آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
مارچ ۱۱–۱۷: ”نِرالا اور حیرت خیز اَمر۔“ ۲ نِیفی ۲۶–۳۰


”مارچ ۱۱–۱۷: ’نِرالا اور حیرت خیز اَمر۔‘ ۲ نِیفی ۲۶–۳۰،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”مارچ ۱۱–۱۷۔ ۲ نِیفی ۲۶–۳۰،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
یِسُوع خاتون کی طرف بڑھتا ہے

وہ ہاتھ پکڑ کر تیری راہ نُمائی کرے گا، از سینڈرا راسٹ

مارچ ۱۱–۱۷: ”نِرالا اور حیرت خیز اَمر“

۲ نِیفی ۲۶–۳۰

”مَیں آخِری ایّام کے حوالے سے نبوت کرتا ہُوں،“ نِیفی نے لِکھا (۲ نِیفی ۲۶:‏۱۴)۔ دُوسرے لفظوں میں، وہ ہمارے زمانے کے مُتعلق لِکھ رہا تھا۔ اور جو کُچھ اُس نے دیکھا اُس کی بابت فکر مند ہونے کی وجہ ہے: لوگ خُدا کی قُدرت اور مُعجزات کا اِنکار کرتے ہیں؛ بڑا شدِید بُغض اور فساد۔ مگر ایّامِ آخِر میں دُشمن کے ماتحت اِن ”تارِیکی کے کاموں“ (۲ نِیفی ۲۶:‏۱۰، ۲۲) کے علاوہ نِیفی نے ”نِرالے اور حیرت خیز اَمر“ کی بابت کلام بھی کِیا جِس کی راہ نُمائی خُود خُداوند فرماتا ہے (۲ نِیفی ۲۷:‏۲۶)۔ اور اِس اَمر کے مرکز میں ایک کِتاب ہو گی—اَیسی کِتاب جو شیطان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتی، اور راست باز لوگ اِکٹھے کرتی ہے۔ وہ کِتاب مورمن کی کِتاب ہے، نِرالا اَمر ایّامِ آخِر میں خُداوند کی کلِیسیا کا فرض ہے، اور تعُجب خیز بات—کم از کم جُزوی طور پر—یہ ہے کہ وہ سب کو، ہماری کمزوریوں کے باوجُود، شامل ہونے کی دعوت دیتا ہے۔

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاوِیز

۲ نِیفی ۲۶–۲۷؛ ۲۹–۳۰

خُدا نے ہمارے زمانہ کے لیے مورمن کی کِتاب کو تیار کیا ہے۔

بمُطابق ۲ نِیفی ۲۶–۲۷، نِیفی نے یسعیاہ کی قدیم نبوت کا حوالہ دِیا (دیکھیں یسعیاہ ۲۹) اور اِس کو اپنی اُمت اور اُن کے احوال پر لاگو کِیا—مورمن کی کِتاب۔ نِیفی مُکاشفہ کی بدولت جانتا تھا، یعنی مورمن کی کِتاب کے مُکمل طور پر لکھے جانے سے قبل، کہ یہ کِسی روز ”بنی آدم کے لیے بڑی قدر و قیمت والی ہو گی“ (۲ نِیفی ۲۸:‏۲)۔ مورمن کی کِتاب آپ کے لیے گراں قدر کیوں ہے؟ ۲ نِیفی ۲۹–۳۰ کو جب آپ پڑھتے ہیں تو اِس سوال پر غور کریں۔ مورمن کی کِتاب کے وسِیلے سے خُدا دُنیا اور آپ کی زِندگی میں کون سا ”نِرالا اَمر“ (۲ نِیفی ۲۷:‏۲۶) پُورا کر رہا ہے؟

مزید دیکھیں جوزف سمِتھ—تاریخ ۱:‏۶۲–۶۵۔

شبیہ
سیمینری کا آئکن

۲ نِیفی ۲۶:‏۲۳–۳۳

یِسُوع مسِیح ہم سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے۔

۲ نِیفی ۲۶:‏۲۳–۲۴ میں غور و فکر کے لیے بُہت سی خُوب صُورت سچّائیاں ہیں۔ مثلاً، آپ اِس بات پر سوچ بچار کر سکتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح ”دُنیا کی بھلائی کی خاطر“—اور آپ کی خاطر کیا کام انجام دے چُکا ہے۔ کیسے وہ ”سب اِنسانوں“—اور آپ کو—”اپنی طرف رُجُوع کراتا ہے“؟ اُس کے اِظہارِ محبّت کے جواب میں آپ کیا کرنے کی ترغِیب پاتے ہیں؟

آیات ۲۵–۳۳ میں نجات دہندہ کی بابت سچّائیوں کو پڑھنا اور تلاش کرنا جاری رکھیں۔ خاص طور پر اُس کی دعوتوں پر توجہ دیں۔ آپ یِسُوع مسِیح کے پیغام کے خلاصہ کو ایک جملے میں کیسے بیان کریں گے؟ اِسی طرح کا گِیت ”یِسُوع کے پاس آؤ“ (گِیت، نمبر ۱۱۷) مزید تاثِیروں کے لیے آپ کے فہم کو وُسعت عطا کر سکتا ہے۔

