صحائف
مُوسیٰ ۶


باب ۶

نومبر–دسمبر ۱۸۳۰

آدم کی نسل یادگاری کی کِتاب میں لِکھتے ہیں—اُس کی راست باز نسل توبہ کی مُنادی کرتی ہے—خُدا خُود کو حنُوک پر ظاہر کرتا ہے—حنُوک اِنجِیل کی مُنادی کرتا ہے—نجات کا منصُوبہ آدم پر آشکار کِیا گیا تھا—اُس نے بپتسما اور کہانت پائی۔

۱ اور آدم نے خُدا کی آواز پر کان لگایا، اور اپنے بیٹوں کو توبہ کے لیے بُلایا۔

۲ اور آدم پھِر اپنی بیوی کے پاس گیا، اور اُس کے بیٹا ہُوا، اور اُس نے اُس کا نام سیت رکھا۔ اور آدم نے خُدا کے نام کو جلال دیا؛ کیوں کہ اُس نے کہا: خُدا نے ہابل کے عوض جِس کو قائن نے قتل کِیا مُجھے دُوسری نسل عطا کی ہے۔

۳ اور خُدا نے خُود کو سیت پر ظاہر کِیا، اور اُس نے سرکشی نہ کی، بلکہ اپنے بھائی ہابل کی طرح منظُورِ نذر قُربانی گُزرانی۔ اور اُس کے ہاں بھی بیٹا ہُوا، اور اُس نے اُس کا نام انُوس رکھا۔

۴ اور پھِر اِن مردوں نے خُداوند کا نام پُکارنا شُروع کِیا، اور خُداوند نے اُنھیں برکت دی؛

۵ اور یادگاری کی کِتاب رکھی گئی، جِس میں آدم کی زبان میں لِکھا گیا تھا، پَس جِتنے بھی خُدا کو پُکارتے تھے، اُنھیں بخشا گیا تھا کہ اِلہام کے رُوح سے لِکھیں؛

۶ اور اُنھوں نے اپنے بچّوں کو پڑھنا اور لِکھنا سِکھایا، اور اُن کی زبان یُوں تھی گویا پاکیزہ اور بےداغ ہو۔

۷ اب یہی کہانت جو اِبتدا میں تھی، دُنیا کے آخِر میں بھی ہو گی۔

۸ اب رُوحُ القُدس سے ترغیب پا کر، آدم نے اِس نبُوّت کا اِعلان کِیا، اور خُدا کے بچّوں کا نَسب نامہ رکھا گیا۔ اور یہ آدم کی نسلوں کی کِتاب تھی، جو کہتی ہے: جِس دِن خُدا نے اِنسان کو خلق کِیا، اُس نے خُدا کی شبِیہ پر اُسے بنایا۔

۹ اُس نے اپنی صُورت پر اپنی شبِیہ کی مانِند، نر اور ناری، اُن کو پَیدا کِیا، اور اُنھیں برکت بخشی، اُس دِن جب اُنھیں پَیدا کِیا گیا اور وہ خُدا کے پاؤں کی چَوکی کی سرزمِین پر جِیتی جان ہُوئے، اور اُن کا نام آدم رکھا۔

۱۰ اور آدم ایک سَو اور تیس برس کا تھا جب اُس کی صُورت پر اور اُس کی شبِیہ کا ایک بیٹا اُس کے ہاں پَیدا ہُوا اور اُس کا نام سیت رکھا۔

۱۱ اور آدم کی عُمر، اُس کے ہاں سیت کی پَیدایش کے بعد، آٹھ سَو برس تھی۔ اور اُس سے بُہت سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔

۱۲ اور آدم کی کُل عُمر نو سَو اور تیس برس ہُوئی، اور وہ وفات پا گیا۔

۱۳ سیت ایک سَو اور پانچ برس کا تھا جب اُس سے انُوس پَیدا ہُوا، اور اُس نے ساری عُمر نبُوّت کی، اور اپنے بیٹے انُوس کو خُدا کی راہوں کے مُطابق سِکھایا؛ پَس انُوس نے بھی نبُوّت کی۔

