صحائف
انوس ۱


انوس کی کِتاب

باب ۱

انوس بڑے جوش سے دُعا کرتا ہے اور اپنے گُناہوں کی مُعافی پاتا ہے—خُداوند کی آواز، آنے والے دِنوں میں لامنوں کی نجات کا وعدہ کرتے ہُوئے اُس کی عقل پر نازِل ہوتی ہے—نِیفی لامنوں کی واپسی کے لِیے کوشِش کرتے ہیں—انوس اپنے مُخلصی دینے والے میں شادمان ہوتا ہے۔ قریباً ۴۲۰ ق۔م۔

۱ دیکھو اَیسا ہُوا کہ مَیں، انوس، یہ جانتے ہُوئے کہ میرا باپ راست آدمی تھا—کیوں کہ اُس نے مُجھے اپنی زبان میں سِکھایا، اور خُداوند کی طرف سے تربِیّت اور تنبیِہ بھی فرمائی—اور اِس کے لِیے میرے خُدا کا نام مُبارک ہو—

۲ اور مَیں تُمھیں اُس کُشتی کی بابت بتاؤں گا جو مَیں نے اپنے گُناہوں کی مُعافی پانے سے پہلے خُدا کے حُضُور لڑی۔

۳ دیکھو، مَیں جنگل میں جانوروں کا شِکار کرنے گیا؛ اور وہ باتیں جو میں نے اکثر اپنے باپ کو اَبَدی زِندگی اور مُقدّسِین کی خُوشی کی بابت کہتے سُنیں میرے دِل میں گہرائی تک اُتر گئیں۔

۴ اور میری جان کو بھُوک لگی؛ اور مَیں نے اپنے خالق کے حُضُور گُھٹنے ٹیکے، اور اپنی جان کی خاطِر فریاد اور دِل سوز دُعا میں اُس کے سامنے گِڑگڑایا؛ اور سارا دِن اُس کے حُضُور مِنّتیں کرتا رہا؛ ہاں، جب رات اُتری تو پھر بھی مَیں بُلند آواز سے چِیختا چِلاتا رہا کہ یہ اَفلاک تک جا پُہنچی۔

۵ اور ایک آواز مُجھ تک پُہنچی، فرمایا: انوس، تُجھے تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے، اور تُو برکت پائے گا۔

۶ اور مَیں، انوس جانتا تھا کہ خُدا جُھوٹ نہیں بول سکتا؛ پَس، میرا احساسِ گُناہ پُوری طرح سے مِٹ گیا۔

۷ اور مَیں نے کہا: خُداوند، یہ کیوں کر ہُوا؟

۸ اور اُس نے مُجھ سے فرمایا: مسِیح پر تیرے اِیمان کے سبب سے، جِسے تُو نے پہلے نہ کبھی سُنا نہ دیکھا۔ اور کئی برس گُزر جانے کے بعد وہ مُجسّم ہو کر اپنے آپ کو ظاہر کرے گا؛ پَس، جا، تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہے۔

۹ اب، اَیسا ہُوا کہ جب مَیں نے یہ باتیں سُنیں تو مُجھے اپنے، نِیفی، بھائیوں کی بھلائی کی تمنا محسُوس ہونے لگی؛ پَس، مَیں نے اُن کی خاطر اپنی ساری جان خُدا کے حُضُور اُنڈیل دی۔

۱۰ اور جب مَیں رُوح میں اِس طرح چارا جوئی کر رہا تھا، دیکھو، خُداوند کی آواز دوبارہ میری عقل پر نازِل ہُوئی، فرمایا: مَیں تیرے بھائیوں کو اپنے حُکموں کی اَطاعت میں اُن کی جان فشانی کے مُطابق عطا کرُوں گا۔ مَیں نے اُنھیں یہ مُلک بخشا ہے؛ اور یہ پاک زمِین ہے؛ اور مَیں اِس پر لعنت نہیں بھیجتا مبادا بدی اِس کا باعث بنے، پَس، مَیں تیرے بھائیوں کو اپنے فرمان کے مُطابق عطا کرُوں گا؛ اور مَیں دِل گیری سے اُن کی خطائیں اُن کے اپنے سروں پر لاؤں گا۔

