۲۰۲۱
اُصولِ مُکاشفہ میں بڑھوتی پائیں
جنوری ۲۰۲۱


”اُصولِ مُکاشفہ میں بڑھوتی پائیں،“لیحونا، جنوری ۲۰۲۱

ماہانہ لیحونا پیغام، جنوری ۲۰۲۱

اُصولِ مُکاشفہ میں بڑھوتی پائیں

مَیں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ خُداوند کو مزید بہتر اور زیادہ سے زیادہ سُننے کے لیے ضروری اقدامات اُٹھائیں تاکہ آپ اُس نُور کو حاصل کریں جو وہ آپ کو دینا چاہتا ہے۔

شبیہ
پودا

تصویر منجانب Getty Images

۳۰ ستمبر، ۲۰۱۷ کو، مجلسِ عامہ کے سہ پہر کے اجلاس کے بعد، میں اپنی جماعت کے پیارے رکن ایلڈر رابرٹ ڈی ہیلز سے ملنے کے لیے ہسپتال گیا۔ کچھ دن پہلے ہی اُنہیں دل کا دورہ پڑنے کے بعد ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

ہماری ملاقات بہت اچھی رہی، اور اُن کی صحت بہتر ہوتی ہوئی محسوس ہو رہی تھی۔ یہاں تک کہ وہ خود ہی سانس لے رہے تھے، جو ایک اچھی علامت تھی۔

تاہم، اُس شام، رُوح نے میرے دِل و دماغ سے بات کی کہ مجھے اِتوار کو ہسپتال میں واپس جانا چاہیے۔ اِتوار کی صبح مجلسِ عامہ کے اجلاس کے دوران، یہ شدید احساس پھر سے لوٹا۔ مجھے لگا کہ صبح کی نشست ختم ہوتے ہی مجھے لنچ چھوڑ کر ایلڈر ہیلز کے پاس جلدی جانا چاہیے، جو میں نے کیا۔

جب میں وہاں پہنچا تو، میں دیکھ سکتا تھا کہ ایلڈر ہیلز ایک بدتر صورتحال کی طرف بڑھ چُکے تھے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ میرے پہنچنے کے ۱۰ منٹ بعد اُن کا انتقال ہوگیا، لیکن میں شُکر گُزار ہوں کہ جب وہ اِس زِندگی سے رخصت ہوئے تو میں اُن کی پیاری بیوی، میری، اور اُن کے دو بیٹوں کے ساتھ اُن کے پاس موجود تھا۔

مَـیں بہت شُکر گُزار ہوں کہ رُوحُ الُقدس کی سرگوشیوں نے مجھے کچھ ایسا کرنے کی ترغیب دی جو بصورت دیگر شاید میں نہیں کر پاتا۔ اور مَیں مُکاشفہ کی حقیقت کا نہایت شُکر گُزار ہوں اور یہ کہ آسمان ایک بار پھر سے کُھل گئے ہیں۔

اِس سال ذاتی اور جماعتوں کے مُطالعے کے لیے ہماری توجہ عقائد اور عہود پر ہوگی۔ یہ ”اِلٰہی انکشافات اور اِلہامی اعلامیے“ اُن سب کو برکت دے سکتے ہیں جو اِن کا مُطالعہ کرتے ہیں اور اِن کی اِلٰہی ہدایت پر عمل کرتے ہیں۔ یہ ”ہر جگہ سب لوگوں کے لیے دعوت ہے کہ خُداوند یِسُوع مسِیح کی آواز سُنیں،“۱ کیونکہ حقیقتاً ”خُداوند کی آواز تمام آدمیوں کے لیے ہے“ (عقائد اور عہود ۱: ۲

خطرہ، تاریکی، فریب

جسمانی اور رُوحانی آزمائشیں زمین پر زِندگی کا ایک حصّہ ہیں، جیسا کہ کووڈ-۱۹ وبائی مرض نے ہمیں یاد دلایا ہے۔ نجات دہندہ نے اپنی آمدِ ثانی سے قبل، بڑی مُصِیبتوں کے دنوں کی پیش گوئی کی تھی۔ اُس نے کہا، ”جگہ جگہ کال اور وبا اور زلزلے آئیں گے“ (جوزف سمتھ—متّی ۱: ۲۹

اِس طرح کی مُصِیبتوں میں گھِرنا بڑھتی ہوئی تاریکی اور فریب ہے جو ہمارے آس پاس موجود ہے۔ جیسا کہ یِسُوع نے اپنے شاگردوں کو بتایا، اُس کے لوٹنے سے پہلے ”بے دینی بڑھ جائے گی“ (جوزف سمتھ—متّی ۱: ۳۰

