آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
مارچ ۱۸–۲۴: ”یہی راستہ ہے۔“ ۲ نِیفی ۳۱–۳۳


”مارچ ۱۸–۲۴: ’یہی راستہ ہے۔‘ ۲ نِیفی ۳۱–۳۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”مارچ ۱۸–۲۴۔ ۲ نِیفی ۳۱–۳۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

یِسُوع اپنے شاگِردوں کو سِکھاتے ہُوئے

مسِیح اپنے شاگردوں کو سِکھاتے ہُوئے، از جسٹن کُنز

مارچ ۱۸–۲۴: ”یہی راستہ ہے“

۲ نِیفی ۳۱–۳۳

نِیفی کے آخِری مرقُوم نوِشتوں میں سے ہمیں یہ اِقرار نامہ مِلتا ہے: ”خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا ہے، نیز مُجھے ضرُور فرمان بردار ہونا ہے“ (۲ نِیفی ۳۳:‏۱۵)۔ یہ نِیفی کی زِندگی کا پُر اثر خلاصہ ہے۔ اُس نے خُدا کی مرضی کو سمجھنے کی کوشش کی اور دلیری سے اُس کی فرمان برداری کی کوشش کی—چاہے اِس کا مطلب لابن سے پیتل کے اَوراق پانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالنا، کشتی بنانا اور سَمُندر پار کرنا، یا سادگی اور قُوت سے مسِیح کی تعلیم سِکھانا تھا۔ نِیفی ”مسِیح میں ثابت قدمی سے آگے بڑھنے،“ اور ”تنگ اور سُکڑا راستہ جو ابدی زِندگی کی طرف جاتا ہے“ (۲ نِیفی ۳۱:‏۲۰، ۱۸)، اِس پر چلنے کی ضرُورت کو اِنتہائی پُر اَثر طریقے سے بیان کرتا تھا کیوں کہ وہ اِسی راہ پر گامزن تھا۔ وہ تجربہ سے جانتا تھا کہ یہ راہ، اگرچہ بعض اوقات کٹھن ہے، خُوش کُن بھی ہے، اور کہ ”آسمان تلے نہ کوئی دُوسرا راستہ نہ کوئی دُوسرا نام عطا کِیا گیا ہے جِس کے وسِیلے سے اِنسان خُدا کی بادِشاہی میں بچایا جا سکتا“ (۲ نِیفی ۳۱:‏۲۱

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاوِیز

۲ نِیفی ۳۱

یِسُوع مسِیح اور اُس کی تعلیم ابدی زِندگی کا واحد راستہ ہے۔

اگر آپ کو ابدی زِندگی کی راہ کا صرف چند اَلفاظ میں خلاصہ کرنا پڑے تو آپ کیا کہیں گے؟ غور کریں کہ کیسے نِیفی نے ۲ نِیفی ۳۱ میں اِس کو بیان کِیا۔ راستے کا خاکہ بنانے اور اُس راستے پر چند اُصُول یا اِقدامات لِکھنے پر غور کریں جو آپ کو اِن اَبواب میں مِلتے ہیں۔ آپ اپنی ڈرائنگ میں ہر اُصُول کی بابت نِیفی نے جو سِکھایا اُس کے مُتعلق اپنا خلاصہ شامِل کر سکتے ہیں۔

جب آپ ۲ نِیفی ۳۱:‏۱۸–۲۰ پڑھتے ہیں، تو اِنجِیل کی راہ پر ”آگے بڑھنے“ کی اپنی کاوِشوں کا جائزہ لے سکتے ہیں۔

مزید دیکھیں ”آگے بڑھو، مُقدّسو،“ گِیت، نمبر ۸۱۔

خاندان اِکٹھے دُعا کرتے ہُوئے

یِسُوع مسِیح کی تعلیمات کی پیروی کرنا ہماری ابدی زِندگی کی طرف راہ نُمائی کرتا ہے۔

