لیحونا
یِسُوع مسِیح میں نمونہ برائے اِتحاد
اکتوبر 2024


”یسوع مسیح میں نمونہ برائے اِتحاد،“ لیحونا، اکتوبر 2024۔

ماہانہ لیحونا پیغام، اکتوبر 2024

یِسُوع مسِیح میں نمونہ برائے اِتحاد

جب ہم 4 نیفی کے لوگوں کی مانند یِسُوع مسِیح میں مُتحد ہوتے ہیں، تو ایک ہونے کی ہماری خواہش ہمارے اختلافات کو ختم کرتی اور خُوشی کی طرف لے جاتی ہے۔

مسِیح کا مُجسمہ

ہم ایسے دَور میں رہتے ہیں جب دُنیا بھر میں اختلاف اور تنازعات کی لہر پھیل رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کی مدد اور اُن لوگوں کی اعانت سے جن کے دِل سرد پڑ چُکے ہیں، یہ تفرقہ والی قوتیں ہمارے دِلوں کو حقارت سے بھرتی اور ہماری گفُت گُو کو تنازعات سے خراب کرتی ہیں۔ رشتے شکست وریخت کا شکار ہیں۔ جنگیں زور و شور سے لڑی جا رہی ہیں۔

اِس تناظر میں، یِسُوع مسِیح کے سچّے پیروکار امن کی تڑپ رکھتے ہیں اور فعال طور پر ایک مختلف نوعیت کے سماج کی تعمیر کے خواہاں ہوتے ہیں—ایسا جو یِسُوع مسِیح کی تعلیمات پر اُستوار ہو۔ اِس غرض سے، خُداوند نے ہمیں تاکید کی ہے کہ ”ایک ہوں؛ اور اگر تم ایک نہیں تو تم میرے نہیں ہو“ (عقائد اور عہود 38:‏27)۔ درحقیقت، اِتحاد یِسُوع مِسیح کی سچّی کلِیسیا کا نشان ہے۔

ہم تفرقے اور جھگڑے کی قوتوں کے خلاف کیسے کام کریں؟ ہم اِتحاد کیسے حاصل کریں؟

خُوش قسمتی سے، مورمن کی کتاب کے 4 نیفی میں ہمیں ایک مثال ملتی ہے۔ یہ باب مختصراً مُنجّی کے اُن کے درمیان آنے، اُنھیں تعلیم دینے، اور اُن میں اپنی کلِیسیا قائم کرنے کے بعد لوگوں کے رہنے سہنے کا طریقہ کار بیان کرتا ہے۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ اُن لوگوں نے کیسے خُوش گوار اور پُرامن اِتحاد حاصل کیا، اور یہ ہمیں بالکل اُسی اِتحاد کے حصُول کی تَقلِید کرنے کا نمونہ فراہم کرتا ہے۔

رُجُوع لانا

4 نِیفی 1:‏1 میں، ہم پڑھتے ہیں: ”یِسُوع کے شاگردوں نے آس پاس کی تمام علاقوں میں مسِیح کی کلِیسیا تشکیل دی تھی۔ اور [لوگ] اُن کے پاس آئے، اور سچّے دِل سے اپنے گناہوں سے توبہ کی۔“

ہم خُداوند اور نجات دہندہ یِسُوع مسِیح میں مُتحد ہوتے ہیں۔ جب ہر شخص یِسُوع مسِیح، اُس کی اِنجِیل، اور اُس کی کلِیسیا کے بارے میں سیکھتا ہے، تو رُوحُ القُدس ہر شخص کے دِل میں سچّائی کی گواہی دیتا ہے۔ تب ہی اُس پر ایمان رکھنے اور توبہ کر کے اُس کی تَقلِید کرنے سے ہم میں سے ہر کوئی نجات دہندہ کی دعوت کو قبول کر سکتا ہے کہ

