باب ۳
جب خُداوند سولہ پتھروں کو چُھوتا ہے تو یارد کا بھائی انگُشتِ خُداوندی دیکھتا ہے—مسِیح اپنے رُوحانی بدن میں یارد کے بھائی پر ظاہر ہوتا ہے—جِن کے پاس معرفتِ کامِلہ ہے اُنھیں درِ پردہ رکھا نہیں جا سکتا—بنی یارد کے نوِشتوں کو ظہُور میں لانے کے لیے ترجُمان مُہیا کِیے جاتے ہیں۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ یارد کا بھائی، (اب اُن تیار کی گئی کشتیوں کی تعداد آٹھ تھی) پہاڑ پر گیا، جِس کی بے اِنتہا بُلندی کے باعث، وہ لوگ اُس کو کوہِ شلیم کہتے تھے، اور اُس نے چٹان سے سولہ چھوٹے پتھروں کو تپا کر صاف کِیا؛ تو وہ سفید اور شِفاف ہوگئے، یعنی عین بلور کی مانِند؛ اور وہ اُنھیں اپنے ہاتھوں میں لِیے پہاڑ کی چوٹی پر گیا، اور خُداوند کے حُضُور دوبارہ فریاد کرنے لگا، کہا:
۲ اَے خُداوند، تُو نے فرمایا ہے کہ ہم سَمُندری طُوفانوں میں ضرُور گِھر جائیں گے۔ اب دیکھ، اَے خُداوند، تیری نظر تیرے خادِم پر اُس کی کم زوری کے سبب سے خفا نہ ہو؛ پَس ہم جانتے ہیں کہ تُو پاک ہے اور آسمانوں پر تیرا بسیرا ہے، اور کہ ہم تیرے حُضُور نالائق ہیں؛ پَس زوال پذیری کے سبب سے ہماری فطرت مُسلسل خطا کار بن گئی ہے؛ اِس کے باوجُود، اَے خُداوند تُو نے ہمیں حُکم دِیا کہ ہم تُجھ سے فریاد کریں، تاکہ ہماری نِیّتوں کے موافق تُو عطا کرے۔
۳ اَے خُداوند، دیکھ، تُو نے ہمیں ہماری سِیہ کاری کے سبب سے مارا ہے، اور ہمیں نِکال دِیا ہے، اور اِن کئی برسوں تک ہم بیابان میں رہے ہیں؛ تو بھی، تُو ہم پر مہربان رہا ہے۔ اَے خُداوند، مُجھ پر نظرِ کرم کر، اور اپنا قہر اپنی اِس قَوم سے پَھیر لے، اور اِنھیں اِس غضب ناک گہرائی کو تارِیکی میں عبُور نہ کرنے دے؛ بلکہ یہ چیزیں دیکھ جو مَیں نے چٹان میں سے تپائی اور صاف کی ہیں۔
۴ اور مَیں جانتا ہُوں، اَے خُداوند، کہ تُو ساری قُدرت کا مالک ہے، اور تُو اِنسان کے فائدہ کے لیے جو چاہے کر سکتا ہے؛ پَس، اَے خُداوند اپنی اُنگلی سے اِن پتھروں کو چُھو، اور اِنھیں اِس لائِق بنا کہ وہ اندھیرے میں چمکیں؛ اور وہ اُن کشتیوں میں جو ہم نے تیار کی ہیں ہمارے لیے روشنی کا باعث بنیں، تاکہ جب ہم سَمُندر پار کر رہے ہوں تو ہمارے لِیے روشنی ہو۔
۵ اَے خُداوند، دیکھ، تُو ہی اَیسا کر سکتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ تُو ہی بڑی قُدرت دِکھا سکتا ہے، جو بشر کے فہم میں عام بات ہے۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ جب یارد کا بھائی یہ باتیں کہہ چُکا، تو دیکھو، خُداوند نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور ایک ایک پتھر کو اپنی اُنگلی سے چُھوا۔ اور یارد کے بھائی کی آنکھوں سے پردہ ہٹا دِیا گیا تھا، اور اُس نے انگُشتِ خُداوندی کو دیکھا؛ اور یہ اِنسان کی اُنگلی کی مانِند گوشت اور خُون کی تھی؛ اور یارد کا بھائی خُداوند کے حُضُور گِر پڑا، پَس اُس پر خَوف طاری ہو گیا۔
