مشن کی بُلاہٹیں
باب 3: سبق 3—یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل


”باب 3: سبق 3—یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو: یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا اِشتراک کرنے کے لیے ہدایت نامہ (2023)

”باب 3: سبق 3،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو

باب 3: سبق 3

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل

آمدِ ثانی، از ہیری اینڈرسن

لوگ سوچ سکتے ہیں

  • یِسُوع مسِیح کون ہے؟ وہ میری اور میرے خاندان کی کیسے مدد کر سکتا ہے؟

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان رکھنے سے کیا مُراد ہے؟ اُس پر ایمان رکھنے سے میری زندگی کیسے بابرکت ہو سکتی ہے؟

  • توبہ کرنے سے کیا مُراد ہے؟

  • بُرے اِنتخابات کرنے کے بعد میں خُدا کے اِطمینان اور مُعافی کو کیسے محسُوس کر سکتا ہُوں؟

  • بپتِسما کا کیا مقصد ہے؟

  • رُوحُ القُدس کی نعمت کیا ہے؟

  • آخر تک برداشت کرنے سے کیا مُراد ہے؟

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی بدولت ہم مسِیح کی طرف رُجُوع لاتے ہیں۔ یہ اِتنی آسان ہے کہ ایک بچّہ بھی اِسے سمجھ سکتا ہے۔ یہ سبق مسِیح کی اِنجِیل اور تعلیم، بشمُول یِسُوع مسِیح پر ایمان، توبہ، بپتِسما، رُوحُ القُدس کی نعمتوں، اور آخر تک برداشت کرنے پر توجہ مرکُوز کرتا ہے۔ یہ اِس بات پر بھی توجہ مرکُوز کرواتا ہے کہ اِنجِیل خُدا کے تمام بچّوں کو کیسے برکت بخشتی ہے۔

لفظ اِنجِیل کے لغوی معنی ”خُوشخبری“ کے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل خُوشخبری ہے کیونکہ یہ تعلیم—اَبدی سچّائی—مُہیا کرتی ہے تاکہ ہم جانیں کہ کِس طرح اُس کی طرف رُجُوع لانا اور نجات پانی ہے (دیکھیں 1 نیفی 15:‏14)۔ اِنجِیل ہمیں سِکھاتی ہے کہ کیسے نیک، بامقصد زندگی گُزارنی ہے۔ اِنجِیل کی خُوشخبری ہمیں گُناہوں سے مُعافی پانے، پاک ہونے، اور خُدا کی حضُوری میں لوٹنے کی راہ مُہیا کرتی ہے۔

تدرِیسی تجاویِز

یہ حِصّہ آپ کو سِکھانے کی تیاری میں مدد کے لیے مثال کے طور پر ایک خاکہ فراہم کرتا ہے۔ اِس میں سوالات اور دعوتوں کی مثالیں بھی شامِل ہیں جو آپ اِستعمال کر سکتے ہیں۔

جب آپ سِکھانے کی تیاری کریں، دُعا گو ہو کر ہر شخص کی صورتِ حال اور رُوحانی ضرُوریات کو ذہن میں رکھیں۔ فیصلہ کریں کہ سِکھاتے وقت سب سے زیادہ کیا موثر ہو گا۔ ایسی اصطلاحات کی وضاحت کرنے کے لیے تیاری کریں جو شاید لوگ سمجھ نہ سکیں۔ اپنی منصُوبہ بندی مُیسر وقت کے مُطابق کرتے ہوئے، اسباق کو مُختصر رکھنا یاد رکھیں۔

جب آپ سِکھائیں تو مُنتخب شُدّہ صحائف کا اِستعمال کریں۔ سبق کے ”عقائدی بُنیاد“ حِصّے میں بُہت سے مددگار صحائف شامِل ہیں۔

سوچیں کہ تعلیم دیتے ہُوئے آپ کو کون سا سوال پُوچھنا ہے۔ ایسی دعوتیں دیں جِن پر عمل کرنے سے ہر کِسی کی حوصلہ افزائی ہو۔

خُدا کی وعدہ کی گئی برکات پر زور دیں، اور جو کُچھ آپ سِکھاتے ہیں اُس کے بارے گواہی دیں۔

 مُناد خاندان کو تعلیم دیتے ہُوئے

آپ 15 سے 25 منٹ میں لوگوں کو کیا سِکھا سکتے ہیں

تعلیم دینے کے لیے درج ذیل اُصُولوں میں سے ایک یا زائد کا اِنتخاب کریں۔ ہر اُصُول کی عقائدی بُنیاد خاکہ کے بعد فراہم کی گئی ہے۔

یِسُوع مسِیح کا اِلہٰی فریضہ

  • خُدا نے ہمیں گُناہ اور موت سے مُخلصی دینے کے لیے اپنے پیارے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کو بھیجا۔

  • یِسُوع کی کفّارہ بخش قُربانی کی بدولت، ہم توبہ کر کے اپنے گُناہوں سے پاک اور شفاف ہو سکتے ہیں۔

  • یِسُوع مصلُوب ہونے کے بعد، جِی اُٹھا تھا۔ اُس کے جِی اُٹھنے کی بدولت، ہم سب بھی مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔ اِس کا مطلب ہے کہ ہر شخص کا رُوح اور جِسم پھر سے مِل جائے گا، اور ہم سب کامِل، جِی اُٹھے بدن کے ساتھ ہمیشہ تک زندہ رہیں گے۔

یِسُوع مسِیح پر ایمان

  • یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا پہلا اُصُول ایمان ہے۔

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان میں یہ اعتماد اور بھروسا شامل ہے کہ وہ خُدا کا بیٹا، ہمارا نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا ہے۔

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان عمل اور قُدرت کا اُصُول ہے۔

  • ہم دُعا اور صحائف کا مُطالعہ اور احکام کی فرمانبرداری کرنے سے اپنے ایمان کو بڑھا سکتے ہیں۔

توبہ

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان ہمیں توبہ کرنے کی طرف لے جاتا ہے۔ توبہ خُدا کی طرف رُجُوع لانے اور گُناہ سے منہ موڑنے کا عمل ہے۔ جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو ہمارے اعمال، خواہشات، اور خیالات خُدا کی مرضی کے ساتھ زیادہ ہم آہنگ ہونے کے لیے تبدیل ہو جاتے ہیں۔

  • جب ہم سچّی نیت سے توبہ کرتے ہیں، تو خُدا ہمیں مُعاف کر دیتا ہے۔ مُعافی مُمکن ہے کیونکہ یِسُوع مسِیح نے ہمارے گُناہوں کا کفّارہ دیا ہے۔