یُوں فرد کی تبدیلی کا سفر شروع ہوتا ہے—خُود غرض اور گُناہ گار خواہشات سے پرے اور نجات دہندہ کی جانب۔ وہ ہمارے ایمان کی نیو ہے۔ اور جب ہم میں سے ہر کوئی ہر ایک خیال میں اُس کی طرف دیکھتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 6:‏36)، تو وہ ہماری زندگیوں میں مُتحد کرنے والی قوت بن جاتا ہے۔

عہُود

4 نِیفی کی روِئداد بتاتی ہے کہ وہ جو کلِیسیا میں آئے اور اپنے گناہوں سے توبہ کی اُنھوں نے ”یِسُوع کے نام پر بپتِسما لیا؛ اور اُنھوں نے رُوحُ القُدس بھی پایا“ (4 نیفی 1:‏1)۔ وہ خُدا کے ساتھ عہد—خاص، بندھن عزیزداری—میں داخل ہو گئے تھے۔

جب ہم عہود باندھتے اور اُن پر قائم رہتے ہیں، تو ہم انفرادی طور پر اپنے اوپر خُداوند کا نام لیتے ہیں۔ علاوہ ازیں، ہم اجتماعی طور پر اپنے اوپر خُداوند کا نام لیتے ہیں۔ وہ سب جو عہود باندھتے ہیں اور اُنھیں پُورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ خُدا کے لوگ، اُس کا خاص خزانہ بن جاتے ہیں (دیکھیں خروج 19:‏5)۔ پس، ہم اِنفرادی اور اِجتماعی دونوں طرح سے راہِ عہد پر سفر کرتے ہیں۔ خُدا کے ساتھ ہمارے عہد کا رشتہ ہمیں مشترکہ مقصد اور مشترکہ شناخت فراہم کرتا ہے۔ جب ہم خُود کو خُداوند کے ساتھ باندھ لیتے ہیں، تو وہ ہماری مدد کرتا ہے تاکہ ہم اپنے ”دِلوں کی یگانگت میں مُتحد رہیں اور ایک دُوسرے سے محبّت رکھیں“ (مضایاہ 18:‏21

انصاف، مساوات، اور غریبوں کی مدد کرنا

4 نیفی کی روئداد جاری رکھتے ہوئے ہم پڑھتے ہیں: ”اُن کے درمیان میں کوئی جھگڑا اور فساد نہ رہا، اور ہر ایک آدمی دُوسرے کے ساتھ رواداری سے پیش آتا۔

”اور اُن کی تمام چیزیں مشترک تھیں؛ پس وہاں کوئی امیر اور غریب، غلام اور آزاد نہ تھے، بلکہ وہ تمام آزاد کیے گئے تھے، اور آسمانی نعمت میں شریک ہو چُکے تھے“ (4 نِیفی1:‏2–3

اپنے مادی معاملات میں، خُداوند چاہتا ہے کہ ہم ایک دُوسرے کے ساتھ منصفانہ اور عادلانہ رویہ رکھیں اور دھوکہ دہی نہ کریں اور ایک دُوسرے کا فائدہ نہ اُٹھائیں (دیکھیں 1 کرنتھیوں 4:‏6)۔ جب ہم خُداوند کے قریب تر ہوتے جاتے ہیں، تو ہم ”ایک دوسرے کو ضرر پہنچانے کا ارادہ نہ رکھیں گے، بلکہ صلح و سلامتی سے رہیں گے اور ہر انسان کا جتنا حق بنتا ہے اُسے اُس کے مطابق دیں گے“(مضایاہ 4:‏13

خُداوند نے ہمیں غُربا اور جاجت مندوں کا خیال رکھنے کا حُکم فرمایا ہے۔ ہمیں ”[اپنا] مال و اسباب“ اُن کی مدد کرنے کے لیے، اُن کو پرکھے بغیر، اپنی لیاقت کے موافق بانٹنا چاہیے (دیکھیے مضایاہ 4:‏21–27

