مشن کی بُلاہٹیں
باب 4: رُوح کے مُتلاشی ہوں اور اُس پر اِنحصار کریں


”باب 4: رُوح کے مُتلاشی ہوں اور اُس پر اِنحصار کریں،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو: یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا اِشتراک کرنے کے لیے ہدایت نامہ (2023)

”باب 4: رُوح کے مُتلاشی ہوں اور اُس پر اِنحصار کریں،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو

لیحونا، از آرنلڈ فرائی برگ

باب 4

رُوح کے مُتلاشی ہوں اور اُس پر اِنحصار کریں

اِس بارے میں سوچیں

  • مَیں اپنی زندگی اور مشنری خِدمت میں رُوحُ القُدس کی قوت حاصل کرنے کے لئے کیا کر سکتا ہُوں؟

  • تبدیلی میں رُوحُ القُدس کا کیا کردار ہے؟

  • مَیں اُن لوگوں کی کیسے مدد کر سکتا ہُوں جِنھیں ہم سِکھاتے ہیں کہ وہ رُوحُ القُدس کے اثر کو محسُوس کریں؟

  • مَیں اپنی دُعاؤں کو زیادہ معنی خیز کیسے بنا سکتا ہُوں؟

  • مَیں رُوحُ القُدس کے اِشاروں کو پہچاننا کیسے سیکھ سکتا ہُوں؟

رُوحُ الُقدس کی راہنُمائی کی تلاش کریں

رُوحُ الُقدس کا تحفہ سب سے افضل تحفہ ہے جو خُدا نے اپنے بچّوں کو دیا ہے۔ ایک مشنری کی حیثیت سے آپ کے کام میں یہ بُہت اہم ہے۔ آپ کو رُوحُ الُقدس کی راہنمائی کرنے والی، مسحُور کُن طاقت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ آپ لوگوں کو بپتِسما لینے، مُستحکم اور تبدیل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

اپنی زندگی میں رُوحُ الُقدس کی راہنُمائی حاصل کرنے کے لئے رُوحانی کام کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس کام میں پُرخلُوص دُعا اور مُستقِل صحائف کا مُطالعہ شامِل ہے۔ اِس میں اپنے عہُود پر قائم رہنا اور خُدا کے احکام پر عمل کرنا بھی شامِل ہے (دیکھیں مُضایاہ 18:‏8–10، 13)۔ اِس میں ہر ہفتے لائق طور پر عِشائے ربانی میں شامِل ہونا بھی آتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 20:‏77، 79

آپ کو ہر روز مُختلف ضروریات اور حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رُوح کی ترغیب آپ کو یہ جاننے میں مدد دے گی کہ کیا کرنا ہے اور کیا کہنا ہے۔ جب آپ رُوحانی ترغیبات کو سُنتے اور اِن پر عمل کرتے ہیں، تو رُوحُ القُدس ہماری قابلیتوں اور صلاحیتوں کو نِکھارتا ہے تاکہ ہم جو کُچھ کر سکتے ہیں اُس سے کہِیں زیادہ کر سکیں۔ وہ مشنری خِدمت اور ذاتی زندگی کے ہر پہلُو میں آپ کی مُعاونت کرے گا۔ (دیکھیں 2 نیفی 32:‏2–5؛ ایلما 17:‏3؛ ہیلیمن 5:‏17–19؛ عقائد اور عہُود 43:‏15–16؛ 84:‏85۔)

صدر رسل ایم نیلسن

”آنے والے دِنوں میں، رُوحُ القُدس کی مدد، ہدایت، تسلی اور مُسلسل اثرورسُوخ کے بغیر رُوحانی بقا مُمکن نہ ہو گی“ (رسل ایم نیلسن، ”کلِیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہماری زندگیوں کے لیے اِلہام،“ لیحونا، مئی 2018، 96)۔

نُور اور سچّائی، اَز سائمن ڈُوی

مسِیح کا نُور

مسِیح کا نُور”ہر انسان کو دیا گیا ہے، تاکہ وہ بُرائی میں سے اچھائی کو جان سکے“ (مرونی 7:‏16؛ دیکھیں آیات 14–19؛ مزید دیکھیں یُوحنّا 1:‏9)۔ مسِیح کا نُور شعور، علم، اور اثر ہے جو یِسُوع مسِیح کے ذریعے دیا جاتا ہے۔ یہ اثر رُوحُ القُدس کا تحفہ حاصل کرنے کے لئے ابتدائی ہے۔ یہ اُن لوگوں کی راہنُمائی کرے گا جو یِسُوع مِسیح کی بحّال شُدّہ اِنجِیل کو سیکھنے اور جینے کے لئے قبول کرتے ہیں۔

رُوحُ القُدس

رُوحُ القُدس کی شخصیت

رُوحُ القُدس خُدائی اَراکین کا تیسرا رُکن ہے۔ وہ رُوح کی ایک شخصیت ہے اور اِس کے پاس گوشت اور ہڈیوں کا جِسم نہیں ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 130:‏22)۔ وہ تسلی بخشنے والا ہے، جِس کا نجات دہندہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے پیروکاروں کو سب کُچھ سِکھائے گا اور جو کُچھ یِسُوع نے سِکھایا تھا اُسے اُنھیں یاد دلائے گا (دیکھیں یُوحنّا 14:‏26

رُوحُ القُدس کی قُدرت

بپتِسما سے پہلے سچّائی کے حقیقی مُتلاشیوں کے پاس جو گواہی آتی ہے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت کے ذریعے سے آتی ہے۔ سب لوگ رُوحُ القُدس کی طاقت کے ذریعے سے یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحّال شُدّہ اِنجِیل کی گواہی حاصل کر سکتے ہیں۔ ”رُوحُ القُدس کی قُدرت سے [ہم] تمام چیزوں کی سچّائیوں کو جان سکتے ہیں“ (مرونی 10‏:5

رُوحُ القُدس کی نعمت

رُوحُ القُدس کا تحفہ رُوحُ القُدس کی مُستقل رفاقت کا حق ہے جِس کے ہم اہل ہیں۔ ہمیں رُوحُ اُلقدس کا تحفہ پانی سے بپتِسما لینے کے بعد ملتا ہے۔ یہ اِستحکام کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔

