کرسمس کی عِبادات
”آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں“


”آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں“

کرسمس کی عِبادت مِنجانب صدارتِ اَوّل

بروز اِتوار دسمبر ۵، ۲۰۲۱

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، میرے بچپن کے گھر میں کرسمس میرے والدین کے آبائی وطن کی روایات کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ میری والِدہ سوِیڈن اور میرے والِد فِن لینڈ سے ہجرت کر کے امریکہ آئے تھے۔۱ کرسمس کی تیاری کے لیے، ہم کرسمس ٹِری کو ہاتھ سے بنے ہُوئے زیب و زِینت کے سامان سے سجاتے تھے، اور والِدہ کھانے پکاتی جاتی، پکاتی جاتی، اور بس پکاتی جاتی تھی۔ مُجھے اِتنا معلُوم ہے، اِس کا تعلق بہن کریگ کی دادی لنڈگرن سے تھا۔ ہمارے کرسمس کی شام کی تقریبات کا آغاز روایتی لذِیذ پکوانوں اور طرح طرح کے شان دار کھانوں کے ساتھ ہوتا جو میری والِدہ تیار کرتی تھی—کوفتے؛ اچار مچھلی؛ چاولوں کی کھیر؛ اور مُختلف قسم کے نان اور روٹیاں، کیکس، اور کوکیز۔ کرسمس کی شام کی تقریبات یُول ٹام ٹن—سانتا کلاز—کی آمد کے ساتھ ختم ہوتیں جو سب بچّوں کے لیے تحائف لے کر آتے تھے۔ بلکہ یُول ٹام ٹن کے آنے سے پہلے، میری والِدہ ہمیشہ میرے بھائی، بہنوں، اور مُجھے بُلاتیں اور میرے والِد نئے عہد نامہ میں سے یِسُوع کی پَیدایش کا واقعہ پڑھتے تھے۔

میرے والِد خاموش طبع اِنسان تھے، دونوں زبانوں میں کم گو اِنسان اپنی مادری اور انگریزی میں جو اُنھوں نے سنِ بلُوغت میں سِیکھی۔ وہ اِنتہائی دیانت دار تھے اور چاپلُوسی پسند نہیں کرتے تھے۔ وہ رنگین طبیعت کے مالک نہ تھے، اور نہ نمود و نمایش پسند کرتے تھے۔ کرسمس کی شام کو وہ لُوقا باب ۲سے تلاوت کرتے تھے۔ وہ یُوسف اور مریم کے بیت لحم کے سفر کے بارے میں پڑھتے، چرواہوں پر فرِشتہ کا ظہُور، یِسُوع کی پَیدایش، اور جو کُچھ مریم کے دِل پر بِیتا اُس پر غور کرتے۔ بلکہ میرے والِد آیت ۱۹؛پر نہ رُکتے؛ وہ بچّہ یِسُوع کو یروشلیم میں لانے اور موسیٰ کی شرِیعت کے مُطابق ہَیکل میں نذر چڑھانے کے مریم اور یُوسف کے واقعے کو بھی پڑھتے تھے۔

میرے والِد پڑھتے:

”اور، دیکھو، یرُوشلیم میں شمعُون نامی آدمی تھا …

”اور اُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گا۔

”وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت [یُوسف اور مریم] اُس لڑکے یِسُوع کو اندر لائے، …

”تو [شمعون نے اُس] کو اپنی گود میں لِیا ، اور خُدا کی حمد کر کے، کہا کہ،

”اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِق سلامتی سے رُخصت کر:

