جوزف سمِتھ—متی
بائِبل کے ترجمے سے نوشتہ جَیسا نبی جوزف سمِتھ پر ۱۸۳۱ء میں آشکار کِیا گیا: متی ۲۳:۳۹ اور باب ۲۴۔
باب ۱
یِسُوع یرُوشلیم کی ہونے والی تباہی کی پیش گوئی کرتا ہے—وہ اِبنِ آدم کی دُوسری آمد اور بدکاروں کی تباہی بیان کرتا ہے۔
۱ پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ اب سے مُجھے ہرگز نہ دیکھو گے اور جان لو کہ مَیں وہ ہُوں جِس کے بارے میں نبیوں نے لِکھا تھا، تُم جب تک نہ کہو گے: مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر اور سب پاک فرِشتوں کے ساتھ آسمان کے بادِلوں پر آتا ہے۔ پھِر شاگِردوں نے سمجھا کہ وہ، جلال پانے اور خُدا کے دہنی طرف تاج دار ہونے کے بعد پھِر سے زمِین پر آئے گا۔
۲ اور یِسُوع ہیکل سے نِکل کر چلا گیا؛ اور اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے تاکہ اُس کو سُنیں، کہنے لگے: اُستاد ہمیں ہیکل کی عِمارتوں کی بابت سِکھا، جَیسا تُو نے کہا تھا—وہ گِرائی جائیں گی، اور تُمھارے لیے وِیران چھوڑ دی جائیں گی۔
۳ اور یِسُوع نے اُن سے کہا: کیا تُم یہ سب چِیزیں نہیں دیکھتے اور کیا تُم اُنھیں نہیں سمجھتے؟ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اِس ہیکل کا پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا، جو گِرایا نہ جائے گا۔
۴ اور یِسُوع اُن سے رُخصت ہُوا، اور زَیتُون کے پہاڑ پر گیا۔ اور جب وہ زَیتُون کے پہاڑ پر بیٹھا تھا اُس کے شاگِرد الگ سے اُس کے پاس آ کر کہنے لگے: ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی جو تُو نے ہیکل اور یہُودیوں کی تباہی کی بابت کہیں ہیں؛ اور تیری آمد اور دُنیا کے آخِر کا نِشان کیا ہے، یا بدکاروں کی تباہی جو دُنیا کا آخِر ہے؟
۵ اور یِسُوع نے جواب دیا اور اُن سے کہا: خبردار رہو کہ کوئی تُمھیں گُم راہ نہ کرے؛
۶ پَس بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے—مَیں مسِیح ہُوں—اور بُہتیروں کو گُم راہ کریں گے؛
۷ اُس وقت لوگ تُمھیں ایذا دینے کے لیے پکڑوائیں گے، اور تُمھیں قتل کریں گے اور میرے نام کی خاطر سب قَومیں تُم سے عِداوت رکھیں گی؛
۸ اور اُس وقت بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے، اور ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے، اور ایک دُوسرے سے عِداوت رکھیں گے؛
۹ اور بُہت سے جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بُہتیروں کو گُم راہ کریں گے؛
۱۰ اور کیوں کہ بےدینی کے بڑھ جانے سے بُہتیروں کی محبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی؛
۱۱ مگر وہ جو ثابت قدم رہتا اور مغلُوب نہیں ہوتا، وہی نجات پائے گا۔
۱۲ پَس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو دیکھو، جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہوا، یرُوشلیم کی تباہی کی بابت، اُس وقت تُم پاک مقام پر کھڑے ہونا؛ جو کوئی پڑھے، وہ سمجھ لے۔
۱۳ اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں؛
۱۴ جو کوٹھے پر ہو وہ بھاگ کھڑا ہو، اور اپنے گھر کا اَسباب لینے کو نہ لوٹے؛
۱۵ جو کھیت میں ہے وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لوٹے؛
۱۶ اور اَفسوس اُن پر جو اُن دِنوں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں؛
۱۷ پَس، تُم خُداوند سے دُعا کرو کہ تُمھیں جاڑوں میں یا سبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے؛