  • جب ہم توبہ کرتے ہیں، اور اپنے جُرم اور غم سے شفا پاتے ہیں تو ہم اطمینان محسُوس کرتے ہیں۔

  • توبہ زِندگی بھر جاری رہنے والا عمل ہے۔ ہم جتنی بار توبہ کرتے ہیں خُدا اُتنی بار ہمیں خُوش آمدید کہتا ہے۔ وہ ہمیں کبھی بھی ترک نہیں کرے گا۔

بپتِسما: خُدا کے ساتھ ہمارا پہلا عہد

  • بپتِسما کے ذریعے ہم پہلی دفعہ خُدا کے ساتھ عہد کے بندھن میں داخل ہوتے ہیں۔

  • بپتِسما کے دو حِصّے ہوتے ہیں: پانی سے بپتِسما اور رُوح سے بپتِسما۔ جب ہم بپتِسما اور استحکام پاتے ہیں، تو ہم اپنے گُناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں، اور ہمیں زندگی میں ایک نیا آغاز مِلتا ہے۔

  • یِسُوع کے نمونہ کی پیروی کرتے ہُوئے، ہم غوطے کا بپتِسما لیتے ہیں۔

  • بچّوں کو آٹھ سال کی عُمر تک بپتِسما نہیں دیا جاتا۔ اُس عمر سے پہلے وفات پا جانے والے بچّے یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسیلے سے مُخلصی پاتے ہیں۔

  • ہم ہر ہفتے یِسُوع کی قربانی کی یادگاری میں عِشائے ربانی میں شرکت کرتے ہیں اور خُدا کے ساتھ اپنے عہُود کی تجدید کرتے ہیں۔

رُوحُ القُدس کی نعمت

  • رُوحُ القُدس خُدائی اَراکین کا تیسرا رُکن ہے۔

  • بپتِسما پانے کے بعد، ہم اِستحکام کی رَسم کے ذریعے رُوحُ القُدس کی نعمت کو پاتے ہیں۔

  • جب ہم رُوحُ القُدس کی نعمت پاتے ہیں، تو اگر ہم وفادار رہیں ہم اپنی پُوری زندگی اُس کی رفاقت پا سکتے ہیں۔

  • رُوحُ القُدس ہمیں پاک کرتا، ہماری راہ نُمائی کرتا، ہمیں تسلی دیتا، اور سچّائی جاننے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

آخر تک برداشت

  • آخر تک برداشت میں ہر روز مسِیح پر ایمان کی مشق جاری رکھنا شامل ہے۔ ہم خُدا کے ساتھ اپنے عہُود پر کار بند رہتے ہیں، توبہ کرتے ہیں، رُوحُ القُدس کی رفاقت کے خواہاں ہوتے ہیں، اور عِشائے ربانی لیتے ہیں۔

  • جب ہم وفاداری سے یِسُوع مسِیح کی پیروی کے خواہاں ہوتے ہیں، تو خُدا کا وعدہ ہے کہ ہم اَبدی زندگی پائیں گے۔

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل خُدا کے سارے بچّوں کو برکت دیتی ہے

  • اِنجِیل کے مُطابق زندگی بسر کرنے کے باعث ہماری خُوشیاں گہری ہوں گی، ہمارے اعمال کو تحریک ملے گی، اور ہمارے تعلقات میں نکھار آئے گا۔

  • جب ہم یِسُوع مسِیح کی تعلیمات کے مُطابق زندگی گُزارتے ہیں تو ہم—بحیثِیت افراد اور خاندان—زیادہ خُوش رہیں گے۔

  • یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے وسیلے سے، خاندان اِس زندگی میں برکت پاتے ہیں اور اَبدیت کے لیے اکٹھے ہو سکتے ہیں اور خُدا کی حضُوری میں رہ سکتے ہیں۔

سوالات جو آپ لوگوں سے پُوچھ سکتے ہیں

درج ذیل سوالات مثالیں ہیں کہ آپ لوگوں سے کیا پُوچھ سکتے ہیں۔ یہ سوالات بامقصد گُفتگُو کرنے اور کِسی شخص کی ضروریات اور اُس کا نُقطہِ نظر سمجھنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔

  • آپ یِسُوع مسِیح کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

  • آپ کے لیے یِسُوع مسِیح پر ایمان رکھنے کا کیا مطلب ہے؟

  • آپ اپنی زِندگی میں کون سی تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں؟

  • آپ کے نزدیک توبہ کیا ہے؟

  • آپ کے نزدیک بپتِسما کیا ہے؟ آپ بپتِسما کی تیاری کے لیے ابھی کیا کر سکتے ہیں؟

  • خُدا کی حضُوری میں واپس جانے کے سفر میں رُوحُ القُدس آپ کی کیسے مدد کر سکتا ہے؟

  • ایسی کون سی چنوتی ہے جِس کا سامنا آپ یا آپ کا خاندان کر رہا ہے؟ کیا ہم یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل میں سے ایسے طریقوں کا اِشتراک کر سکتے ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں؟

دعوتیں جو آپ دے سکتے ہیں

  • کیا آپ خُدا سے دُعا میں یہ جاننے کے لیے مدد مانگیں گے کہ جو ہم نے سِکھایا ہے وہ سچ ہے؟ (دیکھیں ”تدریسی بصیرت: دُعا“ سبق 1 کے آخری حِصّے میں۔)

  • کیا جو ہم نے سِکھایا ہے اِس کے بارے مزید جاننے کے لئے آپ اِس اِتوار چرچ آئیں گے؟

  • کیا آپ مورمن کی کِتاب پڑھیں گے اور یہ جاننے کے لیے دُعا کریں گے کہ آیا یہ خُدا کا کلام ہے؟ (آپ مخصُوص ابواب یا آیات تجویز کر سکتے ہیں۔)

  • کیا آپ یِسُوع کے نمونہ کی پیروی کریں گے اور بپتِسما لیں گے؟ (دیکھیں ”بپتِسما لینے اور اِستحکام پانے کی دعوت،“ جو سبق 1 سے بِالکل پہلے دی گئی تھی۔)

  • کیا ہم اپنی اگلی مُلاقات کے لیے وقت مُقرر کر سکتے ہیں؟

عقائدی بُنیاد

یہ حِصّہ آپ کے اِنجِیل کے علم اور گواہی کو مضبُوط کرنے اور سِکھانے میں مدد کے لیے آپ کے مُطالعہ کے لیے تعلیم اور صحائف فراہم کرتا ہے۔