۱۱ اور اِن باتوں کو مَیں، انوس، سُن چُکا تو، اِس کے بعد، خُداوند پر میرا اِیمان اَٹل ہونا شُروع ہوگیا؛ اور اپنے لامنی بھائیوں کی خاطر لمبی لمبی ریاضتوں کے ساتھ اُس سے دُعا کرتا رہا۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب مَیں پُوری مُستَعِدی سے دُعا اور محنت و مُشقّت کر چُکا تو، خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: مَیں تیرے اِیمان کی بدولت، تیرے دِل کی مُرادیں پُوری کرُوں گا۔

۱۳ اور اب دیکھو، یہی مُراد تھی جو مَیں نے اُس سے مانگی تھی—کہ اگر اَیسا ہوتا ہے، کہ میری اُمّت، نِیفی، آزمایش میں پڑتی ہے، اور کسی بھی سبب سے تباہ و برباد کی جاتی ہے، اور لامنی تباہ و برباد نہیں کِیے جاتے، تو خُداوند میری اُمّت، نِیفیوں کی روداد محفُوظ رکھے گا؛ یعنی اپنے پاک بازُو کی قُدرت سے، تاکہ یہ لامنوں کے لِیے مُستقبل میں کسی روز سامنے لائی جائے، کہ شاید وہ نجات کی طرف لائے جائیں—

۱۴ پَس اِس وقت اُنھیں برحق اِیمان پر بحال کرنے کے لِیے ہماری کاوِشیں بے فائدہ رہی تھیں۔ اور اُنھوں نے اپنے غضب کی شِدت میں قسم کھائی تھی کہ، اگر مُمکن ہوتا تو وہ ہمیں اور ہماری رُوداد، اور ہمارے باپ دادا کی ساری روایات کو بھی تباہ و برباد کر دیتے۔

۱۵ پَس، مَیں یہ جانتے ہُوئے کہ خُداوند خُدا ہماری رُوداد محفُوظ کر سکتا ہے، مَیں اُس کے حُضُور مُسلسل فریاد کرتا رہا، کیوں کہ اُس نے مُجھ سے کہا تھا: جو کُچھ بھی تُو اِیمان کے ساتھ مانگے گا، اِس اعتقاد کے ساتھ کہ تُو مسِیح کے نام پر پائے گا، تُو ضرُور اُسے پائے گا۔

۱۶ اور میرا اِیمان تھا، اور مَیں نے خُدا سے فریاد کی تھی کہ وہ رُوداد کو محفُوظ کرے؛ اور اُس نے مُجھ سے عہد کِیا کہ وہ اپنے مُقرّر شُدہ وقت پر اُنھیں لامنوں پر ظاہر کرے گا۔

۱۷ اور مَیں، انوس، جانتا تھا کہ اَیسا اُس عہد کے مُطابق ہو گا جو اُس نے باندھا ہے؛ پَس میری جان نے تسلی پائی۔

۱۸ اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا: تیرا باپ دادا بھی اِس بات کی فریاد کر چُکا ہے؛ اور اُن کے ساتھ اَیسا اُن کے اِیمان کے مُوافِق ہوگا؛ پَس اُن کا اِیمان تیرے اِیمان کی مانِند تھا۔

۱۹ اور اب اَیسا ہُوا کہ مَیں، انوس، آنے والی باتوں کی نبُوّت کرتے، اور جو باتیں میں نے سُنی اور دیکھی تھیں اُن کی گواہی دیتے ہُوئے بنی نِیفی کے درمیان میں گیا۔

