”دائمی عہد،“ لیحونا، اکتوبر ۲۰۲۲۔
ماہانہ لیحونا پیغام، اکتوبر ۲۰۲۲
وہ دائمی عہد
جِن لوگوں نے خُدا کے ساتھ عہد باندھا ہے وہ ایک خاص قسم کی محبت اور رحمت تک رسائی رکھتے ہیں۔
جنگوں اور جنگوں کی اَفواہوں سے مُنقسم اِس دُنیا میں، سچّائی، نُور اور یِسُوع مسِیح کی سچّی و پاکیزہ محبت کی ضرُورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ مسِیح کی اِنجِیل جلالی ہے، اور ہمیں اِس کا مُطالعہ کرنے اور اِس کے حُکموں کے مُطابق زنِدگی گُزارنے سے برکت ملتی ہے۔ ہم اِس کا تذکرہ کرنے کے مواقع پا کر خُوش ہوتے ہیں—ہم جہاں کہیں بھی ہوتے ہیں اِس کی سچّائیوں کی گواہی دیتے ہیں۔
مَیں نے ابرہام کے عہد اور اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے کی اہمیت کے بارے میں اکثر کلام کِیا ہے۔ جب ہم اِنجِیل کو قبُول کرتے اور بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام کو اپنے تئِیں اپناتے ہیں۔ بپتِسما وہ باب ہے جو خُداوند کی طرف سے ابرہام، اِضحاق، یعقُوب اور اُن کی نسلوں کو قدیم میں دِیے گئے تمام وعدوں کے مُشترکہ وارِث بننے کی طرف لے جاتا ہے۔۱
”نیا اور اَبَدی عہد“۲ (عقائد اور عہُود ۱۳۲:۶) اور ابرہام کے عہد بنُیادی طور پر یکساں ہیں—خُدا کے فانی مردوں اور عورتوں کے ساتھ مختلف اوقات میں کیے گئے عہد کو بیان کرنے کے دو طریقے ہیں۔
اِسم صِفت دائمی اِس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ عہد بِنائے عالم سے پیشتر موجُود تھا! آسمان پر عظیم اُلشان مجلس میں جو منصوبہ ترتیب دیا گیا تھا اِس میں یہ قابلِ غور احساس شامل تھا کہ ہم سب خُدا کی حُضُوری سے الگ ہو جائیں گے۔ باوجُود اِس کے، خُدا نے وعدہ کِیا کہ وہ نجات دہندہ فراہم کرے گا جو زوال پذیری کے نتائج پر غالب آئے گا۔ خُدا نے آدم کو بپتِسما دینے کے بعد کہا:
”اور تُو اُس کے طریق کے مُطابق ہے جو ایّام کے آغاز یا برسوں کے اختتام کے بغیر، کُل اَبدیّت سے کُل اَبدیّت تک ہے۔
”دیکھ، تُو مُجھ میں یکجا ہے، خُدا کے بیٹے؛ اور یُوں سب میرے بیٹے بن سکتے ہیں“ (مُوسیٰ ۶:۵۷–۶۸)۔
آدم اور حَوا نے بپتِسما کے حُکم کو قبُول کِیا اور خُدا کے ساتھ ایک ہونے کا عمل شُروع کیا۔ وہ عہد کی راہ میں داخل ہو چکے تھے۔
جب آپ اور مَیں بھی اِس راہ میں داخل ہوتے ہیں، تو ہمارے پاس زِندگی کا ایک نیا راستا ہوتا ہے۔ اِس طرح ہم خُدا کے ساتھ ایسا رِشتا بناتے ہیں جو اُسے برکت دینے اور ہمیں بدلنے کی اِجازت دیتا ہے۔ عہد کی راہ ہمیں واپس اُس کی طرف لے جاتی ہے۔ اگر ہم خُدا کو اپنی زِندگیوں پر غالب ہونے دیں، تو وہ عہد ہمیں اُس کے قریب نِیز اور قریب لے جائے گا۔ تمام عہٗود کا پابند ہونا مقصود ہے۔ وہ دائمی بندھنوں سے رِشتا جوڑتا ہے۔
