صحائف
۲ نِیفی ۲۹


باب ۲۹

بُہت سی غیر قومیں مورمن کی کِتاب کو رَدّ کریں گی—وہ کہیں گی ہمیں کسی اور کلامِ مُقدّس کی ضرُورت نہیں—خُداوند بُہت سی قَوموں سے کلام کرتا ہے—وہ اُن کِتابوں کے ذریعے سے دُنیا کی عدالت کرے گا جو لِکھی جائیں گی۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ بلکہ دیکھو، بُہت سے ہوں گے—اُس دِن جب مَیں اُن کے درمیان میں حیرت اَنگیز اَمر کو انجام دینے کے لِیے آگے بڑھوُں گا، کہ مَیں اپنے عہُود کو یاد کروُں جو مَیں نے بنی آدم سے باندھے ہیں، چُناں چہ پھر سے مَیں دُوسری بار اپنا ہاتھ اپنے لوگوں کو بازیاب کرانے کے لِیے بڑھاؤں، جو اِسرائیل کے گھرانے کے ہیں۔

۲ مزید برآں، کہ اُن وعدوں کو یاد کروُں جو مَیں نے نِیفی، تیرے، اور تیرے باپ سے باندھے ہیں، کہ مَیں تیری نسل کو یاد رکھوں گا؛ اور کہ تیری نسل کی باتیں میرے مُنہ سے تیری اگلی نسل کے واسطے نِکلیں گی؛ اورمیرا کلام میرے لوگوں کے لِیے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا، اورجو اِسرائیل کے گھرانے سے ہیں، اُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا؛

۳ اور چُوں کہ میرا کلام چیرتا ہُوا نِکلے گا—بُہت سی غیر قومیں کہیں گی: کلامِ مُقدّس! کلامِ مُقدّس! ہمارے پاس کلامِ مُقدّس ہے، مزید کوئی کلامِ مُقدّس نہیں ہو سکتا۔

۴ بلکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے: اَے نادانو، اُن کے پاس کلامِ مُقدّس ہوگا؛ اور یہ میرے عہدِ عتیق کے لوگوں، یہُودیوں، میں سے صادِر ہو گی۔ اور وہ یہُودیوں کے کیوں کر شُکر گُزار ہوتے اُس کلامِ مُقدّس کے واسطے جو اُن سے پاتے ہیں؟ ہاں، غیر قَوموں سے کیا مُراد ہے؟ کیا غیرقَوموں کے واسطے نجات کو وجُود میں لانے کے لِیے وہ یہُودیوں کے دُکھ اور درد، اور محنت و مُشقت، اور غم و الم کو اور میرے واسطے اُن کی جاں نثاری کو یاد کرتے ہیں؟

۵ تُم اَے غیر قومو، کیا تُم نے، میرےعہدِ عتیق کے لوگوں، یہُودیوں کو یاد کِیا ہے؟ نہیں؛ بلکہ تُم نے اُن پر لعنت بھیجی اور اُن سے نفرت کی ہے، اور اُن کو واپس لانے کی کوشِش نہیں کی۔ لیکن دیکھو، مَیں یہ ساری باتیں تُمھارے ہی سروں پر واپس لاؤں گا؛ کیوں کہ مُجھ خُداوند نے اپنی اُمت کو فراموش نہیں کِیا۔

۶ اے بیوقوف، جو کہیں گے: کلامِ مُقدّس، ہم کلامِ مُقدّس پا چُکے ہیں، اور ہمیں مزید کلامِ مُقدّس کی ضرُورت نہیں۔ کیا تُم نے کلامِ مُقدّس کو یہُودیوں کے وسِیلے سے نہیں پایا؟

۷ کیا تُجھے عِلم نہیں کہ ایک سے زیادہ قومیں ہیں؟ کیا تُو نہیں جانتاکہ مَیں، خُداوند تیرے خُدا، نے سارے اِنسان خلق کِیے ہیں، اور مَیں اُن کو بھی یاد رکھتا ہُوں جو سَمُندر کے جزیروں پر ہیں؛ اور یہ کہ اُوپر آسمانوں پر اور نیچے زمِین پر مَیں حُکم کرتا ہُوں؛ اور بنی آدم کے واسطے مَیں اپنا کلام ظہُور میں لاتا ہُوں، ہاں، یعنی دُنیا کی سب قَوموں کے واسطے؟