اِن بارہ کو یِسُوع نے بھیجا از والٹر رینے

یِسُوع مسِیح کا اِلہٰی فریضہ

آسمانی باپ نے اپنے پیارے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کو دُنیا میں بھیجا تاکہ ہم سب کے لیے مُمکن بنایا جائے کہ ہم اِس دُنیا میں خُوشی کا تجربہ پائیں اور آنے والی دُنیا میں اَبدی زندگی پائیں۔ ”اور یہ اِنجِیل خُوشی کی بشارت ہے، … کہ [یِسُوع مسِیح] دُنیا میں آیا … تاکہ دُنیا کے گُناہ اُٹھائے، اور دُنیا کو مُقَدَّس ٹھہرائے، اور اُس کو ساری ناراستی سے پاک کرے؛ تاکہ اُس کے وسیلے سب بچّائے جائیں“ (عقائد اور عہُود 76:‏40–42

فانی ہونے کے ناطے ہم سب نے گُناہ کیا اور ہم سب مریں گے۔ گُناہ اور موت ہمیں خُدا کے ساتھ اَبدی زندگی گُزارنے سے روکیں گی جب تک ہمارے پاس کوئی مُخلصی دینے والا نہ ہو (دیکھیں 2 نیفی 9)۔ بنائے عالم سے پیشتر آسمانی باپ نے، یِسُوع مسِیح، کو ہمارے نجات دہندہ اور مُخلصی دینے کے لیے چُنا۔ اپنی محبّت کے اعلیٰ اِظہار کے لیے، یِسُوع دُنیا میں آیا اور اُس کارِ الٰہی کو پُورا کیا۔ اُس نے ہمارے لیے ہمارے گُناہوں سے مُخلصی پانا مُمکن بنایا، اور اُس نے یقینی بنایا کہ ہم سب مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جائیں۔

یِسُوع نے کامِل زِندگی بسر کی۔ اپنی فانی خِدمت کے اِختتام پر، اُس نے گتسمنی میں اور اپنی مصلُوبیت کے وسیلے سے ہمارے گُناہ اپنے اوپر لے لیے (دیکھیں 1 نیفی 11:‏33)۔ یِسُوع کی اذیت اِس قدر شدید تھی کہ اُس ”درد نے اُسے لرزا دِیا، اور اُس کے ہر مسام سے خُون بہہ نِکلا“ (عقائد اور عہُود 19:‏18)۔ مصلُوب ہونے کے بعد، یِسُوع دوبارہ جِی اُٹھا، اور موت پر فتح حاصِل کی۔ یہ واقعات مِل کر یِسُوع مسِیح کا کفّارہ تشکیل دیتے ہیں۔

ہمارے گُناہ، ہمیں رُوحانی طور پر ناپاک کرتے ہیں، ”اور کوئی ناپاک شے خُدا کے ساتھ قیام نہیں کر سکتی“ (1 نیفی 10:‏21)۔ اِس کے ساتھ ساتھ، اِنصاف کا قانون ہمارے گُناہوں کے نتائج کا تقاضا کرتا ہے۔

جب ہم توبہ کرتے ہیں تو یِسُوع کی کفّارہ بخش قُربانی ہمارے لیے گُناہ سے پاک اور صاف ہونے کا راستہ فراہم کرتی ہے۔ یہ اِنصاف کے تقاضوں کو پُورا کرنے کا راستہ بھی فراہم کرتی ہے (دیکھیں ایلما 42:‏15، 23–24)۔ نجات دہندہ نے فرمایا، ”مَیں … نے یہ چِیزیں سب کے لیے جھیلی ہیں، تاکہ اُنھیں نہ جھیلنا پڑے اگر وہ توبہ کرتے ہیں؛ لیکن اگر وہ توبہ نہیں کرتے تو ضرور ہے کہ وہ میری طرح ہی دُکھ اُٹھائیں“ (عقائد اور عہُود 19:‏16–17)۔ اگر یِسُوع مسِیح نہ ہوتے تو، گُناہ آسمانی باپ کے ساتھ مُستقبل کے وجود کی ساری اُمید ختم کر دیتا۔

ہمارے لیے اپنے آپ کو قُربانی کے لیے پیش کرتے ہُوئے، یِسُوع نے ہماری ذاتی ذُمہ داری کو ختم نہیں کیا۔ ہمیں اُس پر ایمان رکھنے، توبہ کرنے، اور اُس کے احکامات کی فرمانبراری کرنے کی ضرورت ہے۔ جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو یِسُوع ہمارے حق میں اپنے باپ سے رحم کے حقُوق کا دعویٰ کرے گا (دیکھیں مرونی 7:‏27–28)۔ نجات دہندہ کی شفاعت کی بدولت، آسمانی باپ ہمیں معاف کرتا ہے، اور ہمیں ہمارے گُناہوں کے بوجھ اور بدی سے نجات بخشتا ہے (دیکھیں مُضایاہ 15:‏7–9)۔ ہم رُوحانی طور پر پاک ہوتے ہیں اور بالآخر خُدا کی حضُوری میں ہمارا اِستقبال کیا جائے گا۔

یِسُوع کا کارِ الٰہی بھی ہمیں موت سے بچّانا تھا۔ کیوں کہ وہ جِی اُٹھا ہم سب بھی موت کے بعد جِی اُٹھیں گے۔ اِس کا مطلب ہے کہ ہر شخص کا رُوح اور جِسم پھر سے مِل جائے گا، اور ہم سب کامِل، جِی اُٹھے بدن کے ساتھ ہمیشہ تک زندہ رہیں گے۔ اگر یِسُوع مسِیح نہ ہوتے تو، موت آسمانی باپ کے ساتھ مُستقبل کے وجود کی ساری اُمید ختم کر دیتی۔

مُطالعہِ صحائف

خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا

یِسُوع مسِیح کے ذریعے نجات

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

یِسُوع مسِیح پر ایمان

خُداوند یِسُوع مسِیح پر ایمان لانا اِنجِیل کا پہلا اُصُول ہے۔ اِنجِیل کے دیگر اُصُولوں کی بُنیاد ایمان ہے۔

