کرسمس کی عِبادات
11craven


12CRAVEN-1

صدارتِ اوّل کا کرسمس ڈیوشنل

۶ دسمبر، ۲۰۲۰

لپیٹا اور آسمانی بھینچ 

منجانب بہن بیکی کرے وّن 

اَنجُمنِ دختران کی صدارتی مجلسِ اعلیٰ میں مشیرِ دوم 

کرسمس کی میری پسندیدہ یادیں تب وقوع پذیر ہوئیں جب میں ۶ برس کی تھی۔ یہ کرسمس کی شام تھی، اور میں اُوپر تلے بنے بستروں کے بالائی حصّے میں سوئی ہوئی تھی جس کا میں برلن، جرمنی میں اپنے گھر میں اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ اشتراک کرتی تھی۔ میں کرسمس کی صُبح کے لیے بڑی پُر جوش تھی—اتنی پُر جوش کہ میں بہت گہری نیند نہیں سوئی ہوئی ہوں گی، کیونکہ رات کے دوران مَیں گھنٹیوں کی آواز سے جاگ اُٹھی تھی۔ پھر میں نے اپنے کمرے کے دروازے کو آہستگی سے چرچراتے ہوئے سُنا۔ جب دُوسرے کمرے سے روشنی میرے چہرے پر پڑی، تو میں جلدی سے اُٹھ بیٹھی اور دروازے کی طرف دیکھا۔ میں نے جو دیکھا وہ ناقابلِ یقین تھا! راہداری میں سانتا کلاز کھڑا تھا۔ میں مذاق نہیں کر رہی—وہ حقیقی تھا! وہ بولا، ”ہو، ہو، ہو،“ اور پھر پوچھا کہ کیا میں اُس کے ساتھ کرسمس ٹری کو روشن دیکھنے کے لیے اُس کے پیچھے بیٹھک میں جانا چاہوں گی۔ میں مبہوت اور کاملاً بولنے سے قاصر تھی، مگر میں اپنے بستر کی سیڑھی سے تیزی سے نیچے اُتری اور اُس کے پیچھے سامنے والے کمرے میں گئی جہاں میری والدہ اور بڑا بھائی درخت کے پاس کھڑے تھے۔ مگر جب میں نے کمرے میں ارد گرد نظر دوڑائی، تو میں نے اپنے والد کو نہ دیکھا—وہ کیسے اِس شاندار منظر کو دیکھنے سے محروم رہ سکتے تھے؟ والدہ نے کہا وہ کوڑا باہر لے کر گئے ہیں، مگر صاحب وہ بہت زیادہ وقت لے رہے تھے! آج کے دِن تک مجھے افسوس ہے کہ اُنھیں کبھی سانتا کلاز سے ملنے کا موقع نہیں مِلا تھا۔ سانتا نے پوچھا کیا میں ایک اچھی لڑکی رہی ہوں، اور میں یہ بتانے کے باعث خُوش تھی کہ ایسا ہی تھا۔ یہ یقینی بنانے کے بعد کہ اُس نے اُن بسکٹوں اور دودھ کو چکھ لیا ہے جو ہم نے اُس کے لیے باہر رکھے تھے، میں بستر واپس لوٹ گئی، اور چند گھنٹوں بعد، ایک پُر مسرت کرسمس کی صُبح میں بیدار ہوئی۔