۲ نِیفی ۳۱:‏۴–۱۳

یِسُوع مسِیح نے فرمان برداری کا کامل نمونہ قائم کِیا، جب اُس نے بپتسما لیا۔

چاہے آپ کا بپتسما کل ہُوا ہو یا ۸۰ برس قبل، یہ ایک اہم گھڑی تھی۔ آپ یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے کے عہد میں داخل ہو گئے۔ جب آپ ۲ نِیفی ۳۱:‏۴–۱۳ میں نجات دہندہ کے بپتسما کی بابت پڑھتے ہیں تو اپنے بپتسما کے مُتعلق سوچیں۔ اِسی طرح کے سوالوں کے جواب دینے سے مدد مِل سکتی ہے:

  • کیوں مسِیح نے بپتِسما لیا تھا؟ مَیں نے بپتسما لینے کا فیصلہ کیوں کیا؟

  • جب مَیں نے بپتسما لِیا تو مَیں نے کون کون سے وعدے کیے؟ بدلے میں خُداوند کیا وعدہ کرتا ہے؟ (دیکھیے آیات ۱۲–۱۳؛ مزید دیکھیے مُضایاہ ۱۸:‏۱۰، ۱۳

  • مَیں کیسے ظاہر کر سکتا ہُوں کہ مَیں اب بھی یِسُوع مسِیح کی پیروی کے لیے پُرعزم ہُوں؟

۲ نِیفی ۳۱:‏۱۵–۲۰

”جو آخِر تک برداشت کرے گا، وہ نجات پائے گا۔“

جب آپ ۲ نِیفی ۳۱:‏۱۵–۲۰ پڑھتے ہیں، تو اپنے تئِیں پُوچھیں، ”مُجھے کیسے عِلم ہو کہ آیا مَیں آخِر تک برداشت کر رہا ہُوں؟“ آپ نِیفی سے کیا سیکھتے ہیں جو آپ کو اِس سوال کا جواب دینے میں مدد کرتا ہے؟

بُزرگ ڈیل جی رینلنڈ نے سِکھایا: ”آخِر تک برداشت کرنا مسِیح کی تعلیم میں کوئی الگ سے اِقدام نہیں ہے—جُونہی گویا ہم پہلے چار مراحل کو مُکمل کرتے ہیں اور پھر دبک کر بیٹھتے ہیں، اپنے دانت پیستے ہیں، اور مرنے کا اِنتظار کرتے ہیں۔ نہیں، آخِر تک برداشت کرنا عملی اور شعُوری طور پر اِقدامات کو دُہرانا ہے“ (”تاحیات تبدیلی“ [بریگھم ینگ یونیورسٹی میں عِبادت، ستمبر ۱۴، ۲۰۲۱]، ۲، speeches.byu.edu)۔ آپ مسِیح کی تعلیم (اِیمان، تَوبہ، بپتسما، اور رُوحُ القُدس پانا) کے مراحل کو کیسے دُہرا سکتے ہیں؟

سیمینری کا آئکن

۲ نِیفی ۳۲؛ ۳۳:‏۲

مسِیح کے کلام اور رُوحُ القُدس کی بدولت، خُدا ظاہر کرے گا کہ مُجھے کیا کرنا ہے۔

کیا آپ کو کبھی اپنی زِندگی کے اگلے مراحل کے حوالے سے غیر یقینی کا احساس ہُوا ہے؟ نِیفی کی قَوم میں بھی اِسی طرح کے خدشات تھے (دیکھیے ۲ نِیفی ۳۲:‏۱)۔ نِیفی کا جواب ۲ نِیفی ۳۲:‏۲–۹ میں تلاش کریں۔ نِیفی نے جو سِکھایا اُس کو آپ اپنے اَلفاظ میں کیسے بیان کریں گے؟ کن تجربات نے آپ کو یہ سِکھایا ہے کہ نِیفی کی باتیں سچّی ہیں؟

ایسے فیصلوں یا حالات کی فہرست بنانے پر غور کریں (ابھی اور مستقبل میں) جِن کے لیے آپ کو خُدا کی ہدایت کی ضرُورت ہے۔ آپ ۲ نِیفی ۳۲ سے کیا سیکھ سکتے ہیں جو آپ کو اِس سے اِلہام پانے میں مدد دے گا؟ ایسی کیا چیز ہو سکتی ہے جو لوگوں کو ”پاک رُوح کے خلاف اپنے دِلوں کو سخت کرنے“ کی جانب لے جائے؟ (۲ نِیفی ۳۳:‏۲