ہم میں سے ہر ایک کو ”اپنے بھائی کی اپنی مانند قدر کرنی ہے“ (عقائد اور عہُود 38‏:24)۔ اگر ہمیں خُداوند کے لوگ بننا اور مُتحد ہونا ہے، تو نہ صرف ہمیں ایک دُوسرے کے ساتھ برابر سلوک روا رکھنا چاہیے، بلکہ ہمیں حقیقتاً ایک دُوسرے کو برابر دیکھنا چاہیے اور اپنے دِلوں میں محسُوس کرنا چاہیے کہ ہم برابر ہیں—خُدا کے سامنے، قدر و استعداد میں برابر۔

فرماں برداری

4 نِیفی سے اگلا سبق اس سادہ اظہار میں آتا ہے: ”وہ اُن حُکموں پر چلتے رہے جو اُنھوں نے اپنے خُداوند اور اپنے خُدا سے پائے تھے“ (4 نِیفی 1:‏12

خُداوند نے اِن لوگوں کو اپنی تعلیم سِکھائی، اُنھیں حُکم دیے ، اور اُن کی خدمت کرنے کے لیے خادموں کو بُلایا تھا۔ ایسا کرنے میں اُس کے مقاصد میں سے ایک یہ یقینی بنانا تھا کہ اُن کے درمیان میں تضادات نہ ہوں (دیکھیں 3 نِیفی 11:‏28–29؛ 18:‏34

مُتحد ہونے کے لیے خُداوند اور اُس کے خادموں کی تعلیمات کی تعمیل کرنا ہمارے لیے نہایت ضروری ہے۔ اِس میں حُکموں کی فرماں برداری کرنے اور جب بھی ہم کمزور پڑیں تو توبہ کرنے اور ایک دُوسرے کی مدد کرنے کا ہمارا عزم شامل ہے یعنی ہم ہر روز بہتر سے بہتر بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

لوگ میٹنگ میں صحائف کو دیکھ رہے ہیں

باہم مِلیں

اِس کے بعد، ہم سیکھتے ہیں کہ 4 نیِفی میں لوگ ”روزے رکھتے اور دُعا کرنے میں [جاری] رہے، اور اکثر خُداوند کا کلام سننے اور دُعا کرنے کے لیے آپس میں ملتے رہے“ (4 نِیفی 1:‏12

ہمیں باہم ملنے کی ضرورت ہے۔ ہماری ہفتہ وار عبادتی مجالس ہمارے لیے دونوں انفرادی اور اجتماعی مضبوطی پانے کا اہم موقع ہیں۔ ہم عشائے ربانی لیتے ہیں، سیکھتے ہیں، دُعا کرتے ہیں، گیت گاتے ہیں، اور ایک دُوسرے کی معاونت کرتے ہیں۔ دیگر اجتماعات احساسِ وابستگی، دوستی اور مشترکہ مقصد کی نشوونما کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

محبّت

4 نِیفی کی روئداد ہمیں وہ عطا کرتی ہے جو شاید اِس سب کے لیے اعلیٰ کنجی ہے—وہ چیز جس کے بغیر حقیقی اِتحاد ناقابلِ حصُول ہے: ”ملک میں کوئی جھگڑا نہ تھا، خُدا کی محبّت کے سبب جو لوگوں کے دِلوں میں بس چُکی تھی“ (4 نیفی 1:‏15

ذاتی اِطمینان تب مِلتا ہے جب ہم، فروتن فرماں برداری میں، حقیقی طور پر خُدا سے محبّت کرتے ہیں۔ پہلا اور بڑا حُکم یہی ہے۔ کسی اور چِیز یا شخص سے زیادہ خُدا سے محبّت کرنا وہ شرط ہے جو ہمارے لیے حقیقی اِطمینان، تسلی، اعتماد، اور خُوشی لاتی ہے۔ جب ہم خُدا اور یِسُوع مِسیح سے محبّت کو فروغ دیتے ہیں، تو خاندان اور پڑوسی سے محبّت فطری طور پر فروغ پائے گی۔

سب سے بڑی خُوشی کا تجربہ جو ہم کبھی کریں گے تب رونُما ہوتا ہے جب ہم خُدا اور اُس کی ساری اُمّت کی محبّت سے معمُور ہو جاتے ہیں۔

