کرسمس کی عِبادات
کرسمس کو نقطہِ ماسکہ پر لانا


2:3

کرسمس کو نقطہِ ماسکہ پر لانا

مجھے سال کا یہ وقت بہت پسند ہے جب ہم خاندانوں اور عزیزوں کے ساتھ اکٹھے ہوتے ہیں تاکہ اپنے نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی پیدائش کو یاد کریں اور اُس کی زندگی اور اُس کی لا محدود مخلصی بخش قربانی کے لیے شکر ادا کریں۔ مجھے ہر طرف موجود سال کے اس خاص تہوار کی اَن گنت یاد دہانیاں دل عزیز لگتی ہیں اور یہ مجھے اب بھی اپنے بچپن کی خوشی اور اشتیاق کی یاد دلاتی ہیں چاہے وہ سرد برطانیہ میں تھیں یا گرم مرطوب عرب میں۔

دوسرے بہت سوں کی طرح مجھے پچھلے ہفتے کرسمس کی لائٹوں سے کُشتی کرنی پڑی، یہ دیکھنے کے لیے کہ کون سا بلب ہے جس کی وجہ سے پوری لڑی جل نہیں رہی۔ جب وہ بلب مل گیا اور تبدیل کر دیا گیا تو بتیاں جگمگا اٹٗھیں اور مجھے فتح سے ملنے والی راحت اور خوشی ملی۔

جب کرسمس آنے والا ہوتا تھا تو میری پسندیدہ چیزوں میں سے ایک باقی سب بتیاں بجھا کر، کرسمس کے موقع پر سجائے جانے والے درخت کے پاس بیٹھنا اور چھوٹی سفید روشنیوں سے لدے درخت کو دھندلی نظر سے دیکھنا تھا۔ میری آنکھیں دھندلی ہونے کی وجہ سے، سرخ چمکدار زیبائشوں سے منعکس ہوتی ہر روشنی پھیلتی اور نرما جاتی تھی۔ یہ اثر سحر انگیز تھا۔ اکثر پس منظر میں، یہ اعلان کرتا گیت بج رہا ہوتا تھا، ”خُوش ہو جہاں، خُداوند آیا ہے!“۱ اور ”اُس کا نام عجیب، مشیر، خُدائے قادر، ابدیت کا باپ اور سلامتی کا شہزادہ ہو گا۔“۲

جیسے جیسے میری آنکھیں درخت کو دیکھتے ہوئے دھندلی اور غیر مرتکز ہوتی تھیں، تو مجھے ایک بار پھر ہمارے نجات دہندہ کا الہی مشن یاد آتا، جو اِن ساکن لمحوں میں مقامِ ارتکاز پر آ کر واضع ہو جاتا ہے۔ اُس نے کہا ”دُنیا کا نُور مَیں ہُوں: جو میری پَیروی کرے گا وہ اَندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔“۳ میں اُس مقدس رات کا سوچتا ہوں جب وہ پیدا ہوا، تو میں باپ کے تحفے یعنی خوشی، امید، اور محبت کے لیے شکر گزاری سے لبریز ہو جاتا ہوں جو اُس نے اپنے بیٹے کی صورت میں زمین پر بھیجا۔۴

کرسمس کے دن تک کی مصروف سرگرمیوں میں ہمیں مراقبے اور غور کے ایسے لمحات شاذ و نادر ہی میسر ہوتے ہیں۔ دسمبر اپنے ساتھ دعوتیں اور موسیقی، مجالس اور تحائف لے کر آتا ہے۔ جدول بھر جاتے ہیں، اور بعض اوقات خود پر مسلّط کی جانے والی توقعات اصل میں اِس وقت کی خوشی کو بڑھانے کی بجائے اِسے کم کر دیتی ہیں۔

لہذا صدر نیلسن کی تعلیم اہم ہے:”جو خُوشی ہم محسوس کرتے ہیں اُس کا دارومدار ہماری زندگی کے حالات پر کم اور بہت زیادہ اس بات پر ہے کہ ہم اپنی زندگی کا مرکز کس چیز کو بناتے ہیں۔ ”جب ہماری زندگی میں ہماری توجہ خُدا کی نجات کے منصوبے… اور یِسُوع مِسیح اور اُس کی اِنجیل پر ہو تو ہماری زندگی میں کیا ہو رہا ہے — یا کیا نہیں ہو رہا — اِس سے قطعِ نظر ہم خُوشی محسوس کر سکتے۔ خُوشی یِسُوع کے سبب سے اور اُسی کے وسیلے سے میسر ہوتی ہے۔ وہ ساری خُوشی کا منبع ہے۔“5

