آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
مئی ۶–۱۲: ”خُداوند کے زور میں۔“ مُضایاہ ۷–۱۰


”مئی ۶–۱۲: ’خُداوند کے زور میں۔‘ مُضایاہ ۷–۱۰،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”مئی ۶–۱۲۔ مُضایاہ ۷–۱۰،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴

عمُون لِمحی بادشاہ کو سِکھاتے ہُوئے

منروا ٹائچرٹ (۱۸۸۸–۱۹۷۶)، عمُون لِمحی بادشاہ کے سامنے، ۱۹۴۹–۱۹۵۱، میسونائٹ پر روغن، ۳۵ ۱۵‏/۱۶ × ۴۸ اِنچ۔ بریگھم ینگ یونیورسٹی کا آرٹ میوزیم، ۱۹۶۹۔

مئی ۶–۱۲: ”خُداوند کے زور میں“

مُضایاہ ۷–۱۰

اگرچہ مُضایاہ بادشاہ کی قوم ضریملہ میں ”مُسلسل اَمن“ سے لُطف اَندوز ہو رہی تھی (مُضایاہ ۱:۷)، اُن کے خیالات نیفیوں کے ایک اور گروہ کی طرف مبذُول ہُوئے، جو بہت برس پہلے لِحی-نیفی کی سَر زمِین پر رہنے کے لیے گئے تھے۔ کئی نسلیں گُزر گئیں تھیں، اور مُضایاہ کی قوم نے اُن کی طرف سے کُچھ نہیں سُنا تھا۔ لہٰذا، مُضایاہ نے عمُون کو اُن نیفیوں کو ڈھونڈنے کے لیے کھوجی پارٹی کی قیادت کرنے کو کہا۔ کھوجی پارٹی نے معلُوم کِیا کہ یہ نیفی، ”بَدی کے سبب“ (مُضایاہ ۷‏:۲۴‏)، لامنوں کی اَسیری میں تھے۔ مگر عمُون اور اُس کے بھائیوں کی آمد کے باعِث، اچانک رہائی کی اُمید پیدا ہوگئی تھی۔

بعض اوقات ہم اَسیر نیفیوں کی مانند ہیں، اپنے گناہوں کے سبب تکلیف برداشت کرتے ہُوئے، یہ سوچتے ہُوئے کہ ہم پھر سے کیسے کبھی اَمن پا سکتے ہیں۔ کبھی کبھی ہم عمُون کی مانند ہوتے ہیں، دُوسروں تک پُہنچنے کی تحریک محسُوس کرتے ہُوئے اور آخِر کار ہمیں معلُوم ہوتا ہے کہ ہماری کاوِشوں نے اُنھیں ”[اپنے] سَر کو اُونچا کرنے، اور شادمان ہونے، اور خُدا پر بھروسا رکھنے“ کی ترغیب دی ہے (مُضایاہ ۷‏:۱۹)۔ ہمارے حالات سے قطع نظر، ہم سب کو توبہ کرنے اور ”دِل کے کامِل اِرادے سے خُدا کی طرف رُجوع لانے“ کی ضرورت ہے اِس ایمان کے ساتھ کہ ”وہ … [ہمیں] چُھڑائے گا“ (مُضایاہ ۷‏:۳۳

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

مُضایاہ ۷‏:۱۴–۳۳

یِسُوع مسِیح مُجھے رہائی بخشنے کی قُدرت رکھتا ہے۔

عمُون سے مُلاقات نے لِمحی بادشاہ میں اُمید کی چِنگاری جگا دی، اور وہ اِس اُمید کو اپنے لوگوں تک پُہنچانا چاہتا تھا۔ شاید اُس کے کلمات آپ میں بھی اُمید جگا سکتے ہیں۔ سیاق و سباق کے لیے، مُضایاہ ۷‏:‏۲۰–۲۵، میں لِمحی کی قوم کی صُورتِ حال کا جائزہ لینے پر غور کریں۔ پھر اِن سوالات پر غور و خوض کریں جب آپ مُضایاہ ۷‏:۱۴–۳۳، کو پڑھتے ہیں:

