کرسمس کی عِبادات
کامل تحفہ


9:51

کامل تحفہ

ایک سال، بچپن میں کرسمس کے تقریباً تین دن پہلے، میرے خاوند، روب، نے دیکھا کہ اُس کی دو بڑی بہنیں اپنے کمرے میں بڑی رازداری سے اپنے کرسمس کے تحائف میں سے دو کو کھول رہی تھیں۔ پھر، اندر جھانکنے کے بعد، اُس کی بہنوں نے اُن کو دوبارہ سے لپیٹ دیا۔ روب کی بہنوں نے اُس سے کہا، ”اگر تم ماں کو نہیں بتاتے تو، ہم تمہیں بتائیں گے کہ ایسا کیسے کیا جاتا ہے۔“

وہ آخرکار آزمائش میں پڑگیا، خاص طور پر اِس لیے کہ کرسمس کے درخت کے نیچے باسکٹ بال کے جتنا پیکٹ پڑا تھا جس پر اُس کا نام لکھا تھا۔

بہر حال، اُس نے تحفے میں عجیب سا ہلکا پن محسوس کیا جب وہ اُس کو رازداری سے اپنی خواب گاہ میں لے گیا۔ اُس نے بڑے دھیان سے اُس کو کھولا، اور ایک نوٹ کے سِوا اُس میں کچھ نہ پایا۔ نوٹ پر لکھا تھا، ”میں جانتی ہوں تم کیا کر رہے ہو۔ اپنا کرسمس خراب مت کرو۔ پیاری، ماں۔“ اُسے سبق حاصل ہو گیا تھا، اور یہ کرسمس کے تحفے کھولنے کی شرارت کا اختتام تھا۔

اپنی اُن یادوں، خوبصورت نظاروں، فرشتوں کے جیسی آوازوں، اور نہ بھلائی جانے والی خوشبوؤں پر غور کریں جو تب ذہن میں آتی ہیں جب آپ کرسمس کے بارے میں سوچتے ہیں۔ یہاں تک کہ مزید محبّت بھری وہ یادیں ہیں جو کرسمس کی پاکیزگی کے حوالہ سے ہم میں سے زیادہ تر بچپن سے اپنے دلوں میں بسائے ہوئے ہیں—ہمارے نجات دہندہ کی پیدائش کا جشن۔ یہ متبرک احساسات ہمیں کبھی نہیں چھوڑتے۔

مریم اور یُوسُف بچّے یِسُوع کے ساتھ

ہر بار بیت لحم کی چھوٹی چرنی پر غور کرتے ہوئے ہم اُن یادوں کو محسوس کرتے ہیں جہاں بہت ساری پیش گوئیاں، صدیوں سے، تمام اکھٹی ہو کر ستاروں بھری شام کے نیچے آئیں—جب ہمارا مُنّجی اور مخلصی بخشنے والا اِس دُنیا میں بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند بن کر آیا۔

ہم اکثر سنتے ہیں کہ کرسمس بچوں کے لیے ہے، لیکن کیا ہم سب کے دِل بچّوں کی مانند نہیں؟ ایک دن ایک ماں اور اُس کی نو سال کی بیٹی کرسمس کی شاپنگ میں مصروف تھیں۔ جونہی وہ ڈیپارمنٹل سٹور کے زیورات کے سیکشن میں گئے، تو بیٹی نے ایک بہت بڑا بینر دیکھا جو کہ ایک ڈسپلے کیس کے اوپر لٹک رہا تھا۔ بڑے سرخ حروف میں ، بینر پر لکھا تھا، ”تحفہ جو ہمیشہ راحت بخشتا ہے۔“

لڑکی نے وہ سائن پڑھا، تھوڑی دیر اُس پر غور کیا، اور پھر مسکرائی۔ اُس نے بڑےفخر سے اپنی ماں سے کہا، ”ماں، میں جانتی ہوں کہ وہ کون سا تحفہ ہے جوہمیشہ راحت بخشتا ہے۔“

”اوہ، کیا؟“ اُس کی ماں نے پوچھا جونہی وہ بھیڑ میں سے گزرے۔

بیٹی نے معصومیت سے اعلان کیا، ”یہ یِسُوع ہے!“

اُس کی ماں نے بے دھیانی سے جواب دیا، ”نہیں، پیاری۔ یہ ہیرے ہیں۔“

یسعیاہ ہمیں یاد دلاتا ہے، ـ”اور ایک ننھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔“۱

