صحائف
اومنی ۱


اومنی کی کِتاب

باب ۱

اومنی، عیمرون، کمیس، ابی نیدوم، اور عیمالیقی، ہر کوئی اپنی اپنی باری پر سرگُزشت لِکھتے ہیں—مضایاہ، ضریملہ کے لوگوں کو دریافت کرتا ہے جو صدقیاہ کے دور میں یروشلِیم سے آئے تھے—مضایاہ کو اُن پر بادِشاہ بنایا جاتا ہے—ضریملہ میں میولک کی نسل نے، یاردیوں میں سے آخِری، کوری عنتمر کو دریافت کِیا تھا—بِنیامین بادِشاہ مضایاہ کا جانشین بنتا ہے—ہر اِنسان کو اپنی جان نذرانے کے طور پر مسِیح کو نذر گُزراننی ہو گی۔ قریباً ۳۲۳–۱۳۰ ق۔م۔

۱ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ، مُجھ، اومنی، نے اپنے باپ، یروم، سے حُکم پایا، کہ اپنے نسب نامے کو محفُوظ کرنے کے لِیے اِن اَوراق پر کُچھ نہ کُچھ لِکھوں—

۲ پَس، مَیں چاہتا ہُوں، کہ تُم یہ جان لو، کہ اپنے ایّامِ عُمری میں، اپنے لوگوں، نِیفیوں کو اُن کے دُشمنوں، لامنوں کے ہتھے چڑھنے سے بچانے کے واسطے تلوار سے بُہت زیادہ لڑتا رہا۔ بلکہ دیکھو، مَیں خُود بُرا شخص ہُوں، اور مَیں نے خُداوند کے آئین اور اَحکام کو نہ مانا جِس طرح مُجھے چاہیے تھا۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ دو سَو چھہتر برس بِیت چُکے تھے، اور ہم اَمن کی کئی بہاریں، اور شدِید جنگ اور خُون ریزی کے کئی دَور دیکھ چُکے تھے۔ ہاں، مُختصِر یہ کہ دو سَو بیاسی برس گُزر گئے، اور مَیں نے اپنے باپ دادا کے احکام کے مُطابق اِن اَوراق کو محفُوظ رکھا تھا، اور مَیں نے اُنھیں اپنے بیٹے عیمرون کے سپرد کِیا۔ اور مَیں ختم کرتا ہُوں۔

۴ اور اب مَیں، عمیرون، اپنے باپ کی کِتاب میں ساری باتیں لِکھتا ہُوں، جو بھی لِکھتا ہُوں وہ مُختصِر ہیں۔

۵ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ تین سَو بیس برس گُزر گئے، اور نِیفی کے بُہت زیادہ بدکار حِصّے کو نیست و نابُود کر دِیا گیا تھا۔

۶ پَس خُداوند، اُنھیں یروشلِیم کی سر زمِین سے اُنھیں نِکالنے اور اُنھیں اُن کے دُشمنوں کے ہتھے چڑھنے سے بچانے کے بعد، اَیسا نہ ہونے دے گا، ہاں، وہ اَیسا نہ ہونے دے گا کہ وہ نوِشتے پُورے نہ ہوں، جو اُس نے ہمارے باپ دادا سے یہ کہہ کر فرمائے تھے: چُوں کہ تُم میرے حُکموں کو نہ مانو گے تُم اِس مُلک میں خُوش حال نہ رہو گے۔

۷ پَس، خُداوند نے اُن پر بڑا قہر نازِل کِیا؛ تو بھی، اُس نے راست بازوں کو بخش دِیا کہ وہ ہلاک نہ ہوں، بلکہ اُن کے دُشمنوں کے ہاتھوں سے اُنھیں چھڑایا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے یہ اَوراق اپنے بھائی کمیس کے حوالے کِیے۔

۹ اب مَیں، کمیس، جو بھی چند باتیں لِکھتا ہُوں، اپنے بھائی کے ساتھ ایک ہی کِتاب میں لِکھتا ہُوں؛ پَس دیکھو، مَیں نے وہ آخِری دیکھیں جو اُس نے لِکھیں، جو کہ اُس نے اپنے ہاتھ سے لِکھیں؛ اور اُس نے یہ اُس روز رقم کِیا جب اُس نے اُنھیں میرے سُپرد کِیا، اور اِس طریق سے ہم سرگُزشت رقم کرتے ہیں، پَس یہ ہمارے باپ دادا کے حُکموں کے عین مُطابق ہے۔ اور مَیں ختم کرتا ہُوں۔

۱۰ دیکھو مَیں، ابی نیدوم، کمیس کا بیٹا ہُوں۔ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ مَیں نے اپنے لوگوں، نِیفیوں، اور لامنوں کے بیچ میں بُہت زیادہ جنگیں اور جھگڑے دیکھے؛ اور مَیں نے اپنی تلوار سے اپنے بھائیوں کے دِفاع میں بُہت سارے لامنوں کی جانیں لی ہیں۔

