صحائف
مورمن ۹


باب ۹

مرونی اُن کو بلاتا ہے جو تَوبہ کرنے کے لیے مسِیح پر ایمان نہیں لاتے—وہ مُعجزوں کے خُدا کی مُنادی کرتا ہے، جو اِیمان داروں کو مُکاشفے عطا کرتا ہے اور کثرت سے نعمتیں اور نِشانیاں اُنڈیلتا ہے—بے اعتقادی کے سبب سے مُعجزے موقُوف ہو جاتے ہیں—اِیمان لانے والوں کے درمیان میں معجزے ہوتے ہیں—بنی نوع اِنسان کو تنبِیہ کی جاتی ہے کہ وہ دانا بنیں اور حُکموں پر عمل کریں۔ قریباً ۴۰۱–۲۱ سالِ خُداوند۔

۱ اور اب، مَیں اُن کی بابت بھی کلام کرتا ہُوں جو مسِیح پر ایمان نہیں لاتے۔

۲ دیکھو، کیا تُم اپنے مُلاحظہ کے دِن اِیمان لاؤ گے—دیکھو، جب خُداوند آئے گا، ہاں، یعنی اُس کے بُزرگ ہولناک دِن جب زمِین طُومار کی مانِند لپیٹ دی جائے گی اور عناصر شدید حرارت سے پِگھل جائیں گے، ہاں، اُس ہولناک دِن جب تُم خُدا کے برّہ کے حُضُور پیش ہونے کے لیے لائے جاؤ گے—کیا پِھر بھی تُم کہو گے کہ خُدا نہیں ہے؟

۳ کیا پِھر بھی تُم مسِیح کا اِنکار کرتے رہو گے، یعنی کیا تُم خُدا کے برّہ پر نظر کر سکو گے؟ کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ اپنے گُناہ کے شعُور کے زیرِ اَثر اُس کے ساتھ سکُونت کر سکو گے؟ کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ اُس مُقّدس ہستی کے ہاں خُوش رہ سکو گے، جِس دوران میں تُمھاری جانیں گُناہ کے شعُور کے شکنجے میں جکڑی ہیں، چُوں کہ تُم نے تو ہمیشہ اُس کے آئِین و قوانین کی نافرمانی کی ہے۔

۴ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ پاک اور عادِل خُدا کے ساتھ، اپنی پلِیدگی کے شعُور کے زیرِ اَثر، سکُونت کرنا، تُمھارے واسطے زیادہ بدبختی کا سبب ہوگا، بلکہ تُم چاہو گے کہ دوزخ میں ملعُون اَرواح کے ساتھ قیام کرو۔

۵ پَس دیکھو، جب تُمھیں خُدا کے حُضُور تُمھاری برہنگی، اور خُدا کا جلال بھی، اور یِسُوع مسِیح کی قُدوسِیت دِکھانے کے لِیے لایا جائے گا، تو یہ تُم پر نہ بُجھنے والی آگ کو بھڑکا دے گی۔

۶ اگر اَیسا ہے تو اے بے اعتقادو، تُم خُداوند کی طرف رُجُوع لاؤ، یِسُوع کا نام لے کر زور زور سے باپ سے فریاد کرو، ہو سکتا ہے کہ تم اُس عظیم اور آخِری دِن برّہ کے خُون سے دُھل کر بے عیب، پاکِیزہ، حسِین و جمِیل، اور سفید پائے جاؤ۔

۷ اور ایک بار پِھر مَیں تُم سے کہتا ہُوں جو خُدا کے مُکاشفوں کا اِنکار کرتے ہو، اور کہتے ہو کہ وہ تو موقُوف ہو چکے ہیں، چُوں کہ نہ مُکاشفے، نہ نبُوّتیں، نہ نعمتیں، نہ شِفائیں، نہ غیر زبانیں اور نہ زبانوں کے ترجمے ہیں؛

۸ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ، جو اِن باتوں کا اِنکار کرتا ہے وہ مسِیح کی اِنجِیل کو نہیں جانتا؛ ہاں، اُس نے صحیفوں کو نہیں پڑھا؛ اگرچہ اَیسا ہے، تو وہ اُنھیں سمجھتا نہیں۔

