۲۰۲۱
مجھے کیسے معلوم ہو سکتا ہے کہ مَیں اپنی زِندگی میں خُداوند کی آواز کو سُنتا ہوں؟
فروری ۲۰۲۱


”مجھے کیسے معلوم ہو سکتا ہے کہ مَیں اپنی زِندگی میں خُداوند کی آواز کو سُنتا ہوں؟“ برائے مضبوطیِ نوجوانان، فروری ۲۰۲۱، ۲۹۔

ماہانہ برائے مضبوطیِ نوجوانان پیغام، فروری ۲۰۲۱

مجھے کیسے معلوم ہو سکتا ہے کہ مَیں اپنی زِندگی میں خُداوند کی آواز کو سُنتا ہوں؟

نوجوان شخص صحائف کا مُطالعہ کرتے ہوئے

صدر رِسل ایم نیلسن نے ہمیں اِس بابت ”گہرائی اور کثرت سے سوچنے“ کی دعوت دی ہے کہ ہم یِسُوع مسِیح کو کیسے سُنتے ہیں اور ”اُسے بہتر طور پر اور کثرت سے سُننے کے لیے اقدامات اٹھائیں“ (”’How Do You #HearHim؟‘ ایک خاص دعوت نامہ،“ ۲۶ فروری، ۲۰۲۰، blog.ChurchofJesusChrist.org)۔

ہم صحائف اور انبیاء کے کلام کے ذریعے اُس کی آواز سُن سکتے ہیں۔ لیکن صرف اِن اِلفاظ کو سُننا یا پڑھنا ہی کلیدی کردار کا حامل نہیں ہے۔ نبی جوزف سمتھ کے ذریعے، خُداوند نے وضاحت کی ہے:

”یہ میری آواز ہے جو [یہ اِلفاظ] تم سے کلام کرتی ہے؛ پَس کلمات میرے رُوح کے وسِیلے سے تُمھیں عطا کیے جاتے ہیں، … ؛

”پَس، تُم اِس بات کی گواہی دے سکتے ہو کہ تُم نے میری آواز سُنی ہے“ (عقائد اور عہود ۱۸: ۳۵–۳۶

مزید برآں، اُسے سننے کے خواہاں ہونا کوئی ایسا کام نہیں ہے جس کا شوق ہمارے اندر اچانک ہی ابھرتا ہے۔ صدر نیلسن نے کہا، ”اِس کے لیے شعوری اور متواتر کوشش کی ضرورت ہوتی ہے“ (”اُس کی سُنو،“ مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۰، [انزائن یا لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۸۹])۔

جب آپ مُطالعہ، دُعا، عبادت، خدمت اور خُداوند کے احکامات کی تعمیل کرتے ہیں، تو وہ آپ کو اپنا رُوح بخشے گا اور یِسُوع مسِیح کے کفّارے کے ذریعے، وہ آپ میں تبدیلی لائے گا۔ تب آپ یہ جان سکتے ہیں کہ آپ نے اُس کی آواز سُنی ہے۔