۲۰ اور مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ بنی نِیفی نے مُستَعِدی سے لامنوں کو خُدا پر برحق اِیمان میں بحال کرنے کی سعی کی تھی۔ بلکہ ہماری ریاضتیں اور مُشقّتیں بے فائدہ رہیں؛ اُن کی نفرت بےلوچ تھی، اور وہ اپنی بُری فطرت کے پیرو تھے کہ وہ جنگلی، وحشی، اور خُون خوار لوگ بن گئے تھے، بت پرستی اور نجاست سے بھرے، جنگلی درِندوں کا شِکار کھاتے؛ خیموں میں رہتے، اپنی کمر کے گِرد کھال کے چھوٹے پٹکے باندھتے اور اپنے سر مُنڈوا کر بیابان میں اِدھر اُدھر آوارہ پھرتے؛ اور اُن کی مہارت کُمان میں، اور بُغدے میں، اور کلہاڑے میں تھی۔ اور اُن میں سے کئی کچے گوشت کے سِوا کُچھ نہ کھاتے؛ اور وہ مُسلسل ہمیں تباہ و برباد کرنے کی تاک میں رہتے تھے۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی زمِین کاشت کرتے، ہر قِسم کا اَناج اور پھل اُگاتے، ریوڑوں کے غول، اور ہر طرح کے مویشیوں کی اِقسام کے غول، بکریوں، اور جنگلی بکریوں، اور بُہت سے گھوڑوں کو بھی پالتے تھے۔

۲۲ اور ہمارے درمیان میں بُہت سے نبی تھے۔ لوگ کُند ذہن، اور گردن کش قَوم تھے۔

۲۳ اور شدِید سنگ دِلی کے سِوا کُچھ نہ تھا، جنگوں، اور جھگڑوں، اور تباہ کاریوں کی نبُوّت اور مُنادی، نیز اُن کو مُتواتر موت، اور اَبَدیت کی مُدّت، اور خُدا کی قُدرت اور سزائیں، اور اَیسی سب باتیں، یاد کرائی جاتی تھیں—اُنھیں خوفِ خُداوند کے ماتحت رکھنے کے لِیے اِن باتوں کی ترغیب دی جاتی تھی۔ مَیں کہتا ہُوں اِن باتوں کی بالکل کمی نہ تھی، اور کلام اِنتہائی واضح تھا، تاکہ اُنھیں تیزی سے بربادی کی طرف جانے سے روک سکے۔ اور اُن کی بابت مَیں اِسی انداز سے لِکھتا ہُوں۔

۲۴ اور مَیں نے اپنے ایّام کے دوران میں نِیفیوں اور لامنوں کے درمیان جنگیں دیکھیں۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں بُوڑھا ہونے لگا، اور میرے باپ کو یروشلِیم سے ہجرت کِیے ہُوئے ایک سَو اُناسی برس بِیت چُکے تھے۔

۲۶ اور مَیں نے دیکھا کہ مَیں یقِیناً جلد قبر میں اُتر جاؤں گا، اور خُدا کی قُدرت کے اَثر سے مُجھے اِس قَوم میں مُنادی اور نبُوّت کرنا ضرُور تھا، اور اُس سچائی کے مُطابق کلام کا پرچار کرنا تھا جو مسِیح میں ہے۔ اور عُمر بھر مَیں نے اِس کی مُنادی کی ہے، اور دُنیا کی چِیزوں سے بڑھ کر اِس میں شادمان ہُوا ہُوں۔

۲۷ اور جلد مَیں اپنی آرام گاہ میں جاتا ہُوں، جو میرے مُخلصی دینے والے کے پاس ہے؛ پَس مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں اُسی میں آرام پاؤں گا۔ اور مَیں اُس دِن کے لِیے شادمان ہوتا ہُوں جب میری فنا بقا پہنے گی، اور اُس کے حُضُور کھڑی ہوگی؛ تب مَیں اُس کا دِیدار خُوشی و خُرمی کے ساتھ کرُوں گا، اور وہ مُجھے کہے گا: میرے پاس آ، تُو مُبارک ہے، میرے باپ کے محلات میں تیرے لِیے جگہ تیار کی گئی ہے۔ آمین۔