نبی جوزف سمِتھ نے فرمایا: ”رُوحُ القُدس اور رُوحُ القُدس کے تحفے میں فرق ہے۔ کارنیلیئس نے بپتِسما لینے سے پہلے رُوحُ القُدس پا لِیا تھا، جو اِنجِیل کی سچّائی کے بارے میں خُدا کی پُخّتہ طاقت تھی، لیکن وہ بپتِسما لینے کے بعد تک رُوحُ القُدس کا تحفہ حاصل نہیں کر سکا تھا“ (کلِیسیا کے صُدور کی تعلیمات: جوزف سمِتھ [2007]، 97

یہ رُوحُ القُدس کی قُدرت کی بدولت ہے کہ ہم مُقدّس ٹھہرتے ہیں—مزید پاک ہوتے ہیں، زیادہ کامل ہوتے ہیں، مزید مُکمل ہوتے ہیں، مزید خُدا کی مانند بنتے ہیں۔ یہ مسِیح کی نجات اور رُوحُ القُدس کی پاکیزگی کی طاقت کے ذریعے ہے کہ ہم رُوحانی طور پر دوبارہ پیدا ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم خُدا کے ساتھ کیے گئے عہُود پر عمل کرتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ 27‏:25–26

وعدہ کا رُوحُ القُدس

رُوحُ القُدس کو وعدہ کا رُوحُ القُدس بھی کہا جاتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 3:88)۔ اِس حیثیت سے، رُوحُ القُدس اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہماری حاصل کردہ کہانتی رُسُومات اور ہمارے باندھے ہُوئے عہُود خُدا کے لئے قابلِ قبُول ہیں۔ وہ لوگ جو وعدہ کے رُوحُ القُدس کے ذریعے مُہر بند ہوتے ہیں وہ سب کُچھ حاصل کریں گے جو باپ کے پاس ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 76:‏51–60؛ افسیوں 1:‏13–14؛ راہنُمائے صحائف، ”وعدے کا رُوحُ القُدس“)۔

ضُرور ہے کہ تمام عہُود وعدے کے رُوحُ القُدس کے وسیلے سے مُہر بند کیے جائیں اگر اُنھیں اِس زندگی کے بعد کارآمد بنانا ہے (دیکھیے عقائد اور عہُود 132:‏7، 18–19، 26)۔ یہ مُہر بندی ہماری مُسلسل وفاداری پر مُنحصر ہے۔

رُوح کی نعمتیں

خُداوند ہمیں برکت دینے اور دُوسروں کو برکت دینے میں استعمال کرنے کے لئے رُوح کے تحفے عنایت کرتا ہے عقائد اور عہُود 46‏:8–9، 26)۔ مثال کے طور پر، جو مشنری ایک نئی زبان سیکھتے ہیں وہ زبانوں کا تحفہ حاصل کر سکتے ہیں تاکہ اُنھیں دُوسروں کو اُن کی مادری زبان میں تعلیم دینے میں خُدا کی مدد مل سکے۔

رُوح کی مُتعدد نعمتیں مرونی 10:‏8–18، عقائد اور عہُود 46:‏11–33، اور 1 کرنتھیوں 12:‏1–12 میں بیان کی گئی ہیں۔ یہ رُوح کی بُہت سی نعمتوں میں سے صرف چند ہیں۔ خُداوند ہمیں ہماری وفاداری، ہماری ضروریات اور دُوسروں کی ضروریات پر مُنحصر دیگر نعمتوں سے نواز سکتا ہے۔

نجات دہندہ ہمیں رُوحانی نعمتوں کی تلاش کرنے کی دعوت دیتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 46‏:8؛ 1 کرنتھیوں 14:‏1، 12)۔ یہ تحُفے دُعا، ایمان اور کوشش سے—اور خُدا کی مرضی کے مُطابق آتے ہیں۔

ذاتی یا ساتھی کے ہمراہ مُطالعہ

بائبل ڈِکشنری میں، ”رُوحُ القُدس،“ ”مسِیح کا نُور،“ اور ”رُوح، پاک“ پڑھیں۔ رُوحُ القُدس کی فطرت اور کردار کی تفصیل لکھیں۔

اعمال 4‏:1–33 پڑھیں۔

  • پطرس اور یُوحنّا نے رُوحانی تحفے کیسے حاصل کیے؟

  • خُدا نے اُن کی دُعاؤں کا کیسے جواب دیا؟

  • آپ اپنے کام کے بارے میں اِس تجربے سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟

گروپ دُعا کرتے ہُوئے

تبدیلی میں رُوح کی قُدرت

تبدیلی رُوحُ اُلقدس کی طاقت کے ذریعے رُونُما ہوتی ہے۔ آپ کا کردار کِسی شخص کی زندگی میں رُوح کی طاقت لانے میں مدد کرنا ہے۔ ایسا کرنے کے کُچھ طریقے ذیل میں تجویز کیے گئے ہیں۔

  • دُعا، صحیفوں کی تلاش اور اپنے عہُود کی پاسداری کے ذریعے رُوح کو اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش کریں۔

  • رُوح کے ذریعے نجات دہندہ اور بحّالی کے پیغام کے بارے میں تعلیم دیں۔ ہر شخص کی ضروریات کے مُطابق اپنے پیغام کو اپنانے میں رُوح کی راہنُمائی کی پیروی کریں۔

  • گواہی دیں کہ آپ رُوحُ اُلقدس کی طاقت سے جانتے ہیں کہ جو کُچھ آپ سِکھاتے ہیں وہ سچ ہے۔ جب آپ گواہی دیتے ہیں، رُوحُ القُدس دُوسروں کو گواہی دے سکتا ہے۔

  • لوگوں کو عمل کرنے کی دعوت دیں، اور اپنے وعدوں کو پُورا کرنے میں اُن کی مدد کریں۔ جب لوگ وعدوں پر قائم رہیں گے، وہ رُوحُ القُدس کی طاقت کو زیادہ شدّت سے محسُوس کریں گے۔ دیکھیں باب 11۔

  • لوگوں سے اُن کے تجربات کے بارے میں پُوچھیں جب وہ دعوت پر عمل کرتے ہیں۔ جب وہ توبہ کریں گے، احکام کی تعمیل کریں گے اور اپنے وعدوں پر عمل کریں گے تو اُن کا ایمان بڑھے گا۔ اُن کے ساتھ کام کرنے والے رُوح کو پہچاننے میں اُن کی مدد کریں۔

