لیحونا
خُدا ہماری مدد کرے گا اور ہمیں بچائے گا
اگست 2024


”خُدا ہماری مدد کرے گا اور ہمیں بچائے گا،“ لیحونا، اگست 2024۔

ماہانہ لیحونا پیغام، اگست 2024

خُدا ہماری مدد کرے گا اور ہمیں بچائے گا

کپتان مرونی کی مانند، ہم زندگی میں در پیش جنگوں کے لیے الہٰی مدد اور قوت پا سکتے ہیں۔

شبیہ
کپتان مرونی علَمِ آزادی تھامے ہُوئے

خاکہ کشی از ایرک چو

جب مَیں نے پہلی بار مورمن کی کتاب کا مطالعہ کیا، تو مَیں نیفیوں اور لامنوں کے مابین جنگوں کی تاریخ سے لطف اندوز ہوا۔ مَیں کپتان مرونی کے ایمان، ہنر اور حربوں سے متاثر ہوا، جو ایک فوجی کمانڈر تھا جِسے تمام نیفی فوجوں کا راہنما مقرر کیا گیا تھا جب وہ صرف 25 برس کا تھا۔ وہ دانا، مضبوط، اور ذہین تھا۔ وہ مکمل طور پر اپنے لوگوں کی آزادی اور فلاح کے لیے پرعزم تھا۔ (دیکھیں ایلما 48:‏11–12۔)

فوجی کامیابی کا سہرا خُود کو دینے کے بجائے، مرونی نے کامیابی کا سہرا خُدا اور اپنی فوجوں کو غیر جنگجو عورتوں اور بچّوں سے ملنے والی مقّدس مدد کو قرار دیا۔ اُس نے ایک شکست کھانے والے دُشمن رہنما سے کہا: ”خُداوند نے … تم کو ہمارے ہاتھوں میں کیا ہے۔ اور اب مَیں چاہتا ہوں کہ تم سمجھو کہ یہ … ہمارے مذہب اور مسیح پر ہمارے ایمان کی بدولت ہوا۔“ پھر مرونی نے اِس نبوتی بصیرت کا اشتراک کیا: ”خُدا ہماری مدد کرے گا، اور بچائے گا، اور حِفاظت کرے گا، جب تک کہ ہم اُس کے ساتھ، اپنے ایمان کے ساتھ، اور اپنے مذہب کے ساتھ وفادار ہیں“ (ایلما 44:‏3، 4

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، مَیں نے محسوس کیا ہے کہ مرونی نے ایسے اصُولوں کا نمونہ تیار کیا ہے جن کا اطلاق ہم اپنی جدید زندگیوں کے مسائل سے نبٹنے میں مدد دینے کے لیے کر سکتے ہیں۔ جب ہم یِسُوع مسِیح، دُنیا کے نجات دہندہ پر ایمان کی مشق کرتے ہیں، تو وہ ہمیں اپنی قدرت سے برکت دے گا۔ مگر اُس کے اِیسا کرنے کے لیے اور ہمارے لیے اُس کی برکات کو پہچاننے، ہمیں اپنے مقصد کو سمجھنے، کام یابی کے لیے حکمت عملی اپنانے، اور اُن غیر حقیقی لڑائیوں کے لیے تیاری کرنے کی ضرورت ہے جن کا ہم سامنا کرتے ہیں، بالکل اُسی طرح جیسے مرونی نے اپنی زندگی میں حقیقی لڑائیوں کی تیاری کی اور سامنا کیا۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح ہماری مدد کرے گا اور ہمیں بچائے گا۔

اپنے مقصد کو سمجھنا

مرونی نے بار بار اُن لوگوں کو یاد دلایا کہ وہ کون ہیں (ابرہام کے عہد کے وارث)، کس کے ہیں (خُدا کے پیارے بچّے)، اور وہ مقصد جس کے لیے وہ لڑے تھے (خاندان، ایمان، اور آزادی)۔ مرونی نے اپنے لوگوں کو سکھایا کہ وہ اپنی بقّا کے لیے اور ظلم اور غلامی سے آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اِس کے برعکس، اُن کے دشمن اپنی بڑائی جتانے اور دوسروں کو مکحوم بنانے کے لیے لڑتے تھے۔