جب آپ نِیفی کی نصِیحت پر غَور کرتے ہیں، تو سوچیں کہ آپ نجات دہندہ کے کلام کا مُطالعہ کیسے کرتے ہیں۔ کیا آپ اِس کو ہلکا پُھلکا ناشتا، عام کھانا، یا بڑی ضیافت کے طور پر بیان کریں گے؟ آپ کی رائے میں، کیا فرق ہے؟ غَور کریں کہ آپ نجات دہندہ کے کلام کے ساتھ اپنے احساس کو بڑی ضیافت کی طرح کیسے بنا سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کِسی دوست یا خاندان کے رُکن سے تجاویز مانگ سکیں۔

مسِیح کے کلام پر ضیافت منانا مسِیح کے کلام پر ضیافت منانے کے بُہت سے طریقے ہیں، بشمُول اِلہام کے لیے دُعا کرنا، مُطالعہ سے پہلے اور اِس کے دوران میں سوالات پُوچھنا، اَلفاظ کی وضاحت کرنا، سوچ بچار کرنا، باہمی حوالہ جات دیکھنا، خاص باتوں کو لِکھنا، اِنجِیلی سچّائیوں کو تلاش کرنا، اور صحیفوں کو اپنی زِندگی پر لاگو کرنا (دیکھیے ۱ نِیفی ۱۹:‏۲۳

آپ رُوحُ القُدس کو اپنی زِندگی میں مُستقل رفِیق بننے کے لیے کیسے دعوت دیتے ہیں، نہ کہ کبھی کبھار مہمان بننے کے لیے؟ ”رُوحُ القُدس پاؤ“ میں رُوحُ القُدس کی رفاقت کو ”جاری و ساری حقِیقت“ بنانے کے لیے ڈیوڈ اے بیڈنار کی تِین تجاویز کا مُطالعہ کریں (لیحونا، نومبر ۲۰۱۰، ۹۴–۹۷)۔ آپ اُن کی نصِیحت کا اِطلاق کیسے کریں گے؟

اِنجِیلی موضُوعات بھی دیکھیے، ”مُکاشفہ،“ گاسپل لائبریری؛ ”روز کی روٹی: طرزِ عمل“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

۲ نِیفی ۳۳

مورمن کی کِتاب سب کو مسِیح پر ایمان لانے کے لیے قائل کرتی ہے۔

۲ نیفی ۳۳ میں، جب نِیفی نے اپنے نوِشتوں کو مُکمل کِیا، اُس نے پہلے یہ وضاحت فرمائی کہ وہ کیوں لِکھ رہا تھا۔ اِس باب میں آپ کو کیا وجُوہات مِلتی ہیں؟ اِن داستانوں اور تعلیمات پر سوچ بچار کریں جو آپ نے اب تک ۱ نِیفی اور ۲ نِیفی.میں پڑھی ہیں۔ کِس بات نے آپ کو اور مسِیح پر آپ کے اِیمان کو سب سے زیادہ مُتاثر کِیا ہے؟

مزید دیکھیے ”نیفی اپنی حتمی گواہی درج کرتا ہے“ (وِیڈیو)، گاسپل لائبریری۔

مزید تجاویز کے لیے، لیحونا کے اِس ماہ کے شُمارہ جات اور برائے مضبُوطیِ نوجوانان کے رسالہ جات دیکھیں۔