۱۸ پَس پھِر، اُن دِنوں یہُودیوں پر اور یرُوشلیم کے باشِندوں پر اَیسی بڑی مُصِیبت ہو گی کہ جو نہ پہلے اِسرائیل پر خُدا کی طرف سے نہ اُن کی سلطنت کے شُروع سے اب تک بھیجی گئی تھی؛ نہیں، نہ پھِر کبھی اِسرائیل پر دوبارہ بھیجی جائے گی۔
۱۹ سب مُصِیبتیں جو اُنھیں گھیر چُکی ہیں وہ اُن مصائب کا شُروع ہے جو اُن پر آئیں گی۔
۲۰ اور اگر وہ دِن گھٹائے نہ جاتے تو اُن کا کوئی بشر نجات نہ پاتا؛ مگر، عہد کے مُطابق، برگُزِیدوں کی خاطر وہ دِن گھٹائے جائیں گے۔
۲۱ دیکھو، یہ باتیں مَیں نے تُم سے یہُودیوں کی بابت کہیں ہیں؛ اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد جو یرُوشلیم پر آئے گی، اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں ہے یا وہاں ہے تو اُس کا یقین نہ کرنا؛
۲۲ پَس اُن دِنوں جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی بھی اُٹھ کھڑے ہوں گے، اور اَیسے بڑے نشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے کہ اگر مُمکِن ہوتا تو وہ درحقیقت برگُزِیدوں کو بھی گُم راہ کر دیتے، جو عہد کے مُطابق برگُزِیدہ ہیں۔
۲۳ دیکھو، تُم سے یہ باتیں مَیں برگُزِیدوں کی خاطر کہتا ہُوں؛ اور تُم لڑائیاں اور لڑائیوں کی افواہ سُنو گے؛ خبردار تُم گھبرا نہ جانا، پَس سب باتوں کا ہونا ضرور ہے جو مَیں نے تُم کو بتائی ہیں؛ بلکہ ہنوز خاتمہ نہ ہوگا۔
۲۴ دیکھو مَیں پہلے ہی تُم سے کہہ چُکا ہُوں؛
۲۵ پَس اگر لوگ تُم سے کہیں کہ دیکھو، وہ بیابان میں ہے تو باہر نہ جانا: دیکھو، وہ پوشِیدہ کوٹھریوں میں ہے تو یقین نہ کرنا؛
۲۶ پَس جَیسے صبح کی روشنی مشرِق سے طلُوع ہوتی ہے، اور حتیٰ کہ مغرب تک کُوندتی ہے، اور ساری زمِین کو لپیٹ لیتی ہے، اِبنِ آدم کا آنا بھی اَیسے ہی ہو گا۔
۲۷ اور اب مَیں تُمھیں تمثیل بتاتا ہُوں، دیکھو، جہاں مُردار ہے وہاں گدھ بھی اِکٹھے ہو جائیں گے؛ پَس اَیسے ہی میرے برگُزِیدہ زمِین کے چاروں کونوں سے اِکٹھے کیے جائیں گے۔
۲۸ اور وہ لڑائیاں، اور لڑائیوں کی افواہ سُنیں گے۔
۲۹ دیکھو مَیں اپنے برگُزِیدوں کی خاطر کہتا ہُوں؛ پَس قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی؛ جگہ جگہ کال اور وبا اور زلزلے آئیں گے۔
۳۰ اور پھِر کیوں کہ، بےدینی بڑھ جانے سے اِنسانوں کی محبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی؛ بلکہ جو مغلُوب نہ ہو گا وہی نجات پائے گا۔
۳۱ اور پھِر، بادِشاہی کی یہ اِنجِیل ساری دُنیا میں سُنائی جائے گی تاکہ تمام قَوموں کے لیے گواہی ہو، اور تب آخِرت یا بدکاروں کی تباہی ہو گی؛
۳۲ اور پھِر اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہُوا، پُوری ہو گی۔
۳۳ اور اُن دِنوں کی مُصِیبت کے فوراً بعد، سُورج تارِیک ہو جائے گا، اور چاند اپنی روشنی نہ دے گا، اور سِتارے آسمان سے گریں گے، اور آسمان کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی۔
۳۴ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، جب تک یہ سب باتیں جو مَیں نے تُمھیں بتائی ہیں نہ ہو لیں یہ نسل، جِس میں یہ باتیں ظاہر کی جائیں گی، ہرگز تمام نہ ہوگی۔
۳۵ اگرچہ وہ دِن آئیں گے جب آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے؛ لیکن میری باتیں ہرگز نہ ٹلیں گی بلکہ سب پُوری ہوں گی۔