خاص محبت اور رحمت
ایک بار جب ہم خُدا کے ساتھ عہد باندھ لیتے ہیں، تو ہم ہمیشہ کے لیے غیر جانب داری کو چھوڑ دیتے ہیں۔ خُدا اُن لوگوں کے ساتھ اپنے تعلُق کو ترک نہیں کرے گا جِنھوں نے اُس کے ساتھ ایسا تعلُق قائم کیا ہے۔ درحقیقت وہ تمام لوگ جِنھوں نے خُدا کے ساتھ عہد باندھا ہے ایک خاص قسم کی محبت اور رحمت تک رسائی پائی ہے۔ عِبرانی زُبان میں، عہد کی اَیسی محبت کو حسد کہا جاتا ہے (חֶסֶד)۔۳
انگریزی زُبان میں لفظ حسد کے کوئی مُناسب ہم معانی نہیں ہیں۔ کنگ جیمس ورژن بائِبل کے مُترجم صاحبان کو بڑی تگ و دو کا سامنا تھا کہ کہ انگریزی میں حسد ترجمہ کیسے کِیا جائے۔ اُنھوں نے عام طور پر ”شفقت“ چُنا ہے۔ اِس سے حسد کے معانی واضح تو ہو جاتے ہیں لیکن پُورے طور پر نہیں۔ دیگر تراجم میں اِس کو ”رحمت“ اور ”نیکی“ کے طور پر بھی لِیا گیا ہے۔ حسد ایک خاص اِصطلاح ہے جو دو گروہوں کو عہد کے رِشتے کو نِبھانے کے واسطے وفا اور اِیمان کا تقاضا کرتی ہے۔
سِیلیٹِئیل بیاہ اَیسا ہی عہد کا رِشتہ ہے۔ شوہر اور بیوی خُدا کے ساتھ اور ایک دُوسرے کے ساتھ ایک دُوسرے کے وفادار اور اِیمان دار رہنے کا عہد کرتے ہیں۔
حسد ایک خاص قسم کی محبت اور رحمت ہے جِس کو خُدا اُن کو عطا کرتا ہے جو اُس کے ساتھ عہد میں شامِل ہوتے ہیں۔ اور ہم حسد سے اُس کو جواب دیتے ہیں۔
کیوں کہ اُن لوگوں کے لیے خُدا کے اندر حسد ہے جِنھوں نے اُس کے ساتھ عہد باندھا ہے، وہ اُن سے محبت کرے گا۔ وہ اُن کے ساتھ کام کرتا رہے گا اور اُنھیں تبدیلی کے مواقع فراہم کرے گا۔ جب وہ توبہ کریں گے تو وہ اُنھیں مُعاف کر دے گا۔ اور اگر وہ بھٹک جاتے ہیں، تو وہ اُن کو اپنے پاس واپس جانے کا راستا تلاش کرنے میں مدد کرے گا۔
ایک بار جب آپ نے اور مَیں نے خُدا کے ساتھ عہد باندھ لِیا ہے، تو اُس کے ساتھ ہمارا رِشتہ ہمارے عہد سے پہلے کی نسبت بہت زیادہ گہرا ہو جاتا ہے۔ اب ہم عہد میں باندھے گئے ہیں۔ خُدا کے ساتھ ہمارے عہد کی وجہ سے، وہ ہماری مدد کرنے کی اپنی کاوِشوں میں کبھی نہیں تھکے گا، اور ہم اپنے ساتھ اُس کے شفِیق صبر کو کبھی کم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم میں سے ہر ایک کا خُدا کے دِل میں خاص مقام ہے۔ اُسے ہم سے بہت اُمِیدیں ہیں۔
