فصل ۱۰۲
۱۷ فروری ۱۸۳۴، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں کلِیسیا کی پہلی اعلیٰ مجلِس کی تنظیم کے اَہم نکات۔ اَوّلین اَہم نکات بُزرگ اولیور کاؤڈری اور اَورسن ہائڈ نے لِکھے تھے۔ نبی نے اَگلے دِن اِجلاس کے نکات پر نظر ثانی کی، اور اَگلے دِن تصحیح شُدہ نکات کو مجلِس اعلیٰ نے مُتّفِقہ طور پر کلِیسیا کی ”اعلیٰ مجلِس کے آئین اور ہیئت“ کی حیثیت سے قَبُول کِیا۔ آیات ۳۰ سے ۳۲ تک، جِن کا تعلُق بارہ رسُولوں کی جماعت سے ہے، ۱۸۳۵ میں جوزف سمِتھ کی زیرِ ہدایت شامل کی گئیں جب اِس فصل کو عقائد اور عہُود کی اشاعت کے لیے تیار کِیا گیا تھا۔
۱–۸، کلِیسیا میں اُبھرنے والی اَہم مُشکلات کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ مجلِس مُقرّر کی جاتی ہے؛ ۹–۱۸، مقدمات کی سماعت کے لیے طریقہ کار دیا گیا ہے؛ ۱۹–۲۳، مجلِس کا صدر فیصلہ دیتا ہے؛ ۲۴–۳۴، اپیل کا طریقہ کار بیان کِیا گیا ہے۔
۱ اِس روز مُکاشفے کے وسِیلے سے مجلِس عامہ کے چوبیس اعلیٰ کاہن جوزف سمِتھ جُونئیر کے گھر میں اِکٹھے ہُوئے، اور مسِیح کی کلِیسیا کی اعلیٰ مجلِس کو مُنَظّم کرنے کا آغاز کِیا، جِسے بارہ اعلیٰ کاہنوں، اور ضرورت کے مُطابق ایک یا تین صدُور پر مُشتَمِل ہونا تھا۔
۲ مُکاشفے کے وسِیلے سے اعلیٰ مجلِس کو کلِیسیا میں پَیدا ہونے والی اَہم مُشکلات کو حل کرنے کے مقصد کے لیے مُقرّر کِیا گیا تھا، جِن کا کلِیسیا یا اُسقُف کی مجلِس کے ذریعے حل فریقین کے لیے تسلّی بخش نہ تھا۔
۳ جوزف سمِتھ، جُونیئر، سِڈنی رِگڈن، اور فریڈرک جی وِلیم کو مجلِس کی رائے سے صدُور تسلیم کِیا گیا؛ اور جوزف سمِتھ سینئر، جان سمِتھ، جوزف کوئی، جان جانسن، مارٹن ہیرس، جان ایس کارٹر، جیرڈ کارٹر، اولیور کاؤڈری، سیموئیٖل ایچ سمِتھ، اَورسن ہائڈ، سلویسٹر سمِتھ، اور لوُک جانسن، اعلیٰ کاہن، کلِیسیا کے لیے، مجلِس کی مُتّفِق الّرائے سے، مستقل مجلِس بننے کے لیے چنے گئے۔
۴ پھِر مندرجہ بالا مُشِیران سے پوچھا گیا کہ آیا اُنھوں نے اپنی تَقرُّریوں کو قَبُول کِیا ہے، اور آیا وہ اِس عہدے پر آسمان کے قانون کے مُطابق عمل کریں گے، جِس کے جواب میں اُن سب نے کہا کہ وہ اپنی تَقرُّریوں کو قَبُول کرتے ہیں، اور اُن پر خُدا کے عطا کردہ فضل کے مُطابق اپنے اپنے عہدوں کے فرائض پُورا کریں گے۔
۵ مجلِس میں شامِل لوگوں کی تعداد، جِنھوں نے کلِیسیا کے نام میں اور کلِیسیا کے لیے مندرجہ بالا مُشِیران کے لیے رائے شُماری کی تینتالیس تھی، اِس طرح سے ہے : نو اعلیٰ کاہن، سترہ بُزرگ، چار کاہن، اور تیرہ اَرکان۔
۶ رائے شُماری سے فیصلہ کِیا گیا: کہ اعلیٰ کونسل سات مندرجہ بالا مُشِیران یا اُن کے باقاعدہ طور پر مُقرّر کردہ نمایندگان کی موجودگی کے بغیر عمل کرنے کا اِختیار نہیں رکھتی۔
۷ اِن سات کے پاس دُوسرے اعلیٰ کاہن مُقرّر کرنے کا اِختیار ہو گا، جِنھیں وہ غیر حاضر مُشِیروں کی جگہ عمل کرنے کے لیے اہل اور قابل سمجھیں۔
