باب ۷
شیرم مسِیح کا اِنکار کرتا، یعقُوب کے ساتھ تکرار کرتا، نِشان طلب کرتا، اور خُدا اُس کو ہلاک کرتا ہے—تمام اَنبیا مسِیح اور اُس کے کَفارہ کی بابت فرما چُکے ہیں—نِیفیوں نے اپنے ایّام خانہ بدوشوں کی طرح گُزارے، نہایت مصیبتوں میں جنم لِیا اور لامنوں سے نفرت۔ قریباً ۵۴۴–۴۲۱ ق۔م۔
۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ چند برس گُزرنے کے بعد، بنی نِیفی کے درمیان میں آدمی آیا، جِس کا نام شیرم تھا۔
۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے لوگوں کے درمیان میں مُنادی کرنا شُروع کی، اور اُن میں اِعلان کرنے لگا کہ کوئی مسِیح نہیں ہے۔ اور اُس نے کئی باتوں کی مُنادی کی جِن سے لوگوں کی چاپلُوسی مقصُود تھی؛ اور اُس نے اَیسا کِیا تاکہ وہ مسِیح کی تعلِیم کو کُچل سکے۔
۳ اور اُس نے بڑی کوشِش کی کہ لوگوں کے دِل گُم راہ کر سکے، اِس قدر کہ اُس نے بہت سارے دِل گُم راہ کر دیے؛ اور یہ جان کر کہ مُجھ، یعقُوب، کا اِیمان اُس مسِیح پر تھا جو آنے والا ہے، اُس نے کئی بار موقع تلاش کِیا کہ مُجھ سے مُلاقات کرے۔
۴ اور وہ عالم فاضل تھا، چُوں کہ اُسے لوگوں کی زبان کے بارے میں مُکَمَّل سمجھ بُوجھ تھی؛ پَس، اِبلِیس جیسی طاقت سے شدِید زورِ کلام، اور چِکنی چُپڑی باتوں کا اِستعمال کر سکتا تھا۔
۵ اور اُسے اُمِید تھی کہ وہ مُجھے میرے اِیمان سے ہِلا دے گا، اِن کئی مُکاشفوں اور کئی چیزوں کے باوجُود جو اِن باتوں سے مُتعلق مَیں دیکھ چُکا تھا؛ حالاں کہ حقیقی طور پر، مَیں فرِشتوں کو دیکھ چُکا تھا، اور اُنھوں نے میری خِدمت کی تھی۔ اور وقتاً فوقتاً مَیں نے خُداوند کی آواز کو اپنے ساتھ فی الحقِیقت کلام کرتے سُنا تھا، پَس، مُجھے ہِلایا نہیں جا سکتا تھا۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ وہ میرے پاس آیا، اور اِس اَنداز سے وہ یہ کہہ کر مُجھ سے مُخاطب ہُوا: بھائی یعقُوب، مَیں نے کئی بار موقع تلاش کِیا کہ تُجھ سے بات کر سکُوں؛ چُوں کہ مَیں سُن چُکا ہُوں اور جانتا بھی ہُوں کہ تُو اُس کی مُنادی کے لِیے خُوب دوڑدھوپ کرتا ہے جِس کو تُو اِنجِیل، یا مسِیح کی تعلِیم کہتا ہے۔
۷ اور تُو نے اِن لوگوں میں سے بُہتوں کو گُم راہ کِیا ہے کہ وہ خُدا کی سِیدھی راہ کو بِگاڑتے ہیں، اور وہ مُوسیٰ کی شریعت پر نہیں چلتے جو سِیدھی راہ ہے؛ اور مُوسیٰ کی شریعت کو اُس ہستی کی عِبادت میں تبدیل کرتا ہے جو تُو کہتا ہے کہ وہ اب سے کئی سَو برسوں کے بعد آئے گا۔ اور اب دیکھ، مَیں، شیرم، تُجھ پر واضح کرتا ہُوں کہ یہ کُفر ہے؛ چُوں کہ اَیسی باتوں کا کسی شخص کو عِلم نہیں؛ چُناں چہ وہ آنے والی باتوں کی بابت نہیں بتا سکتا۔ اور اِس طریقے سے شیرم نے میرے ساتھ تکرار کی۔
۸ اَلبتہ دیکھو، خُداوند خُدا نے میری جان پر اپنا رُوح اُنڈیلا، میری جان میں، اِس حد تک کہ مَیں نے اُس کی ساری باتوں میں اُسے شرمندہ کِیا۔
