چَوتھا نِیفی
نِیفی کی کِتاب
جو اُس نِیفی کا بیٹا ہے—جو یِسُوع مسِیح کے شاگِردوں میں سے ایک تھا
بنی نِیفی کی رُوداد، اُس کے نوِشتہ کے مُطابق۔
باب ۱
بنی نِیفی اور بنی لامن سب خُداوند کی طرف رُجُوع لاتے ہیں—اُن کی ساری چِیزیں مُشترک ہیں، مُعجزے وقوع پذیر ہوتے ہیں، اور مُلک میں خوش حال ہوتے ہیں—دو صدیوں کے بعد تفرقے، بُرائیاں، جھوٹی کلِیسیائیں، اور ظُلم و سِتم کا آغاز ہوتا ہے—تین سَو برس کے بعد، بنی نِیفی اور بنی لامن دونوں بدکار ہو جاتے ہیں—عیمرون پاک نوِشتوں کو محفُوظ کرتا ہے۔ قریباً ۳۵–۳۲۱ سالِ خُداوند۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ چونتِیسواں سال گُزر گیا، اور پینتِیسواں بھی، اور دیکھو یِسُوع کے شاگِردوں نے اِرد گِرد کے تمام مُلکوں میں مسِیح کی کلِیسیا قائم کی۔ اور جتنے اُن کے پاس آئے، اور اپنے گُناہوں سے سچّی تَوبہ کی، اُنھیں یِسُوع کے نام پر بپتِسما دِیا گیا، اور اُنھوں نے رُوحُ القُدس بھی پایا۔
۲ اور چھتِیسویں سال میں اَیسا ہُوا کہ پُورے مُلک میں سب لوگ، بنی نِیفی اور بنی لامن دونوں، خُداوند کی طرف رُجُوع لے آئے، اور اُن کے درمیان میں نہ کوئی جھگڑا اور نہ فتِنہ و فساد رہا، اور ہر آدمی ایک دُوسرے کے ساتھ رواداری سے پیش آتا تھا۔
۳ اور اُن کی ساری چِیزیں مُشترک تھیں، پَس نہ کوئی امیر اور غریب تھا، نہ کوئی غُلام اور آزاد تھا، بلکہ وہ سب آزاد اور آسمانی نعمت میں شریک کیے گئے تھے۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ سینتِیسواں سال بھی گُزر گیا، اور مُلک میں مُسلسل امن رہا تھا۔
۵ اور یِسُوع کے شاگِردوں نے اعلیٰ اور ارفع کام کِیے تھے، یہاں تک کہ اُنھوں نے بِیماروں کو شِفا دی، اور مُردوں کو زِندہ کِیا، اور لنگڑوں کو چلنے کا حُکم دِیا، اور اندھوں کو اُن کی بینائی عطا کی، اور بہروں کو سماعت دی، اور بنی آدم کے درمیان میں ہر قِسم کے مُعجزے کِیے، اور کوئی اَیسا مُعجزہ اُنھوں نے نہ کِیا جو یِسُوع کے نام کے بغیر تھا۔
۶ اور یُوں اڑتِیسواں سال گُزر گیا، اور اُنتالِیسواں بھی، اور اِکتالِیسواں، اور بیالِیسواں سال، ہاں، بلکہ یہاں تک کہ اُنچاسواں سال بھی گُزر گیا، اور اکاونواں اور باونواں؛ اور ہاں، بلکہ یہاں تک کہ اُنسٹھواں سال بھی گُزر گیا۔
۷ اور خُداوند نے اُنھیں مُلک میں نہایت خُوش حال کِیا؛ ہاں، اِس قدر کہ اُنھوں نے دوبارہ وہاں شہر تعمیر کر لِیے، جہاں شہر جلا دیے گئے تھے۔
۸ ہاں، یعنی ضریملہ وہ عظیم اُلشان شہر بھی دوبارہ تعمِیر کر لِیا گیا۔
۹ اَلبتہ بُہت سے شہر تھے جو غرق ہو گئے تھے، اور اُن کی جگہ پانی چڑھ آیا تھا، پَس اِن شہروں کی تعمِیرِ نو نہ ہو سکی تھی۔
۱۰ اور اب، دیکھو، اَیسا ہُوا کہ نِیفی کے لوگ بڑے مضبُوط ہُوئے، اور بڑی تیزی سے بڑھنے لگے، اور نہایت خُوب صُورت اور اِنتہائی دِل کش لوگ بن گئے۔
۱۱ اُنھوں نے بیاہ کِیے، اور ایک دوسرے کے ساتھ بیاہے گئے، اور اُن بےشُمار وعدوں کی بدولت جو خُداوند نے اُن سے کِیے تھے، اُنھیں برکت عطا کی گئی۔