آپ اِس تاریخی اعلان کے بارے میں جانتے ہیں جو خُداوند نے نبی جوزف سمتھ کو دیا تھا۔ یہ مُکاشفہ کے وِسیلے سے پُہنچا۔ خُداوند نے جوزف سے فرمایا، ”یہ وعدہ تُجھ سے بھی ہے، کیوں کہ تُم اَبرہام کے ہو، اور وعدہ اَبرہام سے کِیا گیا تھا“ (عقائد اور عہُود ۱۳۲:۳۱)۔
اِس طرح، یہ دائمی عہد اِنجِیل کی مُکمل بحالی کے حِصّے کے طور پر بحال ہُوا۔ اِس کے بارے میں سوچیں! ہَیکل میں باندھا گیا نِکاح کا عہد براہِ راست ابرہام کے عہد کے ساتھ جُڑا ہے۔ ہَیکل میں نوبیاہتا جوڑے کو اُن سب فضائل و فیوض سے مُتعارف کرایا جاتا ہے جو ابرہام، اِضحاق اور یعقُوب کی وفادار نسل کے لیے مخصُوص ہیں۔
جیسا کہ آدم نے کِیا، آپ اور مَیں ذاتی طور پر بپتِسما کے وقت عہد کے راستے میں داخل ہُوئے تھے۔ پھر ہم ہَیکل میں مزید اِس میں مُکمل طور پر داخل ہوتے ہیں۔ ابرہام کے عہد کی رحمتیں مُقدّس ہَیکلوں میں عطا کی جاتی ہیں۔ یہ برکات ہم، جی اُٹھنے پر، ”تاج و تخت، بادِشاہتیں، حُکومتیں، اور قُدرتیں، اِختیارات وِراثت میں پائیں گے، ’سب چِیزوں میں ہماری سرفرازی اور جلال کے لیے‘ [Doctrine and Covenants 132:19]۔“۴
عہدِ عتِیق کی آخِری کِتاب میں، ملاکی کا وعدہ مرقُوم ہے کہ ایلیاہ ”باپ کا دِل بیٹے کی طرف اور بیٹے کا باپ کی طرف مائِل کرے گا“ (ملاکی ۴:۶)۔ قدیم اِسرائِیل میں، باپ دادا کے حوالے سے اِس طرح کے حوالہ جات میں ابرہام، اِضحاق اور یعقُوب شامِل ہوتے تھے۔ یہ وعدہ اِس وقت واضح ہوتا ہے جب ہم اِس آیت کے مختلف حوالہ کو پڑھتے ہیں جو مورونی نے نبی جوزف سمتھ کو بتایا ہے: ”وہ [ایلیاہ] بچّوں کے دِلوں میں آباواجداد سے کیے گئے وعدوں کو بوئے گا اور بچّوں کے دِل اپنے آباواجداد کی طرف مائل ہوں گے“ (جوزف سمتھ—تارِیخ)۔ اُن آباواجداد میں یقیناً ابرہام، اِضحاق، اور یعقُوب شامِل ہیں۔ (دیکھیں عقائد اور عہود ۲۷:۹–۱۰۔)
یِسُوع مسِیح: عہُود کا مرکز
نجات دہندہ کی کفارہ کی قُربانی نے آسمانی باپ کو اپنے بچّوں سے کیے گئے وعدوں کو پُورا کرنے کے قابل بنایا۔ کیوں کہ یِسُوع مسِیح ”راہ، حق، اور زِندگی ہے، کوئی [اُس کے] وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا“ (یُوحنّا ۱۴:۶)۔ ابرہام کے عہد کی تکمیل ہمارے نجات دہندہ، خُداوند یِسُوع مسِیح کے کفارہ کی وجہ سے ممکن ہو جاتی ہے۔ یِسُوع مسِیح ابرہام کے عہد کے مرکز میں ہے۔
عہدِ عتِیق نہ صِرف صحیفے کی کتاب ہے؛ یہ تارِیخ کی کتاب بھی ہے۔ آپ اُس حوالہ کو یاد کرو جہاں ابرام اور سارَی کے بیاہ کی بابت پڑھتے ہیں۔ کیوں کہ اُن کی کوئی اولاد نہ تھی، سارَی نے اپنی لَونڈی ہاجرہ ابرام کو دی کہ اُس کی بیوی بنے، یہ خُداوند کی ہدایت کے مُطابق تھا۔ ہاجرہ نے اِسمٰعیل کو جنم دِیا۔۵ ابرام اِسمٰعیل سے پیار کرتا تھا، لیکن یہ وہ بچّہ نہ تھا جِس کے وسِیلے سے عہد باندھا جانا تھا۔ (دیکھیے پَیدایش ۱۱:۲۹–۳۰؛ ۱۶:۱، ۳، ۱۱؛ عقائد اور عہُود ۱۳۲:۳۴۔)