یہ غور کرنے کا بہترین موقع ہے کہ ہم دعا میں اپنے نقطعِ ارتکاز پر غور کریں۔ اِس کرسمس سے آپ کی کون سی امیدیں وابستہ ہیں؟ جب آپ مقدس دِنوں میں سے اِس مقدس ترین دن جمع ہوتے ہیں تو اپنے اور اپنے عزیزوں کے لیے آپ کی مخلصانہ خواہشات کیا ہیں؟

ڈھائی ہفتوں میں، کرسمس کا دن منایا جائے گا۔ غور کریں کہ اگلے ڈھائی ہفتوں میں آپ کے جدول میں کیا چیزیں شامل ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ بہت سی ذمہ داریوں اور کرنے کے سب کاموں کی وجہ سے مغلوب محسوس کریں۔ کیا آپ کے جدول میں بہت زیادہ چیزیں شامل ہیں؟ کیا کوئی خاص ثقافتی روایات اور دباؤ آپ پر ناواجب ذہنی کھچاؤ ڈال رہے ہیں اور آپ کو مسِیح کی پیدائش کی خوشی پانے اور اُس پر غور کرنے سے روک رہی ہیں؟ آپ اس کرسمس پر اپنے کیلنڈر سے پیچیدگی کیسے دور کر سکتے ہیں اور اگلے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کیسے کر سکتے ہیں؟

ہمارا محتاط رہنا ضروری ہے کہ ہم بہت کچھ کرنے کے سبب اِس قدر مصروف اور تھکے ماندے نہ ہو جائیں کہ اِس تہوار کا نقطہِ ارتکاز ہی بھول جائیں اور اشارتی طور پر چرنی میں گھٹنے ٹیکنے، نومولود بادشاہ کی عبادت کرنے اور اُسے اپنے ذاتی تحفے دینے کے قابل نہ رہیں۔

کیا نوجوان مائیں اور ہم سب خود کو مغلوب محسوس کرتے ہیں؟ آپ کس چیز پر مرتکز ہیں؟ شاید اِس سال آپ کرسمس کارڈ نہ بھیجیں، یا میڈیا سے الہام یافتہ اور خود سے وابستہ کسی توقع کو جانے دیں۔ پیسے اور وقت دونوں قیمتیں مسیح پر مرتکز ہونے اور اُس کے کرسمس کی خوشی کو محسوس کرنے کی آپ کی قابلیت میں کچھ کمی لائیں گی۔

نوجوان والد صاحبان اور ہم سب، کی توجہ کس چیز پر مرتکز ہے؟ شاید ہاتھ سے بنے تحائف اور خدمت کے تحائف کے ساتھ اس سال آپ کرسمس کو سادہ بنا سکتے ہیں کیونکہ سب چیزیں خریدنے کا دباؤ اور قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے—اور غیر ضروری بھی—اور یہ مسیح پر مرتکز ہونے اور اُس کے کرسمس کی خوشی کو محسوس کرنے کی آپ کی قابلیت میں کچھ کمی لاتے ہیں۔

کرسمس کے وقت پر ہیکل میں خدمت کرنا خاص طور پر بامعنی ثابت ہو سکتا ہے۔ ہیکل ہمارے نقطہِ ارتکاز کی تصحیح کرتی، ہماری خوشی کو بڑھاتی اور ہمارے خاندانوں کو یہاں اور پردے کی دوسری جانب متحد کرتی ہے۔ دوسری کرسمس کی سرگرمیوں کی بجائے جو آپ کے کرسمس کے سکوت کی خواہش کو پورا نہیں کرتیں، ہیکل میں خدمت کرنے کے بارے میں سوچیں۔ وہ مقدس رسومات — اِن کو عزیز رکھنے والے سب لوگوں کے لیے سکون اور کہانتی قدرت کی حامل—صرف باپ کے اکلوتے بیٹے کی وجہ سے ممکن ہیں، یہ ”برہ بِنائے عالم کے وقت سے ذِبح ہُؤا ہے،“۶ جس کی پیدائش اب ہم مناتے ہیں۔