۱۲ اور اب وہ مُوسیٰ کی شریعت کے آئِین اور رُسُوم کے مُطابق نہ چلتے تھے؛ بلکہ وہ اُن حُکموں کو مانتے تھے جو اُنھوں نے خُداوند اپنے خُدا سے پائے تھے، روزے اور دُعا میں مشغُول رہتے تھے، اکثر دُعا کرنے اور خُداوند کا کلام سُننے کے لِیے جمع ہوتے تھے۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ پُورے مُلک میں، سب لوگوں کے درمیان میں، کوئی لڑائی جھگڑا نہ تھا؛ بلکہ یِسُوع کے شاگِردوں کے سبب سے جگہ جگہ بڑے بڑے مُعجزے ہوتے تھے۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ اِکہترواں سال گُزر گیا، اور بہترواں سال بھی، ہاں، اور مختصراً اُناسی واں سال تک گُزر گیا؛ ہاں بلکہ سَو سال گُزر گئے، اور یِسُوع کے شاگِرد، جِنھیں اُس نے چُنا تھا، وہ سب خُدا کے فِردَوس میں پُہنچ گئے تھے، اور اُن کی جگہ دُوسرے شاگِردوں کو مُقرّر کِیا گیا تھا؛ سِوا اُن تین کے جِن کو ٹھہرے رہنا تھا؛ اور اُس نسل سے بھی کئی وفات پا گئے تھے۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ خُدا کی محبّت کے باعث جو لوگوں کے دِلوں میں بستی تھی، مُلک میں کوئی لڑائی جھگڑا نہ تھا۔
۱۶ اور وہاں نہ کوئی حسد، نہ فِتنہ و فساد، نہ ہُلڑبازیاں، نہ حرام کاریاں، نہ جُھوٹ، نہ قتل و غارت، نہ کسی قِسم کی شہوت پرستی تھی؛ اور یقِیناً ساری خلقت میں سے جو خُدا کے ہاتھ سے خلق ہُوئی یہ سب سے زیادہ خُوش بخت لوگ تھے۔
۱۷ نہ لُٹیرے تھے، نہ خُونی، نہ اُن کے ہاں کوئی لامنی طبع تھے، نہ کسی قِسم کا کوئی فرقہ تھا؛ بلکہ وہ سب ایک تھے، مسِیح کی اُمت اور خُدا کی بادِشاہی کے وارث۔
۱۸ اور وہ کتنے مُبارک تھے! پَس خُداوند نے اُنھیں اُن کے سب کاموں میں برکت دی تھی؛ ہاں، بلکہ ایک سَو دس برس گُزر جانے تک وہ بابرکت اور خُوش حال رہے؛ اور مسِیح کی آمد سے لے کر اب تک پہلی نسل گُزر چُکی تھی، اور سارے مُلک میں کوئی لڑائی جھگڑا نہ تھا۔
۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ وہ نِیفی جِس نے یہ آخِری نوِشتہ لِکھا، (اور اُس نے اِسے نِیفی کے اَوراق پر لِکھا) وفات پا گیا، اور اُس کی جگہ اُس کا بیٹا عاموس اِس کو لِکھتا رہا؛ اور اُس نے بھی اِسے نِیفی کے اَوراق پر لِکھا۔
۲۰ اور وہ چوراسی سال تک اِس میں لِکھتا رہا، اور مُلک میں ابھی تک امن قائم تھا، سِوا اُن لوگوں کے ایک چھوٹے سے گروہ کے جِنھوں نے کلِیسیا سے بغاوت کی تھی اور اپنے تئِیں لامنوں کا نام اپنایا، پَس مُلک میں پھر سے لامنی طبع پَیدا ہونے لگے۔
۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ عامُوس بھی وفات پا گیا (اور مسِیح کی آمد سے لے کر ایک سو چورانوے سال گُزر چُکے تھے) اور اُس کی جگہ اُس کے بیٹے عامُوس نے نوِشتہ لِکھنا جاری رکھا، اور اُس نے بھی اِسے نِیفی کے اَوراق پر لِکھا؛ اور یہ نِیفی کی اُس کِتاب میں بھی لِکھا تھا، جو کہ یہ کِتاب ہے۔
۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ دو سَو برس گُزر چُکے تھے؛ اور چند ایک کے سِوا دُوسری نسل میں سے سب اِنتقال کر چُکے تھے۔
۲۳ اور اب مَیں، مورمن چاہتا ہُوں کہ تُم جانو کہ لوگ بڑھ چُکے تھے، اِس قدر کہ وہ ساری رُویِ زمِین پر پھیل گئے اور یہ بھی کہ وہ مسِیح میں اپنی خُوش حالی کے سبب سے نہایت دولت مند ہو چُکے تھے۔