۸ رائے شُماری سے فیصلہ کِیا گیا: کہ جب بھی مندرجہ بالا مُشِیران میں سے کسی کا عہدہ بوجہ وفات، عہدے سے برطرفی بوجہ خطا، یا کلِیسیائی حکومت کی حدود سے بوجہ تجاوز، خالی ہو، وہ صدُور یا صدر کی نامزدگی اور اعلیٰ کاہنوں کی مجلِس عامہ کی رائے سے منظُور کِیا جائے گا، جو اِسی مقصد کے لیے اِکٹھے ہُوئے ہوں کہ کلِیسیا کے نام پر اقدام کریں۔
۹ کلِیسیا کے صدر کی، جو مجلِس کا صدر بھی ہے، تَقرُّری مُکاشفے کے وسِیلے سے کی جاتی ہے، اور اُس کی اِنتظامیہ کو کلِیسیا اِظہارِ رائے سے تسلیم کرتی ہے۔
۱۰ اور یہ اُس کے عہدے کے وقار کے مُطابق ہے کہ وہ کلِیسیا کی مجلِس کی صدارت کرے؛ اور یہ اُس کا استحقاق ہے کہ دو دُوسرے صدُور اُس کی معاونت کریں، جو ویسے ہی مُقرّر ہوں گے جَیسے وہ خُود مُقرّر ہُوا تھا۔
۱۱ اور اُن میں سے ایک یا دونوں کی غیر موجودگی کی صُورت میں جو اُس کی مدد کے لیے مُقرّر کیے گئے ہیں، اِس کے پاس اِختیار ہے کہ وہ مجلِس کی صدارت کسی معاون کے بغیر کرے؛ اور اُس کی اپنی غیر موجودگی کی صُورت میں، دُوسرے دونوں صدُور یا دونوں میں سے ایک کو اُس کی جگہ صدارت کرنے کا اِختیار ہے۔
۱۲ جب بھی مسِیح کی کلِیسیا کی اعلیٰ مجلِس باقاعدہ طور پر، مذکورہ بالا نمونے کے مُطابق مُنَظّم ہو، یہ بارہ مُشِیروں کا فرض ہو گا کہ وہ عددی قُرہ ڈالیں، اور اِس طرح تعین کریں کہ بارہ میں سے کون پہلے بولے گا، نمبر ایک سے شُروع ہو کر اور اِسی طرح ترتیب میں نمبر بارہ تک۔
۱۳ جب بھی یہ مجلِس کسی مقدمے پر عمل شُروع کرے، بارہ مُشِیر غَور کریں گے کہ آیا کہ یہ مُشکل مقدمہ ہے یا نہیں؛ اگر یہ نہیں ہے تو اُوپر دیے طریق پر صرف دو مُشِیر اِس پر بولیں کریں گے۔
۱۴ لیکن اگر یہ مُشکل تَصَوُّر کِیا جائے، تو چار مُقرّر کیے جائیں گے؛ اور اگر اور بھی مُشکل تو، چھے، لیکن کسی بھی صورت میں چھے سے زیادہ بولنے کے لیے مُقرّر نہیں کیے جائیں گے۔
۱۵ ملزم کو تمام مقدمات میں آدھی مجلِس پر حق ہے، کہ تذلیل اور نااِنصافی کو روکیں۔
۱۶ اور مُقرّر کردہ مُیِشران مجلِس کے سامنے مقدمہ پیش کریں، ثبوت کا جائزہ لینے کے بعد، اِس سچّ کی روشنی میں مجلِس کے سامنے بولیں؛ اور ہر شخص عدل اور اِنصاف کے مُطابق بولے۔
۱۷ وہ مُشِیران جِن کے قُرعے میں جفت اعداد نِکلیں، یعنی، ۲، ۴، ۶، ۸، ۱۰، اور ۱۲، وہ اَفراد ہیں جِنھیں مُلزم کے حق میں کھڑے ہونا ہے، اور تذلیل اور نااِنصافی کو روکنا ہے۔
۱۸ تمام مقدمات میں مُدعی اور مُلزم کو مجلِس کے سامنے خُود اپنے لیے بولنے کا حق ہو گا، شواہد سُننے اور مقدمے پر دلائل دینے والے مامُور شُدہ مُشِیران کے تبصرے کے بعد۔
۱۹ شواہد کے سُننے، مُشِیران، مدعی اور ملزم کے بیانات کے بعد، صدر مقدمے کے بارے میں اپنی آگاہی کے مُطابق فیصلہ دے گا، اور بارہ مُشِیران کو رائے دہی سے اُسے منظُور کرنے کے لیے بُلائے گا۔
۲۰ لیکن اگر باقی مُشِیران، جِنھوں نے بیان نہیں دیا ہے، یا اُن میں سے کوئی بھی شواہد اور بیانات کو غیر جانبدارانہ طور پر سننے کے بعد، صدر کے فیصلے میں کوئی غلطی دریافت کرتے ہیں، تو وہ اُس کا اِظہار کر سکتے ہیں، اور مقدمے کی پھِر سے سماعت ہو گی۔