میرے شوہر کے دادا، ہیٹن لِنٹ، کا ۱۸۰۰ صدی کے اواخر میں میکسیکو کی کالونیوں میں رہتے ہوئے بطور نوجوان لڑکا کرسمس بہت ہی مختلف تھا۔ وہ اپنی تاریخ کی یہ کہانی بتاتے ہیں: ”کرسمس آیا اور ہم نے بھیڑوں کو باڑے کے نیچے ایک جنگلے میں رکھا، جہاں حدت تھی، کیونکہ تب زمین پر برف پڑھی تھی۔ میں کرسمس کی صُبح بہت جلدی یہ دیکھنے گیا کہ آیا میری ساری بھیڑیں ٹھیک تھیں۔ میں نے اصطبل میں ممیانے کی آواز سُنی جو کہ بہت ہلکی تھی۔ میں اندر گیا اور دیکھا کہ نیلی کے دو چھوٹے برّے پیدا ہوئے تھے—جُڑواں۔ میں جتنی تیز بھاگ سکتا تھا واپس گھر کی طرف بھاگا … [اور] میں نے تالی بجائی اور اپنی ماں سے کہا، ’مجھے آپ سب میں سے بہترین کرسمس مِلا ہے: او، نیلی کے دو جڑواں برّے پیدا ہوئے ہیں۔‘ سب بچوں نے اپنے مالٹے اور چیزیں میز پر چھوڑیں، اور اُن چھوٹے برّوں کو دیکھنے کے لیے باڑے کی جانب دوڑے جو نیلی سے پیدا ہوئے تھے۔ کرسمس کے موقع پر ہمیں حاصل ہونے والی کسی بھی چیز میں سے یہ سب سے بڑا عجوبہ تھا۔“۱ حیران کُن طور پر، اگلے ہی سال اور اُس کے بعد کے سالوں میں، کرسمس کی صبح ہیٹن کی بھیڑوں کے نئے برّے پیدا ہوئے۔

جب میں نے پہلی مرتبہ یہ کہانی سُنی، میرا دِل و دماغ فوری طور پر ایک اور برّے کے خیالات کی جانب مبذول ہوا جو اُس پہلے کرسمس کے روز پیدا ہوا تھا: یِسُوع مسِیح، خُدا کا برّہ۔ جیسے ہیٹن اپنے نئے پیدا ہونے والے برّوں کو دیکھنے کے لیے دوڑا تھا، میں گڈریوں کو نو مُولود ابنِ خُدا کو دیکھنے کے لیے جلدی کرتے ہوئے تصوّر کرتی ہوں۔ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ انھوں نے اُس فروتن اور مُقدس ماحول میں کیا مشاہدہ کیا ہوگا؟ میں مُحب یُوسُف کو اپنی بیوی، مریم کی دیکھ بھال کرتے تصور کرتی ہوں، جب وہ ممسوحِ موعودہ کی پیدائش پر غور کرتے تھے۔ مریم کا اپنے چھوٹے بچے کو کپڑوں میں لپیٹنے کا واقعہ میرے لیے خاص طور پر کومل ہے۔

ہم نے حال ہی میں ایک نئی پوتی کو اپنے خاندان میں خُوش آمدید کہا ہے۔ میں نے ایک روز اُس کی ماں کو اُسے ایک نرم و گرم کمبل میں لپٹتے، اور اپنے گلے سے لگاتے ہوئے دیکھا۔ لپیٹنے کا سادہ مطلب کس کے باندھنا ہے۔ لپیٹنے والے کپڑوں اور کمبلوں کا استعمال پوری تاریخ میں آرام و سکون دینے، اور حتٰی کہ ایک بے چین بچے کو پُرسکون کرنے کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ جب میں نے اپنی بہو کو اپنی نئی بچی کو کپڑے میں لپیٹتے ہوئے دیکھا، تو میں نے دُوسرے اور بہت سوں کے متعلق سوچا جنہیں شاید لپیٹے جانے کی، حتٰی کہ مجازی طور پر ضرورت ہے۔ ایک شفیق لفظ، ایک شنوا کان، یا سمجھنے والا دِل دُوسرے کی پریشان جان کو آرام و تسلی دے سکتا ہے۔

قریباً تین برس قبل، ہمارے داماد کو سنگین طبی بحران کا تجربہ ہوا۔ جوابات ڈھونڈنے میں، وہ کئی ٹیسٹ اور طریقہ کار سے گزرا جس کے نتیجہ میں اُسے آخرکار دِل کی جراحی کی ضرورت پڑی۔ جب ہمارے داماد کی جراحی ہو رہی تھی، تو ہماری بیٹی نے اپنے سسرالیوں کو اُن کے بیٹے سے متعلق بتانے کے لیے پیغام بھیجا۔ ایک دور دراز مُلک سے جہاں وہ تبلغی خدمت کر رہے تھے، اُس کی ساس نے اِن تسلی بخش الفاظ کے ساتھ جواب دیا: ”تمہیں آسمانی جپھیاں بھیج رہی ہوں۔“