۲۴ اور اب دو سو ایک برسوں کے بعد اُن میں سے بعض اِس طرح گُھمنڈی ہونے لگے، مثلاً قیمتی پوشاکوں اور ہر قِسم کے عمدہ موتیوں کے پہناوے، اور دُنیا کی عمدہ چیزوں کے باعث۔
۲۵ اور اُس وقت کے بعد سے اُنھوں نے اپنی چیزوں اور مال و اسباب میں ایک دُوسرے کو شریک نہ کیا۔
۲۶ اور وہ طبقوں میں تقسِیم ہونے لگے؛ اور نفع کمانے کی خاطر اپنے لِیے کلِیسیائیں بنانے اور مسِیح کی سچّی کلِیسیا کا اِنکار کرنے لگے۔
۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ دو سَو دس سال گُزرنے کے بعد مُلک میں بُہت ساری کلِیسیائیں ہو گئیں؛ ہاں، کئی کلِیسیائیں تھیں جو مسِیح کو جاننے کا دعویٰ کرتیں، اور پِھر بھی اُس کی اِنجِیل کے بیشتر حِصّوں کا اِنکار کرتی تھیں، اِس قدر کہ وہ ہر قِسم کی بدکاری قبُول کرنے لگے، اور وہ چیز جو اُس کے نزدیک پاک تھی، اُنھیں دیتے جِنھیں یہ اُن کے لائق نہ ہونے کے باعث منع کی گئی تھی۔
۲۸ اور یہ کلِیسیا بدی اور شیطان کی قُوت کے باعث جِس نے اُن کے دِلوں پر غلبہ پا لیا تھا، بہت زیادہ بڑھ گئی۔
۲۹ اور پِھر، ایک اور کلِیسیا تھی، جو مسِیح کا اِنکار کرتی تھی؛ اور وہ مسِیح کی سچّی کلِیسیا پر اُن کی حلیمی اور مسِیح پر اُن کے اعتقاد کے باعث ظلم کرتی تھی؛ اور جو مُعجزے اُن کے درمیان میں وقُوع پذیر ہوتے تھے، اُن کے باعث وہ اُن کو حقِیر جانتے تھے۔
۳۰ پَس اُنھوں نے یِسُوع کے اُن شاگِردوں پر جو اُن کے پاس ٹھہرے تھے، اپنی طاقت اور اِختیار کا مُظاہرہ کِیا اور اُنھوں نے اُنھیں قید خانہ میں ڈال دِیا، لیکن خُدا کے کلام کی قُدرت کے باعث، جو اُن میں تھی قید خانے ٹوٹ کر دو حِصّے کر دیے گئے، اور وہ اُن کے درمیان میں بڑے بڑے معجزے کرتے ہُوئے نِکل گئے۔
۳۱ تو بھی، اور اِن سب مُعجزوں کے باوجُود، لوگوں نے اپنے دِل سخت کِیے، اور اُنھیں قتل کرنے کے خواہاں ہُوئے، جَیسے یہُودی یرُوشلیم میں یِسُوع کے قتل کے خواہاں تھے، اُس کے کلام کے مُطابق۔
۳۲ اور اُنھوں نے اُنھیں آگ کی بھٹیوں میں ڈالا، اور وہ بِنا کسی ضرر کے باہر آ جاتے۔
۳۳ اور اُنھوں نے اُنھیں جنگلی درندوں کی ماندوں میں بھی ڈالا، اور وہ جنگلی درندوں سے اِس طرح کھیلتے تھے، جِس طرح کوئی بچّہ برّہ کے ساتھ کھیلتا ہے، اور وہ اُن کے درمیان میں سے بغیر کسی ضرر سے باہر نکل آتے۔
۳۴ تو بھی، لوگوں نے اپنے دِل سخت کِیے، چُوں کہ کئی کاہن اور جُھوٹے نبی بُہت سی بدیاں کرنے اور بُہت سی کلِیسیائیں بنانے کے لِیے اُن کو اُکساتے تھے۔ اور وہ یِسُوع کے لوگوں کو مارتے پِیٹتے، مگر یِسُوع کے لوگ اُن سے بدلہ نہ لیتے تھے۔ اور اِس طرح وہ سال ہا سال بےاعتقادی اور بدی میں بھٹکتے رہے، یہاں تک کہ دو سَو اور تِیس برس گُزر گئے۔
۳۵ اور اب اِس برس اَیسا ہُوا، ہاں، دو سَو اکتیسویں سال میں، لوگ بُہت زیادہ فِرقوں میں بٹ گئے تھے۔
۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ اِسی برس وہ لوگ اُبھرے جو نِیفی کہلاتے تھے اور وہ مسِیح کے سچّے ماننے والے تھے؛ اور اُن کے درمیان میں بعض وہ بھی تھے، جِن کو لامنی—یعقُوبی، یُوسفی، اور ضورامی کہتے تھے۔