خُدا کی طرف سے رحمت کے طور پر، اور سارَی کے اِیمان کی خاطر،۶ وہ بڑھاپے میں حامِلہ ہُوئی تاکہ اُس کے بیٹے، اِضحاق، کے وسِیلے سے عہد باندھا جائے (دیکھیے پَیدایش ۱۷:۱۹)۔ وہ عہد میں پَیدا ہُوا تھا۔
خُدا نے سارَی اور ابرام کو نیا نام بخشا—سارہ اور ابرہام (دیکھیے پَیدائش ۱۷:۵، ۱۵)۔ اِن نئے ناموں کی بخشش اِس خاندان کے لیے ایک نئی زِندگی اور ایک نئی منزل کا آغاز ہے۔
ابرہام اِسمٰعیل اور اِضحاق دونوں سے پیار کرتا تھا۔ خُدا نے ابرہام کو بتا دیا تھا کہ اِسمٰعیل کثرت پائے گا اور ایک بڑی قَوم بنے گا (دیکھیے پَیدایش ۱۷:۲۰)۔ اِسی اِثنا میں، خُدا نے واضح کِیا کہ اَبَدی عہد اِضحاق کے وسِیلے سے قائم کیا جائے گا (دیکھیے پَیدایش ۱۷:۱۹)۔
وہ تمام لوگ جو اِنجِیل کو قبُول کرتے ہیں ابرہام کے نسب کا حِصّہ بن جاتے ہیں۔ گلتِیوں میں ہم پڑھتے ہیں:
”پَس جِتنوں نے مسِیح میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا مسِیح کو پہن لِیا۔
”… تُم سب مسِیح یِسُوع میں ایک ہو۔
اور اگر تُم مسِیح کے ہو تو ابرہام کی نسل اور وعدہ کے مُطابق وارِث ہو۔“ (گلتِیوں ۳:۲۷–۲۹)۔
یُوں، پَیدایشی طور پر یا لے پالک بن کر ہم اُس عہد کے وارِث بن سکتے ہیں۔
اِضحاق اور رِبقہ کا بیٹا یعقُوب عہد میں پَیدا ہُوا تھا۔ مزید براَں، اُس نے اپنی مرضی سے داخل ہونے کا اِنتخاب کِیا۔ جَیسا کہ آپ جانتے ہیں، یعقُوب کا نام تبدیل کر کے اِسرائِیل رکھا گیا (دیکھیے پَیدایش ۳۲:۲۸)، مطلب ”خُدا کو غالِب آنے دو“ یا ”وہ جو خُدا کے ساتھ غالِب آتا ہے۔“۷
خرُوج میں ہم پڑھتے ہیں کہ ”خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کے ساتھ تھا یاد کِیا“ (خرُوج ۲:۲۴)۔ خُدا نے بنی اِسرائِیل سے فرمایا، ”اگر تُم واقعی میری بات مانو، اور میرے عہد پر چلو، تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیت ٹھہرو گے“ (خرُوج ۱۹:۵)۔
فقرہ ”خاص مِلکیت“ کا ترجمہ عبرانی سیگ اُلہ، سے کِیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے انتہائی قیمتی مِلکیت—”خزانہ۔“۸
اِستِثنا کی کِتاب عہد کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔ نئے عہد نامے کے رسُول اِس عہد کے بارے میں جانتے تھے۔ جب پطرس نے ہَیکل کی سیڑھیوں پر لنگڑے آدمی کو شِفا دی تو اُس نے دیکھنے والوں کو یِسُوع کی بابت تعلیم دی۔ پطرس نے کہا، ”ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے بیٹے یِسُوعؔ کو جلال دِیا“ (اَعمال ۳:۱۳)۔
