، اور جو لوگ دھوکا دینے کی تاک میں رہتے ہیں اُن کے ہاتھوں وہ گم راہ ہو جاتے ہیں، تو [اَنجُمنِ] خواتین کو [اُن کی] دیکھ بھال میں فوری طور پر تیار ہونا چاہیے، اور اُنھیں مُعاشرے میں مُتعارف کرانا چاہیے جِس سے اُن میں بہتری اور نِکھار آئے گا، اور سب سے بڑھ کر اِنجِیل کے ایمان میں تقویت پائیں گے، اور ایسا کرکے، بُہت سے لوگوں کو بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
”اِس کے لیے بےتحاشہ وسائل کی ضرُورت ہوگی جِس میں مُعاشرے کے دائرہ کار میں آنے والے فرائض، مراعات اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی جائے۔ … اِس پر (اپنے بشپ کی ہدایت کے تحت) سوچ سمجھ کر، اِرادی طور پر، جوش کے ساتھ، مُتحد ہو کر عمل کریں اور دُعا کے ساتھ آگے بڑھیں، اور خُدا آپ کی کوششوں کو کام یابی سے ہم کِنار کرے گا۔“