صدر ایم رسل بیلرڈ

صدر ایم رسل بیلرڈ نے سِکھایا: ”حقیقی تبدیلی رُوح کی طاقت کے ذریعے آتی ہے۔ جب رُوح دِل کو چھُوتا ہے، تو دِل بدل جاتے ہیں۔ جب افراد … اُن کے ساتھ کام کرتے ہُوئے رُوح محسُوس کریں، یا جب وہ اپنی زندگیوں میں خُداوند کی مُحبّت اور رحمت کا ثبوت دیکھتے ہیں، تو وہ رُوحانی طور پر مضبُوط سے مضبُوط تر ہوتے جاتے ہیں اور اُس پر اُن کا ایمان بڑھ جاتا ہے۔ رُوح کے ساتھ یہ تجربات فطری طور پر اُس وقت ہوتے ہیں جب کوئی شخص کلام پر تجربہ کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے [دیکھیں ایلما 32:‎27]۔ اِس طرح سے ہم محسُوس کرتے ہیں کہ اِنجِیل سچّی ہے“ (”اب وقت ہے،“ انزائن، نومبر 2000، 75)۔

ذاتی یا ساتھی کے ہمراہ مُطالعہ

  • مندرجہ ذیل اقتباسات میں سے ایک یا زیادہ کا مُطالعہ کریں۔ جیسے آپ پڑھتے ہیں، یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ تبدیلی کے عمل میں ایک شخص کیا محسُوس کرتا ہے۔ اپنے مُطالعہ کے روز نامچے میں اپنے خیالات کو درج کریں۔ دُوسرے مشنریوں اور اراکِین کے ساتھ اپنی بصیرت پر تبادلہ خیال کریں۔

    2 نیفی 4:‏16–35؛ انُوس 1؛ مُضایاہ 4–5؛ 18‏:7–14؛ 27–28؛ ایلما 5؛ 17–22؛ 32؛ 36؛ 38

  • مندرجہ ذیل اقتباسات میں سے ایک یا زیادہ کا مُطالعہ کریں۔ جب آپ پڑھتے ہیں، تو غور کریں کہ آپ رُوح کی بدل دینے والی طاقت کے ساتھ کِس طرح بہتر طریقے سے تعلیم دے سکتے ہیں۔ اپنے روزنامچےمیں اپنے احساسات اور تجربات کو قلم بند کریں۔ دُوسرے مشنریوں اور اراکِین کے ساتھ اپنے خیالات پر تبادلہ خیال کریں۔

     1نیفی 8:‏11–12؛ مُضایاہ 28‏:1–4؛ ایلما 26؛ 29؛ 31:‏26–38؛ 32؛ مرونی 7‏:43–48؛ عقائد اور عہُود 4؛ 18‏:10–16؛ 50:‏21–22۔

مُطالعہِ صحائف

درج ذیل صحائف آپ کو اِس بارے میں کیا تجویز کرتے ہیں کہ مُنّجی آپ کی مُشکلات میں کیسے آپ کی مدد کرتا ہے؟

آپ اپنے کام میں رُوح کی قوت حاصل کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟

مشنری دُعا کرتے ہُوئے

یِسُوع مسِیح پر اِیمان کے ساتھ دُعا کریں؟

دُوسروں کو تبدیل ہونے میں مدد کرنے کے لئے، آپ کو رُوح کی طاقت سے تعلیم دینے کی ضرورت ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 50‏:13–14، 17–22)۔ خُداوند نے فرمایا ہے، ”اور رُوح تُمھیں اِیمان سے مانگی ہُوئی دُعا کے وسِیلے سے دیا جائے گا؛ اور اگر تُم رُوح نہ پاؤ تو تعلیم نہ دینا“ (عقائد اور عہُود 42‏:14

جب آپ اپنی تعلیم میں مدد کے لئے دُعا کرتے ہیں، رُوحُ القُدس کی طاقت آپ کی تعلیمات کو ”بنی آدم کے دِلوں تک لے جاتی ہے“ (2 نیفی 33:‏1)۔ جب آپ رُوح کے ذریعے تعلیم دیتے ہیں اور دُوسرے رُوح کے ذریعے حاصل کرتے ہیں، تو آپ ”ایک دُوسرے کو سمجھیں گے“ اور ”ایک دُوسرے کے ساتھ خوش ہوں گے“ (عقائد اور عہُود 50‏:22

دُعا کرنے کا طریقہ

یِسُوع نے ہمیں دُعا کرنے کا طریقہ سِکھایا (دیکھیں متی 6:‏9–13؛ 3 نیفی 18‏:19)۔ رُوحُ الُقدس سے ملنے والی ترغیبات پر عمل کرنے کے لئے خلُوص اور حقیقی ارادے کے ساتھ دُعا کریں۔ مؤثر دُعا کے لئے عاجزانہ، مُستقل کوشش کی ضرورت ہوتی ہے (دیکھیں مرونی 10‏:3–4؛ عقائد اور عہُود 8‏:10

ایسی زبان استعمال کریں جو خُدا کے ساتھ محبّت بھرا، عبادت کا رشتہ ظاہر کرے۔ انگریزی میں،بائبل کی زبان کا استعمال کریں جیسے آپ، آپ کی، آپ کے، اور آپ جناب زیادہ عام ناموں کی بجائے جیسے تو، تیرا، تُمھارے۔

ہمیشہ شُکر گُزار رہیں شُکر گُزار ہونے کی شعوری کوشش آپ کو یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ خُدا آپ کی زندگی میں کتنا مہربان رہا ہے۔ یہ آپ کے دِل اور دماغ کو ترغیب کے لئے کھُول دے گا۔

”دِل کی تُمام قوت کے ساتھ“ دُعا کریں کہ وہ آپ کو محبّت عطا کرے (مرونی 7:‏48)۔ دُوسروں کا نام لے کر دُعا کریں۔ اُن لوگوں کے لئے دُعا کریں جِنھیں آپ تعلیم دے رہے ہیں۔ اِلہام مانگیں کہ آپ کِس طرح اُنھیں مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دیں گے اور اُن کی مدد کریں گے۔

ذاتی مُطالعہ

خُداوند کی دُعا کا متی 6‏:9–13 میں مُطالعہ کریں۔ اپنے آپ سے مندرجہ ذیل سوالات پُوچھیں، اور اپنے مُطالعاتی جریدے میں تاثرات ریکارڈ کریں۔

  • ایک مشنری کی حیثیت سے آپ کی موجُودہ ذُمہ داری آپ کی دُعاؤں پر کِس طرح اثر انداز ہوتی ہے؟