غَور کریں کہ یہ آیات دُوسروں کے ساتھ آپ کے رویّہ اور اُنھیں مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دینے کے طریقے پر کیسے اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ بُزرگ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن کے پیغام میں شاید آپ کو چند تجاویز مِل جائیں ”عقیدہِ وابستگی،“ (لیحونا، نومبر ۲۰۲۲، ۵۳–۵۶)۔

مزید دیکھیے ۳ نِیفی ۱۸:‏۳۰–۳۲؛ ڈیلن ایچ اوکس، ”ہمارے نجات دہندہ نے ہمارے واسطے کیا کِیا ہے؟،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۷۵–۷۷؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا سے وابستہ رہنا،“ گاسپل لائبریری۔

خاموشی سے مت ڈرو۔ موّثر سوالوں کا جواب دینے میں وقت لگتا ہے۔ اُن کے لیے ڈُھونڈنے، سوچنے، اور اِلہام کی ضرُورت ہوتی ہے۔ آپ جو وقت کِسی سوال کے جواب کے اِنتظار میں گُزارتے ہیں وہ غور و فکر کا مُقدّس وقت ہو سکتا ہے۔ کِسی اور موضوع پر آگے بڑھنے کی خاطر اِس لمحہ کو فوراً ختم کرنے کی آزمایش سے بچیں۔

۲ نِیفی ۲۸

شیطان دھوکا دینا چاہتا ہے۔

شیطان کے بُہت سے جُھوٹ اور حربوں کو ۲ نِیفی ۲۸ میں عیاں کِیا گیا ہے۔ اُنھیں آیات ۶، ۸، ۲۱–۲۳، ۲۹ میں تلاش کریں۔ آپ کو شیطان کے جھوٹوں کے مُتعلق جاننے کی ضرُورت کیوں ہے؟ آپ کیا کریں گے جب دُشمن آپ کو دھوکا دینے کی کوشش کرے گا؟

آپ کو شیطان کے جھوٹوں کے بارے جاننے کی ضرورت کیوں ہے؟ دیکھیں کہ آیا آپ اِن آیات میں موجُود سچّے عقِیدہ کو جھوٹے عقِیدہ سے مِلا سکتے ہیں جو نیفی ہمیں ۲ نِیفی ۲۸ میں خبردار کرتا ہے:

مزید دیکھیں گیری ای سٹِیون سن، ”مُجھے فریب نہ دے،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۹، ۹۳–۹۶۔

۲ نِیفی ۲۸:‏۲۷–۳۱؛ ۲۹

خُدا اپنے لوگوں کی راہ نُمائی کے لیے مُکاشفہ دینا جاری رکھے ہُوئے ہے۔

بطور مُقدسینِ آخِری ایّامِ، ہم خُدا کے کلام کی فراوانی کے باعث بابرکت ہیں۔ اور پھر بھی، جَیسے نِیفی نے تاکِید کی تھی، ہمیں کبھی یہ محسُوس نہیں کرنا چاہیے کہ ”ہمارے پاس کافی ہے!“ جب آپ ۲ نِیفی ۲۸:‏۲۷–۳۱ اور ۲ نِیفی ۲۹ میں اِنتباہات کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو اِن جَیسے سولات پر غور کریں:

  • خُدا چاہتا ہے کہ مَیں اُس کے کلام کی بابت کیسا محسُوس کرُوں اور اُس کا جواب دُوں؟

  • کیوں لوگ بعض اوقات خُدا سے مزید سچّائی پانے پر ”ناراض“ ہوتے ہیں؟ (۲ نِیفی ۲۸:‏۲۸)۔ کیا مَیں نے کبھی ایسا محسُوس کیا ہے؟ اگر ایسا ہے، تو مَیں کیسے بدل سکتا ہُوں؟

  • خُدا کا کلام پانے کا کیا مطلب ہے؟ مَیں کیسے ظاہر کر سکتا ہُوں کہ مَیں مزید اُس کا کلام پانے کا مُشتاق ہُوں؟

مزید تجاویز کے لیے، لیحونا کے اِس ماہ کے شُمارہ جات اور برائے مضبُوطیِ نوجوانان کے رسالہ جات دیکھیے۔

بچّوں کی تدرِیس کے لیے تجاوِیز

۲ نِیفی ۲۶:‏۲۳–۲۸، ۳۳

یِسُوع مسِیح سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے۔

  • اِن آیات میں اپنے بچّوں کو نجات دہندہ کی دعوتوں کی بابت سِکھانے کے واسطے، آپ اُن کے ساتھ اُس وقت بات کر سکتے ہیں جب اُنھوں نے لوگوں کو کِسی خاص تقریب کے لیے دعوت دی تھی، جیسے سالگرہ کی تقریب۔ پِھر آپ باہم مِل کر ۲ نِیفی ۲۶:‏۲۳–۲۸ پڑھ کر جان سکتے ہیں کہ یِسُوع ہمیں کیا کرنے کی دعوت دے رہا ہے۔ آپ کے بچّے کارڈ بنانا چاہیں گے جِس میں کِسی کو یِسُوع مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دی جائے۔ اُن کے دعوت نامہ میں اِن آیات سے کوئی فقرہ اِستعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کریں۔

