فصل ۹۱
۹ مارچ ۱۸۳۳، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ نبی اِس وقت پُرانے عہدنامہ کے ترجمے میں مشغُول تھا۔ قدِیم تحریروں کے اُس حِصّے تک پہنچ کر جو اپاکرفا کہلاتی ہیں، اُس نے خُداوند سے دریافت کِیا اور یہ ہدایت پائی۔
۱–۳، اپاکرفا کا ترجمہ زیادہ تر دُرست ہُوا ہے مگر اِس میں آدمیوں کے ہاتھوں سے ہونے والی بُہت سی تحریفیں ہیں جو سچّی نہیں؛ ۴–۶، یہ اُن کے فائدے کے لیے ہے جو رُوح سے مُنوّر کیے گئے ہیں۔
۱ درحقیقت، خُداوند تُم سے اپاکرفا کے بارے میں یُوں فرماتا ہے—اُس میں بُہت سی باتیں شامِل ہیں جو سچّی ہیں، اور اُس کا زیادہ تر ترجمہ دُرست کِیا گیا ہے؛
۲ اِس میں بُہت سی باتیں شامِل ہیں جو سچّی نہیں ہیں، جو آدمیوں کے ہاتھوں ڈالی گئی تحریفیں ہیں۔
۳ درحقیقت، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ اپاکرفا کا ترجمہ کِیا جائے۔
۴ پَس جو کوئی اُسے پڑھتا ہے، وہ سمجھے، کیوں کہ رُوح سچّائی ظاہر کرتا ہے؛
۵ اور جو کوئی رُوح سے مُنوّر کِیا گیا ہے اُس سے فائدہ حاصل کرے گا؛
۶ اور جو کوئی رُوح سے قَبُول نہیں کرتا، فائدہ حاصل نہیں کر سکتا۔ پَس اِس کی ضرورت نہیں کہ اُس کا ترجمہ کِیا جائے۔ آمین۔