”کیوں کہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہے،

”جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہے۔“۲

اِس مقام پر، میرے والِد ہمیشہ رُکتے۔ پِھر وہ اپنی گواہی دیتے۔ ہمیشہ اُسی مُختصِر انداز میں، بڑے بھاری لہجے میں اُنھوں نے انگریزی میں اعلان کِیا، ” اگرچہ مَیں نے اُس چھوٹے سے بچّے یِسُوع کو اپنی بانہوں میں نہیں اُٹھایا، لیکن مَیں جانتا ہُوں، بالکل جَیسے شمعون جانتا تھا، کہ وہ بچّہ خُدا کا بیٹا تھا، میرا نجات دہندہ اور مُخلَصی دینے والا۔ وہ حقِیقت ہے، اور وہ زِندہ ہے۔“ اِس پُرزور اعلان کے بعد، وہ ہم میں سے ہر ایک کو اپنی بصِیرت افروز ہلکی نیلی آنکھوں سے دیکھتے اور پُرجوش طریقے سے سر ہلا کر کہتے، ”اور آپ بھی یہ جان سکتے ہیں۔“

میرے والِد اور والِدہ جانتے تھے کہ بیت الحم میں وہ بچّہ کون تھا اور بڑا ہو کر اُس نے کون سا فرض پُورا کرنا ہے۔ اِس اِلہام نے اُنھیں بدل دیا تھا۔ وہ نہ صرف یہ چاہتے تھے کہ ہم بچّے اُن کی باتوں پر یقین کریں۳ بلکہ یہ کہ ہم خُود اِدراک پائیں تاکہ ہم بھی بدل جائیں۔ اپنے والدین کی گواہیوں سے حوصلہ پا کر، مَیں عہد کے راستے پر چل پڑا اِس آس کے ساتھ کہ مُجھے ”بھی یہ جاننا ہے۔“

جب مَیں ۱۱ برس کا تھا، تو ہمارا خاندان گُوٹبرگ، سویڈن میں مُقیم تھا۔ تبلیغی صدر نے سب نوجوانوں کو مورمن کی کِتاب پڑھنے کی دعوت دی۔ تکنیکی طور پر یہ دعوت میرے لیے نہ تھی، بلکہ میرا بھائی اُس وقت ڈیکن تھا، اور اُس نے اِسے قبُول کیا۔ مَیں ہمیشہ اپنے بھائی کی طرح بننا چاہتا تھا اور وہی کرنا چاہتا تھا جو وہ کرتا تھا، اِس لیے مَیں اِس میں شامِل ہو گیا۔ میرے والدین نے میرے بہن بھائیوں کو اور مُجھے ہر ایک کو فرداً فرداً صحائف کی جِلد دی تھی اور مَیں نے ہر شام پڑھنا شُروع کر دیا تھا۔

چند مہینوں بعد، صدر گوسٹا مالم، تبلیغی صدارت کے مُشیر،۴ نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جو مورمن کی کِتاب پڑھ رہے تھے کہ خُدا سے اِس کی سچّائی کے بارے میں پُوچھیں۔ مَیں نے فیصلہ کیا مَیں بالکل اَیسا ہی کرُوں گا۔ اُس رات مَیں اِس وقت تک اِنتظار کرتا رہا جب تک کہ میرا بھائی سو نہ گیا۔ مَیں اپنے بستر سے اُٹھا، ٹھنڈے فرش پر گُھٹنے ٹیکے، اور دُعا کرنے لگا۔ مُجھے جلد اَیسا محسُوس ہُوا جَیسے مُجھ سے کہا جا رہا تھا، ”مَیں تُجھے ہر وقت بتاتا رہا ہُوں کہ یہ سچّ ہے۔“ اور اِس کے ساتھ ہی مُجھ پر ناقابل بیان اِطمینان طاری ہو گیا۔ مَیں رُوحُ القُدس کی قُدرت سے خُود جان گیا کہ مورمن کی کِتاب سچّی ہے۔۵

جَیسے مورمن کی کِتاب کے تعارف میں وعدہ کِیا گیا، مَیں نے بھی ”[رُوحُ القُدس کی قُدرت] کے وسِیلے سے یہ [جانا] کہ یِسُوع مسِیح کُل جہان کا نجات دہندہ ہے، نِیز اِن آخِری ایّام میں جوزف سمتھ اُس کا نبی اور مُکاشفہ بِین ہے، اور کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام خُداوند کی بادِشاہی ہے جو ایک بار پھر مسِیح کی آمدِ ثانی کی تِیاری کے واسطے اِس دُنیا میں قائم کی گئی ہے۔“۶ اِس اِدراک نے، بعد میں آنے والے گواہوں کے ساتھ مِل کر، مجُھے بدل دیا، جَیسے میرے والدین کو بدلا تھا۔

