صحائف
ہِیلیمن ۱۳


سموئیل، لامنی، کی نبُوّت بنی نِیفی کے واسطے۔

اَبواب ۱۳ سے ۱۵ پر مُشتمِل۔

باب ۱۳

سموئیل لامنی بنی نِیفی کی تباہی و بربادی کی بابت نبُوّت کرتا ہے سِوا اِس کہ وہ تَوبہ کریں—وہ اور اُن کا مال و دولت ملعُون کِیے جاتے ہیں—وہ نبیوں کو رَدّ کرتے اور سنگ سار کرتے، بد رُوحوں میں گِھرے ہُوئے ہیں، اور سِیہ کاریوں میں خُوشی ڈُھونڈتے ہیں۔ قریباً ۶ ق۔م۔

۱ اور اب چھیاسِیویں برس میں اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی اب تک بدکاری میں ٹھہرے ہُوئے تھے، ہاں، بڑی شدِید بدکاری میں، جب کہ بنی لامن مُوسیٰ کی شریعت کے مُطابق، خُدا کے حُکموں کی سختی سے پابندی کر رہے تھے۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ اِس برس سموئیل نامی، ایک لامنی، ضریملہ کے علاقہ میں آیا اور لوگوں میں مُنادی کرنے لگا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے کئی دِن، لوگوں میں تَوبہ کی مُنادی کی، اور اُنھوں نے اُسے باہر نِکال دِیا، اور وہ اپنے مُلک واپس جانے والا ہی تھا۔

۳ تو دیکھو، نواے خُداوندی اُس تک پُہنچی، کہ وہ دوبارہ واپس جائے، اور جو باتیں اُس کے دِل میں آئیں اُس کی لوگوں میں نبُوّت کرے۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اُس کو شہر میں داخل نہ ہونے دِیا؛ چُناں چہ وہ گیا اور اُس کی دِیوار پر چڑھ گیا، اور اپنا ہاتھ آگے بڑھایا، اور بڑی آواز سے پُکار کر لوگوں سے اُن باتوں کی نبُوّت کرنے لگا جو خُداوند نے اُس کے دِل میں ڈالیں تھیں۔

۵ اور اُس نے اُن سے کہا: دیکھو، مَیں، سموئیل، لامنی ہُوں، خُداوند کی وہ باتیں کہتا ہُوں جو اُس نے میرے دِل میں ڈالی ہیں؛ اور دیکھو، اُس نے میرے دِل میں یہ کلام ڈالا ہے کہ اِن لوگوں سے کہوں کہ شمشِیرِ عدل اِس قَوم پر لٹکتی ہے؛ اور چار سَو برس نہ گُزریں گے کہ فقط شمشِیرِ عدل اِس قَوم پر اپنا وار کرے گی۔

۶ ہاں، بڑی بھاری تباہی اِس قَوم کی مُنتظر ہے، اور یقِیناً اِس قَوم پر آنے والی ہے، اور کوئی چیز اِس قَوم کو بچا نہ سکے گی، سِوا اِس کے کہ یہ تَوبہ کریں اور خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لائیں جو درحقیقت دُنیا میں آئے گا، اور وہ بُہت سارے دُکھ برداشت کرے گا اور اپنے لوگوں کی خاطر قُربان کِیا جائے گا۔

۷ اور دیکھو، خُداوند کے فرِشتہ نے مُجھے یہ خبر سُنائی، اور وہ میری جان کے لیے خُوشی کی بشارت لایا۔ اور دیکھو، اِسی کی مُنادی کرنے کے لیے مُجھے تُمھارے پاس بھیجا گیا تاکہ تُم یہ خُوش خبری پاؤ؛ مگر دیکھو، تُم مُجھے قبُول نہیں کرتے۔

۸ پَس، خُداوند یُوں فرماتا ہے: بنی نِیفی کے لوگوں کی سخت دِلی کے باعث، مَیں اپنا کلام اُن سے لے لُوں گا، اور مَیں اپنا رُوح اُن سے ہٹا لُوں گا، اور اُنھیں مزید برداشت نہیں کرُوں گا، اور مَیں اُن کے بھائیوں کے دِل اُن کے خِلاف کرُوں گا، سِوا اِس کے کہ وہ تَوبہ کریں۔

۹ اور چار سَو برس نہ گُزریں گے کہ مَیں اُن میں ہلاکت برپا کرُوں گا؛ ہاں، مَیں اُنھیں تلوار سے اور قحط سے اور وَبا سے سزا دُوں گا۔

۱۰ ہاں، میں اپنے قہرِ شدِید میں اُن پر عذاب نازِل کرُوں گا، اور تُمھارے دُشمنوں کی چَوتھی نسل میں سے، بعض تُمھاری مکمل تباہی دیکھنے کے لیے زِندہ رہیں گے؛ اور یقِیناً اَیسا ہی ہو گا، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کر لو، خُداوند فرماتا ہے؛ اور اُسی چَوتھی نسل میں سے تُم پر تباہی برپا کریں گے۔