یِسُوع مسِیح پر ایمان میں یہ اعتماد بھی شامل ہے کہ وہ خُدا کا اکلوتا بیٹا ہے۔ اِس میں نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والے کے طور سے اُس پر اعتبار بھی شامل ہے—اور یہ کہ وہ خُدا کی حضُوری میں واپس جانے کا واحد راستہ ہے (دیکھیں اعمال 4:‏10–12؛ مُضایاہ 3:‏17؛ 4:‏6–8)۔ ہمیں دعوت دی گئی ہے کہ ہم ”اُس پر غیر متزلزل ایمان کی مشق کریں، پُورے طور سے اُس کی نیکیوں پر توکل کریں جو کہ بچّانے کی قُدرت رکھتا ہے“ (2 نیفی 19:31

یِسُوع مسِیح پر ایمان میں یہ یقین رکھنا بھی شامل ہے کہ اُس نے اپنی کفّارہ بخش قُربانی میں ہمارے گُناہوں کے لیے دکھ سہے۔ اُس کی قُربانی کی بدولت، ہم توبہ کر کے اپنے گُناہوں سے پاک صاف ہو سکتے اور چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ اِس پاکیزگی سے ہمیں اِس زندگی میں اطمینان اور اُمید حاصِل ہوتی ہے۔ یہ ہمیں مرنے کے بعد خُوشی کی معمُوری حاصِل کرنے کے قابل بھی بناتی ہے۔

یِسُوع مسِیح پر ایمان میں یہ بھروسا رکھنا بھی شامل ہے کہ اُس کے وسیلے سے، ہم سب مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔ نُقصان کے وقت یہی ایمان ہمیں برداشت اور تسلی دے سکتا ہے۔ موت کے غم کو قیامت کے وعدے سے دُور کیا جا سکتا ہے۔

یِسُوع مسِیح پر ایمان میں یہ یقین اور بھروسا رکھنا بھی شامل ہے کہ اُس نے ہماری مصیبتوں اور کمزوریوں کو اپنے اوپر لے لیا (دیکھیں یسعیاہ 53:‏3–5)۔ وہ اپنے تجربے سے جانتا ہے کہ اُس نے کیسے ہماری زندگی کی چنوتیوں میں شفقت کے ساتھ ہماری مدد کرنی ہے (دیکھیں ایلما 7:‏11–12؛ عقائد اور عہُود 122:‏8)۔ جب ہم ایمان کی مشق کرتے ہیں، تو وہ مُشکلات میں سے گُزرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

اُس پر ہمارے ایمان کے وسیلے سے، یِسُوع ہمیں جِسمانی اور رُوحانی طور پر شفا دے سکتا ہے۔ جب ہم اُس کی دعوت کو یاد رکھتے ہیں تو وہ ہمیشہ ہماری مدد کرنے کے لیے تیار رہتا ہے ”ہر خیال میں میری طرف دیکھو؛ شک نہ کرو، خوف نہ کھاؤ“ (عقائد و عہُود 36:6

عمل اور قُدرت کا اُصُول

یِسُوع مسِیح پر ایمان عمل کی طرف لے کر جاتا ہے۔ ہم ہر روز حُکموں کی فرماںبرداری اور نیکی کر کے اپنے ایمان کا اِظہار کرتے ہیں۔ ہم اپنے گُناہوں سے توبہ کرتے ہیں۔ ہم اُس کے ساتھ وفادار ہوتے ہیں۔ ہم مزید اُس کی مانند بننے کی کوشِش کرتے ہیں۔

جب ہم ایمان کی مشق کرتے ہیں، تو ہم اپنی روزمرہ زندگیوں میں یِسُوع کی قُدرت کا تجربہ پا سکتے ہیں۔ وہ ہماری بہترین کوششوں کو عظمت بخشے گا۔ وہ ہماری بڑھوتی اور آزمائشوں سے بچنے میں مدد کرے گا۔

اپنے ایمان کو مضبُوط کرنا

نبی ایلما نے سِکھایا ایمان کی تعمیر کا آغاز سادہ ”یقین کرنے کی خُواہش“ سے پیدا ہوتا ہے (ایلما 32:‏27)۔ پھر، یِسُوع مسِیح پر اپنے ایمان کو بڑھانے اور اُس کی، نشوونُما کرنے کے لیے ہمیں اُس کے کلام کو سیکھنے، اُس کی تعلیمات کا اِطلاق کرنے، اور اُس کے احکامات کی فرمانبرداری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایلما سِکھاتا ہے کہ جب ہم صبر، جانفشانی کے ساتھ اُس کے کلام کی نشوونُما اپنے دِلوں میں کرتے ہیں، ”تو یہ جڑ پکڑے گا اور اَبدی زندگی کا پھل لانے والا درخت [بنے گا]“—ہمارے ایمان کو مضبُوط بنائے گا (ایلما 32:‏41؛ دیکھیں آیات 26–43

مُطالعہِ صحائف

ایمان، قُدرت، اور نجات

ایمان کا عقیدہ

ایمان کی مثالیں

اعمال اور فرمانبرداری

ایمان سے توبہ

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

توبہ

توبہ کیا ہے؟

توبہ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا دُوسرا اُصُول ہے۔ یِسُوع مسِیح پر ایمان اور اُس کے لیے ہماری محبّت ہمیں توبہ کرنے کی جانب لے جاتی ہے (دیکھیں ہیلیمن 14:‏13)۔ توبہ خُدا کی طرف رُجُوع لانے اور گُناہ سے مُنہ موڑنے کا عمل ہے۔ جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو ہمارے اعمال، خواہشات، اور خیالات خُدا کی مرضی کے ساتھ زیادہ ہم آہنگ ہونے میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ گُناہ کی مُعافی یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے کی قُربانی کے وسیلے سے مُمکن ہوتی ہے۔

توبہ کِسی رویے کو تبدیل کرنے یا کمزوری پر غالب آنے کے لیے قُوتِ ارادی کی مشق کرنے سے کہیں زیادہ ہے۔ توبہ خلُوصِ دِل سے مسِیح کی طرف مُڑنا ہے، جو ہمیں اپنے دِلوں میں ”بڑی تبدیلی“ کا تجربہ حاصِل کرنے کی قُدرت بخشتا ہے (ایلما 5:‏12–14)۔ جب ہم دِل کی تبدیلی کا تجربہ کرتے ہیں، تو ہم رُوحانی طور پر نئے سِرے سے پیدا ہوتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ 27:‏24–26

تَوبہ کے ذریعے، ہم خُدا، اپنے لیے، اور دُنیا کے لیے ایک نیا نظریہ تخلیق کرتے ہیں۔ ہم اُس کے بچّوں کے طور پر اُس کے پیار—اور وہ پیار جو ہمارا نجات دہندہ ہم سے رکھتا ہے نئے سِرے سے محسُوس کرتے ہیں۔ توبہ کرنے کا موقع اِن عظیم ترین برکات میں سے ایک ہے جو خُدا نے ہمیں اپنے بیٹے کے وسیلے سے عطا کیا ہے۔