  • آپ کی دُعائیں کِس طرح دُوسروں کی زندگیوں کو برکت دینے کی کوشش کر رہی ہیں؟

  • آزمائش پر قابو پانے کے قابل ہونے کے لئے آپ کِس طرح دُعا کر رہے ہیں؟

  • آپ اپنی رُوحانی اور دُنیاوی ضروریات کو پُورا کرنے میں مدد کے لئے کِس طرح دُعا کرتے ہیں؟

  • جب آپ دُعا مانگتے ہیں تو خُدا کو کیسے جلال دیتے ہیں؟

دُعا کب کرنی چاہیے

آپ کو کب دُعا کرنی چاہیے؟ خُداوند نے فرمایا ہے، ”جاں فِشانی سے تلاش کرو، ہمیشہ دُعا کرو، اور اعتقاد رکھو، اور سب چِیزیں مِل کر تُمھارے لیے بھلائی پَیدا کریں گی“ (عقائد اور عہُود 90‏:24

ایلما نے فرمایا،”اپنے سب کاموں میں خُداوند سے مشورت کر، اور وہ بھلائی کے لِیے تیری ہدایت و راہ نُمائی کرے گا؛ ہاں، جب تُو رات کو لیٹے تو خُداوند کے لِیے لیٹنا، تاکہ وہ تیری نِیند میں تیرا نِگہبان ہو؛ اور جب تُو صُبح کو اُٹھے تو تیرا دِل خُدا کی شُکر گُزاری کرنے کے لِیے معمُور ہو؛ اور اگر تُو اِن باتوں پر عمل کرتا ہے، تو یومِ آخر کو تُو اقبال مند کِیا جائے گا۔“(ایلما 37:37؛ مزید دیکھیں 34:‏17–27

خُداوند آپ کو دُعا کرنے کے لئے پُرسکُون اور ذاتی اوقات طے کرنے کی دعوت دیتا ہے:”اپنے پوشیدہ کمرے میں جاؤ … اپنے باپ سے دُعا کرو“ (3 نیفی 13:‏6؛ مزید دیکھیں آیات 7–13

صدر گورڈن بی ہنکلی نے سِکھایا:”ہر صُبح … ، مشنریوں کو اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھنا چاہیے اور خُداوند سے درخواست کرنی چاہیے کہ وہ اُن کی زبانوں کو کھولے اور اُن کے ذریعے اُن لوگوں کو برکت دے جِن کو وہ تعلیم دیں۔ اگر وہ ایسا کریں گے، تو اُن کی زندگی میں ایک نئی روشنی آئے گی۔ اِس کام کے لیے زیادہ جوش و خروش ہو گا۔ وہ جان جائیں گے کہ حقیقی معنوں میں، وہ خُداوند کے خادم ہیں جو اُس کی طرف سے بات کر رہے ہیں“ (”مشنری خِدمت،“ پہلی عالمی قیادت کی تربیتی میٹنگ، 11 جنوری، 2003، 20)۔

دُعا کرتے وقت خُدا پر بھروسا رکھنا

خُدا پر ایمان رکھنے کا مطلب ہے اُس پر بھروسا رکھنا؟ اِس میں آپ کی دُعاؤں کا جواب دینے میں اُس کی مرضی اور اُس کے وقت پر بھروسا کرنا شامل ہے (دیکھیں یسعیاہ 55:‏8–9)۔ صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا ہے:

”ہمارا ایمان چاہے کتنا ہی مضبُوط کیوں نہ ہو، یہ اُس کی مرضی کے برعکس نتیجہ بدل نہیں سکتا جِس پر ہم ایمان رکھتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ جب آپ کی دُعاؤں کا جواب جِس طرح سے یا جِس وقت آپ چاہتے ہیں نہیں ملتا۔ خُداوند یِسُوع مسِیح میں ایمان کی مشق ہمیشہ الہٰی حُکم، اچھائی اور اِرادے اور خُداوند کی حِکمت اور وقت کے تابع ہوتی ہے۔ جب ہم خُداوند پر اِس طرح کا ایمان اور بھروسا رکھتے ہیں، تو ہمیں اپنی زندگیوں میں حقیقی سلامتی اور سکُون حاصل ہوتا ہے“ (”کفّارہ اور ایمان،“ انزائن، اپریل 2010، 30)۔

اُن دعاؤں کے بارے میں جِن کا کوئی جواب نہیں دیا جا سکتا، صدر رسل ایم نیلسن نے کہا:

”مَیں اُس احساس کو جانتا ہُوں! مَیں ایسے لمحات کے خوف اور آنسُوؤں کو جانتا ہُوں۔ لیکن مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ ہماری دُعاؤں کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جاتا۔ ہمارے ایمان کی کبھی بےقدری نہیں کی جاتی۔ مَیں جانتا ہُوں کہ اِنتہائی عقل مند آسمانی باپ کا نقطہِ نظر ہم سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ اگرچہ ہم اپنے فانی مسائل اور درد کے بارے میں جانتے ہیں، لیکن وہ ہماری لافانی ترقی اور صلاحیت کے بارے میں جانتا ہے۔ اگر ہم اُس کی مرضی کو جاننے کی دُعا کریں اور صبر اور ہمت کے ساتھ اپنے آپ کو اُس کے تابع کریں تو آسمانی شفا اُس کے طریقے اور وقت میں ہو سکتی ہے“ (”یِسُوع مسِیح–شفا دینے والا،“ لیحونا، نومبر 2005، 86)۔

اماؤس کی راہ پر، از گریگ اولسن

رُوح کی سَرگوشیوں کو پہچاننا سیکھیں

یہ آپ اور اُن لوگوں کے لئے اہم ہے جِن کو آپ سِکھاتے ہیں کہ وہ رُوح سے روابط کو پہچاننا سیکھیں۔ رُوح عام طور پر آپ کے احساسات، ذہن اور دِل کے ذریعے خاموشی سے بات چیت کرتا ہے۔ ایلیاہ نبی نے جانا کہ خُداوند کی آواز ہوا، زلزلے، یا آگ میں نہیں تھی—بلکہ ”ہلکی سی دھیمی آواز تھی“ (1 سلاطین 19:‏12)۔ یہ ”گرج کی آواز نہیں ہے،“ بلکہ ”دبی ہُوئی ہلکی دھیمی آواز، گویا یہ سَرگوشی تھی“ اور پھر بھی یہ ”جان کو اندر تک چھید سکتی ہے۔“ (ہیلمین 5:‏30