۱۱ اَلبتہ اگر تُم تَوبہ کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی طرف واپس آؤ تو مَیں اپنا غضب موڑ لُوں گا، خُداوند فرماتا ہے؛ ہاں، خُداوند یُوں فرماتا ہے، مُبارک ہیں وہ جو تَوبہ کرتے اور میری طرف رُجُوع لاتے ہیں، لیکن اَفسوس اُس پر جو تَوبہ نہیں کرتا۔

۱۲ ہاں، ضریملہ کے اِس عظیم اُلشان شہر پر اَفسوس؛ پَس دیکھو، یہ اُن لوگوں کے سبب سے بچایا گیا ہے جو راست باز ہیں؛ ہاں، اَفسوس اِس شہرِ عظیم پر، پَس مُجھے اِدراک ہے، خُداوند فرماتا ہے، چُوں کہ بُہتیرے ہیں۔ ہاں، یعنی اِس عظِیم اُلشان شہر کا بُہت بڑا حِصّہ، جو میرے خِلاف اپنے دِلوں کو سخت کرے گا، خُداوند فرماتا ہے۔

۱۳ لیکن مُبارک ہیں وہ جو تَوبہ کرتے ہیں، پَس مَیں اُنھیں بخش دُوں گا۔ مگر دیکھو، اگر یہ راست بازوں کی خاطر نہ ہوتا جو کہ اِس بڑے شہر میں ہیں، تو دیکھو مَیں آسمان سے آگ نازِل کرتا اور اِس کو فنا کر دیتا۔

۱۴ مگر دیکھو، یہ راست بازوں کی خاطر بچایا گیا ہے۔ لیکن دیکھو، خُداوند فرماتا ہے، کہ وقت آتا ہے، جب تُم اپنے درمیان میں سے راست بازوں کو نِکال دو گے، تو تُم تباہی و بربادی کے لیے پک چُکے ہو گے؛ ہاں، اِس شہرِ عظیم پر، اُن بدیوں اور مکرُوہات کے سبب سے اَفسوس، جو اِس میں ہیں۔

۱۵ ہاں، اور جدعون کے شہر پر اُن بدیوں اور مکرُوہات کے سبب سے اَفسوس، جو اُس میں ہیں۔

۱۶ ہاں، اور مُلک کے گرد و نواح کے سب شہروں پر، جو بنی نِیفی کی ملکیت ہیں، اُن بدیوں اور مکرُوہات کے سبب سے اَفسوس، جو اُن میں ہیں۔

۱۷ اور دیکھو، ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے، مُلک پر اُن لوگوں کے سبب سے جو مُلک میں ہیں، ہاں، اُن کی بدکاری اور مکرُوہات کے سبب سے لعنت بھیجی جائے گی۔

۱۸ اور اَیسا ہو گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے، ہاں، ہمارا عظیم و قدِیر اور سچّا و برحق خُدا، کہ جو کوئی اپنا مال زمِین پر جمع کرے گا اُسے پِھر نہ پائے گا، چُوں کہ مُلک پر بُہت بڑی لعنت ہو گی، سِوا اِس کے کہ وہ صادق آدمی ہو اور اِس کو خُداوند کے لیے جمع کرے گا۔

۱۹ خُداوند فرماتا ہے، مَیں چاہتا ہُوں کہ وہ اپنے خزانے میرے واسطے جمع کریں؛ اور وہ جو اپنے خزانے میرے واسطے نہیں جمع کرتے ملعُون ٹھہریں گے سِوا اِس کے کہ وہ صادق ہے؛ اور وہ جو میرے واسطے اپنا خزانہ جمع نہیں کرتا، وہ ملعُون ٹھہرایا جاتا ہے، اور اُس کا خزانہ بھی، اور کوئی بھی اِس کو ڈُھونڈ نہ پائے گا کیوں کہ مُلک کو ملعُون ٹھہرایا گیا ہے۔

۲۰ اور وہ دِن آئے گا کہ وہ اپنے خزانے جمع کریں گے کیوں کہ اُنھوں نے اپنے دِل دولت پر لگا رکھے ہیں؛ اور چُوں کہ اُنھوں نے اپنے دِل اپنی دولت پر لگا رکھے ہیں، اور جب وہ اپنے دُشمنوں کے سامنے سے بھاگیں گے تو اپنے خزانے جمع کریں گے؛ اور وہ اِس کو میرے واسطے جمع نہیں کریں گے، وہ اور اُن کے خزانے بھی ملعُون ہوں گے؛ اور اُس دن وہ ہلاک ہوں گے، خُداوند فرماتا ہے۔