۹ پَس کیا ہم نہیں پڑھتے کہ خُدا کل، آج، اور ہمیشہ تک یکساں ہے، اور اُس میں نہ کوئی تبدیلی ہوتی ہے نہ کسی گردِش کا سایہ پڑتا ہے؟

۱۰ اور اب، اگر تُم نے اپنے لیے اَیسے دیوتا کا تصُّور کر لِیا ہے جو بدلتا ہے اور جِس پر گردش کا سایہ پڑتا ہے، اِس کے بعد تُم نے اپنے لیے اَیسے دیوتا کا تصُّور کر لِیا ہے جو کہ مُعجزوں کا خُدا نہیں ہے۔

۱۱ بلکہ دیکھو، مَیں تُمھیں مُعجزوں کا خُدا دِکھاؤں گا، یعنی جو ابرہام کا خُدا، اور اِضحاق کا خُدا، اور یعقُوب کا خُدا ہے؛ اور یہ وہی خُدا ہے جِس نے آسمانوں اور زمِین، اور اُن میں پائی جانے والی ہر شَے کو خلق کِیا ہے۔

۱۲ دیکھو اُس نے آدم کو خلق کِیا، اور آدم کے سبب سے اِنسان کا زوال آیا۔ اور اِنسان کے زوال کے باعث یِسُوع مسِیح آیا، یعنی جو باپ اور بیٹا ہے؛ اور یِسُوع مسِیح کے وسِیلے سے اِنسان کی مُخلصی آئی۔

۱۳ اور اِنسان کی مُخلصی کے باعث، جو یِسُوع مسِیح کے وسِیلے سے آئی، وہ خُداوند کی حُضُوری میں واپس لائے گئے ہیں؛ ہاں، اِسی وسِیلے سے ہر اِنسان مُخلصی پاتا ہے، کیوں کہ مسِیح کی موت سے مُردوں کی قیامت وجُود میں آتی ہے، جو کہ اُس اَبَدی نِیند سے چُھٹکارا ہے، جِس نِیند سے کُل بنی نوع اِنسان خُدا کی قُدرت سے اُس وقت بےدار کیے جائیں گے جب نرسِنگا پھُونکا جائے گا؛ اور وہ آگے لائے جائیں گے، اور سب اُس کی بارگاہ میں کھڑے ہوں گے، ہر عام اور خاص، اور مُخلصی پا کر اور موت کے اِس اَبَدی بندھن سے رہائی پا کر، جو کہ فانی موت ہے۔

۱۴ اور اِس کے بعد قُدُّوس اُن کی عدالت کرتا ہے؛ اور پِھر وہ وقت آتا ہے کہ جو نجس ہے وہ نجس ہی رہے گا؛ اور جو راست باز ہے وہ راست باز ہی رہے گا؛ جو خُوش بخت ہے وہ خوش بخت ہی رہے گا؛ اور جو بدبخت ہے بدبخت ہی رہے گا۔

۱۵ اور اب، تُم اَے سب لوگوں جِنھوں نے اپنے واسطے کسی اَیسے دیوتا کا تصَوُّر بُن رکھا ہے جو مُعجزے نہیں کر سکتا، مَیں تُم سے پُوچھنا چاہتا ہُوں، کیا یہ ساری باتیں پُوری ہو چُکی ہیں؟ جِن کی بابت مَیں نے کلام کِیا تھا؟ کیا اب اَنجام ہو چُکا ہے؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں؛ اور خُدا مُعجزوں کا خُدا ہونے سے دست بردار نہیں ہُوا ہے۔

۱۶ دیکھو، کیا وہ کام جو خُدا نے کیے ہماری نظر میں اعلیٰ و ارفع نہیں ہیں؟ ہاں، اور کون ہے جو خُدا کے حیرت خیز کاموں کو پُورے طور سمجھ سکتا ہے؟

۱۷ کون کہے گا کہ یہ مُعجزہ نہیں تھا کہ جو اُس کے کلام سے آسمان اور زمین خلق ہو گیے تھے؛ اور اُس کے کلام کی قُدرت سے اِنسان کو زمِین کی مٹی سے خلق کِیا گیا تھا؛ اور اُس کے کلام کی قُدرت سے مُعجزے ہُوئے ہیں۔