۱۱ اور دیکھو، اِن لوگوں کی رُوداد اُن اَوراق پر کُندہ ہے جو بادِشاہوں کی ملکیت میں، اُن کے اَدوار کے مُطابق، دی جاتی ہے؛ اور مَیں کسی اور مُکاشفہ کی بابت نہیں جانتا سِوا اُس کے جو لِکھا جا چُکا ہے، نہ کسی نبُوّت کی بابت؛ پَس، جتنی ضرُورت ہے وہ لِکھا ہُوا ہے۔ اور مَیں ختم کرتا ہُوں۔

۱۲ دیکھو، مَیں ابی نیدوم کا بیٹا عیمالیقی ہُوں۔ دیکھو، مَیں تُم سے مضایاہ کی بابت کسی حد تک کلام کرُوں گا جو ضریملہ کے مُلک پر بادِشاہ مُقرّر کِیا گیا؛ کیوں کہ دیکھو، خُداوند نے اُس کو تنبیِہ فرمائی کہ وہ نِیفی کے مُلک سے نِکل جائے، اور جِتنے بھی خُداوند کی آواز پر کان لگائیں گے، اُس کے ساتھ مُلک سے نِکل کر، بیابان میں چلے جائیں—

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا اُس نے اُس کے عین مُطابق عمل کِیا۔ اور جِتنوں نے خُداوند کی آواز پر کان لگایا، وہ اِس مُلک سے نِکل کر بیابان میں جا پُہنچے؛ اور بُہت سارے وعظوں اور نبُوّتوں کے وسِیلے سے اُن کی ہدایت فرمائی گئی۔ اور خُدا کے کلام کے وسِیلے سے اُن کو مُسلسل تادیب کی جاتی رہی؛ اور اُس کے بازو کی قُدرت کے وسِیلے سے اُن کی ہدایت فرمائی گئی، بیابان میں سے ہو کر اُس مُلک میں پُہنچنے تک جو ضریملہ کا مُلک کہلاتا تھا۔

۱۴ اور اُنھوں نے ایک اَیسی قَوم کا سُراغ لگایا، جو ضریملہ کے لوگ کہلاتے تھے۔ اب، ضریملہ کے لوگوں میں نہایت خُوشی منائی گئی؛ اور ضریملہ اِس بات سے بھی نہایت خُوش ہُوا تھا کہ خُداوند نے مضایاہ کے لوگوں کو پیتل کے اَوراق کے ساتھ بھیجا تھا جِن میں یہودیوں کی شرگُزشت شامِل تھی۔

۱۵ دیکھو اَیسا ہُوا کہ مضایاہ نے دریافت کِیا کہ ضریملہ کے لوگ یروشلِیم سے اُس وقت آئے جب یہودیہ کے بادِشاہ صدقیاہ کو اسِیر کر کے کسدستان لے جایا گیا۔

۱۶ اور اُنھوں نے بیابان میں سفر کِیا، اور خُداوند کے ہاتھ کے وسِیلے سے بڑے پانیوں کے پار اُس ملک میں لائے گئے تھے، جہاں سے مضایاہ نے اُن کا سُراغ لگایا؛ اور وہ اُسی وقت سے وہیں قیام پذیر تھے۔

۱۷ اور جِس وقت مضایاہ نے اُنھیں کھوجا تو، وہ شُمار میں بُہت بڑھ چُکے تھے۔ تو بھی، وہ بُہت سی جنگوں اور شدِید جھگڑوں میں شریک ہو چُکے تھے، اور بسا اَوقات تہِ تیغ ہُوئے تھے؛ اور اُن کی زبان بِگڑ چُکی تھی؛ اور وہ اپنے ساتھ کوئی سرگُزشت نہیں لائے تھے؛ اور اُنھوں نے اپنے خالِق کے وُجُود کا اِنکار کِیا؛ مضایاہ، اور نہ مضایاہ کی قَوم اُنھیں سمجھ پائی تھی۔

۱۸ بلکہ اَیسا ہُوا کہ مضایاہ نے حُکم دِیا کہ اُس کی زبان میں اُنھیں تعلِیم دی جائے گی۔ اور اَیسا ہُوا کہ مضایاہ کی زبان میں تعلِیم پانے کے بعد، ضریملہ نے اپنے باپ دادا کا نسب نامہ اپنی یاداشت کے مُطابق پیش کِیا؛ اور اُنھیں قلم بند کرایا گیا، مگر اِن اَوراق پر نہیں۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ ضریملہ اور مضایاہ کی قَومیں آپس میں مُتحد ہُوئیں؛ اور مضایاہ اُن کا بادِشاہ مُقرّر ہُوا۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ مضایاہ کے ایّام میں کُھدی ہُوئی خطاطی کا بُہت بڑا پتھر اُس کے پاس لایا گیا؛ اور اُس نے خُدا کی نعمت اور قُدرت سے کُھدی ہُوئی خطاطی کا ترجمہ کِیا۔