  • اِس خاکہ کے آخِر میں پینٹنگ بُہت سے لوگوں کو پس منظر میں دِکھاتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچّے اِس تصویر کو دیکھیں جب آپ ۲ نِیفی ۲۶:‏۳۳ پڑھتے ہیں۔ آپ اِس جملے کو دُہرا سکتے ہیں ”یِسُوع سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے“ جب آپ کے بچّے تصویر میں ہر ایک شخص کی طرف اِشارہ کرتے ہیں—اور پھر اپنی طرف۔ ہم یِسُوع کے پاس کیسے آتے ہیں؟

  • سب لوگوں سے پیار کرنے کے حوالے سے گِیت، مثلاً ”مَیں تیرے ساتھ چلُوں گا“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۴۰–۴۱)، آپ کو ۲ نِیفی ۲۶:‏۳۳ کا پیغام سِکھانے میں مدد کر سکتا ہے۔

۲ نِیفی ۲۸:‏۲؛ ۲۹:‏۷–۱۱؛ ۳۰:‏۳–۶

مورمن کی کِتاب بڑی رحمت ہے۔

  • اپنے بچّوں کو یہ احساس دِلانے میں مدد دینے کے لیے کہ مورمن کی کِتاب ”گراں قدر“ ہے (۲ نِیفی ۲۸:‏۲)، آپ تحفے کے طور پر ایک کاپی لپیٹ سکتے ہیں اور اُنھیں اندازہ لگانے دیں کہ اندر کیا ہے۔ وہ ۲ نِیفی ۳۰:‏۳–۶ میں اِشارے تلاش کر سکتے ہیں۔ اپنے بچّوں کو بتائیں کہ مورمن کی کِتاب آپ کے لیے کیوں بڑی اہمیت کی حامِل ہے، اور اُنھیں بھی اپنے جذبات کا اِظہار کرنے دیں۔

  • اپنے بّچوں سے یہ تصور کرنے کے لیے کہنے پر غور کریں کہ کوئی دوست کہتا ہے، ”مُجھے مورمن کی کِتاب پڑھنے کی ضرُورت نہیں ہے۔ مَیں نے بائِبل کو پہلے ہی پڑھ لِیا ہے۔“ ہم اپنے دوست کو کیا کہہ سکتے ہیں؟ باہم مِل کر پڑھیں ۲ نِیفی ۲۹:‏۷–۱۱ یہ سِیکھنے کے لیے کہ خُدا کیوں چاہتا ہے کہ ہمارے پاس دونوں کِتابیں ہوں۔

۲ نِیفی ۲۸:‏۳۰–۳۱

آسمانی باپ مُجھے تھوڑا تھوڑا سِکھاتا ہے۔

  • شاید آپ کِسی اَیسے سبق کی بابت سوچ سکتے ہیں جو آپ کے بچّوں کو یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ ”فرمان پر فرمان“ سِیکھنے کا کیا مطلب ہے۔ مثال کے طور پر، وہ کِسی پہیلی کو سُلجھا سکتے ہیں یا بلاکس کے ساتھ کُچھ بنا سکتے ہیں، ایک وقت میں ایک ٹکڑا اُٹھا کر۔ یا آپ اُنھیں مرحلہ وار کوئی ہُنر سِکھا سکتے ہیں، مثلاً کمان باندھنا یا تصویر بنانا۔ اِس کے بعد آپ ۲ نِیفی ۲۸:‏۳۰ پڑھ سکتے ہیں اور اِس بات پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں کہ آسمانی باپ ہمیں ایک وقت میں ایک سچّائی کیسے سِکھاتا ہے۔

  • دُوسری تجویز یہ ہو سکتی ہے کہ ۲ نِیفی ۲۸:‏۳۰ سے ایک جُملہ مُنتخب کیا جائے اور اُس کو باری باری لکھنا، ایک وقت میں ایک لفظ۔ کِس طریقے سے خُدا ہمیں سچّائی عطا کرتا ہے کیوں خُدا ہم پر سچّائی ”فرمان پر فرمان، حُکم پر حُکم، تھوڑا یہاں اور تھوڑا وہاں“ کی صُورت میں نازِل کرتا ہے بجائے سب کُچھ بیک وقت؟ ہم خُدا کو کیسے دِکھا سکتے ہیں کہ ہم اُس سے مزید سچّائی پانے کے مُشتاق ہیں؟

مزید تجاویز کے لیے، فرینڈ کے اِس مہینے کا شُمارہ دیکھیے۔

شبیہ
یِسُوع مسِیح ہجُوم کے درمیان میں

مسِیح درمیان میں، از جوڈتھ اے مہر

شائع کرنا