۳۷ پَس مسِیح کے سچّے ماننے والے، اور مسِیح کے سچّے عبادت گُزار، (جِن میں یِسُوع کے تین شاگِرد تھے جِنھیں ابھی ٹھہرے رہنا تھا) نِیفی، اور یعقوبی، اور یُوسفی، اور ضورامی کہلاتے تھے۔
۳۸ اور اَیسا ہُوا کہ جِنھوں نے اِنجِیل کو رد کیا، لامنی، اور لیموئیلی، اور اِسماعیلی کہلائے؛ اور وہ بے اعتقادی میں زوال پذیر نہ ہُوئے، بلکہ اُنھوں نے دانِستہ مسِیح کی اِنجِیل کے خِلاف بغاوت کر دی؛ اور وہ اپنی اَولاد کو بھی یہی سکھاتے کہ وہ اِیمان نہ لائیں، جَیسا کہ اُن کے باپ دادا شُروع سے بے اعتقادی میں بھٹکے تھے۔
۳۹ اور یہ اُن کے باپ دادا کی بدکاری اور مکروہات کے باعث تھا، یعنی ویسے ہی جَیسے شُروع میں تھی۔ اور اُنھیں خُدا کی اُمّت سے نفرت کی تعلِیم دی جاتی تھی، جَیسے شُروع میں بنی لامن کو بنی نِیفی سے نفرت کی تعلِیم دی جاتی تھی۔
۴۰ اور اَیسا ہُوا کہ دو سَو چوالیس سال گُزر گئے، اور لوگوں کے مُعاملات اِسی طرح تھے۔ اور لوگوں کا بدکار ترین گروہ مضبُوط ہو گیا، اور خُدا کے لوگوں کی نسبت شُمار میں نہایت بڑھ گیا۔
۴۱ اور وہ ابھی تک اپنے لِیے کلِیسیائیں بناتے، اور ہر طرح کی قیمتی چِیزوں سے اُن کو آراستا کرتے۔ اور یُوں دو سَو پچاسواں برس گُزر گیا، اور دو سَو ساٹھواں سال بھی۔
۴۲ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں کا بدکار ترین گروہ دوبارہ جدیانتن کی خفیہ حلف برداریاں اور سازشیں قائم کرنے لگا۔
۴۳ اور وہ لوگ بھی جو نِیفی کے لوگ کہلاتے تھے، اپنے بُہت زیادہ مال و دولت کے باعث اپنے دِلوں میں غرور کرنے لگے، اور اپنے لامنی بھائیوں کی طرح خُود پسندی کا شِکار ہو گئے۔
۴۴ اور اِس وقت سے شاگِرد جہان کے گُناہوں کے باعث غمگین ہونے لگے۔
۴۵ اور اَیسا ہُوا کہ تین سَو برس گُزرنے کے بعد، دونوں، نِیفی کے لوگ اور لامنی ایک دُوسرے کی مانِند نہایت بدکار ہو گئے۔
۴۶ اور اَیسا ہُوا کہ جدیانتن کے ڈاکو رُویِ زمِین پر پھیل گئے؛ اور یِسُوع کے شاگِردوں کے سِوا کوئی بھی راست باز نہ تھا۔ اور سونا اور چاندی کثرت سے ذخِیرہ کرتے اور ہر قِسم کے مال و دولت کی تجارت کرتے تھے۔
۴۷ اور اَیسا ہُوا کہ جب تین سَو پانچ برس گُزر گئے، (اور لوگ بہ دستور بدی میں پڑے رہے) عامُوس وفات پا گیا؛ اور اُس کے بھائی، عیمرون، نے اُس کی جگہ نوِشتہ رقم کرنا جاری رکھا۔
۴۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب تین سَو بِیس سال گُزر گئے، عمیرون نے رُوحُ القُدس سے مجبُور ہو کر اِس نوِشتہ کو جو کہ پاک تھا، محفُوظ کر دِیا—ہاں، مسِیح کی آمد سے لے کر تین سَو بیس سال تک، وہ سارے نوِشتے جو ایک نسل سے دُوسری نسل کے حوالے کِیے جاتے رہے تھے، جو کہ پاک تھے—یہاں تک کہ یِسُوع مسِیح کی آمد سے تین سَو اٹھائیسویں سال تک۔
۴۹ اور اُس نے اُنھیں خُداوند کے آسرے محفُوظ کر دِیا، چُوں کہ اُنھیں دوبارہ یعقُوب کے گھرانے کے بقیہ کو نبُّوتوں اور خُداوند کے وعدوں کے مُطابق ظاہر ہونا تھا۔ اور یُوں عیمرون کی رُوداد ختم ہوتی ہے۔