شیطان نے اپنی افواج کو میدان میں اُتار دیا ہے اور وہ کارِ خُداوندی اور ہم میں سے اِس کام میں مشغول افراد کے خلاف مشتعل ہے۔ ہمیں جن بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اُس کی وجہ سے اِلٰہی ہدایت کی ہماری ضرورت ہمیشہ کے مقابلے میں اب سب سے زیادہ ہے، اور یِسُوع مسِیح—ہمارے ثالث، نجات دہندہ اور مخلصی دینے والے کی آواز سُننے کی ہماری کوششیں اِس وقت سب سے زیادہ ضروری ہیں۔

جیسا کہ میں نے کلِیسیا کے صدر کی بُلاہٹ پانے کے فوراً بعد ہی کہا تھا، کہ خُداوند اپنی منشا کو ہم پر ظاہر کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ ہمارے لیے اُس کی سب سے بڑی نعمت ہے۔۲

ہمارے ایّام میں، اُس نے وعدہ کیا ہے، ”اگر تُم مانگو گے تو تُم مُکاشفہ پر مُکاشفہ، عِلم پر عِلم پاؤ گے“ (عقائد اور عہود ۴۲: ۶۱

میں جانتا ہوں کہ وہ ہماری درخواستوں کا جواب دے گا۔

ہم اُسے کیسے سُنتے ہیں

یہ جاننا آج ضروری ہے کہ رُوح کس طرح مخاطب ہوتا ہے۔ ذاتی مُکاشفہ پانے، جوابات تلاش کرنے، اور تحفظ اور ہدایت حاصل کرنے کے لیے، ہمیں نبی جوزف سمتھ کا ہمارے لیے ترتیب کردہ نمونہ یاد ہے۔

پہلے، ہم خود کو صحیفوں میں غرق کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہمارے ذہنوں اور دِلوں پر نجات دہندہ کی تعلیمات اور سچائیاں عیاں ہو جاتی ہیں۔ مسِیح کا کلام ”[ہمیں] وہ ساری باتیں بتا دے گا جو [ہمیں] کرنی ہیں“ (۲ نیفی ۳۲: ۳)، خاص طور پر غیر یقینی اور کھلبلی کے اِن ایّام میں۔

اِس کے بعد ہم دُعا کرتے ہیں۔ دُعا کے لیے ہمیں پہل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا ہم خُدا کے سامنے خود کو عاجز کریں، ایسی پُر سکون جگہ تلاش کریں جہاں ہم باقاعدگی سے جاسکیں، اور اپنے دِلوں کو اُس کے سامنے اُنڈیل سکیں۔

خُداوند فرماتا ہے، ”تم میری طرف رجوع لاؤ تو مَیں تمھاری طرف رجوع لاؤں گا؛ جاں فِشانی سے مجھے ڈھونڈو تو تُم مجھے پاؤ گے؛ مانگو، تو تُم پاؤ گے؛ کھٹکٹاؤ، تو تمھارے واسطے کھولا جائے گا“ (عقائد اور عہود ۸۸: ۶۳

خُداوند کی طرف رجوع لانے سے راحت اور حوصلہ ملتا ہے، اُمید اور شفا ملتی ہے۔ لہذا، ہم اپنی پریشانیوں اور اپنی کمزوریوں، اپنی آرزوؤں اور اپنے پیاروں، اپنی بُلاہٹوں اور اپنے سوالات کے بارے میں اُس کے نام پر دُعا کرتے ہیں۔

پھر ہم سُنتے ہیں۔

اگر ہم اپنی دُعا ختم کرنے کے بعد تھوڑی دیر کے لیے اپنے گھٹنوں پر بیٹھے رہیں گے تو، ہمارے ذہن میں خیالات، احساسات اور سمت آ جائے گی۔ اُن تاثرات کو قلمبند کرنے سے ہمیں یہ یاد رکھنے میں مدد ملے گی کہ خُداوند ہم سے کیا اقدامات اُٹھوائے گا۔

شبیہ
خاتون مُطالعہ کرتے ہوئے

جیسا کہ ہم اِس عمل کو دہراتے ہیں، ہم، نبی جوزف سمتھ کے اِلفاظ میں، ”اُصولِ مُکاشفہ میں بڑھوتی پائیں گے۔“۳

مُکاشفہ حاصل کرنے کے اہل ہونا

رُوحُ الُقدس کی سرگوشیوں کو پہچاننے کی ہماری قابلیت کو بہتر بنانا اور مُکاشفہ حاصل کرنے کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے اہلیت ضروری ہے۔ اہلیت کے لیے کامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اِس کا تقاضا ہے کہ ہم بڑھتی ہوئی پاکیزگی کے لیے جدوجہد کریں۔