رُوح سے بات چیت مُختلف لوگوں کے لئے مُختلف احساس ہو سکتا ہے۔ اِس سے قطع نظر کہ یہ روابط کیسے محسُوس ہوتے ہیں، صحائف سِکھاتے ہیں کہ اُنھیں کیسے پہچانا جائے۔ مثال کے طور پر، رُوح آپ کی اصلاح کرے گا اور آپ کو نیکی کرنے کی طرف لے جائے گا۔ وہ آپ کے ذہن کو روشن کرے گا۔ وہ آپ کو عاجزی سے چلنے اور راستبازی سے فیصلہ کرنے میں راہنُمائی کرے گا۔ (اِس سیکشن میں بعد میں عقائد اور عہُود 11:‏12–14 اور ”ذاتی مُطالعہ“ کا باکس ملاحظہ کریں۔)

سوال کے جواب میں ”رُوح کی سَرگوشیوں کو کیسے پہچانا جائے؟“ صدر گورڈن بی ہنکلی نے پڑھا مرونی 7:‏13، 16–17۔ پھر اُنھوں نے کہا:

”یہ امتحان ہے، جب سب کُچھ کہا اور کِیا جاتا ہے۔ کیا یہ انسان کو اچھائی کرنے، کھڑے ہونے، بلند ہونے، صحیح کام کرنے، مہربان ہونے اور سخی ہونے پر آمادہ کرتا ہے؟ پھر یہ خُدا کی رُوح کی طرف سے ہے۔ …

”… اگر وہ نیکی کی دعوت دیتا ہے تو یہ خُدا کی طرف سے ہے۔ اگر وہ برائی کی دعوت دیتا ہے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے۔ … اور اگر آپ صحیح کام کر رہے ہیں اور اگر آپ صحیح طریقے سے زندگی گُزار رہے ہیں، تو آپ کو اپنے دل میں معلُوم ہو جائے گا کہ رُوح آپ سے کیا کہہ رہا ہے۔

”آپ رُوح کے پھلوں کے ذریعے رُوح کی ترغیبات کو پہچانتے ہیں–وہ جو شعُور دیتا ہے، جو مضبُوط کرتا ہے، جو مُثبت اور تصدیقی اور حوصلہ افزا ہے اور ہمیں بہتر خیالات اور بہتر الفاظ اور بہتر اعمال کی طرف لے جاتا ہے وہ خدا کا رُوح ہے“ (گورڈن بی ہنکلی [1997]، 260–61)۔

جیسے آپ رُوحُ القُدس کی ہدایت کی تلاش کرتے ہیں اور اُس کی پیروی کرتے ہیں، وقت کے ساتھ اُس کی ترغیب کو سمجھنے اور سیکھنے کی آپ کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا (دیکھیں 2 نیفی 28:‏30))۔ کُچھ طریقوں سے، رُوح کی زبان سے زیادہ ہم آہنگ ہونا دُوسری زبان سیکھنے کے مُترادف ہے۔ یہ ایک بتدریج عمل ہے جِس کے لیے مُسلسل صبر کے ساتھ کوشِش کرنی پڑتی ہے۔

پُورے دل کے ساتھ رُوحُ القُدس کی راہنُمائی حاصل کریں۔ اگر آپ پہلے سے دُوسرے کاموں میں مصرُوف ہیں، تو آپ رُوح کی نرم سرگوشیوں کو محسُوس نہیں کر سکتے۔ یا وہ اُس وقت تک بات چیت کرنے کا انتظار کر سکتا ہے جب تک کہ آپ اُس کے اشارے پر عمل کرنے کی عاجزانہ آمادگی کے ساتھ اُس کا اثر و رسوخ تلاش نہ کریں۔

دُنیا کی آوازیں آپ کی توجہ کے لئے مُقابلہ کرتی ہیں۔ وہ آسانی سے رُوحانی تاثرات کو اکٹھے کر سکتے ہیں جب تک کہ آپ اپنے دل میں رُوح کو جگہ نہ دیں۔ خُداوند کی اُس نصیحت کو یاد رکھو: ”خاموش رہو، اور جان لو کہ میں خُدا ہُوں“ (زبور 46:‏10؛ مزید دیکھیں عقائد اور عہُود 101:‏16

ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار

”خُدا اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو مُکاشفہ پہنچانے کے لئے مُختلف طریقوں کا استعمال کرتا ہے، جیسے ذہن میں خیالات اور دل میں احساسات، خواب، … اور ترغیب۔ کُچھ انکشافات فوری اور شِدّت سے موصُول ہوتے ہیں کُچھ کو آہستہ آہستہ اور نفیس طریقے سے پہچانا جاتا ہے۔ خُدا کی طرف سے مُکاشفہ کو حاصل کرنا، پہچاننا اور اُن کا جواب دینا رُوحانی تحفے ہیں جِن کے لئے ہم سب کو دلی خواہش سے اور مُناسب طریقے سے تلاش کرنا چاہیے“ (ڈیوڈ اے بیڈنار، ”کام میں مُکاشفہ کی رُوح“، 2018 مشن لیڈر شپ سیمینار)۔

ذاتی مُطالعہ

مندرجہ ذیل جدول میں صحیفوں کا مُطالعہ کریں۔ ایسے اوقات کے بارے میں سوچیں جب آپ نے اُن آیات میں بیان کردہ احساسات، خیالات یا تاثرات میں سے کِسی کا تجربہ کِیا ہو۔ جب آپ مُطالعہ کرتے ہیں اور تجربہ حاصل کرتے ہیں، اِس فہرست میں دیگر صحیفوں کو شامل کریں۔ سوچیں کہ آپ دُوسروں کو رُوح محسُوس کرنے اور پہچاننے میں مدد کرنے کے لئے اُن اُصُولوں کو کِس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔

عقائد اور عہُود 6:‏23؛ 11:‏12–14؛ 88:‏3؛ یُوحنّا 14:‏26–27؛ رومیوں 15:‏13؛ گلتیوں 5:‏22–23

محبّت، خُوشی، امن، سکُون، صبر، عاجزی، نرمی، ایمان اور اُمید کے جذبات فراہم کرتا ہے۔