۸ تُو کس لِیے بُڑبُڑاتا ہے، اِس لِیے کہ تُو میرا کلام اور زیادہ پائے گا؟ کیا تُجھے عِلم نہیں کہ دو قَوموں کی شہادت تیرے واسطے شاہد ہے کہ مَیں خُدا ہُوں، اور کہ مَیں ایک قوم کو دُوسری قوم کی مانِند یاد رکھتا ہُوں؟ پَس، جیسا ایک قوم سے ویسا ہی دُوسری قوم سے مَیں کلام کرتا ہُوں۔ اور جب یہ دو قومیں آپس میں مَلیں گی تو اِن دو قَوموں کی یہ گواہی بھی آپس میں مِلے گی۔

۹ اور مَیں اَیسا کرتا ہُوں تاکہ مَیں بُہتیروں کو دِکھاؤں کہ مَیں کل، آج اور ابد تک یکساں ہُوں؛ اور کہ مَیں اپنے اِرادہ کے مُطابق اپنا کلام فرماتا ہُوں۔ اور چُوں کہ مَیں ایک کلام فرما چُکا ہُوں پَس یہ گُمان مت کرنا کہ مَیں ایک اور فرمان جاری نہیں کر سکتا؛ کیوں کہ میرا اِرادہ ابھی پُورا نہیں ہُوا؛ نہ اِنسان کے آخِر تک ہو گا، نہ اب سے لے کر ہمیشہ تک۔

۱۰ پَس، تیرے پاس چُوں کہ کلامِ مُقدّس ہے تُو گُمان مت کرنا کہ اِس میں میرا سارا کلام ہے؛ نہ تُجھے گُمان کرنا ہے کہ مَیں نے مزید نوِشتے وجُود میں نہیں لانے ہیں۔

۱۱ پَس مَیں سب اِنسانوں کو حُکم دیتا ہُوں، ہر دو مشرق میں اور مغرب میں، اور شِمال میں اور جنُوب میں، اور سَمُندر کے جزیروں پر، کہ وہ اُس کلام کو لِکھیں جو مَیں اُن سے فرماتا ہُوں؛ کیوں کہ اُن کِتابوں میں سے جو لِکھی جائیں گی مَیں دُنیا کی عدالت کروُں گا، ہر اِنسان کے اپنے اپنے نامہِ اَعمال کے مُطابق، اور اُس کے مُطابق جو لِکھا گیا ہے۔

۱۲ پَس دیکھ، مَیں یہودیوں سے کلام کروُں گا اور وہ اِسے لِکھیں گے؛ اور مَیں نِیفیوں سے بھی کلام کروُں گا اور وہ اِسے لِکھیں گے؛ اور مَیں اِسرائیل کے گھرانے کے دُوسرے قبیلوں سے بھی کلام کروُں گا، جنھیں مَیں مُختلف مقاموں پر لے گیا ہُوں، اور وہ اِسے لِکھیں گے؛ اور دُنیا کی تمام قَوموں سے بھی کلام کروُں گا اور وہ بھی اِسے لِکھیں گے۔

۱۳ اور اَیسا ہو گا کہ یہُودیوں کے پاس نِیفیوں کا کلام ہو گا، اور نِیفیوں کے پاس یہُودیوں کا کلام ہو گا؛ اور نِیفیوں اور یہُودیوں کے پاس اِسرائیل کے کھوئے ہُوئے قبیلوں کا کلام ہو گا؛ اور اِسرائیل کے کھوئے ہُوئے قبیلوں کے پاس نِیفیوں اور یہُودیوں کا کلام ہو گا۔

۱۴ اور اَیسا ہو گا کہ میری اُمت، جو اِسرائیل کے گھرانے کے ہیں اپنی مِیراث کے مُلکوں میں واپس لائے جائیں گے، اور میرا کلام بھی یکجا ہو گا۔ اور مَیں اُن پر آشکار کروُں گا، جو میرے کلام اور میری اُمت، اِسرائیل کے گھرانے، کے خِلاف لڑتے ہیں، کہ مَیں خُدا ہُوں، اور یہ کہ مَیں نے اَبرہام سے عہد کِیا کہ مَیں ہمیشہ تک اُس کی نسل کو یاد رکھُوں گا۔

شائع کرنا