خُداوند روزمرہ کی کوشش، روزانہ بہتری، ہر دن توبہ کی توقع کرتا ہے۔ اہلیت پاکیزگی لاتی ہے، اور پاکیزگی ہمیں رُوحُ الُقدس کے لیے اہل بناتی ہے۔ جب ہم ”پاک رُوح کو اپنی راہ نمائی کے لیے“ اپناتے ہیں (عقائد اور عہود ۴۵: ۵۷)، تو ہم ذاتی مُکاشفہ پانے کے اہل ہو جاتے ہیں۔

اگر کوئی چیز ہمیں آسمانی ہدایت کا دروازہ کھولنے سے روک رہی ہے، تو ہمیں توبہ کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ توبہ ہمیں دروازہ کھولنے کی اجازت دیتی ہے تاکہ ہم خُداوند کی آواز کو زیادہ کثرت سے اور واضح طور پر سُن سکیں۔

بارہ رسُولوں کی جماعت کے بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا: ”میعار بالکل واضح ہے۔“ ”اگر کوئی ایسی چیز جسے ہم سوچتے، دیکھتے، سُنتے یا کرتے ہیں اور وہ ہمیں رُوحُ الُقدس سے دور کر دیتی ہے، تو ہمیں اُس چیز کو سوچنا، دیکھنا، سُننا، یا کرنا بند کر دینا چاہیے۔ اگر کوئی تفریح، مثال کے طور پر، ہمیں پاک رُوح سے دور کرتی ہے، تو یقیناً اُس قسم کی تفریح ہمارے لیے نہیں ہے۔ کیونکہ رُوح اُس شخص کے ساتھ سکونت نہیں کر سکتا جو بیہودہ، ناشائستہ اور بد اخلاق ہو، تو پھر واضح طور پر ایسی چیزیں ہمارے لئِے نہیں ہیں۔“۴

جب ہم روزوں، مستعد طلب، صحیفوں کے مُطالعے اور زِندہ انبیاء کے کلام، اور ہَیکل اور خاندانی تاریخ کے کاموں کے ساتھ پاکیزگی اور فرمانبرداری میں اضافہ کرتے ہیں تو، آسمان کُھل جائیں گے۔ خُداوند، بدلے میں، اپنے وعدے کو پورا کرے گا: ”مَیں تُجھے اپنا رُوح عطا کروں گا، جو تیرے ذہن کو مُنوّر کرے گا“ (عقائد اور عہود ۱۱: ۱۳

ہمیں صبر کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے، لیکن خُدا ہم سے اپنے طریقے اور اپنے وقت میں بات کرے گا۔

تفہیم کا رُوح

ایُوّب نے اعلان کیا، ”لیکن اِنسان میں رُوح ہے اور قادِر مُطلق کا دم خِرد بخشتا ہے“ (ایُوّب ۳۲: ۸)۔ اِس نئے سال میں، مَیں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ خُداوند کو مزید بہتر اور زیادہ سے زیادہ سُننے کے لیے ضروری اقدامات اُٹھائیں تاکہ آپ اُس نُور کو حاصل کریں جو وہ آپ کو دینا چاہتا ہے۔

اکتوبر ۲۰۱۷ کے اُس دن بزرگ ہیلز کی وفات سے قبل، اُنھوں نے مجلسِ عامہ کے لیے ایک مختصر خطاب تیار کیا تھا جو وہ دینے سے قاصر تھے۔ اُس خطاب میں، اُنھوں نے لکھا تھا، ”ہمارا اِیمان ہمیں خُداوند کی حضوری کے لیے تیار کرتا ہے۔“۵

جب ہم مُکاشفہ حاصل کرتے ہیں، تو ہم خُدا کی موجودگی میں وقت گزارتے ہیں جب وہ اپنا فہم، اپنی رضا، اور آواز کو ہم پر منکشف کرتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہود ۶۸: ۴)۔ آئیں ہم اپنے اِیمان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے، اُس کو پکارتے ہوئے، اُس کے موعودہ اِلہام کے لائق زِندگی گزاریں، اور جو ہدایت ہمیں حاصل ہو اُس پر عمل کریں۔

حوالہ جات

  1. عقائد اور عہود کا تعارف۔

  2. دیکھیں صدر رسل ایم نیلسن، ”کلِیسیا کے لیے مکاشفہ، ہماری زندگیوں کے لیے مکاشفہ،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۴۔

  3. کلیسیا کے صدور کی تعلیمات: جوزف سمتھ (۲۰۰۷)، ۱۳۲۔

  4. ڈیوڈ اے بیڈنار، ”تاکہ اُس کا رُوح ہمیشہ ہمارے ساتھ ہو،“ لیحونا، مئی، ۲۰۰۶، ۳۰۔

  5. نیل ایل اینڈرسن، ”خُداوند کی آواز،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۷، ۱۲۵ میں۔

شائع کرنا