۲۰۲۱
خُدا نے ہمیں بپتِسمہ لینے کی ہدایت کی
فروری ۲۰۲۱


”خُدا نے ہمیں بپتِسمہ لینے کی ہدایت کی“، لیحونا، فروری ۲۰۲۱

ماہانہ لیحونا پیغام، فروری ۲۰۲۱

خُدا نے ہمیں بپتِسمہ لینے کی ہدایت کی

یِسُوع مسِیح نے خُدا کی جانب سے اختیار کے حامل شخص سے بپتِسمہ لینے کی مثال قائم کی۔

اگرچہ ہمارے پاس یِسُوع مسِیح کی ذاتی زِندگی کی بہت زیادہ تفصیلات موجود نہیں ہیں، مگر ہم جانتے ہیں کہ جب وہ تقریباً ۳۰ برس کا تھا تو اُس نے بپتِسمہ لیا (دیکھیں لُوقا ۳: ۲۳)۔ یہاں چند ایسی باتیں بیان کی گئی ہیں جو بپتِسمہ کے بارے میں ہم اُس کے نمونہ سے سیکھتے ہیں۔

ہر شخص کے لیے

اگر ہم درست اور غلط کے درمیان فرق بتانے کی جسمانی اور ذہنی عمر کو پہنچ گئے ہیں، تو آسمانی باپ چاہتا ہے کہ ہم بپتِسمہ لیں (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۸: ۴۲)۔ یِسُوع کامل تھا، لیکن پھر بھی اُس نے خُدا کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے بپتِسمہ لینے کا انتخاب کیا (دیکھیں متّی ۳: ۱۳–۱۷)؛ ۲ نیفی ۳۱: ۷)۔ حتٰی کہ جو پہلے ہی وفات پا چکے ہیں، وہ بھی بپتسمہ قبول کر سکتے ہیں۔ ہم ہَیکلوں میں اُن کے عوض بپتِسمہ لے کر اُنھیں یہ پیش کش کرتے ہیں۔ (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۲۸: ۱۵–۱۸۔)

شبیہ
بپتِسمہ

اختیار سے دیا گیا

یِسُوع نے کسی بھی شخص سے بپتِسمہ نہیں لیا تھا۔ وہ خاص طور پر اپنے کزن یُوحنّا کے پاس گیا، جو خُدا کی جانب سے کہانت کے اختیار کا حامل تھا۔ یِسُوع کی وفات اور اُس کے شاگردوں کے قتل کے بعد، کہانت کا اختیار زمین سے کھو گیا تھا۔ پھر، ۱۸۲۹ میں، یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا جوزف سمتھ پر ظاہر ہوا اور اُسے خُدا کے نام پر بپتِسمہ دینے کا اختیار بخشا۔ اُس بحالی کی بدولت، ہم اب اُسی اختیار کے ساتھ بپتِسمہ لے سکتے ہیں۔

شبیہ
ہارونی کہانت کی بحالی

ایک دو طرفہ وعدہ

بپتِسمہ میں ہمارے اور خُدا کے درمیان ایک دو طرفہ وعدہ، یا عہد شامل ہے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں:

  1. کہ ہم اپنے اوپر مسِیح کا نام لیں گے۔

  2. اُسے ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

  3. اُس کے حکموں کو مانیں گے۔

اِس کے بدلے میں، خُدا وعدہ کرتا ہے کہ اُس کا رُوح ہمیشہ ہمارے ساتھ ہو گا۔ عشائے ربانی کی دُعاؤں کے اِلفاظ ہمیں ہر ہفتے اِس عہد کی یاد دہانی کرواتے ہیں۔ (دیکھیں عقائد اور عہود ۲۰: ۷۷، ۷۹۔)

شبیہ
خاندان عشائے ربانی کی عبادت میں

رُوحُ القُدس پانا بپتِسمہ کا ایک اہم حصّہ ہے

یِسُوع کے بپتِسمہ کے بعد، رُوحُ القُدس ایک کبُوتر کی صورت میں ظاہر ہوا (دیکھیں ۲ نیفی ۳۱: ۸)۔ آج، بپتِسمہ لینے کے بعد، لوگوں کو استحکام بخشا جاتا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اُنھیں ایک خاص برکت ملتی ہے جس کے تحت اُنہیں رُوحُ القُدس سے رُوحانی پاکیزگی کی نعمت حاصل کرنے کی دعوت دی جاتی ہے (دیکھیں ۲ نیفی ۱۷:۳۱)۔ رُوحُ القُدس ہمیں خطرات کے بارے میں خبردار کر سکتا ہے، ہمیں تسلی بخش سکتا ہے، اچھے فیصلے کرنے میں ہماری رہنمائی کر سکتا ہے، اور ہمیں خُدا کا پیار محسوس کرنے میں مدد دے سکتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہود ۳۹: ۶

شبیہ
خاتون کو مُستحکم کرتے ہوئے

ہم ہمیشہ ہی توبہ کر سکتے ہیں

خُدا کو معلوم تھا کہ ہم غلطیاں کریں گے۔ ہماری بہترین کوششوں کے باوجود، ہم گُناہوں کے مرتکب ہوں گے اور بپتِسمہ کے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کر پائیں گے۔ اِس لیے وہ ہم سب کو توبہ کرنے کا موقع دیتا ہے۔ (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۸: ۱۳۔) ہر روز ہم معافی طلب کرنے اور غلطیوں کو درست کرنے کی اپنی بہترین کوشش کر سکتے ہیں۔ ہم دُعا کے ذریعے سے خُدا سے معافی کے طلب گار ہو سکتے ہیں۔ پھر، جب ہم ایک فروتن دل کے ساتھ عشائے ربانی میں شامل ہوں گے، تو ہمیں رُوحُ القُدس کی رفاقت حاصل ہو سکتی ہے (دیکھیں ۳ نیفی ۱۸: ۱۱

شبیہ
خاتوں پہلوئے بستر پر دُعا کرتے ہوئے

صحائف بپتِسمہ کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟

بپتِسمہ کی تیاری میں والدین کو اپنے بچّوں کی مدد کرنی چاہیے (دیکھیں عقائد اور عہود ۶۸: ۲۵

آٹھ سال سے کم عمر کے بچّوں کو بپتِسمہ لینے کی ضرورت نہیں ہوتی (دیکھیں مرونی ۸

جب ہم بپتِسمہ لیتے ہیں، تو ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ”غمزدوں کے غم میں شریک ہوں گے؛ … اُنھیں تسلی دیں گے جنہیں تسلی کی ضرورت ہے، اور ہر وقت اور ہر بات میں اور ہر جگہ خُدا کے گواہ بنیں گے“ (مضایاہ ۱۸: ۹

شائع کرنا