جب کچھ نیفیوں نے شخصی فائدے کے لیے اختیار پر قَبضہ کرنے کی کوشش کی، تو مرونی نے اپنا کوٹ پھاڑ ڈالا اور اُس کے ایک ٹکڑے پر اپنے پیغام کے بنیادی عناصر لکھے: ”ہمارے خُدا، ہمارے مذہب، اور آزادی، اور ہمارے اطمینان، ہماری بیویوں، اور ہمارے بچّوں کی یاد میں۔“ اُس نے وہ جھنڈا اُٹھایا، جسے اُس نے ”آزادی کا پرچم“ کہا اور ایک ڈنڈے کے سرے پر اور اُس کا استعمال لوگوں کو یہ یاد دلانے کے لیے کیا کہ لڑائی کس چیز کے بارے میں تھی اور اُنھیں اُس مقصد کے لیے اکٹھا کیا۔ (دیکھیں ایلما 46:‏12–13، 19–20۔)

زندگی کی روحانی لڑائیوں میں، ”ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے، بلکہ … تاریکی کے حاکِموں … [اور] شرارت کی رُوحانی فوجوں کے خِلاف (افسیوں 6:‏12)۔ ہمیں بھی، یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ لڑائی کس بارے میں ہے۔ ایلڈر نیل اے میکس ویل (1926–2004)، بارہ رسولوں کی جماعت کے سابق رکن، نے اِس خیال کا اظہار پرجلال، مختصر، گفتگو میں کیا۔

2004 میں، مَیں ہسپتال کے کمرے میں ایلڈر میکس ویل سے اُن کی وفات سے کچھ عرصہ پہلے ملنے گیا۔ وہ ہر اُس شخص کے ساتھ بہت مہربان تھے جو اُن سے مِلتا یا اُن کی مدد کرتا۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان اُن کے کمرے میں جاتے اور روتے ہوئے باہر آتے۔ مَیں نے اُن سے کہا، ”ایلڈر میکس ویل، یہ واقعی مشکل ہے۔“ اُنھوں نے ہنستے ہوئے کہا، ”اوہ، ڈیل، ہم ابدی ہستیاں ہیں جو فانی دُنیا میں رہ رہی ہیں۔ ہم اپنے عنصر سے باہر، پانی سے باہر مچھلی کی مانند ہیں۔ فقط ابدی تناظر کے حامل ہوتے ہوئے ہم اِسے بامعانی پا سکتے ہیں۔“

ہمیں اپنی الہٰی فطرت اور ابدی تقدیر کے عظیم مرکب اور ہماری مخالفت کرنے والی شیطانی قوتوں کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ آسمانی باپ کے منصوبے کا درست فہم ہمیں اپنی ابدی نجات کے لیے لڑتے رہنے اور روحانی غلامی سے آزادی پانے کی ترغیب دے گا۔

شبیہ
لوگ قلعے تیار کرتے ہوئے

کامیابی کے لیے حکمت عملی بنانا

جنگوں کے دوران میں اُس کی افواج لڑتی گئیں، مرونی کام یابی کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی بناتا رہا۔ اُس نے اپنے دشمنوں کی سرگرمیوں اور ارادوں کو دریافت کرنے کے لیے جاسوسوں کا استعمال کیا۔ اُس نے ایلما نبی سے ہدایت حاصل کی۔ پھر مرونی نے جنگ کے لیے اپنے نقطہ نظر میں اِس الہامی آرا کا استعمال کیا۔ اُس نے ضرورت کے مطابق وسائل تعینات کِیے، اُن شہروں میں زیادہ فوجیوں کو رکھ کر جو کم مضبوط تھے۔ اُس نے حکمت عملی سے تازہ ترین معلومات پر مبنی فعال منصُوبوں کو قائم کیا۔

اِس طرح اُس نے دُشمن کی افواج پر غلبہ پایا۔ وہ گزشتہ فتوحات سے کبھی مطمعئن نہیں تھا؛ بلکہ، اُس نے مستقبل کی چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی اور اپنی افواج کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا کام جاری رکھا۔