توبہ کا عمل

جب ہم تَوبہ کرتے ہیں تو، ہم اپنے گُناہوں کو پہچانتے اور اِن پر حقیقی پچھتاوا، محسُوس کرتے ہیں۔ ہم خُدا کے سامنے اپنے گُناہوں کا اعتراف کرتے ہیں اور اُس سے مُعافی مانگتے ہیں۔ ہم خُدا کے بااِختیار کلِیسیائی راہ نُماؤں کے سامنے بھی اِنتہائی سنگین گُناہوں کا اعتراف کرتے ہیں، جو تَوبہ کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔ ہم وہ کرتے ہیں جو ہم بحالی کے لیے کر سکتے ہیں، جِس کا مطلب ہمارے اعمال کی وجہ سے در پیش مسائل کو درُست کرنے کی کوشِش کرنا ہے۔ حقیقی توبہ کُچھ وقت کے دوران راست اعمال کر کے بہترین طور پر ظاہر کی جاتی ہے۔

توبہ ہر روز اور زِندگی بھر جاری رہنے والا عمل ہے۔ ہم ”سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں“ (رومیوں 3: 23)۔ ہمیں مسلسل توبہ کرتے رہنا چاہیے، یہ یاد رکھتے ہوئے کہ ”مسِیح کے وسیلے جو ہمیں طاقت بخشتا ہے اُس میں ہم سب کُچھ کر سکتے ہیں“ (فلپیوں 13:4)۔ خُدا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ”جتنی مرتبہ بھی میرے لوگ توبہ کریں گے مَیں اُن کی خطائیں مُعاف کرؤں گا“ (مُضایاہ 26:‏30

توبہ کی برکات

توبہ ایک مثبت اُصُول ہے جو خُوشی اور اطمینان لاتا ہے۔ ”توبہ ہمارے مُخلصی دینے والے، یِسُوع مسِیح، کی قوت کو [ہماری] زندگیوں میں لاتی ہے“ (ہیلمن 5:‏11

جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو ہمارے دُکھ اور زخم وقت کے ساتھ بھر جاتے ہیں۔ ہم زیادہ کثرت سے رُوح کے اثر کو محسُوس کرتے ہیں۔ خُدا کی پیروی کرنے کی ہماری خواہش مضبُوط ہوتی جاتی ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن

”بُہت سے لوگ تَوبہ کو سزا سمجھتے ہیں—ایسی چِیز جِس سے بھاگنا چاہیے۔ … لیکن سزا کا یہ احساس شیطان وجُود میں لاتا ہے۔ وہ ہمیں یِسُوع مسِیح پر آس لگانے سے روکنے کی کوشِش کرتا ہے، جو ہمیں شِفا دینے، مُعاف کرنے، صاف کرنے، تقوّیت بخشنے، پاک کرنے اور مُقدّس ٹھہرانے کی اُمید میں بازو پھیلائے کھڑا ہے“ (رسل ایم نیلسن، ”ہم بہتر کر اور بہتر بن سکتے ہیں،“ لیحونا، مئی 2019، 67)۔

مُطالعہِ صحائف

توبہ

مُخلصی اور معافی

اُن کے لیے رحم جو توبہ کرتے ہیں

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

نوجوان لڑکی بپتِسما پاتے ہُوئے

بپتِسما: خُدا کے ساتھ ہمارا پہلا عہد

یِسُوع مسِیح پر ایمان اور توبہ ہمیں بپتِسما اور استحکام کی رسُوم کے لیے تیار کرتے ہیں۔ بپتِسما یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی پہلی بچانے والی رسم ہے۔ جب ہم اُمید کی یہ پُر مُسرت رسم پاتے ہیں، تو ہم خُدا کے ساتھ اپنا پہلا عہد باندھتے ہیں۔

ایک رسم جو کہانت کے اِختیار سے انجام پاتی ہے ایک مُقدّس عمل یا تقریب ہوتی ہے۔ کُچھ رسُومات، جیسے بپتِسما، ہماری نجات کے لیے نہایت ضروری ہوتی ہیں۔

رسُومات کے ذریعے ہم، خُداوند کے ساتھ عہُود باندھتے ہیں۔ یہ عہُود ہمارے اور خُدا کے درمیان مُقدّس وعدے ہوتے ہیں۔ جب ہم اُس کے ساتھ وعدوں پر قائم رہتے ہیں تو وہ ہمیں برکت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ ہمارا خُدا کے ساتھ کیے وعدوں پر قائم رہنے کا مضبُوط عزم ہونا چاہیے۔

خُدا نے ہمیں اُس کے پاس آنے اور اَبدی زندگی کو پانے میں مدد دینے کے لیے رسُوم اور عہُود مُہیا کیے ہیں۔ جب ہم کہانتی رسُومات پاتے اور اِس سے مُنسلک عہُود پر قائم رہتے ہیں، تو ہم اپنی زندگیوں میں ”قُدرت الٰہی کے ظہُور“ کا تجربہ پا سکتے ہیں (عقائد اور عہُود 84:‏20

بپتِسما کا عہد

نجات دہندہ نے سِکھایا کہ ہمارے لیے آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بپتِسما ضروری ہے (دیکھیں یُوحنّا 3:‏5)۔ یہ یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا کا رُکن بننے کے لیے بھی ضروری ہے۔ نجات دہندہ نے بپتِسما لے کر ہمارے لیے مثال قائم کی ہے (دیکھیں متّی 3:‏13–17

جب ہم بپتِسما لیتے اور اپنے عہد پر قائم رہتے ہیں، تو خُدا ہمارے گُناہ معاف کرنے کا وعدہ کرتا ہے (دیکھیں اعمال 22:‏16؛ 3 نیفی 12:‏1–2)۔ یہ عظیم برکت یِسُوع مسِیح کے کفّارے کی قُربانی کے ذریعے سے مُمکن ہُوئی، ”جِس نے ہم سے محبّت رکھی، اور جِس نے اپنے خون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے گُناہوں سے خلاصی دی“ (مُکاشفہ 1:‏5)۔ خُدا نے ہمیں رُوحُ القُدس کی رفاقت کی برکت دینے کا بھی وعدہ کیا ہے تاکہ ہم پاک ہو سکیں، اور ہدایت، اور تسلی پا سکیں۔