  • لِمحی نے مسِیح پر اپنی قوم کے اِیمان اور اُمید کو تقویت دینے کی بابت کیا کہا؟

  • کون سے فِقرات آپ کو اُمید محسُوس کرنے میں معاونت کرتے ہیں؟ (دیکھیں آیات ۱۹، ۳۳

  • کِن تجّربات نے آپ کو یہ بھروسا دِلانے میں مدد کی ہے کہ خُدا آپ کو نجات بَخش سکتا ہے اور بَخشے گا؟

مزید دیکھیں ”مُنجّیِ اِسرائِیل،“ گِیت، نمبر ۶۔

مضایاہ ۷:‏۲۶–۲۷

مَیں ”خُدا کی شبیہ پر“ خَلق کِیا گیا تھا۔

مُضایاہ ۷‏:۲۶–۲۷ میں، لِمحی نے ابینادی کی سِکھائی گئی بعض سچّائیوں کی وضاحت کی ہے۔ اِن آیات میں آپ کون سی سچّائیوں کی نِشان دہی کر سکتے ہیں؟ یہ سچّائیاں آپ کے خُدا اور اپنے تئیں دیکھنے کے اندازِ فِکر پر کیسے اَثر انداز ہوتی ہیں؟

مزید دیکھییں رسل ایم نیلسن، ”آپ کا جِسم: شُکر گُزاری کے لیے ایک شان دار نعمت،“ لیحونا، اگست ۲۰۱۹، ۵۰–۵۵۔

سیمینری کا آئکن

مُضایاہ ۸:‏۱۳–۱۹

خُدا بنی نوع اِنسان کو فیض یاب کرنے کے لیے اَنبیا، رویا بِین، اور مُکاشفہ بِین بُلاتا ہے۔

جب لِمحی نے عمُون کی گواہی سُنی کہ خُدا نے ایک رویا بِین بَرپا کِیا ہے، لِمحی ”نہایت شادمان، اور خُدا کا شُکر گُزار ہُوا“ (مُضایاہ ۸:‏۱۹)۔ آپ کے خیال میں اُس نے ایسا کیوں محسُوس کِیا؟ آپ مُضایاہ ۸:‏۱۳–۱۹، میں عمُون کے الفاظ سے رویا بِینوں کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟

آج، ہم صدارتِ اَوّل اور بارہ رسُولوں کی جماعت کے اَرکان کی بَحیثیتِ نبی، رویا بِین، اور مُکاشفہ بین تائید کرتے ہیں۔ وہ آپ کے لیے کیسے ”بڑے سُود مند“ رہے ہیں؟ (مُضایاہ ۸:‏۱۸)۔ اُنھوں نے آپ کو یِسُوع مسِیح کی بابت کیا سِکھایا ہے؟

آپ کیسے، عمُون کی مانند، اَنبیا، رویا بِینوں، اور مُکاشفہ بِینوں کی ضرورت کے بارے میں بڑی بہادُری سے بات کر سکتے ہیں؟ (دیکھیں مُضایاہ ۸‏:۱۳–۱۸)۔ مِثال کے طور پر، آپ اپنے خاندان کے ساتھ یا سوشل میڈیا پر کِس بات کا تذکرہ کرسکتے ہیں:

  • سچّائیاں جو ہمارے زمانہ میں جوزف سمِتھ اور خُداوند کے دیگر نبیوں نے بحال کی ہیں (جیسا کہ خُدا کی فِطرت، ہماری اِلہٰی شناخت، یا خاندان کی اَبدی فِطرت)۔ ”یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی معمُوری کی بحالی“ یا ”خاندان: دُنیا کے لیے اعلان“ (گاسپل لائبریری) کا جائزہ آپ کو اِن سچّائیوں میں سے بعض کے مُتعلق سوچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

  • اَحکام یا رُسُوم کی برکات (جیسا کہ حِکمت کا کلام، پاک دامنی کا قانُون، یا خاندانوں کی مُہر بندی)۔

پچھلے ماہ، ہم نے مجلِسِ عامہ میں اَنبیا، رویا بِینوں، اور مُکاشفہ بِینوں سے سُنا۔ کون سے پیغامات نے آپ کو مُتاثر کِیا؟ آپ نے جو سیکھا اُس کی بُنیاد پر آپ کیا مُختلف کریں گے؟ خُداوند کے رویا بِینوں نے ”آنے والی باتوں“ کی بابت کیا کہا؟ (مُضایاہ ۸‏:۱۷