۳۶ اور جَیسا مَیں نے پہلے کہا ہے، اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد آسمانوں کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی، پھِر اِبنِ آدم کا نشان آسمان پر دِکھائی دے گا، اور پھِر زمِین کے قبیلے ماتم کریں گے؛ اور وہ اِبنِ آدم کو قُدرت اور بڑے جلال کے ساتھ آسمان کے بادِلوں پر آتا دیکھیں گے؛
۳۷ اور جو کوئی میرے کلام کا ذخیرہ کرتا ہے، دھوکا نہ کھائے گا، کیوں کہ اِبنِ آدم آئے گا، اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا، اور وہ اُس کے پَس ماندہ برگزیدوں کو چاروں ہواؤں سے آسمان کے اِس کنارے سے اُس کنارے تک جمع کریں گے۔
۳۸ اب اِنجِیر کے درخت سے تمثیل سِیکھو—جُوں ہی اُس کی ڈالیاں نرم ہوتی ہیں، اور اُس کے پتے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدیک ہے؛
۳۹ اِسی طرح میرے برگُزِیدہ جب وہ اِن سب باتوں کو دیکھیں گے، وہ جان لیں گے کہ وہ نزدیک، بلکہ دروازہ پر ہے؛
۴۰ بلکہ اُس دِن اور گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا؛ نہ آسمان پر خُدا کے فرِشتے، مگر صرف میرا باپ۔
۴۱ لیکن جَیسا نوح کے دِنوں میں ہُوا، وَیسا اِبنِ آدم کے آنے پر بھی ہو گا؛
۴۲ پَس جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں ہُوا، اُسی طرح اُن کے ساتھ ہو گا؛ پَس لوگ کھاتے اور پِیتے، بیاہ کرتے اور بیاہے جاتے تھے اُس دِن تک کہ جب نوح کشتی میں داخل ہُوا؛
۴۳ اور جب تک طُوفان آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا بےفکر رہے؛ اُسی طرح اِبنِ آدم کا آنا بھی ہو گا۔
۴۴ اُس وقت جو لِکھا گیا ہے وہ پُورا ہو گا، کہ آخِری ایّام میں دو آدمی کھیت میں ہوں گے اور ایک لے لِیا جائے گا، اور دُوسرا چھوڑ دیا جائے گا؛
۴۵ دو عَورتیں چکی پِیستی ہوں گی، ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی؛
۴۶ اور جو کُچھ میں کسی ایک سے کہتا ہُوں وہ سب اِنسانوں سے کہتا ہُوں؛ پَس جاگتے رہو، کیوں کہ تُم نہیں جانتے کہ تُمھارا خُداوند کِس دِن آئے گا۔
۴۷ بلکہ یہ جان رکھو، اگر گھر کے مالک کو معلُوم ہوتا کہ چور رات کے کون سے پہر آئے گا تو جاگتا رہتا، اور اپنے گھر میں نقب نہ لگانے دیتا، بلکہ تیار رہتا۔
۴۸ اِس لیے تُم بھی تیار رہو، پَس جِس گھڑی تُمھیں گُمان بھی نہ ہوگا، اِبنِ آدم آ جائے گا۔
۴۹ پَس وہ کون وفادار اور عقل مند نوکر ہے، جِسے اُس کے مالک نے اپنے نوکروں چاکروں پر حُکم ران مُقرّر کِیا، کہ وقت پر اُنھیں کھانا کِھلائے؟
۵۰ مُبارک ہے وہ نوکر جِسے اُس کا مالک جب آئے تو اَیسا ہی کرتا پائے؛ اور مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، وہ اُسے اپنے سارے مال کا مُختار کر دے گا۔
۵۱ لیکن اگر وہ بُرا نوکر اپنے دِل میں کہے: میرے مالک کے آنے میں دیر ہے،
۵۲ اور اپنے ہم خدمتوں کو مارنا شُروع کرے اور شرابِیوں کے ساتھ کھائے اور پِئے،
۵۳ اُس نوکر کا مالک اَیسے دِن کہ جب وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو، اور اَیسی گھڑی کہ جِس کی اُسے خبر نہ ہو، آ موجُود ہوگا،
۵۴ اور اُسے کاٹ ڈالے گا، اور ریاکاروں کے ساتھ اُس کا بخرہ کر دے گا؛ وہاں رونا اور دانتوں کا پِیسنا ہو گا۔
۵۵ اور اِس طرح بدکاروں کا انجام ہوگا، مُوسیٰ کی نبُوّت کے مُطابق، جو کہتی ہے: وہ لوگوں کے درمیان سے کاٹ ڈالے جائیں گے؛ لیکن دُنیا کا ہنُوز انجام نہ ہو گا، بلکہ قریب ہے۔