ہم اِسی طرح کے طریقہ کار کو روحانی مُخالفین سے نبٹنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ ہم یہ پہچاننے سے آغاز کر سکتے ہیں کہ شیطان ہماری زندگیوں میں کیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ ہمیں ہمارے مقصد سے بھٹکانے کی کوشش کرتا ہے۔ جب آزمایش کا سامنا ہوتا ہے، تو ہمیں خود سے پوچھنا چاہیے:

  • میری طرف سے یہ عمل خُدا کے نازل کردہ کلام کے خلاف کیسے کھڑا ہے؟

  • اِس اقدام کے نتائج کیا ہیں؟

  • کیا یہ عمل زمین پر میرے مقصد کو پورا کرنے میں میری مدد کرے گا؟

ہمیں چھوٹی چھوٹی آزمایشوں میں بھی مبتلا ہو جانے کا بالآخر نتیجہ پہچاننا چاہیے۔ جب ہم آزمایش میں مبتلا ہو جاتے ہیں، تو ہم ”درجہ بہ درجہ زہر“ آلود ہو جاتے ہیں (ایلما 47:‏18)، بدی کی قوتوں کا موثر ترین طریقہ کار جو روحانی طور پر مہلک نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

ہم اپنے آخری ایام کے نبی سے حاصل ہونے والی ہدایت کی پیروی کر کے شیطان کی آزمایشوں کے خلاف خود کو مضبوط کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہمیں ابدی تناظر رکھنے میں مدد مِلتی ہے جس کے ذریعے ہم اپنے اعمال کی جانچ کرتے ہیں۔ حکمت عملی اپناتے ہوئے کہ ہم اپنی زندگی کے مختلف حصّوں میں پیدا ہونے والی آزمایشوں کا کیسے سامنا کریں گے اُس لمحے میں مزید درست انتخابات کرنے میں ہماری مدد کرے گی۔ پہلے سے منصوبہ بند حکمت عملی اور نقطہ نظر ہمیں ہمارے ابدی مقصد سے خلفشار کے خلاف دفاع کرنے میں مدد دیں گے۔

ایک مثال ٹیکنالوجی کی ہے۔ ٹیکنالوجی ایک دو دھاری تلوار ہو سکتی ہے ، یہ مفید اور نقصان دہ دونوں ہو سکتی ہے، اِس بات پر منحصر ہے کہ ہم اِسے کیسے استعمال کرتے ہیں۔ اپنے آلات کے بارے میں دانش مندی سے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کے لیے، نوجوان اور بوڑھے ”ٹیکنالوجی کا چارج لینے“ اور برائے مضبوطی نوجوانان: فیصلہ سازی کے لیے ہدایت نامہ کا حوالہ دے سکتے ہیں۔ یہ ہمیں ہمارے مقصد کی یاد دلاتے ہیں، یِسُوع مسِیح کی طرف بڑھنے میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں، اور رُوحُ القُدس کو ہماری زندگیوں میں دعوت دینے میں مدد کرتے ہیں۔ منصوبہ سازی کہ کیسے، کب، اور کہاں ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے ہمیں دنیاوی ہتھکنڈوں کے خلاف مضبوطی بخشے گی۔

شبیہ
لامنی نیفیوں کے قلعوں پر حملہ کرتے ہوئے

استعاراتی لڑائیوں کی تیاری

آنے والی لڑائیوں کے متلاشی ہوتے ہوئے، مرونی نے اپنے لوگوں کو سینہ بند، ڈھال، خود، اور موٹے لباس کے ساتھ انفرادی طور پر تیار کیا۔ اُس نے شہروں کو قلعوں سے گھیر کر، اُن کے گرد زمین کے کنارے پھینک کر اپنے لوگوں کو اجتماعی طور پر تیار کیا۔