ایک سرچ انجن کو استعمال کرتے ہوئے، میں نے ہزارہا چیزوں کو اِس جملے کے ساتھ مشتہر ہوتے پایاـ ”تحفہ جو ہمیشہ راحت بخشتا ہے۔“ جتنی بھی کوشش کریں، کوئی بھی دیا جانے والا مادی تحفہ ہمیشہ کے لیے برقرار نہیں رہ سکتا۔

اِس کے برعکس، مجھے آپ کے ساتھ محبّت بھری کرسمس کی یادوں میں سے ایک کو بانٹنے دیں جو اُن دو افراد سے متعلق ہے، جن کے بارے میں میرا یقین ہے کہ انہو ں نے ہمیشہ راحت بخشی۔ وہ میرے والدین تھے، آلڈو اور الینور ہارمن۔

ہارمن خاندان

اُس سال ہمارے چھوٹے سے قصبے میں برفانی سردی پڑی تھی، لیکن یہ میرے والد کوبہترین کرسمس کے درخت کو ڈھونڈنے سے نہ روک سکی۔ جب درخت کو گھر لایا گیا اور اِس کو درخت کے سٹینڈ میں رکھنے کے بعد، ببلی روشنیوں، فرشتوں کی مورتیوں، اور سجاوٹی ڈوریوں کو پیار سے ٹہنیوں پر لگایا گیا۔ تو ہمارا عاجز گھر باقاعدہ طور پر کرسمس کے لیے تیار ہو چکا تھا۔

ڈاک میں کھلونوں کی تفصیلی فہرست پہنچی، اور میرے بہن بھائی اور میں نے پُرجوش ہو کر اِس اُمید کے ساتھ اوراق پلٹے کہ ہم کرسمس کے تحفے حاصل کر سکیں گے۔ جنجر بریڈ اور فروٹ کیک کی خوشبو نے ہمارے گھر کو مہکا دیا، اور دسمبر آہستہ آہستہ آمدی کیلنڈر کے ختم ہونے کی طرف بڑھنے لگا۔ ہم نے غیر متوقع تحائف اپنے پڑوسیوں کے دروازوں پر چھوڑے اور اُن خاندانوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی جن کو ہلکی سی کرسمس کی خوشی کی ضرورت تھی۔

ہر رات، میرے سونے کے بعد، میری ماں اپنی خواب گاہ میں زیادہ وقت طے شدہ کام نمٹانے میں صرف کرتی تھی۔ اور مجھے صرف اُس کی سلائی مشین کی آواز آتی تھی۔ وہ ویسے بھی ہمارے لیے اتنے کپڑے سیتی تھی کہ مجھے اِس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہ پڑی۔

لیکن جونہی کرسمس نزدیک آیا، تو میری ماں نہایت تھک گئی۔ وہ کرسمس کے ایک دن پہلے بیمار ہو کر بستر پر پڑ گئی۔ جب ڈاکٹر نے میرے باپ کو بتایا کہ وہ تقریباً ایک ہفتے تک بستر پر رہے گی، تو میں بہت پریشان ہوئی—مگر نہایت مایوس بھی۔ ہمارا کرسمس ماں کے بغیر کیسا ہو گا؟ یہ ہمیں کرسمس کی مانند کیسا محسوس ہوگا؟ اور اِس کے علاوہ، کرسمس کی شام کا کھانا کون پکائے گا؟

جیسے میرے باپ نے میری ماں کا پیار سے خیال رکھا، تو وہ اچھی طرح سے سمجھ گیا کہ کرسمس کی ضیافت اُسے تیار کرنی ہوگی۔ پھر سے، میں پریشان ہو گئی! اگرچہ میرا باپ بڑا عقل مند اور با صلاحیت شخص تھا، کھانا پکانا ایک ایسی چیز تھی جس پر اُسے عبور حاصل نہیں تھا۔

کرسمس کے موقع پر میں نے گھٹنے ہو کر دُعا کی کہ میری ماں معجزاتی طور پر صحت یاب ہو جائے اور کرسمس کی صبح ویسی ہی ہو جیسی ہر بار ہوتی تھی—جب ہمارا خاندان کرسمس کے درخت کے گرد اکٹھا ہوا کرتا تھا۔ ہمارا کرسمس مایوسی سے بھر گیا جب ہم نے اپنی ماں کو بستر پر شدید بیمار پایا۔ جب ہم نے اپنے تحائف کھولے، تو میں یہ دیکھ کر حیران ہو گئی کہ میرا خاص تحفہ میری ماں کے ہاتھ سے بنی ہوئی کپڑے کی گڑیا تھی جس کو اُس نے دسمبر کی راتوں میں دیر تک بنایا تھا۔ میں اپنی ماں کی طرف بھاگنے اور اُسے اپنی بازوؤں کی گرفت میں لینے کی نہایت منتظر تھی۔ اُس نے میرے لیے کِس قدر قربانی دی تھی۔