۱۴ اور انُوس کی پَیدایش کے بعد سیت آٹھ سَو اور سات برس جِیتا رہا اور اُس سے بُہت سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔

۱۵ بنی آدم تمام رُویِ زمِین پر بےشمار تھے۔ اور اُن دِنوں میں اِنسانوں کے درمیان میں شیطان کا بڑا اِختیار تھا، اور اُن کے دِل میں ٹھاٹھیں مارتا تھا؛ اور وہیں سے جنگیں اور خُون ریزی شُروع ہُوئی؛ ریشہ دَوانیوں کے سبب سے اور اِقتدار کی خاطر موت کا سامان بننے میں اِنسان کا ہاتھ اپنے ہی بھائی کے خِلاف تھا۔

۱۶ اور سیت کی کُل عُمر نو سَو اور بارہ برس ہُوئی، تب وہ وفات پا گیا۔

۱۷ اور انُوس نوے برس کا تھا جب اُس سے قینان پَیدا ہُوا۔ اور انُوس اور خُدا کے لوگوں کا بقیہ اُس سرزمِین سے باہر نِکل آئے جو شولون کہلاتی تھی، اور موعوہ سرزمِین میں رہے، جِس کا نام اُس نے اپنے بیٹے کے نام پر رکھا، جِس کا نام اُس نے قینان رکھا تھا۔

۱۸ اور انُوس، قینان کی پَیدایش کے بعد آٹھ سَو اور پندرہ برس جِیتا رہا، اور اُس سے بُہت سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور انُوس کی کُل عُمر نو سَو اور پانچ برس کی ہُوئی تب وہ وفات پا گیا۔

۱۹ اور قینان ستر برس کا تھاجب اُس کے ہاں محلل ایل پَیدا ہُوا؛ اور قینان محلل ایل کی پَیدایش کے بعد آٹھ سَو اور چالیس برس جِیتا رہا، اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور قینان کی کُل عُمر نو سَو اور دس برس تھی، جب اُس نے وفات پائی۔

۲۰ اور محلل ایل پینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے یارد پَیدا ہُوا؛ اور محلل ایل یارد کی پَیدایش کے بعد، آٹھ سَو اور تِیس برس جِیتا رہا، اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں، اور محلل ایل کی کُل عُمر آٹھ سَو اور پچانوے برس تھی، جب اُس نے وفات پائی۔

۲۱ اور یارد ایک سَو اور باسٹھ برس کا تھا جب اُس سے حنُوک پَیدا ہُوا؛ اور یارد حنُوک کی پَیدایش کے بعد آٹھ سَو برس جِیتا رہا، اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔ اور یارد نے حنُوک کو خُدا کی تمام راہوں کے مُطابق سِکھایا۔

۲۲ اور یہ آدم کے بیٹوں کا نَسب نامہ ہے، جو خُدا کا بیٹا تھا، جِس کے ساتھ خُدا خُود ہم کلام ہُوا۔

۲۳ اور وہ راستی کے مُبلغ تھے، اور تبلیغ اور نبُوّت کرتے اور ہر جگہ سب لوگوں کو توبہ کی دعوت دیتے تھے، اور بنی آدم کو اِیمان کی تعلیم دی گئی تھی۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ یارد کی کُل عُمر نو سَو اور باسٹھ برس تھی جب اُس نے وفات پائی۔

۲۵ اور حنُوک پینسٹھ برس کا تھا جب اُس کے ہاں متوسلح پَیدا ہُوا۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ حنُوک اپنے علاقہ میں لوگوں کے درمیان سفر کرتا رہا؛ اور جب وہ سفر کرتا تھا، تو خُدا کا رُوح آسمان سے نازِل ہُوا اور اُس میں بسا رہا۔

۲۷ اور اُس نے آسمان سے ایک آواز یہ کہتے سُنی: حنُوک، میرے بیٹے، اِن لوگوں میں نبُوّت کر اور اِن سے کہہ—توبہ کرو، پَس خُداوند یُوں فرماتا ہے: مَیں اِن لوگوں سے ناراض ہُوں اور میرا شدِید غُصّہ اُن کے خِلاف بھڑکا ہے؛ پَس اُن کے دِل سخت ہو گئے ہیں؛ اور اُن کے کان سُننے میں دھِیمے ہیں، اور اُن کی آنکھیں دُور تک دیکھ نہیں سکتیں؛