پطرس نے اپنے پیغام کو اِس طرح ختم کِیا: ”تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شرِیک ہو جو خُدا نے تُمھارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہامؔ سے کہا کہ تیری اَولاد سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔“ (اَعمال ۳:۲۵)۔ پطرس نے اُن پر واضح کیا کہ مسِیح کے نصب اُلعین میں خُدا کے عہد کو پُورا کرنا تھا۔
خُداوند نے قدیم امریکہ کے لوگوں کو بھی ایسا ہی واعظ دیا تھا۔ وہاں، جی اُٹھے مسِیح نے لوگوں کو بتایا کہ وہ واقعی کون ہیں۔ اُس نے کہا:
”تُم نبیوں کی اُولاد ہو اور تُم اِسرائِیل کے گھرانے کے ہو؛ اور اُس عہد کے ہو جو باپ نے تُمھارے باپ دادا سے باندھا، جب ابرہامؔ سے کہا کہ تیری اَولاد سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔
”باپ نے مُجھے زِندہ کرنے کے بعد پہلے تُمھارے پاس بھیجا ہے تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو [تُمھاری] بدی سے باز رکھ کر برکت دُوں؛ اور اَیسا اِس لیے کہ تُم عہد کے فرزند ہو“ (۳ نیفی ۲۰:۲۵–۲۶)۔
کیا آپ اِس کی فضِیلت دیکھتے ہیں؟ جو لوگ خُدا کے ساتھ اپنے عہد کو برقرار رکھتے ہیں وہ گُناہ سے مزاحمت کرنے والی رُوحوں کا قبِیلہ بن جائیں گے! جو لوگ اپنے عہد کو برقرار رکھتے ہیں وہ دُنیا کے مُستقل اثر و رُسوخ کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔
فریضہِ تبلیغ: ذِکرِ عہد
خُداوند نے حُکم دیا ہے کہ ہم اِنجِیل پھیلائیں اور عہد کو ذِکر کریں۔ اِسی لیے ہمارے پاس مُبلغین ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ اُس کے ہر بچّے کو نجات دہندہ کی اِنجِیل چُننے اور عہد کے راستے پر چلنے کا موقع مِلے۔ خُدا ساری اُمّتوں کو اُس عہد سے جوڑنا چاہتا ہے جو خُداوند نے قدیم میں ابرہام سے باندھا تھا۔
یُوں، فریضہِ تبلیغ اِسراِئیل کو اِکٹھا کرنے کا اہم حِصّہ ہے۔ یہ اِجتماع آج زمین پر وقوع پذیر ہونے والا سب سے زیادہ اہم فرض ہے۔ وسعت و رِفعت میں اِس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ فضِیلت و اہمیت میں اِس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ خُداوند کے مُبلغین—اُس کے شاگرد—اُسی کی سب سے بڑی دعوت، سب سے بڑے مقصد، اور زمین پر آج کے سب سے بڑا فرض میں مصرُوفِ عمل ہیں۔