۹ اور مَیں نے اُس سے کہا: تُو اُس مسِیح کا اِنکار کرتا ہے جو آنے والا ہے؟ اور اُس نے کہا: اگر مسِیح ہوتا تو مَیں اُس کا اِنکار نہ کرتا؛ بلکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مسِیح نہیں ہے، نہ پہلے تھا، نہ کبھی آیندہ ہو گا۔
۱۰ اور مَیں نے اُس سے کہا: تیرا صحائف پر اِیمان ہے؟ اور اُس نے کہا، ہاں۔
۱۱ اور مَیں نے اُس سے کہا: پِھر تُو اُنھیں سمجھتا نہیں؛ پَس وہ حقیقت میں مسِیح کی گواہی دیتے ہیں۔ دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ نبِیوں میں سے ہر ایک نے اِس مسِیح کی بابت کلام کرنے کے سِوا، نہ لِکھا ہے، نہ نبُوّت فرمائی ہے۔
۱۲ اور یہی سب کُچھ نہیں—مُجھ پر یہ آشکار کِیا جا چُکا ہے، پَس مَیں سُن اور دیکھ چُکا ہُوں؛ اور مُجھ پر یہ رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلے سے بھی آشکار کِیا جا چُکا ہے؛ پَس، مَیں جانتا ہُوں اگر کَفارہ ادا نہ کِیا جاتا تو تمام بنی نوع اِنسان یقِیناً کھو جاتے۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے مُجھ سے کہا: مُجھے اِس رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسِیلے سے نِشان دِکھا، جِس کے بارے میں تُو بُہت زیادہ جانتا ہے۔
۱۴ اور مَیں نے اُس سے کہا: میری کیا مجال کہ مَیں تُجھے اُس بات کے بارے میں نِشان دِکھانے کی خاطر خُدا کو آزماؤں جِس کے برحق ہونے کی بابت تُو جانتا ہے؟ تُو پِھر بھی اِس کا اِنکار کرے گا، کیوں کہ تُو اِبلِیس سے ہے۔ تو بھی، میری مرضی پُوری نہ ہو؛ بلکہ اگر خُدا تُجھے غارت کرے، تو تیرے لِیے یہی نِشان ہوگا کیوں کہ وہ آسمان پر اور زمِین پر صاحبِ قُدرت ہے؛ اور یہ بھی، کہ مسِیح آئے گا۔ اور اَے خُداوند، تیری مرضی، پُوری ہو، گویا میری نہیں۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب مَیں، یعقُوب، یہ باتیں کہہ چُکا تو خُداوند کی قُدرت اُس پر اِتنی شِدت سے اُتری کہ وہ زمِین پر گِر گیا۔ اور اَیسا ہُوا کہ کئی دِنوں تک اُس کی خبر گِیری کی گئی تھی۔
۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے لوگوں سے کہا: کل اِکٹھے ہو جاؤ، چُوں کہ مَیں مر جاؤں گا؛ پَس، اِس سے پہلے کہ مَیں مر جاؤں لوگوں سے مَیں بات کرنا چاہتا ہُوں۔
۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ اَگلے دِن ہجوم اِکٹھا ہُوا؛ اور اُس نے اُن کے ساتھ صراحت کے ساتھ کلام کِیا اور اُن باتوں سے اِنکار کِیا جو اُس نے اُنھیں سِکھائی تھیں اور مسِیح اور رُوحُ القُدس کی قُدرت اور فرِشتوں کی خِدمت گُزاری کا اِقرار کِیا۔
۱۸ اور اُس نے اُن سے وضاحت و صراحت کے ساتھ کلام کِیا، کہ اِبلِیس کے اَثرورُسُوخ کے باعث اُس نے فریب کھایا تھا۔ اور اُس نے جہنم، اور اَبَدیت، اور اَبَدی سزا کی بابت کلام کِیا۔