۱۸ اور کون کہے گا کہ یِسُوع مسِیح نے کئی بڑے بڑے مُعجزے نہیں کیے؟ اور رسُولوں کے ہاتھوں سے کئی بڑے بڑے مُعجزے ظاہر ہُوئے تھے۔

۱۹ اور اگر اُس وقت یہ مُعجزے ہو سکتے تھے، تو اب کیا خُدا مُعجزوں کا خُدا ہونے سے کیوں دست بردار ہو گیا ہے تو پھر وہ کیسے ناقابلِ تغِیر ہستی ہو سکتا ہے؟ اور دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، وہ لاتبدِیل ہے؛ اگر اَیسا ہے تو وہ خُدا ہونے سے دست بردار ہوگا؛ نِیز وہ خُدا ہونے سے دست بردار نہیں ہوتا، اور وہ مُعجزوں کا خُدا ہے۔

۲۰ اور وہ بنی آدم کے درمیان میں مُعجزے کرنا بند کیوں کر دیتا ہے، اُس کا سبب یہ ہے کہ وہ بے اعتقادی میں بھٹکتے ہیں، اور راہِ راست سے ہٹ جاتے ہیں، اور اُس خُدا کو نہیں جانتے جِس پر اُنھیں توّکُل کرنا چاہیے۔

۲۱ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ جو کوئی بغیر شک کیے مسِیح پر اِیمان لاتا ہے، وہ مسِیح کے نام پر باپ سے جو کُچھ مانگے گا اُس کو عطا کِیا جائے گا؛ اور اُس کا یہ وعدہ سب کے واسطے ہے، یعنی دُنیا کی اِنتہاؤں تک کے لیے ہے۔

۲۲ پَس دیکھو، خُدا کے بیٹے یِسُوع مسِیح نے اپنے اُن شاگردوں سے یُوں کہا، جِنھیں ٹھہرے رہنا تھا، ہاں، اور اپنے سب شاگردوں سے بھی، اور سارے ہجوم نے بھی سُنا؛ تُم تمام دُنیا میں جاؤ، اور ساری خلق کے سامنے اِنجِیل کی مُنادی کرو؛

۲۳ اور جو اِیمان لاتا اور بپتِسما پاتا ہے وہ ہی نجات پائے گا، لیکن جو اِیمان نہیں لاتا قصُور وار ٹھہرایا جائے گا؛

۲۴ اور اِیمان لانے والوں کے درمیان میں یہ مُعجزے ہوں گے—میرے نام سے وہ بدرُوحوں کو نِکالیں گے؛ نئی نئی زبانیں بولیں گے؛ سانپوں کو اُٹھا لیں گے؛ اور اگر کوئی ہلاک کرنے والی چِیز پِئیں گے تو اُنھیں کُچھ ضرر نہ پُہنچے گا؛ بِیماروں پر ہاتھ رکھّیں گے تو وہ اچھّے ہو جائیں گے؛

۲۵ اور جو کوئی بغیر شک کیے میرے نام پر ایمان لاتا ہے، اُس کو مَیں اپنی ساری باتوں کی گواہی دُوں گا، یہاں تک کہ زِمین کی اِنتہاؤں تک۔

۲۶ اور اب، دیکھو، کون خُداوند کے کاموں کے خِلاف ٹھہر سکتا ہے؟ کون اُس کی باتوں کا اِنکار کر سکتا ہے؟ کون خُداوند کی قادِرِ مُطلق قُوّت کے خِلاف اُٹھے گا؟ کون خُداوند کے کاموں کی حقارت کرے گا؟ کون مسِیح کی اُمّت کی حقارت کرے گا؟ دیکھو، تُم سب جو خُداوند کے کاموں کی تحقِیر کرتے ہو، پَس تُم خَوف زدہ رہو گے اور برباد ہو گے۔

۲۷ آہ پھر تحقِیر نہ کرو، اور خَوف زدہ نہ ہو، بلکہ خُداوند کی باتوں پر کان لگاؤ، اور تُمھیں جِس چِیز کی ضرُورت ہے باپ سے یِسُوع کے نام پر مانگو۔ شک نہ کرو، بلکہ اِیمان لاؤ، اور زمانہِ قدِیم کی طرح شرُوع کرو، اپنے سارے دِل سے خُداوند کی طرف رُجُوع لاؤ، اور اُس کے حُضُور ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اپنی نجات کے کام کِیے جاؤ۔