۲۸ اور ہر لحاظ سے اَیسی کئی نسلیں، اُس دِن سے کہ جب سے مَیں نے اُنھیں پَیدا کِیا، بھٹک گئیں ہیں، اور اُنھوں نے میرا اِنکار کِیا ہے، اور تارِیکی میں اپنی مشورت کی تلاش کی ہے؛ اور اپنی مکرُوہات کے لیے اُنھوں نے قتل کی ترکیبیں سوچیں ہیں، اور اُن حُکموں پر عمل نہ کِیا، جو مَیں نے اُن کے باپ، آدم کو دیے۔

۲۹ پَس اُنھوں نے اپنے لیے جُھوٹی قسمیں کھائی ہیں، اور اپنے حلفوں سے وہ خُود پر موت لائے ہیں؛ اور اگر وہ توبہ نہیں کرتے تو مَیں نے اُن کے لیے دوزخ تیار کر رکھی ہے؛

۳۰ اور یہ فرمان ہے جِس کا مَیں نے دُنیا کی اِبتدا سے اِعلان کِیا، میرے اپنے مُنہ سے، بِنائے عالم سے، اور مَیں نے اپنے خادِموں، تُمھارے آباواجداد کے مُنہ سے اِس فرمان کو جاری کرایا، اِسی طرح یہ دُنیا میں، اُس کی اِنتہاؤں تک بھیجا جائے گا۔

۳۱ اور جب حنُوک نے یہ باتیں سُنیں، اُس نے خُود کو خُداوند کے سامنے زمِین تک جُھکایا، اور خُداوند کے حُضُور یہ درخواست کرتے ہُوئے کہا: اَیسا کیوں ہے کہ مَیں نے تیری نظر میں فضل پایا ہے، اور مَیں صرف لڑکا ہُوں، اور تمام لوگ مُجھ سے نفرت کرتے ہیں؛ کیوں کہ مَیں فصیح نہیں؛ تو کس لیے مَیں تیرا خادِم ہُوں؟

۳۲ اور خُداوند نے حنُوک سے کہا: آگے بڑھ اور جَیسا مَیں نے حُکم دیا ہے کر، اور کوئی شخص تُجھے چھید نہ سکے گا۔ اپنا مُنہ کھول، اور اِسے بھر دیا جائے گا، اور مَیں تُجھے فصاحت بخشُوں گا، کیوں کہ ہر ایک بشر میرے ہاتھوں میں ہے، اور مَیں وَیسا کرُوں گا جَیسا مُجھے بھلا لگے۔

۳۳ اِن لوگوں سے کہہ: آج کے دِن تُم اُس خُداوند خُدا کی خدمت کرنا چُن لو، جِس نے تُمھیں بنایا۔

۳۴ اور دیکھ، میرا رُوح تیرے ساتھ ہے، پَس مَیں تیری ساری باتوں کو واجب ٹھہراؤں گا؛ اور پہاڑ تیرے سامنے سے بھاگیں گے، اور دریا اپنے راستے بدلیں گے؛ اور تُو مُجھ میں بسے گا اور مَیں تُجھ میں، پَس میرے ساتھ ساتھ چل۔

۳۵ اور خُداوند حنُوک سے ہم کلام ہُوا اور اُس سے کہا: اپنی آنکھوں کو چِکنی مٹی سے مسح کر، اور اُنھیں دھو لے، اور تُو دیکھے گا۔ اور اُس نے اَیسا ہی کِیا۔

۳۶ اور اُس نے وہ رُوحیں دیکھیں جو خُدا نے پَیدا کیں تھیں؛ اور اُس نے وہ چِیزیں بھی دیکھیں جو جِسمانی آنکھ سے دِکھائی نہیں دیتی تھیں؛ اور تب سے یہ کہاوت سرزمِین میں پھیل گئی: خُداوند نے اپنے لوگوں میں ایک غیب بین برپا کِیا ہے۔