ایلما 32:‏28؛ عقائد اور عہُود 6:‏14–15؛ 8:‏2–3؛ 1 کرنتھیوں 2:‏9–11

ذہن کو منصُوبے اور شعور اور دل کو احساسات دیتا ہے۔

جوزف سمِتھ—تاریخ 1:‏11–12

صحائف کے مضبُوط اثرات مرتب کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ایلما 19:‏6

تاریکی کو نُور سے بدلتی ہے۔

مُضایاہ 5:‏2–5

بُرائی سے بچنے اور احکامات کی تعمیل کرنے کی خواہش کو تقویت دیتا ہے۔

مرونی 10:‏5؛ عقائد اور عہُود 21:‏9؛ 100:‏8؛ یُوحنّا 14:‏26؛ 15:‏26؛ 16:‏3

سچّائی سِکھاتا ہے اور اُسے یاد دلاتا ہے۔

عقائد اور عہُود 45‏:57

دھوکہ دہی سے بچنے میں راہنُمائی اور حفاظت کرتا ہے۔

2 نیفی 31:‏18؛ عقائد اور عہُود 20‏:27؛ یُوحنّا 16‏:13–14

خُدا باپ اور یِسُوع مسِیح کو جلال دیتا ہے اور اُس کی گواہی دیتا ہے۔

عقائد اور عہُود 42:‏16؛ 84:‏85؛ 100:‏5–8؛ لُوقا 12:‏11–12

عاجز اساتذہ کے الفاظ کی راہنُمائی کرتا ہے۔

مرونی 10‏:8–17؛ عقائد اور عہُود 46‏:8–26؛ 1 کرنتھیوں 12

رُوح کے تُحفے مُہیا کرتا ہے

عقائد اور عہُود 46‏:30؛ 50:‏29–30

بتاتا ہے کہ دُعا کیسے کرنی ہے۔

2 نیفی 32‏:1–5؛ عقائد اور عہُود 28:‏15

بتاتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔

1 نِیفی 10:‏22؛ ایلما 18:‏35

راستبازوں کو قوت اور اختیار کے ساتھ بات کرنے میں مدد کرتا ہے۔

2 نیفی31:‏17؛ ایلما 13:‏12؛ 3 نیفی 27‏:20

گناہوں سے پاک کرتا ہے اور معافی دیتا ہے۔

1 نیفی 2:‏16–17؛ 2 نیفی 33‏:1؛ ایلما 24:‏8

سُننے والوں کے دل تک سچّائی پہنچاتا ہے۔

1 نیفی 18:‏1–3؛ خُروج 31:‏3–5

صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

1 نیفی 7:‏15؛ 2 نیفی 28:‏1؛ 32:‏7؛ ایلما 14:‏11؛ مورمن 3:‏16؛ عتیر 12:‏2

آگے جانے یا رُکنے کے لیے اُبھارتا ہے

عقائد اور عہُود 50‏:13–22

اُستاد اور طالب علم دونوں کو بصیرت دیتا ہے۔

رُوح پر بھروسا رکھیں

خُداوند کے بندے کی حیثیت سے، آپ کو اُس کی راہ میں اور اُس کی طاقت سے اُس کا کام کرنا ہے۔ نبی جوزف سمِتھ نے فرمایا، ”کوئی بھی شخص رُوحُ القُدس کے بغیر اِنجِیل کی مُنادی نہیں کر سکتا“ (کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: جوزف سمِتھ، 332

رُوح پر بھروسا رکھیں کہ وہ آپ کے کام کے ہر پہلُو میں آپ کی راہنُمائی کرے گا۔ وہ آپ کو شعور اور آگاہی دے گا۔ وہ آپ کو سِکھانے کے لئے لوگوں کو تلاش کرنے میں مدد کرے گا اور آپ کی تعلیم میں طاقت بخشے گا۔ وہ آپ کی مدد کرے گا جب آپ، واپس آنے والے اراکین اور نئے اراکین کو اُن کے ایمان کو مضبُوط کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

کُچھ مشنری خُود پر اعتماد محسُوس کرتے ہیں۔ دُوسروں میں اِس طرح کے اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔ عاجزی سے یِسُوع مسِیح پر ایمان اور بھروسا رکھیں، نہ کہ اپنے آپ پر۔ اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کے بجائے رُوح پر بھروسا رکھیں۔ رُوحُ القُدس آپ کی کوششوں کو اُس سے کہِیں زیادہ وُسعت دے گا جو آپ خُود کر سکتے ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

مندرجہ ذیل صحائف کا مُطالعہ کریں اور غور کریں کہ وہ اُن اہم سوالات کا جواب کیسے دیتے ہیں جو آپ کو ہر روز پُوچھنا چاہیے۔ آپ اِن اقتباسات میں دی گئی تعلیمات کو اپنی تلاش کی کوششوں، منصُوبہ بندی کے سیشنز، اور ذاتی اور ساتھی مُطالعہ پر کیسے لاگو کر سکتے ہیں؟ آپ اِن اقتباسات کو تعلیم دینے، لوگوں کو وعدوں کی دعوت دینے اور وعدوں کی پیروی کرنے کی اپنی کوششوں پر کیسے لاگو کر سکتے ہیں؟

مُجھے کہاں جانا چاہیے؟

مُجھے کیا کرنا چاہیے؟

مَیں کیا کرُوں؟

مَیں اپنی تعلیم میں صحیفوں کو کِس طرح استعمال کرُوں؟

چند احتیاطی کلمات

قابلِ اعتماد ذرائع سے اپنے تاثرات کی تصدیق کریں۔

جب آپ الہام کے لئے دُعا کرتے ہیں، تو اپنے رُوحانی تاثرات کا موازنہ صحیفوں اور زندہ نبیوں کی تعلیمات سے کریں۔ رُوح کے تاثرات اِن ذرائع کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔

اپنی ذُمہ داری کے بارے میں مُکاشفہ تلاش کریں۔

یقینی بنائیں کہ آپ جو احساسات پاتے ہیں وہ آپ کی ذُمہ داری کے مُوافق ہوں۔ جب تک آپ مُناسب اِختیار سے بُلاہٹ نہیں پاتے، رُوح کے تاثُرات دُوسروں کی مشورت یا اِصلاح کرنے کے لیے آپ کو نہیں دیئے جاتے۔ مثال کے طور پر، آپ کو کِسی بشپ کو یہ بتانے کے لئے مُکاشفہ نہیں مِلے گا کہ اُسے اپنی بُلاہٹ میں کیا کرنا چاہیے۔