۲۱ اور اُن میں کسی کوری عنتمر، اور اُس کی قَوم کی ہلاکت کا حال بیان کِیا گیا تھا۔ اور ضریملہ کی قَوم نے کوری عنتمر کا سُراغ لگایا تھا؛ اور وہ اُن کے ساتھ نو چاندوں کے عرصہ تک رہا۔

۲۲ اِس میں اُس کے باپ دادا کی بابت بھی چند باتوں کا ذِکر تھا۔ اور اُس کے اَوّلین آباواَجداد بُرج سے اُس وقت روانہ ہُوئے جب خُداوند نے لوگوں کی زبان میں اِختلاف ڈالا؛ اور خُداوند کا قہر اُس کی سزاوں کے مُطابق اُن پر نازل ہُوا، جو کہ راست ہیں؛ اور اُن کی ہڈیاں مُلک کے شِمال میں پراگندہ کی گئیں۔

۲۳ دیکھو، مَیں، عیمالیقی، مضایاہ کے ایّام میں پَیدا ہُوا؛ اور اُس کی وفات دیکھنے کے لِیے مَیں جیتا رہا؛ اور اُس کا بیٹا، بِنیامین، اُس کی جگہ حُکم رانی کرتا ہے۔

۲۴ اور دیکھو، مَیں، بِنیامین بادِشاہ کے ایّام میں، نِیفیوں اور لامنوں کے درمیان میں شدِید جنگ اور نہایت خُون ریزی دیکھ چُکا ہُوں۔ بلکہ دیکھو، نِیفیوں نے اُن پر بڑی برتری حاصل کِیے رکھی؛ ہاں، اِس قدر کہ بِنیامین بادِشاہ نے اُنھیں ضریملہ کے مُلک سے باہر دھکیل دِیا۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں عُمر رسیدہ ہو گیا؛ چُوں کہ، میری کوئی اَولاد نہ تھی، اور یہ جان کر کہ بِنیامین بادِشاہ خُداوند کے حُضُور راست آدمی ہے، چُناں چہ، مَیں یہ اَوراق اُس کو سونپ دُوں گا، اور مَیں سب اِنسانوں کو خُدا، اِسرائیل کے قُدُّوس، کی طرف رُجُوع لانے، اور نبُوّتوں پر، اور مُکاشفوں پر، اور فرِشتوں کی خِدمت گُزاری پر، زبانیں بولنے کی نعمت پر، اور زبانوں کے ترجُمے کی نعمت پر، اور ہر اُس شے پر اِیمان لانے کی نصِیحت کرتا ہُوں جو نیک ہے؛ پَس کوئی شے نیک نہیں سِوا اُس کے جو خُداوند سے آتی ہے؛ اور جو بُری ہے وہ اِبلِیس سے آتی ہے۔

۲۶ اور اب، میرے پیارے بھائیو، مَیں چاہُوں گا کہ تُم بھی مسِیح کی طرف رُجُوع لاؤ، جو اِسرائیل کا قُدُّوس ہے، اور اُس کی نجات، اور اُس کی مُخلصی دینے والی قُدرت میں شریک ہو۔ ہاں، اُس کے پاس آؤ، اور اپنی ساری جان کو ہدیے کے طور پر اُس کی نذر گُزرانو، اور دُعا اور روزے میں قائم رہو، اور آخِر تک برداشت کرو؛ اور خُداوند کی حیات کی قَسم تُم نجات پاؤ گے۔

۲۷ اور اب مَیں اُس مُخصوص تعداد کے بارے میں کُچھ کہوں گا جو نِیفی کے مُلک میں واپس جانے کے لِیے بیابان میں گئے؛ پَس لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنی وراثت کی سر زمِین کی ملکیت کی خواہاں تھی۔

۲۸ پَس، وہ بیابان میں گئے۔ اور چُوں کہ اُن کا سرغنہ مضبُوط اور زبردست آدمی تھا، اور گردن کش اِنسان تھا، پَس اُس نے اُن میں جھگڑا برپا کِیا؛ اور پچاس کے عِلاوہ سب بیابان میں ہلاک کِیے گئے، اور وہ دوبارہ ضریملہ کے مُلک میں واپس آئے۔

۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے دُوسری بڑی تعداد کو بھی اپنے ساتھ لِیا، اور دوبارہ بیابان کی طرف روانہ ہُوئے۔

۳۰ اور مُجھ، عیمالیقی، کا ایک بھائی تھا، وہ بھی اُن کے ساتھ گیا؛ اور مُجھے اُس وقت سے اُن کے بارے میں کوئی عِلم نہیں۔ اور مَیں اپنی قبر میں اُترنے والا ہُوں؛ اور یہ اَوراق بھر گئے ہیں۔ اور مَیں اپنا کلام تمام کرتا ہُوں۔