جیسے جیسے کرسمس نزدیک آ رہا ہے، تو آئیں اہم کاموں کو زیادہ کریں اور غیر اہم کاموں کو تربہت کم کریں۔ آئیں ہم یسوع ناصری کیے ہوئے کام کرنے کی خواہش کریں—غمزدوں کو رفعت عطا کریں، شکستہ دلوں کو شفا بخشیں، قیدیوں کے پاس جائیں، بھوکوں کو کھانا کھلائیں، ننگوں کو کپڑے پہنائیں، اور بے نوا، غیر اہم، بھولے ہوئے، اور نا پسندیدوں کی نوا بنیں۔۷

آپ میں سے وہ جو اس کرسمس کسی بحران کا شکار ہیں، میری خواہش ہے کہ آپ نجات دہندہ کا وہ تحفہ پائیں جو نادر طور پر آپ کا ہے۔ اس وقت، بہت سے، بیماری اور عمر رسیدگی، یا کسی ناگوار حادثے کی وجہ سے کسی عزیز کو کھونے کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ بہت سے اُن نقصانات کو یاد کر رہے ہیں جو گزشتہ کرسمس کے وقت رونما ہوئے اور اِس سال آپ کے لیے درد ناک برسی ہو گی۔ کچھ اپنے عزیزوں کے اِس وقت کیے جانے والے انتخابات کی وجہ سے ماتم کناں ہیں۔ دوسرے تنہائی کا شکار ہیں، خاندان کے بغیر، افراتفری کا سامنا کررہے ہیں، یا کسی بھی وجہ سے پچھلے منائے کرسمس سے بہت فرق کرسمس گزار رہے ہیں۔

یقین رکھیں کہ اِس تہوار میں آپ کے لیے ایک بہت خاص تحفہ محفوظ ہے۔ ساکن، تنہا لمحات کے متلاشی ہوں جن میں آپ غور، دعا اور اُس واحد کی محبوب مہربانی محسوس کر سکتے ہیں جس کی پیدائش کسی بھی زندگی میں کوئی بھی خوشی ممکن بناتی ہے۔ وعدہ یہ ہے کہ ایک دن، ”نہ مَوت رہے گی، اور نہ ماتم رہے گا، نہ آہ و نالہ نہ دَرد“۸ ” اِس کے بعد نہ کبھی اُن کو بھُوک لگے گی، نہ پیاس۔ … کِیُونکہ جو برّہ تخت کے بِیچ میں ہے اُن کی گلّہ بانی کرے گا، اور اُنہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا اور خُدا اُن کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔“۹

یسوع مسیح تیل کا دیا تھامے

ساکن ہونے، سانس لینے اور حیران ہونے کے لیے وقت نکالیں۔ اپنی آنکھیں اوپر اٹھائیں۔ اُس کے عظیم تحفے پر مرتکز ہوں—یہ علم کہ آپ حقیقی طور پر کون ہیں، اور یہ فہم کہ یہاں کی مشکلات عارضی ہیں اور کہ یہاں پر ملنے والی خوشی آنے والی خوشی کا آغاز ہے۔ یاد رکھیں ”جو خُوشی ہم محسوس کرتے ہیں اُس کا دارومدار ہماری زندگی کے حالات پر کم اور بہت ذیادہ اس بات پر ہے کہ ہم اپنی زندگی کا مرکز کس چیز کو بناتے ہیں۔“

”اور اب، میں تمہیں کہتا ہوں کہ اس یِسُوع کی تلاش کرو جس کی بابت نبیوں اور رسولوں نے لکھا ہے تاکہ خُدا باپ اور خُداوند یِسُوع مسِیح اور رُوحُ الُقدس کا فضل جو ان کی گواہی دیتا ہے، وہ تم میں ہمیشہ بسا رہے۔“۱۰ تاکہ ہم یہ کہہ سکیں، ”ہاں، خُداوند، ہم تجھے خوش آمدید کہتے ہیں، جو آج صبح پیدا ہوا۔ … آؤ، ہم اُسےسجدہ کریں!“۱۱

یِسُوع مسِیح کے نام سے آمین۔