۲۱ اور مُحتاط طور پر دوبارہ سماعت کے بعد، فیصلہ، مقدمے کے بارے میں ڈالی گئی کسی بھی اضافی روشنی کے مُطابق تبدیل کِیا جائے گا۔
۲۲ لیکن اگر کوئی بھی اضافی روشنی نہیں دی گئی، تو پہلا فیصلہ قائم رہے گا، مجلِس کی اکثریت کو اِسی کا تعین کرنے کا اِختیار ہے۔
۲۳ تعلیم اور اُصُول کے بارے میں پیچیدگی کی صورت میں، اگر مجلِس کے ذہنوں میں مقدمے کو واضح کرنے کے لیے لِکھا ہُوا کافی نہیں ہے، تو صدر مُکاشفہ کے وسِیلے سے خُداوند کی مرضی پُوچھ سکتا اور جان سکتا ہے۔
۲۴ اعلیٰ کاہن جب پردیس میں ہوں تو اُنھیں مذکورہ بالا طریق کے مُطابق، مسائل حل کرنے کے لیے مجلِس بُلانے اور مُنَظّم کرنے کا اِختیار ہے، جب فریقین یا دونوں میں سے کوئی اِس کی درخواست کرے۔
۲۵ اور اعلیٰ کاہنوں کی مذکورہ مجلِس کو اِختیار ہو گا کہ وہ وقتی طور پر اپنے گروہ میں سے ایک کو اَیسی مجلِس پر صدارت کے لیے مُقرّر کریں۔
۲۶ یہ مذکورہ مجلِس کا فرض ہو گا کہ وہ اپنی کارروائی کی ایک نقل، اپنے فیصلے کے ساتھ گواہی کا مکمل بیان فوراً، اعلیٰ مجلِس کو کلِیسیا کی صدارتِ اَوّل کے مرکزی دفتر میں بھیجیں۔
۲۷ اگر فریقین یا دونوں میں سے کوئی بھی مذکورہ مجلِس کے فیصلے سے غیر مطمئن ہو تو وہ اعلیٰ مجلِس سے صدارتِ اَوّل کے مرکزی دفتر میں درخواست کر سکتے ہیں، اور مقدمہ پہلے لِکھے ہُوئے نمونے کے مُطابق، وہاں چلے گا، یُوں کہ جَیسے کوئی اَیسا فیصلہ ہُوا ہی نہ ہو۔
۲۸ پردیس میں رہنے والے اعلیٰ کاہنوں کی یہ مجلِس صرف کلِیسیائی مُعاملات میں مُشکل ترین مقدمات کے لیے بُلائی جائے؛ اور کوئی عام یا معمولی مقدمہ اَیسی مجلِس بُلانے کے لیے کافی نہ ہو گا۔
۲۹ پردیس میں سفر کرتے ہُوئے یا رہنے والے اعلیٰ کاہنوں کو یہ کہنے کا اِختیار ہو گا کہ آیا اَیسی مجلِس کا بُلانا ضروری ہے یا نہیں۔
۳۰ سفر کرتی ہوئی اعلیٰ مجلِس یا پردیس میں سفر کرتے ہُوئے اعلیٰ کاہنوں، اور سفر کرتے ہُوئے بارہ رسُولوں پر مُشتَمِل اعلیٰ مجلِس کے درمیان میں اُن کے فیصلوں کی بِنا پر فرق ہے۔
۳۱ اَوّل الذِکر کے فیصلے پر درخواست کی جا سکتی ہے؛ لیکن موخرالذِکر کے فیصلے پر نہیں۔
۳۲ موخرالذِکر سے کلِیسیائی اعلیٰ حکام سوال صرف خطا کی صُورت میں کر سکتے ہیں۔
۳۳ اِتفاق کِیا گیا: کہ کلِیسیا کی صدارتِ اَوّل کے مرکزی دفتر کے صدر یا صدُور، درخواست اور شواہد اور اِس کے ساتھ دیے گئے بیانات کا جائزہ لے کر، یہ اِختیار رکھیں گے کہ کیا کوئی اَیسا مقدمہ جِس کی درخواست کی گئی ہے، راست طور پر دوبارہ سماعت کا حق دار ہے۔
۳۴ بارہ مُشِیران نے پھِر قُرعہ یا پرچیاں ڈالیں، کہ تعین کِیا جائے کہ کون پہلے کلام کرے گا اور نتیجہ مندرجہ ذیل تھا، جِن کے نام: ۱، اولیور کاؤڈری؛ ۲، جوزف کوئی؛ ۳، سیموئیل ایچ سمِتھ؛ ۴، لوُک جانسن؛ ۵، جان ایس کارٹر؛ ۶، سلویسٹر سمِتھ؛ ۷، جان جانسن؛ ۸، اَورسن ہائڈ؛ ۹، جیرڈ کارٹر؛ ۱۰، جوزف سمِتھ سینئیر؛ ۱۱، جان سمِتھ؛ ۱۲، مارٹن ہیرس۔دُعا کے بعد اِجلاس برخاست ہو گیا۔
اولیور کاؤڈری،
اَورسن ہائڈ،
مُحرّر