اپنے بپتِسما کے عہد کے دوران، ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہم یِسُوع مسِیح کا نام اپنے اوپر لینے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ہم ”ہمیشہ اُسے یاد رکھنے اور اُس کے حکموں کو ماننے“ کا بھی وعدہ کرتے ہیں۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم دُوسروں کو پیار اور اُن کی خِدمت کریں گے، ”غمزدوں کے غم میں شریک ہوں گے؛ … اُنھیں تسلی دیں گے جِنھیں تسلی کی ضرورت ہے، اور ہر وقت اور ہر بات میں اور ہر جگہ خُدا کے گواہ بنیں گے“ (مُضایاہ 18:‏9؛ دیکھیں آیات 8–10، 13)۔ ہم ساری زندگی یِسُوع مسِیح کی خِدمت کرنے کے عزم کا اِظہار کرتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 20:‏37؛ مُضایاہ 2:‏17

بپتِسما سے وابستہ ہمارے عہُود کے وعدے عظیم ذمہ داری ہیں۔ وہ الہام بخش اور پُر مُسرت بھی ہوتے ہیں۔ وہ ہمارے اور آسمانی باپ کے درمیان ایک خاص تعلُق پیدا کرتے ہیں جِس کے وسیلے سے وہ ہمیشہ اپنی محبّت کو بڑھاتا ہے۔

غوطے کا بپتِسما

یِسُوع نے سِکھایا کہ ہمیں اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لیے غوطے کا بپتِسما لینے کی ضرورت ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 20:‏72–74)۔ غوطے کا بپتِسما یِسُوع مسِیح کی موت، دفن ہونے اور دوبارہ جی اٹھنے کی علامت ہے (دیکھیں رومیوں 6:‏3–6

غوطے کا بپتِسما ذاتی طور پر ہمارے لیے طاقتور علامت ہے۔ یہ ہماری پُرانی زندگی کی موت، اُس زندگی کے دفنائے جانے، اور ہماری رُوحانی پیدائش کی نُمائندگی کرتا ہے۔ جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم نئے سِرے سے پیدا ہونے اور مسِیح کے رُوحانی بیٹے اور بیٹیاں بننے کے عمل کا آغاز کرتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ 5:‏7–8؛ رومیوں 8:‏14–17

بچّے

بچّوں کا بپتِسما اُس وقت تک نہیں ہوتا جب تک وہ جوابدہی کی عُمر تک نہیں پُہنچتے، جو کہ آٹھ سال کی عُمر ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 68:‏27)۔ اُس عُمر سے پہلے وفات پا جانے والے بچّے یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسیلے سے مُخلصی پاتے ہیں (دیکھیں مرونی 8:‏4–24؛ عقائد اور عہُود 137:‏10)۔ بچّوں کے بپتِسما سے قبل، اُنھیں اِنجِیل کی تعلیم دی جانی چاہیے تاکہ وہ خُدا کے ساتھ عہد باندھنے کے لیے اپنی زندگیوں کے اِس اہم قدم کے لیے تیار ہوں۔

عِشائے ربانی

ہمارا آسمانی باپ چاہتا ہے کہ ہم اُن عہُود میں وفادار رہیں جو ہم اُس کے ساتھ باندھتے ہیں۔ ایسا کرنے میں ہماری مدد کے لیے، اُس نے ہمیں عِشائے ربانی میں شرکت کرنے کا حُکم دیا ہے۔ عِشائے ربانی ایک کہانتی رسم ہے جِس کو کفّارے سے قبل یِسُوع نے اپنے رسُولوں سے مُتعارف کروایا تھا۔

ہر ہفتے عِشائے ربانی کی عبادت کا مرکزی مقصد عِشائے ربانی لینا ہے۔ پانی اور روٹی کو برکت دی جاتی ہے اور جماعت میں تقسیم کی جاتی ہے۔ روٹی ہمارے نجات دہندہ کے بدن کی قُربانی کو ظاہر کرتی ہے۔ پانی اُس کے خون کو ظاہر کرتا ہے، جو اُس نے ہمارے لئے بہایا۔

ہم اُن نُمایندہ علامتوں میں یِسُوع کی قُربانی کی یادگاری اور خُدا کے ساتھ اپنے عہُود کی تجدید کرنے کے لیے شریک ہوتے ہیں۔ ہم ایک نیا وعدہ پاتے ہیں کہ رُوح ہمارے ساتھ ہو گا۔

مُطالعہِ صحائف

مسِیح کی مثال

بپتِسمے کا عہد

بپتِسما کے لئے اہلیت

بپتِسما کی وعدہ کی گئی برکات

اِختیار کی ضرورت

یِسُوع نے ہمیں عِشائے ربانی دی

عِشائے ربانی کی دُعا

عِشائے ربانی کو لینا

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

مسِیح عورت کے سر پر ہاتھ رکھتا ہے

رُوحُ القُدس کی نعمت

رُوحُ الُقدس کی نعمت پانا

بپتِسما کے دو حِصّے ہوتے ہیں۔ یِسُوع نے سِکھایا کہ خُدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لئے ہمیں ”پانی اور رُوح سے پیدا“ ہونے کی ضرورت ہے (یوحنّا 5:3؛ تاکید اضافی ہے)۔ جوزف سمِتھ نے سِکھایا ”پانی سے بپتِسما آدھا بپتِسما ہے، اور دُوسرے نصِف حِصّے—یعنی، رُوحُ القُدس کے بپتِسما کے بغیر بے سود ہے“ (کلِیسیا کے صدُور کی تعلیمات: جوزف سمِتھ [2007]، 95

مُکمل بپتِسما کے لیے پانی کے بپتِسما کے بعد رُوح کا بپتِسما بھی ہونا چاہیے۔ جب ہم دونوں بپتِسمے پاتے ہیں، تو ہم اپنے گُناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں، اور رُوحانی طور پر نئے سِرے سے پیدا ہوتے ہیں۔ پھر ہم مسِیح کے شاگرد کی حیثیت سے ایک نئی رُوحانی زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔

ہم رُوح کا بپتِسما ایک رَسم میں پاتے ہیں جِسے اِستحکام کہا جاتا ہے۔ یہ رسم ایک یا زائد کہانتی حاملِین ہمارے سر پر ہاتھ رکھ کر ادا کرتے ہیں۔ پہلے وہ ہمیں کلِیسیا کا رُکن مُقرر کرتے ہیں، اور پھر وہ ہمیں رُوحُ القُدس کی نعمت دیتے ہیں۔ یہ وہی رسم ہے جِس کا حوالہ نئے عہد نامہ اور مورمن کی کِتاب میں دیا گیا ہے (دیکھیں اعمال 8:‏14–17؛ 3 نیفی 18:‏36–37