لیکن اِس سے بھی زیادہ ہے—بہت زیادہ۔ پردے کے دُوسری طرف لوگوں تک اِنجِیل پھیلانے کی بہت زیادہ ضرُورت ہے۔ خُدا چاہتا ہے کہ پردے کے دونوں طرف ہر کوئی اُس کے عہد کی برکات سے فیض یاب ہو۔ عہد کا راستہ سب کے لیے کُھلا ہے۔ ہم سب سے التجا کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ اِس راستے پر چلیں۔ کوئی اور کام اِتنا عالم گیر طور پر جامع نہیں ہے۔ کیوں کہ ”خُداوند اُن سب پر رحیم ہے، جو اپنے دِل کے نیک اِرادوں سے اُس کا پاک نام پُکارتے ہیں“ (ہیلیمن ۳:۲۷)۔
چوں کہ ملکِ صدق کہانت بحال ہو چُکی ہے، عہد پر چلنے والے مرد و خواتین دونوں کو اِنجِیل کی ”تمام رُوحانی برکتوں اور رحمتوں“ تک رسائی حاصل ہے (عقائد اور عہُود ۱۰۷:۱۸؛ تاکید اِضافی ہے)۔
۱۸۳۶ میں، کرٹ لینڈ ہیکل مخصُوصیت پر، خُداوند کی ہدایت پر، ایلیاہ ظاہر ہُوا۔ اُس کا اِرادہ؟ ”والدوں کے دِل … بچّوں کے والِدوں کی طرف پھیرے“ (عقائد اور عہُود ۱۱۰:۱۵)۔ اِلیاس بھی ظاہر ہُوا۔ اُس کا اِرادہ؟ ”اِس کے بعد، اِلیاس ظاہر ہوا، اور اَبرہام کو دی گئی اِنجیل کا زمانہ ہمارے سپرد یہ کہتے ہوئے کیا، کہ ہم اور ہماری اَولاد میں ہمارے بعد کی تمام نسلیں مُبارک ہوں گی“ (عقائد اور عہُود ۱۱۰:۱۲)۔ یُوں، آقا نے جوزف سمتھ اور اولیور کاؤڈری کو کہانت کا اِختیار اور اَبرہام کے عہد کی منفرد برکات کو دُوسروں تک پہنچانے کا حق عطا کیا۔۹
کلِیسیا میں، ہم اِنفرادی اور اِجتماعی طور پر عہد کے راستے پر سفر کرتے ہیں۔ جس طرح بیاہ اور خاندان کسی مُنفرد اُفقی بندھن کا رشتہ قائم کرتے ہیں جو ایک خاص محبت پیدا کرتا ہے، اِسی طرح جب ہم عمودی طور پر اپنے خُدا کے ساتھ عہد کے وسِیلے سے خُود کو باندھتے ہیں تو نیا رشتہ قائم ہوتا ہے!
نیفی کا یہی مطلب ہو سکتا ہے جب اُس نے کہا کہ خُدا ”اُن سے پیار کرتا ہے جو اُس کو اپنا خُدا مانتے ہیں“ (۱ نیفی ۱۷:۴۰)۔ یہی وجہ ہے کہ، عہد کے ایک جُزو کی حیثیت سے، خاص رحمت اور محبت—یا حسد—اُن سب کے لیے دست یاب ہے جو خُدا کے ساتھ اِس پابند اور گہرے تعلُق میں داخل ہوتے ہیں، یہاں تک کہ ’’ہزار پُشتوں تک‘‘ (اِستِثنا ۷:۹)۔
خُدا کے ساتھ عہد باندھنے سے ہمارا رِشتہ اُس کے ساتھ ہمیشہ کے لیے بدل جاتا ہے۔ یہ ہمیں محبت اور رحمت کے بڑے پیمانہ سے نوازتا ہے۔۱۰ یہ اِس بات پر اثر انداز ہوتا ہے کہ ہم کون ہیں اور خُدا ہماری مدد کیسے کرے گا جو ہم بن سکتے ہیں۔ ہم سے وعدہ کِیا گیا ہے کہ ہم، بھی، اُس کے لیے ”خاص مِلکیت“ بن سکتے ہیں (زبُور ۱۳۵:۴)۔
وعدے اور فضائل