۷ اور خُداوند نے دیکھا کہ یارد کا بھائی زمِین پر گِر گیا تھا؛ تو خُداوند نے اُس سے کہا: اُٹھ تُو کیوں گِر پڑا؟
۸ اور اُس نے خُداوند سے کہا: مَیں نے خُداوند کی اُنگلی دیکھی، اور مَیں ڈر گیا کہ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ مُجھے مار ڈالے؛ پَس مَیں نہ جانتا تھا کہ خُداوند کا بدن گوشت اور خُون کا ہے۔
۹ اور خُداوند نے اُس سے کہا: تُو اپنے اِیمان کے سبب سے دیکھ چُکا ہے کہ مَیں گوشت اور خُون کی صُورت میں مُجسم ہُوں گا؛ اور اِس قدر پُختہ اِیمان کے ساتھ جِس قدر تیرا ہے میرے حُضُور کبھی کوئی اِنسان نہیں آیا؛ پَس اگر اَیسا نہ ہوتا تو تُو میری اُنگلی نہ دیکھ سکتا۔ کیا تُو نے اِس سے زیادہ دیکھا؟
۱۰ اور اُس نے جواب دِیا: نہیں؛ خُداوند مُجھے اپنا دِیدار کرا۔
۱۱ اور خُداوند نے اُس سے کہا: تُو اِن باتوں پر اِیمان لاتا ہے جو مَیں تُجھے بتاؤں گا؟
۱۲ اور اُس نے جواب دیا: ہاں، خُداوند، مَیں جانتا ہُوں کہ تُو سچّ کہتا ہے، پَس تُو سچّائی کا خُدا ہے، اور جُھوٹ نہیں بول سکتا۔
۱۳ اور جب اُس نے یہ باتیں کہیں، تو دیکھو، خُداوند نے اُس کو اپنا دِیدار کرایا، اور فرمایا: چُوں کہ تُو نے اِن باتوں کی معرفت پائی ہے لہٰذا تُجھے زوال پذیری سے مُخلصی مِل گئی ہے؛ پَس تُو میری حُضُوری میں واپس لایا گیا ہے؛ اِس لیے مَیں تُجھے اپنا دِیدار کراتا ہُوں۔
۱۴ دیکھ، مَیں وہ ہُوں جِس کو بِنایِ عالَم سے اپنے لوگوں کو مُخلصی دینے کے لیے تیار کِیا گیا تھا۔ دیکھ، مَیں یِسُوع مسِیح ہُوں۔ مَیں باپ ہُوں اور بیٹا ہُوں۔ کُل بنی نوع اِنسان مُجھ میں زِندگی پائے گی، اور بلکہ ہمیشہ کی زِندگی، یعنی جو میرے نام پر اِیمان لائیں گے؛ وہ میرے بیٹے اور بیٹیاں بن جائیں گے۔
۱۵ اور مَیں نے اپنے آپ کو اِنسان پر کبھی ظاہر نہیں کِیا جِس کو مَیں نے خلق کِیا ہے، کیوں کہ اِنسان نے کبھی مُجھ پر اَیسے یقِین نہیں کِیا جَیسے تُو نے کِیا ہے۔ تُو دیکھتا ہے کہ تُو میری شبِیہ پر پَیدا کِیا گیا ہے؟ ہاں، یعنی کُل بنی نوع اِنسان ازل سے میری شبِیہ پر پَیدا کِیے گئے تھے۔
۱۶ دیکھ، یہ بدن، جِس پر تُو اب نظر کرتا ہے، میرے رُوح کا وجُود ہے؛ اور مَیں نے اِنسان کو اپنے رُوح کی شبِیہ پر پَیدا کِیا ہے؛ اور یعنی جِس طرح مَیں تُجھ پر رُوح کی صُورت میں ظاہر ہُوا، اُسی طرح اپنے لوگوں پر بشری صُورت میں ظاہر ہُوں گا۔
۱۷ اور اب، جیسا کہ مَیں، مرونی نے کہا، مَیں اِن نوشتوں کو جو لِکھے گئے ہیں مُکمل طور پر بیان نہیں کر پایا، لہٰذا میرے لیے یہ کہنا کافی ہے کہ یِسُوع نے اپنے آپ کو اِس مرد پر رُوح کی صُورت میں ظاہر کِیا، یعنی اُسی طرح بدن میں حتیٰ کہ جِس طرح اُس نے اپنے تئیں بنی نِیفی پر ظاہر کِیا۔