رُوحُ القُدس خُدائی اَراکین کا تیسرا رُکن ہے۔ وہ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ مِل کر کام کرتا ہے۔ جب ہم رُوحُ القُدس کی نعمت پاتے ہیں، تو اگر ہم وفادار رہتے ہیں تو ہم اپنی پُوری زندگی اُس کی رفاقت پا سکتے ہیں۔

رُوحُ الُقدس ہمیں کیسے برکت دیتا ہے۔

رُوحُ القُدس آسمانی باپ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ رُوحُ القُدس ہمیں پاک صاف کرتا ہے، اور ہمیں مزید پاک، بے عیب، خُدا کی مانند بناتا ہے (دیکھیں 3 نیفی 27:‏20)۔ جب ہم خُدا کے اُصُولوں کی پیروی کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں تو وہ ہماری تبدیلی اور رُوحانی ترقی میں مدد کرتا ہے۔

رُوحُ القُدس سچّائی کو سیکھنے اور پہچاننے میں ہماری مدد کرتا ہے (دیکھیں مرونی 10:‏5)۔ وہ ہمارے دِلوں اور دماغوں میں بھی سچّائی کی تصدیق کرتا ہے۔ مزید براں، رُوحُ القُدس سچّائی کو سِکھانے میں بھی ہماری مدد کرتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 42:‏14)۔ جب ہم رُوحُ القُدس کی قُدرت سے سچّائی سیکھتے اور سِکھاتے ہیں، تو وہ اِسے ہمارے دِلوں تک لے جاتا ہے (دیکھیں 2 نیفی 33:‏1

جب ہم فروتنی سے رُوحُ القُدس کی ہدایت کے خواہاں ہوتے ہیں، تو وہ ہماری راہ نمائی کرتا ہے (دیکھیں 2 نیفی 32:‏5)۔ اِس میں ہمیں تحریک بخشنا بھی شامل ہے کہ ہم کیسے دُوسروں کی خِدمت کر سکتے ہیں۔

رُوحُ القُدس کمزوری پر غالب آنے میں ہماری مدد کے لیے رُوحانی مضبُوطی فراہم کرتا ہے۔ وہ آزمائشوں سے بچنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ وہ ہمیں رُوحانی اور جِسمانی خطرے میں خبردار بھی کر سکتا ہے۔

رُوحُ القُدس زندگی کی چنوتیوں میں بھی ہماری مدد کرے گا۔ وہ ہمیں آزمائش یا غم کے اوقات میں تسلی دے گا، ہمیں اُمید سے معمُور کرے گا (دیکھیں مرونی 8:‏26)۔ رُوحُ القُدس کے وسیلے، ہم اپنے لیے خُدا کی محبّت کو محسُوس کر سکتے ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

رُوحُ القُدس کی خصُوصیت

رُوحُ الُقدس کی برکات اور اثر

رُوحُ القُدس کی نعمت کی اہمیت

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

یِسُوع بچّوں کو تھامے ہُوئے

آخر تک برداشت کرنا

جب ہم بپتِسما اور استحکام پاتے ہیں، تو ہم خُدا کے ساتھ عہد میں داخل ہو جاتے ہیں۔ دیگر چِیزوں کے ساتھ ساتھ، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم اُس کے احکام پر عمل کریں گے اور ساری زندگی اُس کی خِدمت کریں گے (دیکھیں مُضایاہ 18:‏8–10، 13؛ عقائد اور عہُود 20:‏37

بپتِسما اور استحکام کے ذریعے اِنجِیل کے راستے پر داخل ہونے کے بعد، ہم اِس پر ثابت قدم رہنے کی ہر کوشِش کرتے ہیں۔ جب ہم اِس راستے سے تھوڑا سا بھی ہٹتے ہیں، تو ہم توبہ کرنے کے لیے مسِیح پر ایمان کی مشق کرتے ہیں۔ توبہ کی برکت ہمیں اِنجِیل کے راستے پر واپس جانے اور خُدا کے ساتھ اپنے عہُود کی برکات کو برقرار رکھنے کی اِجازت بخشتی ہے۔ جب ہم سچّی نیت سے توبہ کرتے ہیں، تو خُدا ہمیں ہمیشہ مُعاف کرنے اور دوبارہ خُوش آمدید کرنے کے لیے آمادہ ہوتا ہے۔

آخر تک برداشت کرنے کا مطلب—خُوشحالی اور مُشکلات میں اچھے اور بُرے وقت میں حتیٰ کہ زندگی کے اِختتام تک خُدا سے وفادار رہنا ہے۔ ہم فروتنی سے مسِیح کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہمیں اپنے سانچے میں ڈھالے اور ہمیں مزید اپنی مانند بنائے۔ ہم اپنی زندگیوں سے قطع نظر ایمان، بھروسے، اور اُمید کے ساتھ مسِیح کی طرف دیکھتے ہیں۔

آخر تک برداشت کرنے کا مطلب صِرف یہ نہیں ہے ہم مرنے تک صِرف برداشت کریں۔ اِس کی بجائے، اِس کا مطلب یہ ہے کہ اپنی زندگیوں، خیالات، اور اعمال میں اپنی توجہ یِسُوع مسِیح پر مرکُوز رکھیں۔ اِس میں ہر روز مسِیح پر ایمان کی مشق کرنا بھی شامل ہے۔ ہم توبہ کرنا، خُدا کے ساتھ اپنے عہُود پر قائم رہنا جاری رکھتے ہیں، اور رُوحُ القُدس کی رفاقت کے خواہاں ہوتے ہیں۔

آخر تک برداشت کرنے میں ”مسِیح میں ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھنا، کامِل درخشاں اُمید پانا، اور خُدا اور کُل بنی نوع اِنسان کی محبّت میں آگے بڑھنا شامل ہے۔“ ہمارے آسمانی باپ کا وعدہ ہے کہ ”اگر ہم آخر تک برداشت کریں گے، تو ہم اَبدی زندگی پائیں گے“ (2 نیفی 31:‏20

مُطالعہِ صحائف

آخر تک برداشت کرنا

اِن کے لیے برکات جو آخر تک برداشت کرتے ہیں

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”مصیبت

  • راہ نُما صحائف, ”برداشت،“ ”مصیبت

خاندان مُسکراتے ہُوئے

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل خُدا کے سارے بچّوں کو برکت دیتی ہے