جو لوگ مُقدّس عہُود باندھتے ہیں اور اُن کی پاس داری کرتے ہیں اُن سے اَبَدی زِندگی اور سرفرازی کا وعدہ کیا جاتا ہے، ”جو خُدا کی سب نعمتوں میں سے اعلیٰ و اَرفع نعمت ہے“ (عقائد اور عہُود ۱۴:۷)۔ یِسُوع مسِیح اُن عہُود کا ضامن ہے (دیکھیے عِبرانیوں ۷:۲۲؛ ۸:۶)۔ عہُود کو ماننے والے جو خُدا سے محبّت کرتے ہیں اور اُسے اپنی زِندگی میں ساری دیگر چِیزوں پر غالب آنے دیتے ہیں وہ اُسے اپنی زِندگیوں میں سب سے زیادہ قُدرت والی تاثِیر بنا دیتے ہیں۔
ہمارے دَور میں ہمیں بطریقی برکات پانے اور قدیم بُزرگوں سے اپنے تعلُق کے بارے میں جاننے کا شرف حاصل ہوتا ہے۔ یہ برکتیں اور رحمتیں اِس بات کی بھی ایک جھلک فراہم کرتی ہیں کہ آگے کیا ہے۔
ہماری بُلاہٹ بحیثیت معہودہ اِسرائِیل یہ یقینی بنانا ہے کہ کلِیسیا کے ہر رُکن کو خُدا کے ساتھ عہد کرنے سے وابستہ خُوشی اور اِمتیازات کا احساس ہو۔ یہ عہد کی پاس داری کرنے والے ہر مرد اور عورت، ہر لڑکے اور لڑکی کی حوصلہ افزائی کے لیے بُلاہٹ ہے کہ وہ اپنے حلقہِ اثرورُسوخ میں آنے والوں کے ساتھ اِنجِیل کا ذِکرِ خیر کریں۔ یہ ہمارے مُبلغین کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے بھی بُلاہٹ ہے، جنھیں بپتسما دینے اور اِسرائِیل کو جمع کرنے میں مدد کے لیے ہدایات کے ساتھ بھیجا گیا ہے، تاکہ ہم مِل جُل کر خُدا کے لوگ بنیں اور وہ ہمارا خُدا ہو (دیکھیے عقائد اور عہُود ۴۲:۹)۔
ہر وہ مرد اور ہر عورت جو کہانت کی رُسُوم میں شرِیک ہوتا ہے اور جو خُدا کے ساتھ عہد کرتا ہے اور مانتا ہے خُدا کی قُدرت تک براہ راست رسائی رکھتا ہے۔ ہم اِنفرادی طریقے سے اپنے تِئیں خُداوند کا نام اپناتے ہیں۔ ہم اِجتماعی طریقے سے اپنے تِئیں خُداوند کا نام اپناتے ہیں۔ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کا صحیح نام اِستعمال کرنے کے بارے میں پُرجوش ہونا اہم طریقہ ہے کہ ہم بحیثیت اُمّت اپنے تِئیں اُس کا نام اپناتے ہیں۔ درحقیقت، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام اور اِس کے اَرکان کا ہر نیکی کا عمل خُدا کے حسد کا اِظہار ہے۔
اِسرائِیل پراگندہ کیوں کِیا گیا؟ چُوں کہ لوگوں نے حُکموں کو توڑا اور نبیوں کو سنگ سار کیا۔ پیار کرنے والے لیکن غمگین باپ نے اِسرائِیل کو دُور دُور تک پراگندہ کر کے جواب دیا۔۱۱
تاہم، اُس نے اُنھیں وعدہ کے ساتھ پراگندہ کر دیا کہ ایک دِن اِسرائِیل دوبارہ اُس کے پَروں تلے جمع ہو گا۔
یہوداہ کے قبیلے کو ذِمہ داری دی گئی تھی کہ وہ دُنیا کو خُداوند کی پہلی آمد کے لیے تیار کرے۔ اُسی قبیلے سے مریم کو خُدا کے بیٹے کی ماں بننے کے لیے بُلایا گیا تھا۔