یہ اِدراک رُوحانی نعمت ہے—کہ یِسُوع مسِیح خُدا کا بیٹا ہے اور کہ وہ جہان کے گُناہوں کی خاطر مصلُوب کِیا گیا تھا۔۷ یہ نعمت نہ کسی کہانتی عُہدے سے نہ کسی خاص جنس سے وابستہ ہے؛ بلکہ، یہ اُن سب کے لیے ہے جو اپنے آپ کو اِس کے لائق بناتے ہیں۔ ہمیں اِس عُلوی رُوحانی نعمت کے لائق ہونے کے لیے سونے، مُر، اور لُوبان کے تُحفے نجات دہندہ کو پیش کرنے کے لیے نہیں کہا گیا۔ ہمیں اپنے آپ کو نذر کرنے کا کہا گیا ہے۔۸ مورمن کی کِتاب کے نبی، عمالیق، نے لوگوں سے یہ کہہ کر فریاد کی، ”اور اب … مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم مسِیح کے پاس آؤ، جو اِسرائِیل کا قُدُوس ہے، اور اُس کی نجات میں شرِیک ہو جاؤ، اور اُس کی مُخلَصی کی قُدرت میں۔ ہاں، اُس کے پاس آؤ، اور اپنی ساری جان کا نذرانہ پیش کرو … ؛ اور خُداوند کی حیات کی قسم تُم نجات پاؤ گے۔“۹

جَیسے جَیسے مَیں بڑا ہُوا، مَیں نے اپنے والدین کو دُوسروں کی خِدمت کرتے دیکھا۔ مَیں نے اُنھیں اُن عہُود پر چلتے دیکھا جو اُنھوں نے خُدا کے ساتھ باندھے تھے۔ مَیں نے اُنھیں گھر گھر جا کر تدریسی فرائض انجام دیتے ہوئے دیکھا ، اور اُن کی بھرپُور دیکھ بھال کرنے کی کوشش کرتے جِن کی وہ خِدمت کرتے تھے۔ مَیں نے اُنھیں ہیکل میں رُسُوم ادا کرتے اور کلِیسیا کی بُلاہٹوں کو قبُول کرتے دیکھا۔ اور ہر برس، کرسمس کے موقع پر، میرے والِد نے نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی شمعون کے ساتھ گواہی دی۔ برسوں سے، میرے والِد نے سُسرال والوں اور پوتے پوتیوں کو ”بھی یہ جاننے“ کی دعوت دی۔

اپنے لڑکپن میں مورمن کی کِتاب کے واقع کے کئی دہائیوں بعد، مُجھے ستر کے عُہدیدار کی حیثیت سے بُلاہٹ مِلی اور مجلسِ عامہ میں کلام کرنے کے لیے ذمّہ داری سونپی گئی۔ میری بہنوں نے اِس بات کو یقینی بنایا کہ میرے ۹۲ برس کے والِد مجلِس کو دیکھ سکیں—اور خاص طور پر میرا پیغام۔ مجلِسِ عامہ کے بعد گھر پہنچا۔ مَیں نے پُوچھا، ”ابو، کیا آپ نے مجلِس دیکھی؟“ اُنھوں نے جواب دیا، ”جی۔“ مَیں نے پُوچھا، ”کیا آپ نے مُجھے کلام کرتے ہُوئے سُنا؟“ اُنھوں نے جواب دیا، ”جی۔“ ذرا تُرش لہجے کے ساتھ، مَیں نے کہا، ”اچّھا، ابُو، آپ نے کیا سوچا؟“ اُنھوں نے جواب دیا، ”بس، مُناسب تھا۔ مُجھے تقریباً فخر تھا۔“