بچّوں کی تدرِیس کے لیے تجاوِیز

۲ نِیفی ۳۱:‏۴–۱۳

جب مَیں بپتسما پاتا ہُوں، تو یِسُوع مسِیح کی پیروی کر رہا ہوتا ہُوں۔

  • اِس خاکہ کے آخِر میں یِسُوع کے بپتسما پانے کی تصویر بھی دی گئی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچّے اِس کو اِستعمال کریں آپ کو اِس واقعہ کی بابت بتانے کے واسطے جو وہ جانتے ہیں (مزید دیکھیے متّی ۳:‏۱۳–۱۷)۔ یِسُوع کیوں چاہتا ہے کہ ہم بپتسما پائیں جَیسے اُس نے پایا؟ آپ کے بچّے اُن وجُوہات کو سُن سکیں گے جب آپ مِل کر ۲ نِیفی ۳۱:‏۱۳-۴ کے اُن حِصّوں کو پڑھتے ہیں۔ یہ موثّر ہو سکتا ہے اگر کوئی شخص جِس نے حال ہی میں بپتسما لِیا ہو وہ اپنے احساسات بیان کر سکے۔

۲ نِیفی ۳۱

یِسُوع مسِیح نے مُجھے سِکھایا کہ آسمانی باپ کے پاس واپس کیسے جانا ہے۔

  • اپنے بچّوں کو ۲ نِیفی ۳۱ میں تعلیمات کو دیکھنے کے لیے، وہ راستے کا خاکہ بنا سکتے ہیں اور اِس کے آخِر میں مسِیح کی تصویر بنائیں۔ آپ تصویریں بنانے یا تلاش کرنے میں اُن کی مدد کریں جو راستے پر مراحل طے کرنے کی نمایندگی کرتی ہیں، مثلاً مسِیح پر اِیمان، تَوبہ، بپتسما، رُوحُ القُدس کی نعمت، اور آخِر تک برداشت کرنا۔ آپ کے بچّے اِن تصویروں کی نشان دہی کر سکتے ہیں جب آپ ۲ نِیفی ۳۱:‏۱۷–۲۰ مِل کر پڑھتے ہیں۔

۲ نِیفی ۳۲:‏۳–۵

مَیں مسِیح کے کلام پر ضیافت منا سکتا ہُوں۔

  • مسِیح کے کلام پر ”ضیافت منانے“ کی بابت سِکھانے کے واسطے، آپ اپنے بچّوں سے اداکاری کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں کہ وہ اپنے پسندیدہ کھانے کی ضیافت کیسے منائیں گے۔ ۲ نِیفی ۳۲:‏۳ میں، نِیفی نے کیا کہا کہ ہمیں ضیافت کِس پر منانی چاہیے؟ خُدا کے کلام پر ضیافت منانا محض اِس کو پڑھنے سے کیسے مُختلف ہے؟ ہوسکتا ہے کہ آپ کے بچّے اِمتیازی باتوں کے مُتعلق اداکاری کر سکتے ہیں۔ اِن کے ساتھ اُن رحمتوں کا ذِکر کریں جو آپ نے صحائف پر ضیافت منانے کے دوران میں پائی ہیں۔

۲ نِیفی ۳۲:‏۸–۹

آسمانی باپ چاہتا ہے کہ مَیں ہمیشہ دُعا کرُوں۔

  • ۲ نِیفی ۳۲:‏۸–۹ پڑھنے کے بعد، اپنے بچّوں سے بات کریں کہ شیطان کیوں نہیں چاہتا کہ ہم دُعا کریں۔ خُدا کیوں چاہتا ہے کہ ہم ”ہمیشہ دُعا کریں“؟ آپ کے بچّے فہرست بنا سکتے ہیں یا اِن حالات کی تصویریں بنا سکتے ہیں جِن میں وہ دُعا کر سکتے ہیں۔ پھر آپ وہ گِیت گا سکتے ہیں جو دُعا کے بارے میں سِکھاتا ہے، مثلاً ”کیا دُعا کرنے کا سوچا؟“ (گِیت، نمبر ۱۴۰)۔ آپ گِیت کے چند اَلفاظ کو اُن فہرستوں کے اَلفاظ سے بدل سکتے ہیں۔ جب ہم ہمیشہ دُعا کرتے ہیں تو خُدا ہمیں کیسے برکت دیتا ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، فرینڈ کے اِس مہینے کا شُمارہ دیکھیے۔

یُوحنّا بپتِسما دینے والا، یِسُوع کو بپِتسما دیتے ہُوئے

ساری راست بازی کو پُورا کرنا، از لز لیمن سوونڈل