۳۷ اور اَیسا ہُوا کہ حنُوک آگے بڑھ کر اُس ملک میں لوگوں کے درمیان گیا، پہاڑیوں اور اُونچی جگہوں پر کھڑے ہُوا اور بُلند آواز سے اُن کے کاموں کے خِلاف گواہی دیتے ہُوئے چلایا؛ اور تمام لوگ اُس کے سبب ناخُوش ہُوئے۔

۳۸ اور وہ اُسے سُننے کے لیے اُونچی جگہوں میں خیموں کے مُحافظوں سے یہ کہہ کر آئے: تُم یہاں رُکو اور خیموں کی حِفاظت کرو، جب کہ ہم وہاں رویا بِین کو دیکھنے جاتے ہیں، پَس وہ نبُوّت کرتا ہے اور اِس مُلک میں عجیب چِیز ہے؛ ہمارے درمیان میں کوئی دیوانہ آیا ہے۔

۳۹ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے اُسے سُنا، کسی آدمی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا؛ کیوں کہ وہ سب جو اُسے سُنتے تھے اُن پر خَوف چھا گیا؛ پَس وہ خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا تھا۔

۴۰ اور اُس کے پاس ایک شخص آیا، جِس کا نام ماحی یاہ تھا، اور اُس سے کہا: ہمیں صاف صاف بتا تُو کون ہے، اور کہاں سے آیا ہے؟

۴۱ اور اُس نے اُن سے کہا: مَیں قینان کی سرزمِین سے آیا ہُوں، میرے آباواجداد کی سرزمِین سے، آج کے دِن تک راستی کی سرزمین۔ اور میرے باپ نے مُجھے خُدا کی سب راہیں سِکھائیں۔

۴۲ اور اَیسا ہُوا، جب مَیں قینان کی سرزمِین سے مشرِقی سَمُندر کے ذریعے سے سفر کر رہا تھا مَیں نے رویا دیکھی؛ اور نظر کی، افلاک مَیں نے دیکھے، اور خُداوند نے مُجھ سے کلام کِیا، اور مُجھے حُکم دیا؛ پَس، اِس سبب سے، مَیں یہ باتیں کہتا ہُوں کہ اُس حُکم پر عمل کرُوں۔

۴۳ اور حنُوک نے اپنی بات یہ کہتے ہُوئے جاری رکھی: خُداوند جِس نے مُجھ سے کلام کِیا، وہی آسمان کا خُدا ہے، اور وہ میرا خُدا ہے، اور تُمھارا خُدا، اور تُم میرے بھائی ہو، اور تُم کیوں اپنی مشورت کی تلاش کرتے ہو اور آسمان کے خُدا کا اِنکار کرتے ہو؟

۴۴ افلاک اُس نے بنائے؛ زمِین اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے؛ اور اِس کی بُنیاد اُس کی ہے۔ دیکھو اُس نے بُنیاد رکھی، لوگوں کا لشکر وہ رُوئ زمِین پر لایا ہے۔

۴۵ اور ہمارے آباواجداد پر موت آئی؛ تاہم ہم اُنھیں جانتے ہیں، اور اِنکار نہیں کر سکتے، اور حتیٰ کہ جو سب سے مُقدَم، یعنی کہ آدم کو ہم جانتے ہیں۔

۴۶ کیوں کہ یادگاری کی کِتاب ہم نے اپنے درمیان میں لِکھی ہے، اُس نمونے کے مُطابق جو خُدا کی انگشت نے دیا؛ اور یہ ہماری اپنی زبان میں عطا کی گئی ہے۔

۴۷ اور جب حنُوک نے خُدا کی باتیں بتائیں، لوگ کانپ اُٹھے، اور اُس کی حُضُوری برداشت نہ کر سکتے تھے۔

۴۸ اور اُس نے اُن سے کہا: چُوں کہ آدم زوال پذیر ہُوا، ہم ہیں؛ اور اُس کی زوال پذیری سے موت آئی؛ اور ہم بدحالی اور غم کے حِصّےدار بنائے گئے۔