۲۱ اِس عظیم شہر کے لوگو، تُم دیکھو، اور میری باتوں پر کان لگاؤ؛ ہاں، اُن باتوں پر کان لگاؤ جو خُداوند فرماتا ہے؛ پَس دیکھو، وہ فرماتا ہے کہ تُم اپنی دولت کے باعث ملعون ٹھہرے اور تُمھاری دولت بھی ملعون ٹھہری کیوں کہ تُم نے اپنے دِل اُن پر لگا رکھے ہیں، اور اُس کی باتوں پر کان نہ لگائے جِس نے تُمھیں اُن سے نوازا ہے۔

۲۲ تم خُداوند اپنے خُدا کو اُن چیزوں میں جِن سے اُس نے تُمھیں برکت بخشی ہے، یاد نہیں رکھتے، بلکہ تُم ہمیشہ اپنی دولت کو یاد رکھتے ہو، اُن کے لیے خُداوند اپنے خُدا کی شُکر گُزاری کرنے کے لیے نہیں؛ ہاں، تُمھارے دِل خُداوند کی طرف مائل نہیں ہیں، بلکہ وہ بڑے تکبُّر سے شیخی بگھارنے، اور شدِید غُصّہ، حسد، فِتنہ، کِینہ، اذیت رسانیوں اور قتل و غارت اور ہر طرح کی سِیہ کاریوں سے بھرے ہیں۔

۲۳ پَس اِس وجہ سے خُداوند خُدا نے اِس مُلک پر لعنت بھیجی ہے، اور تُمھارے مال و دولت پر بھی، اور یہ تُمھاری بدیوں کے باعث ہے۔

۲۴ ہاں، اِن لوگوں پر اَفسوس، اِس وقت کے باعث جو آن پُہنچا ہے، کہ تُم نبیوں کو نِکال دیتے ہو، اور اُنھیں ٹھٹھوں میں اُڑاتے ہو، اور اُنھیں سنگ سار کرتے ہو، اور اُن کو قتل کرتے ہو، اور اُن کے ساتھ ہر طرح کی سِیہ کاری کے مُرتکب ہوتے ہو، جِس طرح قدیم زمانہ کے نبیوں کے ساتھ کِیا کرتے تھے۔

۲۵ اور اب جب تُم بات کرتے ہو، تو تُم کہتے ہو: اگر ہمارے دِن اپنے باپ دادا کے ایّام میں ہوتے، تو ہم نبیوں کو قتل نہ کرتے؛ ہم اُن کو سنگ سار نہ کرتے اور نہ اُنھیں باہر نِکال پھینکتے۔

۲۶ دیکھو، تُم اُن سے زیادہ بدکار ہو، پَس خُداوند کی حیات کی قسم، اگر کوئی نبی تُمھارے درمیان میں آتا ہے اور تُمھیں خُداوند کے کلام کی مُنادی کرتا ہے، جو تُمھارے گُناہوں اور سِیہ کاریوں کی گواہی دیتا ہے، تو تُم اُس کے ساتھ خفا ہوتے، اور اُس کو نِکال دیتے ہو اور اُس کو ہلاک کرنے کے لیے ہر طرح کا راستا ڈُھونڈھتے ہو؛ ہاں، تُم کہو گے کہ وہ جُھوٹا نبی ہے، اور یہ کہ وہ گُناہ گار ہے، اور اِبلِیس سے ہے، چُوں کہ وہ یہ گواہی دیتا ہے کہ تُمھارے کام بُرے ہیں۔

۲۷ مگر دیکھو، اگر کوئی آدمی تُمھارے درمیان آئے اور کہے گا: یہ کرو، اور یہ کوئی بدی نہیں؛ وہ کرو، اور تُمھیں کُچھ بُھگتنا نہ ہو گا؛ ہاں، وہ کہے: اپنے دِلوں کے گُھمنڈ کی پیروی کرو؛ ہاں، اپنی آنکھوں کے تکبُّر کی پیروی کرو، اور جو تُمھارا دِل چاہے، وہ کرو—اور اگر کوئی اَیسا شخص تُمھارے درمیان آئے اور اَیسی باتیں کرے، تو تُم اُسے قبُول کرو گے، اور کہو گے کہ یہ نبی ہے۔

۲۸ ہاں تُم اُس کی توقیر کرو گے، اور اُسے اپنے مال میں سے دو گے؛ تُم اپنے سونے، اور اپنی چاندی میں سے اُسے دو گے، اور تُم اُسے قِیمتی لباس سے مُلبّس کرو گے؛ اور چُوں کہ وہ تُم سے چِکنی چُپڑی باتیں کرتا ہے اور وہ کہتا ہے سب ٹھیک ہے، تو تُم اُس میں بُرائی نہ ڈُھونڈو گے۔