۱۸ اور اُس نے اُسے فضل و معرفت عطا کی جِس طرح اُس نے بنی نِیفی میں عِلم و فضل عطا کِیا تھا؛ اور یہ سب اِس لیے کِیا، کہ اُن اعلیٰ و ارفع کاموں کے وسِیلہ سے جو خُداوند نے اُس پر ظاہر کِیے، یہ مرد جان جائے کہ یہی خُدا ہے۔
۱۹ اور اِس مرد کے عِلم و عِرفان کے سبب سے اُسے درِ پردہ رکھا نہیں جا سکتا تھا؛ اور اُس نے یِسُوع کی اُنگلی دیکھی، جب اُس کی نظر پڑی، تو وہ ڈر کے مارے گِر پڑا؛ پَس وہ جانتا تھا کہ یہ انگُشتِ خُداوندی ہے؛ اور اُس کو مزید اِیمان کی ضرُورت نہ رہی تھی، پَس، بِلا شک و شُبہہ، وہ جان گیا تھا۔
۲۰ پَس، خُدا کی معرفتِ کامِلہ پانے کے بعد، اُس کو درِ پردہ رکھا نہ جا سکا تھا؛ چُناں چہ اُس نے یِسُوع کو دیکھا؛ اور اُس نے اُسے فضل و ہدایت عطا کی تھی۔
۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے یارد کے بھائی سے کہا: دیکھ، ہر وہ بات جو تُو نے دیکھی اور سُنی ہے دُنیا پر آشکار نہ کرنا، جب تک وہ وقت نہیں آتا کہ مَیں مُجِسم ہو کر اپنے نام کو جلال دُوں؛ پَس، تُو ہر اُس بات کو جو تُو نے دیکھی اور سُنی ہے، بیش قِیمت جان کر اپنے دِل میں پوشیدہ رکھنا، اور کسی آدمی پر اِس کو ظاہر نہ کرنا۔
۲۲ اور دیکھ، جب تُو میرے پاس آئے، تو اُنھیں لِکھ کر سرِ بمہر کر دینا، تاکہ کوئی آدمی اُن کا ترجُمہ نہ کر سکے؛ اور تُو اِن باتوں کو کسی اَیسی زبان میں لِکھنا کہ اُنھیں پڑھا نہ جا سکے۔
۲۳ اور دیکھ، یہ دو پتھر مَیں تُجھے دیتا ہُوں، اور تُو جو باتیں لِکھے گا اُن کے ساتھ اِنھیں مُہربند کر دینا۔
۲۴ پَس دیکھ، جِس زبان میں تُو لِکھتا ہے مَیں نے اُسے گُڈ مڈ کر دِیا ہے؛ پَس مَیں اپنے مُقررہ وقت پر اَیسا کرُوں گا کہ اِن پتھروں کے وسِیلہ سے یہ باتیں اِنسانوں کی نِگاہوں میں واضح ہو جائیں گی جِن کو تُو لِکھے گا۔
۲۵ اور خُداوند جب یہ باتیں کہہ چُکا، تو اُس نے یارد کے بھائی کو زمِین کے وہ تمام باشِندے دِکھائے جو ہو گُزرے تھے، اور وہ سب بھی جِنھیں ابھی وجُود میں آنا تھا؛ اور اُس نے زمِین کی اِنتہاؤں تک، یعنی اُس کی نظروں سے کسی بھی چِیز کو اُوجھل نہ رکھا۔
۲۶ پَس، اُس نے پہلے بھی اُس سے فرمایا تھا کہ اگر وہ اُس پر اِیمان لائے گا تو اُس پر یہ ساری باتیں وہ ظاہر کرے گا—یہ اُس پر آشکار کِیا جائے گا؛ لہٰذا خُداوند نے کوئی بات اُس سے اُوجھل نہ رکھی، پَس وہ جانتا تھا کہ خُداوند ساری باتیں اُس پر آشکار کر سکتا ہے۔
۲۷ اور خُداوند نے اُس سے فرمایا: یہ ساری باتیں لِکھ اور اُنھیں مُہربند کر؛ اور مَیں اپنے مُقررہ وقت پر اُنھیں بنی آدم پر آشکارا کرُوں گا۔
۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے اُسے حُکم دِیا کہ وہ اُن دو پتھروں کو مُہربند کرے جو اُس کو عطا ہُوئے تھے، اور اُس وقت تک ظاہر نہ کرے، جب تک خُداوند آپ اُنھیں بنی آدم پر ظاہر نہیں کرتا۔