نُور کا تُحفہ

رُوح کے حقیقی اثر کو سمجھیں

صدر ہاورڈ ڈبلیو ہنٹر نے مشورہ دیا: ”مُجھے احتیاط کا ایک کلام پیش کرنے دیں۔ … مُجھے لگتا ہے کہ اگر ہم مُحتاط نہیں ہیں … ، تو ہم نااہل اور ساز بازی سے خُداوند کی رُوح کے حقیقی اثر کو جعلی بنانے کی کوشش شُروع کر سکتے ہیں۔ مُجھے اُس وقت فکر ہوتی ہے جب ایسا لگتا ہے کہ مضبُوط جذبات یا آزادانہ بہنے والے آنسو رُوح کی موجُودگی جیسے ہیں۔ یقیناً خُداوند کے رُوح آنسوؤں سمیت مضبُوط جذباتی احساسات لا سکتی ہے، لیکن اِس ظاہری اظہار کو رُوح کی موجودگی کے ساتھ اُلجھانا نہیں چاہیے“ (ہاورڈ ڈبلیو ہنٹر کی تعلیمات [1997]، 184)۔

رُوحانی چیزوں کو مجبُور کرنے کی کوشش نہ کریں۔

رُوحانی معامُلات کے ساتھ زبردستی نہیں کی جا سکتی۔ آپ ایک ایسا رویہ اور ماحول پیدا کر سکتے ہیں جو رُوح کو دعوت دیتا ہے، اور آپ خُود کو تیار کر سکتے ہیں، مگر آپ بتا نہیں سکتے کہ کیسے یا کب الہام ملتا ہے۔ صابر بنیں اور بھروسا رکھیں کہ جب صحیح وقت آئے گا تو آپ کو وہ مِل جائے گا جِس کی آپ کو ضرُورت ہے۔

رُوحانی تجربات کو مُتبرک رکھیں

ایک مشنری کی حیثیت سے، آپ اپنی زندگی میں پہلے کی بہ نسبت رُوحانی تجربات سے زیادہ باخبر ہو سکتے ہیں۔ یہ تجربات مُقدّس ہیں اور عام طور پر آپ کی اپنی بصیرت، ہدایت، یا اصلاح کے لئے ہیں۔

اِن میں سے بُہت سے تجربات کو ذاتی رکھنا بہترین ہے۔ صرف اُس وقت اِشتراک کریں جب رُوح اُبھارے کہ آپ ایسا کر کے دُوسرے لوگوں کو برکت دے سکتے ہیں (دیکھیں ایلما 12:‏9؛ عقائد اور عہُود 63:‎64؛ 84:‏73

کُچھ معاملات میں اپنے بہترین قوتِ فیصلہ کا استعمال کریں۔

بعض اوقات ہم تمام چِیزوں میں رُوح کی راہ نُمائی چاہتے ہیں۔ تاہم، اکثر خُداوند چاہتا ہے کہ ہم اپنے بہترین فیصلے کا استعمال کرتے ہُوئے عمل کریں (دیکھیں عقائد اور عہُود 60:‏5؛ 61‏:22؛ 62:‏5)۔ صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا ہے:

”خُداوند کی راہ نُمائی حاصِل کرنے کی خواہش ایک مضبُوطی ہے، لیکن اُس کے ساتھ یہ فہم پانے کی ضرُورت ہے کہ ہمارا آسمانی باپ بُہت سے فیصلوں کو ہمارے ذاتی اِنتخابات پر چھوڑ دیتا ہے۔ ذاتی فیصلہ سازی اِس ترقی کے ذرائع میں سے ایک ہے جِس کا ہمیں فانی دُنیا میں تجربہ کرنا ہے۔ وہ لوگ جو اپنے تمام فیصلے خُداوند سے کروانا چاہتے ہیں اور ہر اِنتخاب میں مُکاشفہ کی اِلتجا کرنے کی کوشِش کرتے ہیں وہ جلد ہی خُود کو ایسے حالات میں پائیں گے جِن میں وہ ہدایت کے لیے دُعا کرتے اور جواب نہیں پاتے۔ مثال کے طور پر، یہ اُن متعدد حالات میں ہونے کا امکان ہے جِن میں انتخابات معمُولی ہیں یا پھر انتخاب قابلِ قبُول ہے۔

”ہمیں اپنے ذہنوں میں موجُود چیزوں کو جانچنا چاہیے، اُن منطقی طاقتوں کا استعمال کرتے ہُوئے جو ہمارے خالق نے ہمارے اندر رکھی ہیں۔ پھر ہمیں ہدایت کے لیے دُعا کرنی چاہیے اور اِس پر عمل کرنا چاہیے جب ہم اُسے حاصل کرتے ہیں اگر ہمیں ہدایت نہ دی جائے، تو ہمیں اپنے بہترین قوتِ فیصلہ کا اِستعمال کرنا اور اُس پر عمل کرنا چاہیے۔ وہ لوگ جو اُن موضُوعات پر راہنُمائی حاصل کرنے میں لگے رہتے ہیں جِن پر خُداوند نے ہمیں ہدایت دینے کا انتخاب نہیں کیا ہے وہ اپنے تصور یا تعصب سے جواب پاتے ہیں، یا اُنہیں جھوٹے مُکاشفے کے ذریعےجواب بھی مِل سکتا ہے“ (”ہماری قوتیں ہمارا زوال بن سکتی ہیں،“ انزائن، اکتوبر 1994، 13–14)۔

مُطالعہِ صحائف

رُوح پر بھروسا کرنا اتنا اہم ہے کہ خُداوند ہمیں مُتنبہ کرتا ہے کہ ہم رُوح کا انکار نہ کریں یا اسے ختم نہ دیں۔ آپ صحیفے کے مندرجہ ذیل اقتباسات سے کیا سیکھتے ہیں؟


تجاویز برائے مُطالعہ اور اِطلاق

ذاتی مُطالعہ

  • ایک صفحے کو دو کالموں میں تقسیم کریں۔ ایک کالم ”خُداوند نے کیا کِیا“ اور دُوسرے کالم کو”لیحی یا نیفی نے کیا کِیا“ کا نشان لگائیں۔ لیحونا اور ٹوٹی ہُوئی کمان کی کہانی پڑھیں (1 نیفی 16:‏9–31) یا نیفی کی جہاز تعمیر کرنے کی کہانی (1 نیفی17:‏7–16؛ 18:‏1–6)۔ کہانی کے واقعات کو مُناسب کالموں میں درج کریں۔ سوچیں کہ کہانی آپ کو الہام کی نوعیت کے بارے میں کیا سِکھا سکتی ہے۔