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل خُدا کے سب بچّوں کے لیے ہے۔ صحائف سِکھاتے ہیں کہ ہمارے پسِ منظر یا صورتِ حال سے قطع نظر ”خُدا کے لیے سب ایک ہیں۔“ وہ ہم سب کو دعوت دیتا ہے کہ ”اُس کے پاس آئیں اور اُس کی اچھائی میں شریک ہوں؛ اور وہ اپنے پاس آنے والوں کا اِنکار نہیں کرتا“ (2 نیفی 26:‏33

اِنجِیل ساری فانی زندگی میں اور اَبدیت تک ہمیں برکت دیتی ہے۔ جب ہم یِسُوع مسِیح کی تعلیمات کے مُطابق زندگی گُزارتے ہیں تو ہم—بحیثیت افراد اور خاندان—زیادہ خُوش رہیں گے (دیکھیں مُضایاہ 2:‏41؛ ”خاندان: دُنیا کے لیے ایک اعلان ،“ ChurchofJesusChrist.org)۔ اِنجِیل کے مُطابق زندگی گُزارنا ہماری خُوشیوں کو بڑھاتا ہے، ہمارے اعمال کو تحریک بخشتا ہے، اور ہمارے تعلقات کو نکھارتا ہے۔

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل پر عمل ہمیں اُن اِنتخابات سے بھی محفُوظ رکھتا ہے جو ہمیں جِسمانی یا رُوحانی طور پر نُقصان پُہنچا سکتے ہیں۔ یہ آزمائش اور دُکھ کے وقت مضبُوطی اور تسلی پانے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ یہ شادمان اَبدی زندگی کی راہ مُہیا کرتی ہے۔

بحال شدہ اِنجِیل کے عظیم پیغامات میں سے ایک یہ ہے کہ ہم سب خُدا کے خاندان کا حِصّہ ہیں۔ ہم اُس کے پیارے بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ ہمارے زمینی خاندانی حالات سے قطع نظر، ہم میں سے ہر ایک خُدا کے خاندان کا رُکن ہے۔

ہمارے عظیم پیغام کا ایک حِصّہ یہ بھی ہے کہ خاندان اَبدیت کے لیے اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ خاندان خُدا کی طرف سے مُقرر کیے گے ہیں۔ خُوشی کا اِلٰہی منصُوبہ خاندانی رشتوں کو قبر سے آگے تک قائم رکھنے کے قابل بناتا ہے۔ ہیکل کی مُقدّس رُسُومات اور عہُود خاندانوں کا ہمیشہ کے لیے اِکٹھے رہنا مُمکن بناتے ہیں۔

اِنجِیل کے نور کے وسیلے سے، خاندان غلط فہمیوں، جھگڑوں، اور چنوتیوں کو حل کر سکتے ہیں۔ وہ خاندان جو اِختلاف کی وجہ سے ٹوٹ گئے ہیں وہ توبہ، مُعافی، اور یِسُوع مسِیح کے کفّارے پر ایمان کی قُدرت کی بدولت شفا پا سکتے ہیں۔

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل مضبُوط خاندانی تعلقات کو فروغ دینے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ اِنجِیل کے اُصُول سِیکھنے اور سِکھانے کے لیے گھر بہترین جگہ ہے۔ اِنجِیل کے اُصُولوں پر قائم گھر پناہ اور تحفُظ کا مقام ہو گا۔ یہ وہ مقام ہو گا جہاں خُداوند کا رُوح سکونت کر سکے گا۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

مُختصر سے درمِیانی سبق کا خاکہ

مندرجہ ذیل خاکہ اِس بات کا نمونہ ہے کہ اگر آپ کے پاس تھوڑا وقت ہے تو آپ کِسی کو کیا سکِھا سکتے ہیں۔ اِس خاکہ کو اِستعمال کرتے ہُوئے، سِکھانے کے لیے ایک یا زیادہ اُصُول مُنتخب کریں۔ ہر اُصُول کی عقائدی بُنیاد سبق میں پہلے فراہم کی گئی ہے۔

جب آپ سِکھاتے ہیں، تو سوالات پُوچھیں اور سُنیں۔ ایسی دعوتیں دیں جو لوگوں کو خُدا کے قریب ہونے کا طریقہ سیکھنے میں مدد فراہم کریں۔ ایک اہم دعوت جو آپ دے سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ شخص آپ سے دوبارہ مُلاقات کرے۔ اسباق کا دورانیہ آپ جو سوالات پُوچھتے ہیں اور آپ جو سُنتے ہیں اُس پر مُنحصر ہوگا۔

 مُناد عورت کو تعلیم دیتے ہُوئے

آپ 3 سے 10 منٹ میں لوگوں کو کیا سِکھا سکتے ہیں

  • خُدا نے ہمیں گُناہ اور موت سے مُخلصی دینے کے لیے اپنے پیارے بیٹے، یِسُوع مسِیح کو بھیجا۔

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان عمل اور قُدرت کا اُصُول ہے۔ ایمان ہماری زندگیوں میں نجات دہندہ کی مضبُوطی بخشنے والی قُدرت کا تجربہ پانے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان ہمیں توبہ کرنے کی طرف لے جاتا ہے۔ توبہ خُدا کی طرف رجُوع لانے اور گُناہ سے مُنہ موڑنے کا عمل ہے۔ جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو ہمارے اعمال، خُواہشات، اور خیالات خُدا کی مرضی کے ساتھ زیادہ ہم آہنگ ہونے میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔

  • جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو خُدا ہمیں مُعاف کر دیتا ہے۔ مُعافی مُمکن ہے کیونکہ یِسُوع مسِیح نے ہمارے گُناہوں کا کفّارہ دیا ہے۔

  • بپتِسما کے دو حِصّے ہیں: پانی سے بپتِسما اور رُوح سے بپتِسما۔ جب ہم بپتِسما اور استحکام پاتے ہیں، تو ہم اپنے گُناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں، اور ہمیں زندگی میں ایک نیا آغاز مِلتا ہے۔

  • پانی سے بپتِسما پانے کے بعد، ہم رُوحُ القُدس کی نعمت اِستحکام کی رسم سے پاتے ہیں۔

  • جب ہم تاحیات ایمان داری سے اِنجِیل کے راستے پر قائم رہتے ہیں، تو خُدا کا وعدہ ہے کہ ہم اَبدی زندگی پائیں گے۔