۲۹ اے شرِیر اور کج رَو نسل؛ سنگ دِل اور گردن کش قَوم، تُو کیا گُمان کرتی ہے کہ خُداوند کب تک تیری برداشت کرے گا؟ ہاں، تُو کب تک اَحمق اور اَندھے راہ نماؤں سے ہدایت پاتی رہے گی؟ ہاں، تُو کب تک نُور کی بجائے تارِیکی کو چُنتی رہے گی؟

۳۰ ہاں، دیکھ، خُداوند کا قہر تیرے خِلاف پہلے ہی بھڑکا ہُوا ہے؛ دیکھ، اُس نے تیری سِیہ کاریوں کے باعث مُلک کو ملعُون ٹھہرایا ہے۔

۳۱ اور دیکھ، وقت آتا ہے جب وہ تیری دولت کو ملعُون ٹھہرائے گا، کہ وہ پِھسلنے والی ہو جائیں گی تاکہ تُو اِسے سنبھال کر نہ رکھ سکے؛ اور اپنی غُربت کے دِنوں میں تُو اِس کو اپنے پاس نہ رکھ پائے گی۔

۳۲ اور اپنی غُربت کے ایّام میں تُو خُداوند کو پُکارے گی؛ اور تیرا پُکارنا بے فائدہ ہو گا، پَس تیری ویرانی پہلے ہی تُجھ پر آ پُہنچی ہے، اور تیری بربادی یقِینی ہے؛ اور تب اُس دِن تُو روئے گی اور واویلا کرے گی، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ اور تب تُو نوحہ گر ہوگی، اور کہے گی:

۳۳ کاش مَیں نے تَوبہ کی ہوتی، اور نبیّوں کو قتل نہ گِیا ہوتا، اور سنگ سار نہ کِیا ہوتا، اور اُنھیں باہر نِکال نہ دِیا ہوتا۔ ہاں، اُس دِن تُو کہے گی: کاش ہم نے خُداوند اپنے خُدا کو اُس وقت یاد رکھا ہوتا، جب اُسی نے ہمیں مال و دولت سے نوازا، تو پھر وہ پِھسلتی نہ اور ہم اُس کو کھو نہ دیتے؛ پَس دیکھو، ہمارا مال و دولت ہمارے پاس سے چلا گیا ہے۔

۳۴ دیکھو، ہم یہاں اَوزار رکھتے ہیں اور اگلے دِن وہ وہاں سے رُوپوش ہو جاتے ہیں؛ اور دیکھو، ہماری تلواریں اُس دِن ہم سے چِھین لی جاتی ہیں جب ہم اُن کو لڑائی کے لِیے ڈُھونڈتے ہیں۔

۳۵ ہاں، ہم نے اپنے خزانے جمع کِیے اور وہ مُلک پر لعنت کے باعث پِھسل کر، ہم سے دُور ہو گئے ہیں۔

۳۶ آہ، کاش ہم نے اُس دِن تَوبہ کی ہوتی جب خُداوند کا کلام ہمارے پاس آیا؛ پَس دیکھو زمِین ملعُون ٹھہری ہے، اور ہر شَے پِھسل رہی ہے اور ہم اُس کو تھام نہیں سکتے۔

۳۷ دیکھو، ہم بدرُوحوں میں گِھرے ہُوئے ہیں، ہاں، ہمیں اُس کے فرِشتوں نے گھیر رکھا ہے جو ہماری جانوں کی تباہی و بربادی کا خواہاں ہے۔ دیکھو، ہماری سِیہ کاریاں تشویش ناک ہیں۔ اے خُداوند، کیا تُو اپنا قہر ہم سے نہیں ٹال سکتا؟ اور اُن دِنوں تُمھاری یہ زبان ہو گی۔

۳۸ بلکہ دیکھو، تُمھاری کارِ آموزی کے ایّام گُزر چُکے ہیں؛ تُم نے اپنی نجات کے دِن کے لِیے لیت و لعل سے کام لِیا ہے، حتیٰ کہ ہمیشہ کے لیے تاخِیر ہو گئی، اور تُمھاری تباہی یقِینی ہو گئی ہے؛ ہاں، پَس تُم نے اپنی زِندگی کے تمام ایّام اُس کی تلاش میں گُزارے ہیں، جِس کو تُم پا نہ سکتے تھے؛ اور تُم نے سِیہ کاری میں خُوشی ڈُھونڈی، جو کہ راست بازی کی فطرت کے خِلاف ہے جو ہمارے عظِیم و قدِیر اور ابدی آقا میں ہے۔

۳۹ آہ اِس مُلک کے لوگو، کاش تُم میری باتیں سُنو! اور مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ خُداوند کا قہر تُم سے ٹل جائے، اور کہ تُم تَوبہ کرو اور نجات پاؤ۔