اِنجِیلی موضُوعات بھی دیکھیں، ”اَنبیا،“ گاسپل لائبریری۔

مُضایاہ ۹–۱۰

مَیں ”خُداوند کے زور میں“ اپنی مُشکلات کا سامنا کر سکتا ہُوں۔

ضینِف نے اَعتراف کِیا کہ اُس کی غلطیوں نے اُس کی قوم کو مُشکل حالات میں ڈال دِیا تھا۔ مگر بعد میں، لامنوں کے خِلاف جنگ کے دوران میں، اُس نے اپنی قوم کی خُداوند پر اِیمان کے ساتھ اپنی مُشکلات کا سامنا کرنے میں مدد کی۔ جب آپ مُضایاہ ۹–۱۰ پڑھیں، تو دیکھیں کہ ضینِف کے لوگوں نے اپنا اِیمان ظاہر کرنے کے لیے کیا کِیا۔ خُدا نے اُنھیں کیسے تقویت بَخشی؟ اُس نے آپ کو کیسے تقویت بَخشی ہے؟ آپ کے لیے ”خُداوند کے زور میں“ آگے بڑھنے سے کیا مُراد ہے؟ (مُضایاہ ۹:‏۱۷؛ ۱۰:‏۱۰‏-۱۱

مُضایاہ ۱۰:‏۱۱–۱۷

میرے اِنتخابات آنے والی نَسلوں کو اَثر انداز کر سکتے ہیں۔

جب آپ مُضایاہ ۱۰:‏۱۱–۱۷ پڑھیں، تو اِس بات کی نِشان دہی کریں کہ لامنوں کی سابقہ نَسلوں کے روّیوں اور اَعمال نے کیسے آنے والی نسلوں کو اَثر انداز کِیا۔ یہ اِس کی بابت کیا تجویز کرتا ہے کہ آپ کے اِنتخابات کیسے دُوسروں پر بشمُول اُن لوگوں پر—اچّھا یا بُرا—اَثر چھوڑ سکتے ہیں جو ابھی پیدا نہیں ہُوئے ہیں؟

عملی اَسباق کا اِستعمال کریں۔ عملی اَسباق تدریس کو لُطف اندوز اور یادگار بناتے ہیں۔ شاید عمل ردِ عمل کی ایک قطار یہ ظاہر کرسکتی ہے کہ لوگوں کے اِنتخابات کیسے اُن کی نَسل پر اَثر انداز ہو سکتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ ۱۰‏:۱۱–۱۷

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

مُضایاہ ۷‏:۱۹

خُدا نے صحائف میں قوموں کی مدد کی، اور وہ میری بھی معاونت کر سکتا ہے۔

  • جب اُس کی قوم مُصیبت میں تھی، تو لِمحی بادشاہ نے اُن کے اِیمان کی تعمیر کے واسطے صحائف بیان کِیے۔ اپنی اولاد سے صحائف کی کہانیوں یا حرُوف کے بارے میں پُوچھیں جو اِیمان لانے میں اُن کی مدد کرتے ہیں۔ پھر آپ مُضایاہ ۷‏:۱۹ کو پڑھ سکتے ہیں اور اِس آیت میں درج کہانیوں کا جائزہ لے سکتے ہیں (دیکھیں ”فسَح“ اور ”بیابان میں اِسرائیلیعہدِ عتِیق کی کہانیوں میں، ۷۰–۷۶)۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچّے اِن کی کِردار سازی کرنا چاہیں۔ خُداوند نے اِن کہانیوں میں لوگوں کی کیسے مدد کی؟ وہ ہماری کیسے مدد کرتا ہے ؟

  • مزید مِثالوں کے لیے کہ خُداوند کیسے ہماری مدد کرتا ہے، اپنے بچّوں کے ساتھ ”مورمن کی کِتاب کی کہانیاں“ یا ”نیفی کی دلیری“ کی چند آیات کو مُنتخب کریں (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب میں سے، ۱۱۸–۱۹، ۱۲۰–۲۱ گیت گائیں)۔ اُن کی یہ نِشان دہی کرنے میں مدد کریں کہ کیسے خُداوند نے مورمن کی کِتاب میں لوگوں کی مدد کی—اور وہ ہماری کیسے مدد کر سکتا ہے۔

