کرسمس — محبت، خدمت، اور ایک دوسرے کو معاف کرنے کا وقت
مجھے کرسمس کے سارے وقت کے دوران بچوں کا جوش و خروش اور اشتیاق دیکھنا اچھا لگتاہے! مجھے اپنا اشتیاق یاد ہے جب میں پرائمری کی بچی تھی اور ارجنٹائن میں پل بڑھ رہی تھی۔ ایک سال، ہماری پرائمری کےمعلموں نے ہمیں پرانے کھلونے، اپنی گڑیوں کے بال دھونے، اور اُن کے لباس کی مرمت کرنے کو کہا ، تا کہ یہ چیزیںہم اُن چھوٹے لڑکوں اور لڑکیوں کو عطیہ کر سکیں جنہوں نے کرسمس ہسپتال میں گزارنا تھا۔
اُس ہفتے جب میں اپنی پُرانی گڑیاں صاف کر رہی تھی ، تو میری ماں نے مجھ سے پوچھا کہ میں کیا کر رہی تھی۔ جوکچھ ہمارے معلموں نے ہمیں کرنے کو کہا تھا،میں نے بتایا؛ ، اور اُس نے جواب دیا،”آپ کو اپنے اچھے کھلونوں میں سے ایک کھلونا بھی اُن بچوں کو دینا چاہیے۔“
میں نے اُسے جواب دیا، ”میں ایسا کیوں کروں؟“
پھر اُس نے مجھے کچھ ایسی بات کہی جو تمام سالوں میں اب تک میرے ساتھ رہی ہے۔ اُس نے کہا، ”کِرس، وہ چیز دینا واقعی اچھی بات ہے جسے ہم سچ مُچ پسند کرتے ہیں ، کوئی ایسی چیز جو دینا مشکل ہواِس لئے کہ ہم اِس کے شوقین ہیں، کوئی ایسی چیز جو دینا ہمارے لئے قربانی کے مترادف ہو۔ ہمارے لیے ہمارے آسمانی باپ کا تحفہ ایسا ہی تھا۔ اُس نے اپنے بیٹے ، یسوع مسیح کو بھیجا ــــ نہ کہ کسی بھی بیٹے کو۔ اُس نے اپنے محبوب اور کامل بیٹے کو بھیجھا کہ ہم ایک بار پھر اُس کے ساتھ رہنے کے لئے واپس جا سکیں۔“
اُس سال جب میں نے اپنے پسندیدہ کھلونوں میں سے ایک دیا ، تو میں نے اپنے آسمانی باپ کے ہمارے لئے ــــ اپنے محبوب بیٹے ، یسوع مسیح کےتحفے کو بہتر طورپر سمجھا، جس نے پیار سے اور بے لوث ہو کر ہمارے لئے اپنی زندگی دی۔
ہر سال ، ہماری کرسمس کی تقریب کے حصے کے طورپر، میرا باپ صحائف میں سے لوقا کی انجیل سے خوبصورت بیان کی تلاوت کرتا۔
”اُن دنوں قیصر اوگوستسکی طرف سے فرمان جاری ہوا ، کہ ساری دنیا کے نام لکھے جائیں۔ …
”اور سب لوگ نام لکھوانے کے لئے اپنے اپنے شہر کو گئے۔
” اور یوسف بھی گلیل کے شہر ناصرت سے یہودیہ میں داؤد کے شہر بیت لحم کو روانہ ہوا؛ …
” تاکہ وہاں اپنی منگیتر مریم کے ساتھ جو حاملہ تھی ، نام لکھوائے۔
”جب وہ وہاں تھے تو وضعِ حمل کا وقت آپہنچا۔
”اور اُس کا پہلوٹھا بیٹا پیدا ہوا، اُس نے اُسے کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھا، کیوں کہ اُن کے لئے سرائے میں جگہ نہ تھی۔
”اُسی علاقہ میں چرواہے تھے جو رات کو میدان میں رہ کر اپنے گلے کی نگہبانی کر رہے تھے۔
”خداوند کا فرشتہ اُن پر ظاہر ہوا اور خداوند کا جلال اُن کے چاروں طرف چمکنے لگا۔ وہ بُری طرح ڈر گئے۔
”لیکن فرشتہ نے اُن سے کہا، ڈر مت کیوں کہ میں تمہیں بڑی خوشی کی خبر سناتا ہوں جو ساری اُمت کے لئے ہو گی۔
”کہ آج داوْد کے شہر میں تمہارے لئے ایک نجات دینے والا پیدا ہوا ہے ، یعنی مسیح خداوند۔
”اور اُس کا تمہارے لئے یہ نشان ہو گا کہ تم ایک بچے کو کپڑے میں لپٹا اور چرنی میں پڑا ہوا پاؤ گے۔
”یکا یک آسمان سے فرشتوں کا ایک لشکر اُس فرشتے کے ساتھ ظاہر ہوا ، فرشتے خدا کی تمجید کر رہے تھے اور کہ رہے تھے
”عالمِ بالا پر خدا کی تمجید ہو اور زمین پر اُن آدمیوں کو جن سے وہ خوش ہے صلح اور سلامتی ہو۔“1
بہنو اور بھائیو، آج ہم لوگوں کے لئے ایسے اطمینان اور نیک خواہش سے کیسے لطف اندوز ہو سکتے ہیں؟
