صحائف
عقائد اور عہُود ۹۵


فصل ۹۵

یکم جُون ۱۸۳۳، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ یہ مُکاشفہ عِبادت اور ہدایت کے گھر کی تعمیر کی اِلہامی ہدایات کا تسلسل ہے، خصوصاً خُداوند کا گھر (دیکھیں فصل ۸۸‏:۱۱۹–۱۳۶

۱–۶، خُداوند کے گھر کی تعمیر میں اُن کی ناکامی کی وجہ سے مُقَدَّسین کی تادیب ہوتی ہے؛ ۷–۱۰، خُداوند اپنے گھر کا اِستعمال اپنے لوگوں کو آسمان سے قُدرت بخشنے کے لیے کرنا چاہتا ہے؛ ۱۱–۱۷، گھر کی تَقدِیس بحیثیتِ عِبادت گاہ اور رسُولوں کی درس گاہ ہونا ہے۔

۱ سچّ، خُداوند تُم سے جِنھیں مَیں پیار کرتا ہُوں یُوں فرماتا ہے، اور جِنھیں مَیں پیار کرتا ہُوں مَیں اُنھیں تنبیہ بھی کرتا ہُوں کہ اُن کے گُناہ مُعاف کیے جائیں، کیوں کہ تنبیہ کے ساتھ مَیں ہر طرح کی آزمایش سے اُن کے چھٹکارے کا راستہ تیار کرتا ہُوں، اور مَیں نے تُم سے پیار کِیا ہے—

۲ پَس، ضرور ہے کہ تُمھاری تنبیہ ہو اور میرے حُضُور ملامت کی جائے؛

۳ پَس تُم نے میرے خِلاف بُہت سنگین گُناہ کا اِرتکاب کِیا ہے، اِس بات میں کہ تُم نے ہر لحاظ سے اُس بڑے حُکم پر غَور نہیں کِیا، جو مَیں نے تُمھیں اپنے گھر کی تعمیر کے بارے میں دیا ہے؛

۴ پَس اُس تیاری کے لیے جِس سے مَیں اپنے رسُولوں کو آخِری بار تاکِستان تراشنے کے لیے تیار کرنا چاہتا ہُوں، تاکہ مَیں اپنا نِرالا کام پُورا کرُوں، تاکہ مَیں اپنا رُوح ہر بشر پر اُنڈیلوں—

۵ بلکہ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ تُمھارے درمیان میں کئی ہیں جِن کی تَقرُّری ہو چُکی ہے، جِنھیں مَیں نے بُلایا ہے البتہ اُن میں سے برگُزیدہ چند ہیں۔

۶ جو برگُزیدہ نہیں ہو پائے ہیں اُنھوں نے بُہت سنگین گُناہ کا اِرتکاب کِیا ہے، اِس بات میں کہ وہ دِن دیہاڑے اندھیرے میں چلتے ہیں۔

۷ اور اِس وجہ سے مَیں نے تُمھیں حُکم دیا ہے کہ تُم اپنی مُقدّس مجلِس بُلاؤ، تاکہ تُمھارے روزے رکھنا اور تُمھارا ماتم کرنا سابوتھ کے خُداوند کے کانوں تک پہنچے، جِس کا مطلب ہے، پہلے دِن کا خالق، اِبتدا اور اِنتہا ہے۔

۸ ہاں، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، مَیں نے تُمھیں حُکم دیا تھا کہ تُم گھر تعمیر کرو، جِس گھر میں اُن کو جِنھیں مَیں نے چُنا ہے عالمِ بالا کی قُدرت بخشنا چاہتا ہُوں۔

۹ چُوں کہ یہ باپ کا تُمھارے لیے وعدہ ہے؛ پَس مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ میرے یرُوشلیم کے رسُولوں کی طرح ٹھہرو۔

۱۰ تو بھی، میرے خادِموں نے بُہت سنگین گُناہ کا اِرتکاب کِیا؛ اور نبیوں کی درس گاہ میں جھگڑے برپا ہُوئے؛ جو میرے لیے بُہت سنگین تھا، خُداوند فرماتا ہے؛ پَس مَیں نے اُنھیں تادیب کے لیے برآمد کِیا ہے۔

۱۱ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، یہ میری رضا ہے کہ تُم گھر تعمیر کرو۔ اگر تُم میرے حُکموں پر عمل کرو گے تو تُم اِسے تعمیر کرنے کے قابل ہو گے۔

۱۲ اگر تُم میرے حُکموں پر عمل نہیں کرتے، باپ کی محبّت تُمھارے ساتھ نہ رہے گی، اِس سبب سے تُم تارِیکی مَیں چلو گے۔

۱۳ اب یہ دانِش مندی ہے، اور مَشِیّتِ خُداوندی—گھر کی تعمیر کی جائے، دُنیا کے طریق پر نہیں، کیوں کہ مَیں تُمھیں اِجازت نہیں دیتا کہ دُنیا کے طریق کے مُطابق رہو؛

۱۴ پَس، اِس کی تعمیر اُس طریق کے مُطابق کی جائے جو مَیں تُم تینوں کو دِکھاؤں گا، جِسے تُم اِختیار کے لیے تعینات اور مُقرّر کرو گے۔

۱۵ اور اُس کے اندرُونی صحن میں، اُس کا رقبہ چوڑائی میں پچاس اور پانچ فٹ، اور لمبائی میں وہ پینسٹھ فٹ ہو۔

۱۶ اور اندرُونی صحن کے نچلے حِصّے کو میرے واسطے تُمھاری عشائے ربانی کی عِبادت کے لیے، اور تُمھاری مُنادی کے لیے، اور تُمھارے روزے کے لیے، اور تُمھاری مُقَدَّس ترین آرزوؤں کو میرے حُضُور پیش کرنے کے لیے مخصُوص کِیا جائے، تُمھارا خُداوند فرماتا ہے۔

۱۷ اور اندرُونی صحن کے بالائی حِصّہ کو میرے رسُولوں کی درس گاہ کے طور پر میرے لیے مخصُوص کِیا جائے، بیٹا آخمان فرماتا ہے، یا، باالفاظِ دیگر، الفا، یا، دُوسرے لفظوں میں، اومیگا؛ یعنی یِسُوع مسِیح تُمھارا خُداوند۔ آمین۔