مُضایاہ ۸‏:۱۶–۱۸

خُدا نے ہمیں اَنبیا، رویا بِین، اور مُکاشفہ بِین عطا کِیے ہیں۔

  • رویا بِینوں کی بابت سِکھانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اِن کا موازنہ اُن چیزوں سے کِیا جائے جو بہتر دیکھنے میں ہماری مدد کرتی ہیں، جیسے کہ عینک، دُوربِین یا خُوردبِین۔ پھر جب آپ مُضایاہ ۸‏:۱۷ کو اپنے بچّوں کے لیے پڑھتے ہیں، تو وہ اپنے ہاتھ اپنی آنکھوں پر اِس طرح رکھ سکتے ہیں جیسے وہ ہر بار لفظ ”رویا بِین“ سُنتے ہیں تو وہ دُوربِین سے دیکھ رہے ہوتے ہیں (مزید دیکھیں مُوسیٰ ۶‏:۳۵–۳۶)۔ اُن باتوں کی بابت بچّوں سے بات کریں جو خُداوند اَنبیا کی ”دیکھنے“ میں معاونت کرتا ہے جو کہ ہم نہیں دیکھ سکتے۔ ہمارے اَنبیا یا رویا بِینوں، جیسا کہ جوزف سمِتھ نے ہم پر کیا آشکار کِیا ہے؟

  • اپنی اولاد کے ساتھ مُضایاہ ۸‏:۱۶–۱۸ پڑھنے کے بعد، آپ اُن کی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ ایک جُملہ مُکمل کرنے کے طریقوں کے بارے میں سوچیں جیسے کہ ایک رویا بِین … کی مانند ہوتا ہے جو ہماری مدد کرتا ہے … ۔ مِثال کے طور پر، ایک رویا بِین ٹریفک کے نِشان کی مانند ہے جو ہمیں یِسُوع کی طرف اِشارہ کرتا ہے۔

  • آپ کاغذ پر پاؤں کے نقش بھی بنا سکتے ہیں اور اپنے بچّوں کو اُن باتوں کی تصویریں بنانے کے لیے مدعُو کر سکتے ہیں جِن کے بارے میں اَنبیا، رویا بِینوں اور مُکاشفہ بِینوں نے ہمیں مشورت دی ہے۔ پاؤں کے نقُوش کو کمرے کے چاروں طرف ایک راستے پر رکھیں، اور اپنے بچّوں کو اِن نقشِ قدموں پر چلنے دیں۔ ایک رویا بِین کیسے ہمارے لیے ”بڑا فائدہ مند“ ہو سکتا ہے؟ (دیکھیں مُضایاہ ۸‏:۱۷–۱۸

مُضایاہ ۹‏:۱۴–۱۸؛ ۱۰‏:۱۰–۱۱

جب مَیں ناتواں ہوتا ہُوں، تو خُداوند ہمیں مضبُوط کر سکتا ہے۔

  • جب بچّے مُشکلات کا سامنا کرتے ہیں، تو بعض اوقات وہ ناتواں اور بے یار و مددگار محسُوس کرتے ہیں۔ آپ اپنے بچّوں کی خُداوند کے زور پر توّکل کرنے میں کیسے مدد کریں گے؟ آپ اُن سے پُوچھ سکتے ہیں کہ ہم جسمانی طور پر زور آور ہونے کے لیے کیا کرتے ہیں۔ ”آدمیوں کی طاقت“ رکھنے سے کیا مُراد ہے؟ (دیکھیں مُضایاہ ۱۰‏:۱۱)۔ ”خُداوند کا زور“ رکھنے کیا مُراد ہے؟ (دیکھیں مُضایاہ ۹‏:۱۷–۱۸؛ ۱۰‏:۱۰)۔ ہم خُداوند کا زور کیسے پا سکتے ہیں؟ آپ کے بچّے ایسی چیزوں کی تصویر بنا سکتے ہیں جو خُداوند کا زور پانے میں اُن کی مدد کرتی ہیں۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ میگزین کا شُمارہ دیکھیں۔

جوزف سمِتھ مرونی کے ہمراہ

جوزف سمِھ کی رویا، اَز کلارک کیلی پرائس