۲۸ اپنے کارِ آموزی کے ایّام میں دانا بنو؛ ساری ناپاکی کو اُتار پھینکو؛ اَیسا کُچھ نہ مانگو، تاکہ اپنی عَیش و عِشرت میں خرچ کرو، بلکہ غیرمُتزلزل ثابت قدمی کے ساتھ یہ مانگنا، کہ تُم کسی آزمایش میں نہ پڑو گے، بلکہ یہ کہ تُم زِندہ اور برحق خُدا کی خِدمت کرو گے۔

۲۹ دھیان رکھو کہ تُم نامُناسِب طَور پر بپتِسما نہ لینا؛ دھیان رکھو کہ تُم نامُناسِب طَور پر مسِیح کی عِشائے ربانی نہ لینا؛ بلکہ دھیان رکھو کہ تُم یہ سارے امُور لائِق طور پر انجام دینا، اور اِنھیں مسِیح یِسُوع، زِندہ خُدا کے بیٹے، کے نام پر کرنا؛ اور اگر تُم اَیسا کرتے ہو، اور آخِر تک برداشت کرتے ہو، تو تُم ہرگِز خارج نہ کِیے جاؤ گے۔

۳۰ دیکھو، مَیں تُم سے یُوں کلام کرتا ہُوں، گویا مَیں رفتگان میں سے کلام کر رہا ہُوں؛ پَس مَیں جانتا ہُوں کہ تُم میرا کلام پاؤ گے۔

۳۱ نہ میری خامی کے سبب سے مُجھے ملامت کرنا، نہ میرے باپ کو اُس کی خامی کے سبب سے، نہ اُنھیں جِنھوں نے اُس سے پہلے نوِشتے لِکھے ہیں؛ بلکہ خُدا کے شُکر گُزار ہونا کہ اُس نے تُم پر ہماری خامیوں کو ظاہر کِیا ہے، تاکہ تُم ہماری نسبت زیادہ دانِش مند بن جاؤ۔

۳۲ اور اب دیکھو، ہم نے یہ نوِشتے اپنے عِلم کے مُطابق، اُن حروف میں لِکھے ہیں، جن کو ہم تصحِیح شُدہ مِصری زبان کہتے ہیں، جو ہمیں سِکھائی گئی، اور ہم نے اپنے طریق گفتگو کے مُطابق اُس کو ڈھالا۔

۳۳ اگر ہمارے اَوراق زیادہ بڑے ہوتے تو ہم عبرانی میں لِکھتے؛ لیکن ہم نے عبرانی زبان میں بھی تبدیلی کی ہے اور اگر ہم عبرانی میں لِکھ سکتے، تو دیکھو، تُمھیں ہمارے نوِشتوں میں کوئی خامی نظر نہ آتی۔

۳۴ اَلبتہ خُداوند اُن باتوں کو جانتا ہے جو ہم نے لِکھی ہیں، اور مزید یہ بھی کہ کوئی دُوسری اُمّت ہماری زبان نہیں جانتی؛ اور چُوں کہ کوئی دُوسری اُمّت ہماری زبان نہیں جانتی، پَس اُس نے اِس کے ترجمہ کا وسِیلہ تِیار کِیا ہے۔

۳۵ اور یہ نوِشتے اِس لِیے لِکھے گئے ہیں کہ ہم اپنے جامے اپنے بھائیوں کے خُون سے پاک صاف کریں، جو بے اعتقادی میں رُوبہِ زوال ہُوئے ہیں۔

۳۶ اور دیکھو، ہم نے اپنے بھائیوں کے واسطے اِن نوِشتوں کی آرزُو کی تھی، ہاں، یعنی مسِیح کے عِرفان میں اُن کی بحالی، اُن سب مُقدّسِین کی دعاؤں کے مُطابق ہے، جو اُس مُلک میں بستے تھے۔

۳۷ اور خُداوند یِسُوع مسِیح عطا کرے کہ اُن کی دُعائیں اُن کے اِیمان کے مُوافِق قبُول کی جائیں؛ اور خُدا باپ اُس عہد کو یاد رکھے جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے سے باندھا ہُوا ہے؛ اور وہ یِسُوع مسِیح کے نام پر اِیمان کے وسِیلے سے اُنھیں ہمیشہ برکت دے۔ آمین۔