۱۹ اور اُس نے کہا: مَیں ڈرتا ہُوں کہیں اَیسا تو نہیں کہ مَیں ناقابلِ تلافی گُناہ کا مُرتکَب ہُوا ہُوں، کیوں کہ مَیں نے خُدا کی بابت جُھوٹ بولا ہے؛ کیوں کہ مَیں نے مسِیح کا اِنکار کِیا ہے، اور کہا ہے کہ مَیں صحائف پر اِیمان لایا ہُوں؛ اور وہ درحقیقت اُس کی گواہی دیتے ہیں۔ اور مَیں نے خُدا سے یُوں جُھوٹ بولا ہے جِس کے سبب سے بُہت زیادہ ڈرتا ہُوں کہیں اَیسا نہ ہو کہ میرا مُعاملہ بے حدخوف ناک ہو جائے؛ لیکن مَیں خُدا کے حُضُور اِعتراف کرتا ہُوں۔
۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ یہ باتیں کہہ چُکا، تو مزید کُچھ نہ بول سکا، اور وہ مر گیا۔
۲۱ اور جب ہجوم دیکھ چُکا کہ جب وہ مرنے کے قریب تھا اُس نے یہ باتیں کہیں، تو وہ نہایت حیرت زدہ ہوئے؛ اِس قدر کہ خُدا کی قُدرت اُن پر طاری ہُوئی، اور وہ اَیسے مغلُوب ہُوئے کہ زمِین پر گِر پڑے۔
۲۲ اب، مُجھ، یعقُوب، کے لِیے یہ پسندِیدہ بات تھی، کیوں کہ مَیں نے اپنے باپ کو جو آسمان پر ہے اَیسا کرنے کی اِلتجا کی تھی؛ پَس اُس نے میری فریاد سُنی اور میری دُعا کا جواب دِیا۔
۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں کے درمیان میں خُدا کا اَمن اور محبّت دوبارہ بحال ہُوئی؛ اور اُنھوں نے صحائف پر فِکر و تحقِیق کی، اور اِس بدکار آدمی کی باتوں پر پھر دھیان نہ دِیا۔
۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ عِرفانِ حق کی طرف لامنوں کی واپسی اور بحالی کے لِیے کئی وسائل کو بروئے کار لایا گیا؛ لیکن سب کُچھ بےسُود تھا، چُوں کہ وہ جنگوں اور خُون ریزی میں مست تھے، اور اپنے بھائیوں، یعنی ہمارے خِلاف اُن میں دائمی نفرت پائی جاتی تھی۔ اور وہ اپنے ہتھیاروں کے زور پر ہمیں تباہ و برباد کرنے کے پیہم خواہاں تھے۔
۲۵ پَس، خُدا اور اپنی نجات کی چٹان پر توکّل کرتے ہُوئے، بنی نِیفی نے خُود کو اپنے ہتھیاروں کے ساتھ، اور اپنی ساری طاقت کے ساتھ، اُن کے خِلاف مضبُوط بنایا؛ پَس، اب تک وہ اپنے دُشمنوں پر فاتح ہی رہے تھے۔
۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں، یعقُوب، بُوڑھا ہونے لگا؛ اور کیوں کہ اِن لوگوں کی رُوداد نِیفی کے دُوسرے اَوراق پر ہے، پَس، مَیں یہ رُوداد اِس اِعلان کے ساتھ لِکھنا تمام کرتا ہُوں کہ یہ مَیں نے اپنے حتی المقدُور عِلم کے مُطابق لِکھی ہے، یہ کہتے ہُوئے کہ ہمارا وقت گُزر گیا اور ہماری زِندگیاں بھی کسی خواب کی مانِند گُزر گئیں، ہم تنہا اور سنجِیدہ لوگ، خانہ بدوش ہو کر یروشلِیم سے نِکالے گئے، بیابان کی مُصِیبتوں میں پَیدا ہُوئے، اور ہمارے بھائی ہم سے نفرت کرتے، جِس کے سبب سے جنگیں اور جھگڑے ہُوئے؛ پَس، ہم اپنی ساری زِندگی نوحہ کرتے رہے۔
۲۷ اور مُجھ، یعقُوب، نے دیکھا کہ مُجھے جلد ہی اپنی قبر میں اُترنا پڑے گا؛ پَس، مَیں نے اپنے بیٹے انوس سے کہا: یہ اَوراق لے۔ اور مَیں نے اُسے وہ باتیں بتائیں جِن کا میرے بھائی نِیفی نے مُجھے حُکم دِیا تھا، اور اُس نے اِن حُکموں کی فرماں برداری کا وعدہ کِیا۔ اور مَیں اِن اَوراق پر لِکھنا تمام کرتا ہُوں، نوِشتے جو مُختصر ہیں؛ اور مَیں پڑھنے والوں کو اِس اُمِید پر اَلوداع کہتا ہُوں، کہ میرے بُہت سے بھائی میرا کلام پڑھیں گے۔ بھائیو، اَلوداع۔