، پچھلے کئی ہفتوں میں میں نے اس سوال پر غور کیا، اس بات کو زہن میں رکھتے ہوئے کہ کرسمس دینے کا وقت ہے، تین کام — دراصل تین تحائف میرے زہن میں آئے جو ہم میں سے ہر کوئی دے سکتاہے۔ بے شک ہم یہ تحائف سارا سال دیتے ہیں ، مگر کرسمس کے شاندار موقع پر ، ہم باپ کا اپنے بیٹے کا تحفہ یاد رکھتے ہیں اور ہم غور کرتے ہیں کہ جب ہم انفرادی طورپر اپنی اہلیت اور دینے کی خواہش میں بڑھتے ہیں تو کس طرح سے اُن کی مثالکی پیروی کر سکتے ہیں۔
1۔ کرسمس کا وقت محبت بانٹنےکا وقت ہے۔
ہمارا آسمانی باپ اور ہمارا منجی، یسوع مسیح ، محبت کی عظیم ترین مثالیں ہیں۔ ایک پسندیدہ حوالہ ہمیں سکھاتاہے، ”کیوں کہ خدا نے دنیا سے اِس قدر محبت کی کہ اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا، تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہوبلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“2
ہمارے منجی نے ہمیں نمونے سے سکھایا کہ کیسے ہر ایک سے پیار کرنا ہے۔ اُس نے یہ بھی سکھایاخدا سے اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانند پیار کیا جائے۔
ایلڈر جان اے۔ وڈسٹو نے واضح کیا ہے:
”ہو سکتا ہے ہم محبت کی مکمل اور لازمی فطرت کے بارے نہ سمجھ سکیں ، مگر کچھ کسوٹیاں ہیں ہیں جن کے ذریعے ہم اِسے پہچان سکتے ہیں۔
”محبت کی بنیاد ہمیشہ سچائی پر ہوتی ہے۔ … جھوٹ اور فریب، یا اخلاقی قانون کی کوئی بھی اور خلاف ورزی، عدم محبت کے ثبوت ہیں۔ محبت عدم سچائی کے درمیان نیست ہو جاتی ہے۔ … پس، … [وہ ] جو اپنے عزیز کے ساتھ فریب کرتاہے، یا سچائی کے برعکس کوئی پیش کش کرتاہے ، تو حقیقی طورپر اُسے پیار نہیں کرتا۔
”مزید، محبت کسی عزیز کو دل گیر یا دکھی یا چوٹ نہیں لگاتی۔ … بے رحمی محبت سے اِس طرح خالی ہے… جیسے سچائی فریب سے پاک ہے۔ …
”محبت ایک مثبت مستعد قوت ہے۔ یہ عزیز کی مدد کرتی ہے۔ اگر ضرورت ہو تو، محبت اِسے پوراکرتی ہے۔ اگر کوئی کمزوری ہو تو محبت اِسے مضبوطی سے بدل دیتی ہے۔ … وہ محبت جو مدد نہں کرتی وہ عارضی اور غیر پائیدار ہے۔
”گو کہ اچھی کسوٹی ہے، لیکن اس سے بڑھ کر ایک اور بھی ہے۔ سچی محبت اُس عزیز کے لئے قربانی دیتی ہے۔ … یہی حتمی امتحان ہے۔ مسیح نے ہمارے لئے خود کو دیا، اپنی زندگی دی ،اور اِس سےحقیقی طورپر اپنی محبت کا اعلان اپنے فانیبہن بھائیوں سے کیا۔“3
ہمارا آسمانی باپ ہمیں، اپنے سب، بچوں کو دعوت دیتا ہے، کہ ہم اِس محبت کی خاطر قربانی دیں۔ ”دو،“ نجات دہندہ نے کہا، ” تو تمہیں بھی دیا جائے گا۔“4 ”تم نے مفت پایا ہے مفت دینا۔“5
2۔ کرسمس خدمت کرنے کا وقت ہے۔
ہمارے خداوند اور نجات دہندہ نے ذاتی طورپر لوگوں کی خدمت کی ، کچلے ہوؤں کو اُٹھایا، ہمت ہارے ہوؤوں کو اُمید بخشی، اورکھوئے ہوؤں کو ڈھونڈا۔ اُس نے اندھوں کو بینائی دی، بیماروں کو شفا دی ،لنگڑوں کو چلایا اور مُردوں کو زندہ کیا۔
کرسمس پر ، میں مشنریوں — ایلڈرز، بہنوں، سینئر مشنریوں، اور ساری دنیا کے مشن کے صدور کے بارے سوچتی ہوں — جو ، یسوع مسیح کے نمائندے کے طورپر، اپنا وقت اور خدمت ساری نوع انسانی کو مفت دیتے ہیں۔ میں تمام بہنوں اور بھائیوں کے بارے سوچتی ہوں جو اپنی بلاہٹوں میں کئی گھنٹےوفاداری سے خدمت میں خرچ کرتے ہیں۔ اِس وقت پر میں اُن مرد و خواتین کے بارے بھی سوچتی ہوں جو ہماری حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فوجی خدمات سرانجام دیتے ہیں۔ آپ کی خدمت کا شکریہ!