پیارے باپ نے ہر ممکنہ کوشش کی کہ وہ اُس سال ماں کے بغیر کرسمس کو، حسبِ معمول حالت میں لاسکے۔ اور وہ کامیاب ہوگیا۔ ہمارے سادہ سے رات کے کھانے کے بعد، میرا پیارا باپ اُس کرسی پر سو گیا جو آتش دان کے پاس پڑی تھی اور میں اپنے بہن بھائی اور اُس گڑیا اور اُس کے نئے کپڑوں کے ساتھ کھیلتی رہی۔ میری پیاری ماں بہت آرام کے بعد صحت یاب ہو گئی، اور سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔ مگر میری زندگی میں، میرے والدین میرے لیے ایک ایسا تحفہ تھے جو ہمیشہ راحت بخشتے تھے۔

ایک لمحے کے لیے اِس جملے پر غور کریں۔ کیا وہ تحفہ جو ہمیشہ راحت بخشتا ہے، ایک کامل تحفہ ہے؟ سب سے پہلے، ایک کامل تحفہ دینے والے کے بارے میں کچھ ظاہر کرے گا۔ دوسرا، یہ حاصل کرنے والے شخص کی ضرورت کی عکاسی کرے گا۔ اور آخر میں، وہ تحفہ، اگر وہ کامل تحفہ ہو، تو وہ اپنی قیمت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ برقرار رکھے گا۔

کیا ہمارا پیارا نجات دہندہ، جو کہ دُنیا کا مُنّجی ہے، اِن تین چیزوں پر پورا نہیں اُترتا؟ کیا یِسُوع مسِیح کی پیدائش، خدمت اور کفارہ دینے والی قربانی کا تحفہ دینے والے کے بارے میں کچھ بتاتا ہے؟ بے شک۔ ”کِیُونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی محبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بَیٹا بخش دِیا۔“۲ ہمارے آسمانی باپ نے ہم، اپنے بچّوں سے خالص پیار کے لیے اپنے بیٹے کو قربان کر دیا۔

کیا یِسُوع مسِیح کا تحفہ اِس امر کا مظاہرہ کرتا ہے کہ ہمارے باپ کو پتہ ہے کہ ہمیں کس چِیز کی ضرورت ہے؟ پھر، ایک پُر زور ہاں! ہم فطری طور پر گرِے ہوئے ہیں، اور ہمیں شدت سے مُنّجی اور مخلصی دینے والے کی ضرورت ہے۔ جس طرح نیفی نے سِکھایا کہ،یِسُوع مسِیح ”دُنیا کے فائدے کے کام کے سوا اور کچھ نہیں کرتا؛ کیونکہ وہ دُنیا سے محبّت رکھتا ہے۔“۳

اور آخری چیز جو کامل تحفے کے لیے درکار ہوتی ہے؟ اِس کی قدرو قیمت ہمیشہ برقرار رہے۔ مورمن کی کتاب ہمیں واضع طور پر بتاتی ہے کہ یِسُوع مسِیح کا کفارہ لا محدود اور ابدی ہے۔۴

کیا آپ کو زیورات کے ڈیپارٹمنٹ کے بینر کے بارے میں یاد ہے؟ وہ جوان لڑکی وجدانی طور پر جانتی تھی کہ ایک سچا تحفہ کیا ہے؟ اِس تاریک دُنیا میں، ہم ہیروں جواہرات سے آگے نگاہ کرتے ہیں تاکہ جہاں کو منور کر سکیں۔ نجات دہندہ نے خود سکھایا:

یِسُوع مسِیح

”پس، اپنی روشنی اونچی رکھنا تاکہ یہ دُنیا پر چمکے۔ دیکھو جو روشنی تم نے بلند رکھنی ہے وہ میں ہوں۔“۵

”میں وہ نور ہوں جو اندھیرے میں چمکتا ہے۔“۶

میں گواہی دیتی ہوں کہ یِسُوع مسِیح ایک کامل تحفہ ہے—وہ تحفہ جو ہمیشہ راحت بخشتا ہے۔ کاش ہم اُس سچائی کو اپنے دلوں میں اِس کرسمس کے موقع پر اور ہمیشہ تھامے رکھیں۔ وہ زندہ ہے۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام میں، آمین۔