باب ۲۷
تارِیکی اور برگشتگی آخِری ایّام میں زمِین کو لپیٹ لے گی—مورمن کی کِتاب ظاہر ہوگی—تین گواہ کِتاب کی شہادت دیں گے—عالم شخص کہے گا کہ وہ سربمُہر کِتاب نہیں پڑھ سکتا ہے—خُداوند نِرالا اور حیرت خیز اَمر اَنجام دے گا—موازنہ کریں یسعیاہ ۲۹۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔
۱ بلکہ، دیکھو، آخِری ایّام میں، یا غیر قَوموں کے دِنوں میں—ہاں، دیکھو غیر قَوموں کی سب قومیں اور یہُودی بھی، ہرچند جو اِس مُلک میں آئیں گی اور وہ جو دُوسرے مُلکوں میں ہوں گے، ہاں، حتیٰ کہ دُنیا کے سب مُلکوں میں، دیکھو، وہ بُرائیوں اور ہر قسم کی مکرُوہات میں مَست ہوں گے—
۲ اور جب وہ دِن آئے گا ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ، اور بڑی آواز، اور آندھی، اور طُوفان، اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ اُن کو سزا دینے کو آئے گا۔
۳ اور سب قومیں جو صِیُّون کے خِلاف لڑتی ہیں، اور اُسے دُکھ دیتی ہیں، رات کو دیکھے جانے والے خواب کی مانِند ہو جائیں گی؛ ہاں، اُن کے واسطے یُوں ہو گا، جَیسے کوئی بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے، کہ کھا رہا ہے پرجاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو؛ یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو، اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو؛ ہاں، وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔
۴ کیوں کہ دیکھو، تُم سب جو بُرائی کے مُرتکب ہوتے ہو، ٹھہر جاؤ اور تعجب کرو، پَس تُم ماتم اور واویلا کرو گے، ہاں، تُم مَست ہو گے پر مَے سے نہیں، تُم لڑکھراؤ گے پر شراب سے نہیں۔
۵ پَس دیکھو، خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے۔ چُوں کہ دیکھو، تُم نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں، اور تُم نے نبِیوں کو رَدّ کِیا ہے؛ اور تُمھارے حاکموں، اور رویا بِینوں پر تُمھاری بُرائی کے سبب سے اُس نے حِجاب ڈال دِیا ہے۔
۶ اور اَیسا ہو گا کہ خُداوند خُدا تُم پر کِتاب اَلکلام (کِتابِ پیام) ظاہر کرے گا، اور وہ پیام اُن کا ہوگا جو سو گئے ہیں۔
۷ اور دیکھو کہ کِتاب مُہر بند ہو گی؛ اور اِس کِتاب میں دُنیا کے آغاز سے لے کر اِس کے اَنجام تک خُدا کا مُکاشفہ ہو گا۔
۸ پَس، اُن باتوں کے سبب سے جنھیں مُہربند کِیا گیا ہے، وہ باتیں جو سربمُہر ہیں اُنھیں لوگوں کی بدیوں اور مکرُوہات کے دِن میں نہیں پُہنچایا جائے گا۔ پَس اُن کو اِس کِتاب سے محرُوم رکھا جائے گا۔
۹ البتہ یہ کِتاب ایک شخص کے حوالے کی جائے گی، اور وہ اِس کِتاب کے پیام کو پُہنچائے گا، اُن کے پیام کو جو خاک میں سوئے ہُوئے ہیں، اور وہ کسی اور کو یہ پیام سونپے گا۔