روحانی طور پر، ہم خُدا کے احکام مان کر انفرادی طور پر تیار ہوتے ہیں۔ ہم خُدا کے ساتھ عہود باندھتے اور اُن پر قائم رہتے ہیں جو یِسُوع مسِیح کی قدرت کو ہماری زندگیوں میں لاتے ہیں۔ ہم ذاتی، نجی عقیدت کے کاموں میں مشغول ہوتے ہیں، جیسا کہ دُعا کرنا، روزہ رکھنا، اور صحائف میں سے تلاش کرنا۔ حاصل کردہ روحانی ہدایت کے جواب میں، ہم بھی ایمان کے ساتھ عمل کرتے ہیں۔ ہم باشعور ہو کر عشائے ربانی کے لیے تیار ہوتے اور لائق طور پر شرکت کرتے ہیں۔ جب ہم اِیسا کرتے ہیں، تو مُنّجی ہماری زندگیوں میں مزید حقیقی ہو جاتا ہے، بالکل اُسی طرح جیسے وہ مرونی کے ساتھ حقیقی تھا، جو یِسُوع مسِیح پر اپنے ایمان میں پختہ تھا۔ مرونی جانتا تھا کہ وہ ہدایت اور نجات کے لیے نجات دہندہ پر توکل کر سکتا ہے (دیکھیے ایلما 48:‏16)۔ ہم بھی، ہدایت اور نجات کے لیے یِسُوع مسِیح پر توکل کر سکتے ہیں۔

ہم اپنے خاندانوں کو مضبوط کرنے سے مزید تیار ہو سکتے ہیں۔ ہمارے آسمانی باپ نے ہمیں خُوش رہنے اور اُس کی طرف لوٹنے کے بارے میں سیکھنے میں مدد دینے کے لیے خاندانوں میں منظم کیا۔ ہمارے خاندان ہمارے لیے مدد کا ذریعہ ہو سکتے ہیں۔ اپنے خاندان کے انفرادی حالات سے قطع نظر، ہم سب یہ یاد کر کے خُوشی اور محبت محسوس کر سکتے ہیں کہ ہم خُدا کے عظیم خاندان کا حصہ ہیں۔

جب ہم مقدسین کی برادریوں میں شامل ہوتے ہیں تو ہم اجتماعی طور پر اپنی روحانی جنگوں کے لیے مضبوطی اور تیاری کر سکتے ہیں۔ ہماری سٹیک اور ڈِسٹرکٹ ایسی پناہ گاہیں اور دفاع کی جگہیں فراہم کرتی ہیں۔ ہم ایک دُوسرے کی روحانی طور پر پرورش کر سکتے ہیں، خُدا کے احکام ماننے میں ایک دُوسرے کی مدد کر سکتے ہیں، اور ایک دُوسرے کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں کہ وہ مسیح پر بھروسا کریں، ہمیشہ اور خاص طور پر مشکل اوقات میں۔ جب ہم اکٹھے ہوتے ہیں، تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم اکیلے اپنی جنگ نہیں لڑتے ہیں۔ ہمارے دوست، معلمین، اور راہ نما ہیں جو ہماری مدد اور حفاظت کر سکتے ہیں۔ جب باہم ہم اِکٹھے ہوتے ہیں تو ہم مضبُوط ہوتے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرونی نے اپنے لوگوں کی ساری خوشی کو خُدا اور اُن کے مذہب پر اُن کے ایمان سے وفادار ہونے سے منسوب کیا۔ مرونی کی مانند، ہمیں محسوس کرنا چاہیے کہ آسمانی باپ اور اُس کے منصوبے اور یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفارے کے وسیلے سے خُوشی ملتی ہے۔ جب ہم اپنے مقصد کو سمجھتے ہیں، کام یابی کے لیے حکمت عملی اپناتے ہیں، اور استعارا جنگوں کی تیاری کرتے ہیں، تو ہم الہٰی مدد اور قدرت پاتے ہیں۔

مرونی کی مانند، مَیں جانتا ہوں کہ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح غلامی سے حتمی آزادی لاتے ہیں—موت اور گناہ سے آزادی۔ وہ ہمیں اپنی قدرت سے برکت دیتے ہیں جب ہم ہر بات میں اُن کی طرف دیکھتے ہیں۔

حوالہ جات

  1. ٹیکنالوجی کا چارج لینا،“ گاسپل لائبریری۔

  2. برائے مضبُوطیِ نوجوانان: فیصلہ سازی کے لیے ہدایت نامہ (2022)، گاسپل لائبریری۔

  3. دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”خُوشی اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر 2016، 82۔

شائع کرنا