  • اپنی روزنامچے کو دیکھیں اور ایسے مواقع تلاش کریں جب آپ کو رُوح کی راہنُمائی حاصل ہُوئی ہو یا آپ نے رُوح کے تحُفے کا تجربہ کیا ہو۔ سوچیں کہ یہ تجربات کب، کہاں اور کیوں ہُوئے۔ خُداوند کا ہاتھ کیسے ظاہر ہُوا؟ آپ نے کیسا محسُوس کِیا؟ اِن تجربات کو یاد رکھنے سے آپ کو رُوح کو پہچاننے میں مدد مِل سکتی ہے۔

  • پڑھیں ایلما 33:‏1–12 اور ایلما 34:‏17–31۔ ایلما اور امیولک کون سے سوالات کا جواب دے رہے تھے؟ (دیکھیں ایلما 33‏1–2۔) اُنہوں نے اِن سوالات کا جواب کیسے دیا؟ اُنہوں نے کیا یقین دہانی کرائی؟

  • خُداوند نے وعدہ کیا ہے کہ رُوح بُہت سے اہم طریقوں سے ہماری راہنُمائی کرے گا۔ جب آپ مندرجہ ذیل اقتباسات پڑھتے ہیں، تو اپنے کام کے اُن پہلوؤں کی نشاندہی کریں جِن کے لئے رُوح کی راہنُمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مندرجہ ذیل صحیفوں کے اُصول آپ کے ذاتی اور ساتھی کے ساتھ مُطالعہ کے لئے کیا معنی رکھتے ہیں؟ ڈسٹرکٹ کونسل کے اِجلاسوں، زون کانفرنسوں، بپتِسمے کی خدمات، اور دیگر اجلاسوں کے لئے؟

    دُعا

    اجلاسوں کا انعقاد

ساتھی کے ہمراہ مُطالعہ اور تبادلہِ ساتھی

  • اُن دُعاؤں کے بارے میں بات کریں جو آپ ساتھی کے ہمراہ کرتے ہیں۔ کیا وہ رُوحُ الُقدس کی طرف سے ہدایت یافتہ ہیں؟ رفاقت کے طور پر آپ نے اپنی دُعاؤں کا جواب کیسے حاصل کیا ہے؟ جب آپ ساتھ دُعا کرتے ہیں، کیا آپ:

    • ایمان رکھتے ہیں کہ خُدا آپ کو وہ دے گا جو آپ راستبازی اور اُس کی مرضی کے مُطابق مانگو گے؟

    • کیا آپ تسلیم کرتے اور دُعاؤں کے جوابات کے لئے شُکریہ ادا کرتے ہیں؟

    • لوگوں کے لئے نام سے دُعا کرتے اور اُن کی ضروریات پر غور کرتے ہیں؟

    • ایک دُوسرے کے لئے اور رُوح کے لئے دُعا کرتے ہیں کہ وہ آپ کی راہنُمائی کرے؟

    • اپنی دُعاؤں کے جوابات کو پہچانتے ہیں؟

    • کیا آپ ملنے والی ترغیبات پر عمل کرنے کے لیے عزم کے ساتھ دُعا کرتے ہیں؟

  • بحث کرتے ہیں کہ کِس طرح آپ رُوح کو زیادہ سنجیدگی سے تلاش کریں گے۔

  • اُن مُختلف طریقوں پر بحث کرتے ہیں جِن سے لوگ رُوحُ القُدس کے اثر کو بیان کرتے ہیں۔ اپنے مُطالعاتی روزنامچے میں تبصروں کا ایک ریکارڈ رکھتے ہیں کہ جِن کو آپ نے تعلیم دی اُنھوں نے رُوح کے ساتھ اپنے تجربات کے بارے میں کیا کہا۔ آپ دُوسروں کو اِس مُقدّس اثر کو پہچاننے میں کیسے مدد کر سکتے ہیں؟

ڈسٹرکٹ کی مجلس، زون کانفرنس، اور مشن قیادتی مجالس

  • جہاں تک مُناسب ہو، مشنریوں کو وہ کہانی یا تجربہ بتانا چاہیے جو اُنھوں نے حالیہ گواہی کے اجلاس، تدریسی تجربے یا دیگر ماحول میں سُنا ہو۔ رُوحانی کہانیاں اور تجربات جو دُوسرے لوگ بتاتے ہیں وہ آپ کو ایمان پیدا کرنے اور یہ تسلیم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ رُوح کا اثر وسیع پیمانے پر اور اکثر ظاہر ہوتا ہے۔

  • مشنریوں سے کہیں کہ وہ مشن اور رُوحُ القُدس کی طاقت کے بارے میں کلام کریں۔

  • اِس بات پر تبادلہ خیال کریں کہ کِس طرح شُکر گزاری کا اظہار کرنے سے آپ کو اُن چھوٹے لیکن بُہت اہم طریقوں کو دیکھنے میں مدد ملتی ہے جِس سے خُداوند آپ کو برکت دیتا ہے (دیکھیں عتیر 3:‏5؛ عقائد اور عہُود 59:‏21)۔ اظہارِ تشکر کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں۔

  • ایک نئے رُکن سے اِس بارے میں بات کرنے پر غور کریں کہ وہ کلِیسیا کے بارے میں سیکھتے وقت رُوح سے کِس طرح مُتاثر ہُوا تھا۔ اُس شخص کو صرف اِن تجربات کا اشتراک کرنے کے لئے کہیں جو اُسے مناسب لگتے ہیں۔

مشن کے راہ نُما اور صدرِ مُنادی کے مُشِیران

  • آپ مشنریوں سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ آپ کے نام اپنے ہفتہ وار خط میں مُناسب رُوحانی تجربات شامل کریں۔

  • اِنٹرویو ز میں یا گُفتگُو میں کبھی کبھار مشنریوں سے اُن کی صُبح اور شام کی دُعاؤں کے بارے میں پُوچھیں۔ اگر ضرورت ہو تو، اُن سے مشورہ کریں کہ اُن کی دُعاؤں کو کِس طرح بامعنی بنایا جائے۔

  • مشنریوں سے پُوچھیں کہ وہ اُن لوگوں کی جِنھیں وہ سِکھاتے ہیں رُوح کو محسُوس کرنے اور پہچانے میں کِس طرح مدد کرتے ہیں۔