لیکن اگر ہم اپنے خداوند یا اپنے ملک کی کل وقتی خدمت نہیں بھی کرتے ، تو خدمت کے ہمارے مواقعے لامحدود ہیں۔ مہربان الفاظ اور اعمال ہمارے بوجھ ہلکے کر سکتے ہیں اور دلوں کو خوش کرتے ہیں! ہمارا آسمانی باپ ہم سب کو خدمت کرنے کی دعوت دیتاہے۔ اور جب ہمعمل کرتے ہیں، ” بادشاہ جواب دے گااور [ہم] سے کہے گا ، میں تم سے کہتا ہوں ، جب تم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائیوں میں سے کسی ایک کے ساتھ یہ سلوک کیا تو گویا میرے ساتھ ہی کیا۔“6
3۔ کرسمس معاف کرنے کا وقت ہے۔
دوسروں کو معاف کرنے سے ہماری زندگیوں میں اطمینان اور خوشی آتی ہے۔ صدر ہیبر جے۔ گرانٹ نے سکھایا ہے: ”مہربان ہونے، غور و فکر کرنے ، عملی محبت کرنے ، برداشت کرنے اور معاف کرنے کی سے بڑھ کر … کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو ہمیں خدا کے روح کے پاس زیادہ لا سکے۔ اِس سے بڑھ کر ہماری خوشی کی کوئی چیز نہیں کہ ہم اپنی مرضی سے اپنے خلاف ہمسائیوں کے قصوروں کو معاف کریں ، اور نہ ہی اِس سے بڑھ کر کوئی ملامت والی بات ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں کے لئے اپنے احساسات میں تلخ اور کینہ پرور ہوں۔“7
دراصل اپنے گناہوں سے معافی پانے کے لئے ، ہمیں دوسروں کو معاف کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسروں کو معاف کرنے سے ہمیں غصے، تلخی ، یا بدلہ لینےپر قابو پانے کا احساس ہوتاہے۔ اور کون ہے جو کرسمس پر اِن احساسات کو محسوس کرنا چاہتاہے؟ معافی روحانی زخموں کو شفا بھیدے سکتی ہے اور وہ اطمینان اور محبت دیتی ہے جو صرف خدا دے سکتاہے۔
ہمارا آسمانی باپ چاہتا ہے کہ ہم توبہ کریں اور ہر ایک کو معاف کریں ــــ بشمول خود کے۔ ایلڈر جیفری آر۔ ہالینڈ نے کہا: ”چاہے، آپ سمحھیں کہ آپ نے تاخیر کر دی، یا آپ سمجھیں کہ بہت سے مواقعے گنوا دیئے، چاہے آپ یہ محسوس کریں کہ آپ نے بہت سی غلطیاں کی ہیں یا آپ کے پاس بہت صلاحیتیں نہیں ہیں، یا محسوس کرتے ہیں گھرسے، خاندان سے اور خدا سے جتنے بھی دُور ہیں ، میں گواہی دیتی ہوں کہ آپ الہٰی محبت کی پہنچ سے دُور نہیں ہیں۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کہ آپ مسیح کے کفارے کی چمک کی لامحدود روشنی کی پہنچ سے نیچے گہرائی میں ڈوب سکیں۔“8
بھائیو اور بہنو، کرسمس کے اِس وقت کے دوران ، آئیں ہم بہترین تحفے دیں۔ آئیں شکر گزار دل کے ساتھ اپنے پسندیدہ کھلونوں کی قربانی دیں — نا کہ پرانے اور بھٹے پرانے کھلونوں کی۔ اور آئیں محبت کا تحفہ دیں ، جو ہماری ارد گرد ہیں اُن کو خدمت کا تحفہ ، اور معافی کا حقیقی تحفہ۔ کیوں کہ جب ہم توبہ کرتے ہیں ، تو اسرائیل کا قدوس ہمیں معاف کرتا ہے۔ میں گواہی دیتیہوں کہ وہ موجود ہے۔ وہ بادشاہوں کا بادشاہ، امن کا شہزادہ ، ہمارا منجی ، ہمارا مخلصی دینے والا، اور ہمارا دوست ہے۔ یسوع مسیح کے نام میں، آمین۔