تھوڑی دیر کے بعد اُنھوں نے کہا، ”ڈیل، مُجھے کُچھ بتانا ہے۔“ پھر مُجھے احساس ہُوا کہ جب میں اپنی تعریف چاہ رہا تھا ، تو میرے والد میری تعریف کرنے کی بجائے کسی اور اِنتہائی بڑی اہم بات میں کھوئے ہُوئے تھے۔ اُنھوں نے بات کو جاری رکھا، ”کل رات مَیں نے خواب دیکھا۔ مَیں نے خواب میں دیکھا کہ مَیں اِنتقال کر گیا، اور مَیں نے نجات دہندہ کو دیکھا۔ اُس نے مُجھے اپنی بانہوں میں لیا اور فرمایا کہ میرے گُناہ معاف ہو گئے ہیں۔ اور یہ بہت اچّھا لگا۔“ اُنھوں نے اُونچی آواز میں بس یہی کہا۔ لیکن اُن کے چہرے پر تاثرات بہت کُچھ بول رہے تھے؛ وہ یِسُوع مسِیح کو جانتا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ بیت لحم کا وہ نومولُود بچّہ، جو ”حِکمت اور قد و قامت میں اور خُدا کی اور اِنسان کی نظر میں مقبُول ہوتا گیا تھا،“۱۰ اُس کی نجات تھا، کہ خُدا کا بیٹا بڑا ہو گیا تھا اور اُس کے گُناہوں کا کفّارہ ادا کر چُکا تھا۔ اور میرے والِد کو اِس خواب سے بہت پہلے معلوم تھا۔ خواب محض شفِیق رحمت تھی—ایک نعمت—محبّت کرنے والے آسمانی باپ کی طرف سے ایک عُمر رسِیدہ شخص کے واسطے، جو دو مہینوں بعد وفات پا گئے تھے۔ کرسمس کے جتنے بھی تحائف مجھے مِلے ہیں، اُن میں سب سے زیادہ قِیمتی میرے والِد اور والِدہ کی گواہی اور مثالی اِیمان کی نعمت ہے۔

اِس کرسمس پر، اپنے آسمانی باپ سے جہان کے نجات دہندہ کی زِندہ حقِیقت کو جاننے کے لیے رُوحانی نعمت مانگیں۔ کرسمس کا موسم اُس کی زِندگی کا مطالعہ کرنے اور اُس کے کردار اور صفات کی تقلید کرنے کی کوشش کرنے کا قُدرتی اور خُوب صُورت وقت ہے۔ جُوںہی آپ اَیسا کرتے ہیں، آپ جان سکتے ہیں کہ یِسُوع اَلمسِیح، خُدا کا بیٹا ہے، اور یہ کہ اُس نے آپ کے گُناہوں کا کفّارہ دِیا ہے۔ یہ علم کسی بھی تحفے سے کہیں زیادہ بہتر اور دیر پا ہے جو یُول ٹام ٹن کبھی بھی آپ کے لیے لا سکتا ہے، کیوں کہ یہ آپ کو تبدیل کر سکتا ہے۔ آپ سِیکھیں گے کہ جو آپ ٹھیک نہیں کر سکتے نجات دہندہ اُسے بھلا چنگا کر کے خُوش ہوتا ہے، وہ اَیسے زخموں کو شفا یاب کرتا ہے جنھیں آپ مُندمِل نہیں کر سکتے، جو ناقابل تلافی شکستہ ہو چکا ہے اسے ٹھیک کرتا ہے، کسی بھی نااِنصافی کی تلافی کرتا ہے، اور حتیٰ کہ چِکنا چُور دِلوں کو مُستقل طور پر جوڑ دیتا ہے۔

بالکل اپنے فانی والِد کی طرح، مُجھے معلُوم ہے کہ مَیں اِس چھوٹے سے بچّے یِسُوع کو اپنی بانہوں میں نہیں اُٹھا سُکوں گا، لیکن مُجھے بالکل اُسی طرح معلُوم ہے، جَیسے شمعون جانتا تھا، کہ وہ بچّہ خُدا کا بیٹا تھا، میرا نجات دہندہ اور آپ کا نجات دہندہ، میرا مُخلَصی دینے والا اور آپ کا مُخلَصی دینے والا۔ وہ حقِیقت ہے، اور وہ زِندہ ہے۔“ آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

شائع کرنا