محبّت، مسیح کا خالص پیار، جھگڑے کا تریاق ہے۔ یہ یِسُوع مسِیح کے حقیقی پیروکار کی بنیادی صفت ہے۔ جب ہم اپنے آپ کو خُدا کے حُضُور فروتن بناتے ہیں اور اپنے دِل کی ساری قوت سے دُعا مانگتے ہیں تو خُدا ہمیں محبّت عطا کرے گا (دیکھیں مرونی 7:‏48

جب ہم سب خُدا کی محبّت اپنے دِلوں میں قیام کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں، تو معجزہِ اِتحاد ہمیں بالکل فطری لگے گا۔

الہٰی شناخت

آخر میں، 4 نِیفی کے لوگوں نے اِتحاد کی علامت کا مظاہرہ کیا جو ہماری توجہ کا مستحق ہے: ”وہاں نہ کوئی ڈاکو تھے، نہ خُونی، نہ ہی لامنی، نہ کسی قسم کا فرقہ بلکہ وہ سب ایک تھے، مسِیح کے فرزند اور خُدا کی بادشاہی کے وارث“ (4 نیفی 1:‏17

نشانات جنھوں نے سینکڑوں برسوں سے لوگوں کو مُنقسم کیا ہوا تھا زیادہ دیرپا اور ممتاز شناخت کے سامنے پسپا ہوگئے۔ اُنھوں نے خُود کو—اور سب کو—آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ اپنے رشتے کے مطابق دیکھا۔

تنوع اور اختلافات ہمارے لیے اچھے اور اہم ہو سکتے ہیں۔ مگر ہماری سب سے اہم شناخت ہماری الہٰی سلسلہ نسب اور مقصد سے متعلق ہیں۔

سب سے اہم و اولین، ہم میں سے ہر کوئی فرزندِ خُدا ہے۔ دوم، کلِیسیا کے رکن کی حیثیت سے، ہم میں سے ہر ایک فرزندِ عہد ہے۔ اور سوم، ہم میں سے ہر ایک یِسُوع مسِیح کا شاگرد ہے۔ مَیں ہم سب کو تاکید کرتا ہُوں کہ کسی دُوسرے شناخت کنندہ کو ”اِن تین دیرپا عہدوں کو ہٹانے، بدلنے یا ترجیح دینے“ نہ دیں۔

خاندان فرش پر اکٹھے بیٹھا ہے

ایک ہوں

یِسُوع مسِیح سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے۔ ہر ایک کے لیے گُنجایش ہے۔ ہم اپنی ثقافتوں، سیاستوں، نسلوں، ذوق، اور بہت سے دیگر اطوار سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ لیکن جب ہم یِسُوع مسِیح میں مُتحد ہوتے ہیں، تو ایسے اختلافات اپنی اہمیت میں ماند پڑ جاتے ہیں اور ایک ہونے کی ہماری زبردست خواہش پر فوقیت پاتے ہیں—تاکہ ہم اُس کے ہوں۔

4 نِیفی میں سِکھائے گئے اسباق کو ذہن نشین کر لیں۔ جب ہم میں سے ہر کوئی اِتحاد کے اِن اہم عناصر کو اپنی زندگیوں میں سمونے کی کوشش کرتا ہے، تو ہمارے متعلق یہ کہا جا سکتا ہے، جیسے اُن کے بارے میں کہا گیا تھا، ”یقیناً اُن تمام لوگوں میں سے جو خُدا کے ہاتھوں سے تخلیق ہوئے اتنے زیادہ خوش لوگ اور کوئی نہ تھے“ (4 نِیفی 1:‏16

حوالہ جات

  1. خدا کے ساتھ عہود باندھنے کے معنی اور برکات کے بارے میں مزید جاننے کے لیے، دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”دائمی عہد،“ لیحونا، اکتوبر 2022، 4–11۔

  2. رسل ایم نیلسن، ”اَبَدیت کے لیے اِنتخابات“ (عالم گیر عِبادت برائے نوجوان بالغِیں، 15 مئی، 2022)، گاسپل لائبریری۔