یوسف کے قبیلے کو، اُس کے اور آسِناتھ کے بیٹوں، اِفرائِیمؔ اور منسّیؔ کے ذریعے سے (دیکھیے پَیدایش ۴۱:۵۰–۵۲؛ ۴۶:۲۰)، اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنے کے لیے قیادت کی ذِمہ داری دی گئی تھی، تاکہ دُنیا کو خُداوند کی دُوسری آمد کے لیے تیار کیا جا سکے۔
ایسے لازوال حسد کے رِشتے میں، یہ فطری بات ہے کہ خُدا اِسرائِیل کو اِکٹھا کرنا چاہتا ہے۔ وہ ہمارا آسمانی باپ ہے! وہ چاہتا ہے کہ اُس کی اولاد—پردے کے دونوں طرف—یِسُوع مسِیح کی بحال شُدہ انجِیل کا پیغام سُنیں۔
راہِ محبت
عہد کا راستہ محبت کا راستہ ہے—جو حیرت انگیز حسد ہے، وہ ہمدردانہ دیکھ بھال اور ایک دُوسرے تک رسائی کا راستہ ہے۔ محسُوس کرنا کہ اَیسی محبت آزادی اور ترقی ہے۔ سب سے بڑی خُوشی جو آپ کبھی محسوس کریں گے وہ ہے جب آپ خُدا اور اُس اُس کی ساری اُمّت کے لیے محبت سے بھر جاتے ہیں۔
کسی اور چِیز یا شخص سے زیادہ خُدا سے محبت کرنا وہ شرط ہے جو حقیقی اَمن، اِطمینان، اعتماد، اور خُوشی لاتی ہے۔
عہد کا راستہ خُدا کے ساتھ ہمارے رِشتہ کی بابت ہے—اُس کے ساتھ ہمارا حسد کا تعلُق ہے۔ جب ہم خُدا کے ساتھ عہد باندھتے ہیں، تو ہم نے اُس کے ساتھ اَیسا عہد باندھا ہے جِس پر وہ ہمیشہ اپنے کے کلام کے مُطابق قائم رہے گا۔ وہ ہماری مرضی کو سَلب کیے بغیر، ہمیں اپنا بنانے میں مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
مورمن کی کِتاب کا آغاز اور اختتام اِس دائمی عہد کے حوالہ سے ہوتا ہے۔ اِس کے سرورق سے لے کر مورمن اور مرونی کی اِختتامی شہادتوں تک، مورمن کی کتاب عہد کا حوالہ دیتی ہے (دیکھیے مورمن ۵:۲۰؛ 9:۳۷)۔ ”مورمن کی کتاب کا رونما ہونا پُوری دُنیا کے لیے نِشان ہے کہ خُداوند نے اِسرائِیل کو جمع کرنے کے عہد کو پُورا کرنے کا آغا زکر دیا ہے جو اُس نے ابرہام، اِضحاق، اور یعقُوب سے کیا تھا۔“۱۲
میرے پیارے بھائیو اور بہنو، ہمیں دُنیا کی تاریخ کے اِس اہم دَور میں بُلایا گیا ہے تاکہ دُنیا کو اَبَدی عہد کی خُوب صُورتی اور قُدرت کے بارے میں سِکھایا جا سکے۔ ہمارا آسمانی باپ اِس اعلیٰ و ارفع امر کو انجام دینے کے لیے ہم پر مُکمل اعتماد کرتا ہے۔
یہ پیغام ۳۱ مارچ ۲۰۲۲ کو مجلسِ عامہ کی قائدین کی نِشست میں بھی دیا گیا تھا۔
© 2022 منجانب Intellectual Reserve, Inc. جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ یو ایس اے میں چھپا۔ منظوری برائے انگریزی:۱۹/۶۔ منظوری برائے ترجمہ: ۱۹/۶۔ ترجمہ برائے لیحونا کا ماہانہ پیغام، اکتوبر ۲۰۲۲۔ Urdu۔ 18317 434