۴۹ دیکھو شیطان بنی آدم کے درمیان میں آ گیا ہے، اور اُنھیں آزماتا ہے کہ اُس کی عِبادت کریں؛ اور اِنسان نفسانی، شہوانی اور اِبلِیسی بن گئے ہیں، اور خُدا کی حُضُوری سے باہر نِکال دیے گئے ہیں۔

۵۰ بلکہ خُدا نے ہمارے آباواجداد پر ظاہر کِیا کہ تمام اِنسانوں کا توبہ کرنا لازم ہے۔

۵۱ اور اُس نے ہمارے باپ آدم کو خُود اپنی آواز سے پُکار کر بُلایا : مَیں خُدا ہُوں؛ مَیں نے دُنیا بنائی، اور اِنسان اِس سے پہلے کہ وہ مُجسّم ہُوئے تھے۔

۵۲ اور اُس نے اُس سے یہ بھی کہا: اگر تُو میری طرف رُجُوع لائے، اور میری آواز پر دھیان دے، اور اِیمان لائے، اور اپنی ساری خطاؤں سے توبہ کرے، اور حتیٰ کہ میرے اِکلوتے بیٹے کے نام پر پانی سے بپتسما پائے، جو فضل اور سچّائی سے بھرا ہے، جو یِسُوع مسِیح ہے، واحِد نام جو آسمان تلے دیا جائے گا، جِس کے سبب سے بنی آدم تک نجات پہنچے گی، ساری چِیزیں اُس کے نام پر مانگ تو تُو رُوحُ القُدس کا اِنعام پائے گا، اور جو کُچھ تُو مانگے گا تُجھے دیا جائے گا۔

۵۳ اور ہمارا باپ آدم خُداوند سے ہم کلام ہُوا، اور کہا: اَیسا کیوں ہے کہ اِنسان ضرور توبہ کریں اور پانی سے بپتسما پائیں؟ اور خُداوند نے آدم سے کہا: دیکھ مَیں نے تُجھے باغِ عدن میں تیری خطا مُعاف کر دی ہے۔

۵۴ یُوں یہ کہاوت لوگوں میں پھیل گئی، کہ اِبنِ خُدا نے مورُوثی خطا کے لیے کفّارہ دیا ہے، جِس میں والدین کے گُناہ اُن کے بچّوں کے سر نہیں ڈالے جا سکتے، کیوں کہ وہ بِنائے عالم سے گُناہ سے آزاد ہیں۔

۵۵ اور خُداوند آدم سے ہم کلام ہُوا، اور فرمایا: چُوں کہ تیری اَولاد گُناہ میں پَیدا ہوتی ہے، پَس جب وہ بڑھنے لگتے ہیں، گُناہ اُن کے دِلوں میں جنم لیتا ہے، اور وہ کڑوا چکھتے ہیں تاکہ وہ اچّھے کو گراں قدر جانیں۔

۵۶ اور اُنھیں یہ دیا گیا ہے کہ نیک اور بد کی پہچان کریں؛ پَس وہ اپنے اَعمال میں آزاد ہیں اور مَیں نے تُجھے ایک اور قانون اور حُکم دیا ہے۔

۵۷ پَس اِسے اپنے بچّوں کو سِکھا، کہ ہر شخص، ہر جگہ ضرور توبہ کرے، ورنہ وہ کسی بھی صُورت خُدا کی بادِشاہی کے وارِث نہیں ہو سکتے، پَس کوئی بھی ناپاک چِیز وہاں ٹھہر نہیں سکتی، یا اُس کی حُضُوری میں ٹھہر نہیں سکتی؛ چُوں کہ آدم کی زبان میں، قُدوسیت کا آدم، اُس کا نام ہے، اور اُس کے اِکلوتے بیٹے کا نام اِبنِ آدم ہے، یعنی یِسُوع مسِیح، ایک راست مُنصف، جو نِصف اُلنہار میں آئے گا۔