کچھ لمحات کے بعد، ایک نرس اُس کے پاس سے گزری مگر پھر رُکی۔ اُس نے ہماری بیٹی کی اشک بھری نگاہوں میں دیکھا اور پوچھا کہ کیا وہ کمبل لینا پسند کرے گی، مگر اُس نے انکار کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ ٹھیک ہے۔ نرس چلی گئی مگرجلد ہی ایک کمبل کے ساتھ واپس لوٹی۔ اُس نے اِسے ہماری بیٹی کے گرد کس کے لپیٹ دیا اور اُس سے کہا، ”میں محسوس کرتی ہوں آپ کو آسمانی بھینچ کی ضرورت ہے۔“

خُدا کا برّہ، جو اچھے چرواہے کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، اپنی ہر بھیڑ کو جانتا ہے۔ ہماری ضرورت کی گھڑیوں میں، ہماری بیٹی کے لیے اُس شفیق نرس کی مانند، ہمیں اپنی محبت بھری بانہوں میں بھینچنے اور لپیٹنے کے لیے، وہ اکثر زمینی فرشتے بھیجتا ہے۔۲ وہ زمین پر سب آدمیوں کے لیے امن اور صُلح لے کر آیا۔۳ وہ اُنہیں تسلی دیتا ہے جنہیں تسلی کی ضرورت ہے اور غمزدوں کے ساتھ غمزدہ ہوتا ہے۔۴

جب میں اُن بہت سے طریقوں کی بابت سوچتی ہوں جن سے خُداوند ہماری دیکھ بھال اور محبت کرتا ہے، میں دُوسروں کے ساتھ اُس محبت کا اشتراک کرنے کی اور زیادہ خُواہش محسوس کرتی ہوں۔ میں مزید بہتر طور پر اُن آسمانی جھپیوں اور آغوشوں کو بھی پہچانے کی خواہش رکھتی ہوں جو میں نے پائی ہیں مگر اُن کو تسلیم کرنے میں سُست روی کا مظاہرہ کیا۔

امن کی نہایت ضرورت مند دُنیا میں، ہمارے مہربان الفاظ، رحمت اور شفقت کے ہمارے اعمال کسی دُوسرے کو گرم کمبل، میں لپیٹنے کا ذریعہ ہو سکتے ہیں۔ میں نے فہم پایا ہے کہ جتنا ہم دُوسروں کی خدمت کرنے کی تحاریک پر عمل کرتے ہیں، اُتنے ہی آسمانی کمبل خُدا ہمیں بانٹنے کے لیے دیتا ہے۔ آپ نے کون سی سرگوشیاں حاصل کی ہیں؟ کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جسے آسمانی بھینچ کی ضرورت ہو؟ ہمارا ذاتی یا مجازی طور پر کسی کو چھُونا ہی کسی پیارے، یا حتٰی کہ ایک اجنبی کی زِندگی میں سارا فرق ڈال سکتا ہے۔

میں دُعا گو ہوں جیسے ہم اپنے مُنجّی کا جنم دِن مناتے ہیں کہ ہم نہ صرف اُس کی محبّت، شفقت، اور اِطمینان کو محسوس کریں، بلکہ ہم اُن برکات کو دُوسروں کے ساتھ بھی بانٹیں۔ جب میں خُدا کے برّے کی نعمت پر غور کرتی ہوں، کپڑے میں لپٹا اور چرنی میں پڑا بچّہ، تو میں نوجوان ہیٹن کے اِلفاظ کو دہراتی ہوں۔ وہ تمام عجائب سے بڑا عجوبہ ہے جو ہم کبھی بھی کرسمس پر پاتے ہیں [یا پائیں گے]۔۵

یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. Heaton Lunt, “Pacheco, in the Colonies of Mexico—Lamb Story.” ذاتی تاریخ۔

  2. دیکھیں ۲ نیفی ۱: ۱۵۔

  3. دیکھیں لُوقا ۲: ۱۴۔

  4. دیکھیں مضایاہ ۱۸: ۹۔

  5. Heaton Lunt, “Pacheco, in the Colonies of Mexico—Lamb Story.” ذاتی تاریخ۔

شائع کرنا