۵۸ پَس مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ یہ باتیں اپنے بچّوں کو صاف صاف کہہ کر سِکھا:

۵۹ کہ خطا کے سبب سے زوال پذیری آتی ہے، کہ زوال پذیری موت لاتی ہے، اور چُوں کہ تُو اِس دُنیا میں پانی اور، خُون، اور رُوح سے پَیدا ہُوا جو مَیں نے بنائی ہے، اور یُوں خاک سے جِیتی جان بنا، اِس لیے تُجھے آسمان کی بادِشاہی میں پانی اور رُوح سے نئے سرے سے پَیدا ہونا ہے، اور خُون سے، یعنی میرے اِکلوتے کے خُون سے پاک ہونا ہے، تاکہ تُو سارے گُناہ سے پاک کِیا جائے اور اِس دُنیا میں اَبَدی زِندگی کے کلام سے شادمانی پائے اور آنے والی دُنیا میں اَبَدی زِندگی، یعنی دائمی جلال؛

۶۰ پَس پانی سے تُو حُکم مانتا ہے؛ رُوح سے تُو جائز ٹھہرایا جاتا ہے، اور خُون سے تُو پاک کِیا جاتا ہے۔

۶۱ پَس یہ تُجھ میں بسا رہنے کے لیے تُجھے عطا کِیا گیا ہے؛ آسمان کا شاہد؛ مددگار؛ دائمی جلال کی اَمن بخش باتیں؛ ہر شَے کی سچّائی؛ وہ جو تمام چِیزوں کو جِلا بخشتا ہے، جو تمام چِیزوں کو جِیتی جان بناتا ہے؛ وہ جو ہر شَے کو جانتا ہے، اور حِکمت، رحم، سچّائی، اِنصاف، اور عدالت کے مُطابق ساری قُدرت کا مالک ہے۔

۶۲ اور اب دیکھو، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں: تمام اِنسانوں کے واسطے، میرے اِکلوتے کے خُون کے وسِیلے سے نجات کا منصُوبہ ہے، جو زمانوں کے نِصف اُلنہار میں آئے گا۔

۶۳ اور دیکھ، ہر ایک شَے کی اپنی شبِیہ ہے، اور ساری چِیزیں خلق کی گئیں اور بنائی گئیں کہ میری گواہی دیں، ہر دو چِیزیں جو دُنیاوی ہیں اور چِیزیں جو رُوحانی ہیں؛ چِیزیں جو اُوپر آسمان پر ہیں، اور چِیزیں جو زمِین پر ہیں، اور چِیزیں جو زمِین میں ہیں، اور چِیزیں جو زمِین کے نیچے ہیں، ہر دو بالا اور زیریں: ساری چِیزیں میری گواہی دیتی ہیں۔

۶۴ اور اَیسا ہُوا، جب خُداوند، ہمارے باپ، آدم سے کلام کر چُکا، تو آدم نے خُداوند کو پُکارا، اور وہ خُداوند کے رُوح کے وسِیلے سے اُٹھا لے جایا گیا، اور پانی میں اُتارا گیا، اور پانی میں لٹایا گیا، اور پانی سے باہر نِکالا گیا۔

۶۵ اور یُوں اُس کا بپتسما ہُوا، اور خُدا کا رُوح اُس پر اُترا اور یُوں وہ رُوح سے پَیدا ہُوا، اور باطنی اِنسان میں جِلا پائی۔

۶۶ اور اُس نے آسمان سے ایک آواز کو یہ کہتے سُنا: تُو نے آگ کے ساتھ بپتسما پایا، اور رُوحُ الُقدس سے۔ یہ باپ اور بیٹے کا اب سے لے کر ہمیشہ تک گواہ ہے؛

۶۷ اور تُو اُس کے طریق کے مُطابق ہے جو ایّام کے آغاز یا برسوں کے اختتام کے بغیر، کُل اَبدیّت سے کُل اَبدیّت تک ہے۔

۶۸ دیکھ، تُو مُجھ میں یکجا ہے، خُدا کے بیٹے؛ اور یُوں سب میرے بیٹے بن سکتے ہیں۔ آمین۔