۱۰ مگر پیام جو مُہربند کِیا گیا ہے وہ حوالے نہ کرے گا، نہ وہ کِتاب سونپے گا۔ کیوں کہ یہ کِتاب خُدا کی قُدرت کے وسِیلے سے مُہربند کی جائے گی، اور مُکاشفہ جو مُہر بند کِیا گیا تھا خُداوند کے اپنے مُقرّر شُدہ وقت تک کِتاب میں محفُوظ کِیا جائے گا، تاکہ وہ ظاہر کِیا جائے؛ چُوں کہ دیکھو، وہ بنائے عالم سے لے کر اُس کے آخِر تک کی سب باتوں کو آشکار کرتا ہے۔
۱۱ اور وہ دِن آتا ہے جب اِس کِتاب کے مُہر بند کِیے گئے پیام کی کوٹھوں پر مُنادی کی جائے گی؛ اور اُس کی مُنادی مسِیح کی قُدرت کے وسِیلے سے ہوگی؛ اور ہر وہ بات، جو بنی آدم کے درمیان میں کبھی ہُوئی تھی، اور جو آیندہ کبھی ہو گی حتیٰ کہ دُنیا کے آخِر تک، بنی آدم پر آشکار کی جائے گی۔
۱۲ پَس، جِس دِن یہ کِتاب اُس شخص کو سونپی جائے گی جِس کی بابت مَیں نے فرمایا ہے، اِس کِتاب کو دُنیا کی آنکھوں سے پوشِیدہ رکھا جائے گا، تاکہ، اُس کے علاوہ جِس کو یہ کِتاب سونپی جائے گی، کوئی آنکھ اِس کو دیکھ نہ پائے، سِوا اِن تین گواہوں کے جو، خُدا کی قُدرت سے اِس کو دیکھیں؛ اور وہ اِس کِتاب اور اِس کی باتوں کی سچّائی کی گواہی دیں گے۔
۱۳ اور خُدا کی مرضی کے مُطابق، بنی آدم کو اِس کے کلام کی گواہی دینے کے واسطے، صِرف اِن چند کے علاوہ اُسے کوئی اور نہ دیکھے گا؛ کیوں کہ خُداوند خُدا نے فرمایا ہے کہ اِیمان داروں کا پیام رفتگان کی طرح کلام کرے گا۔
۱۴ پَس، خُداوند خُدا کِتاب کے پیام کو ظاہر کرنا شُروع کرے گا؛ اور جتنے گواہوں کے مُنہ سے وہ واجب سمجھے وہ اپنا کلام قائم کرے گا؛ اور اُس پر اَفسوس جو خُدا کے کلام کو رَدّ کرتا ہے!
۱۵ بلکہ دیکھو، اَیسا ہو گا کہ خُداوند خُدا اُس سے فرمائے گا جِس کو یہ کِتاب سونپے گا: اِن کلمات کو لے جو سربمُہر نہیں اور کسی دُوسرے کو سونپ، تاکہ وہ کسی عالم کے پاس لے کر جائے اور کہے: مَیں تُم سے اِلتجا کرتا ہُوں کہ اِسے پڑھو۔ اور وہ عالم کہے گا: کِتاب اِدھر لاؤ، اور مَیں اِن کو پڑھوں گا۔
۱۶ اور اب، بوجہِ توصیف و تحسینِ دُنیا اور اپنے مُفاد کی خاطر وہ اَیسا کہیں گے، نہ کہ خُدا کی عظمت و جلال کے واسطے۔
۱۷ اور وہ فرد کہے گا: مَیں کِتاب نہیں لا سکتا کیوں کہ یہ سربمُہر ہے۔
۱۸ تب وہ عالم کہے گا: مَیں اِس کو نہیں پڑھ سکتا۔
۱۹ پَس، اَیسا ہو گا، کہ خُداوند خُدا دوبارہ یہ کتاب اور اِس کا پیام اُس کو سونپے گا جو عالم نہیں؛ اور وہ آدمی جو عالم نہیں کہے گا: مَیں عالم نہیں ہُوں۔
۲۰ تب خُداوند خُدا اُس سے کہے گا: عالم اُسے نہیں پڑھیں گے کیوں کہ اُنھوں نے اِس کو رَدّ کر دِیا ہے، اور مَیں اپنا کام کر سکتا ہُوں؛ پَس تُو وہ کلام پڑھے گا جو مَیں تُجھے دُوں گا۔
۲۱ مُہربند چیزوں کو مت چھُونا، کیوں کہ مَیں اُنھیں اپنے مُقرّرہ وقت پر ظاہر کروُں گا؛ چُناچہ مَیں بنی آدم کو دِکھاوں گا کہ مَیں اپنا کام کر سکتا ہُوں۔
۲۲ پَس، جب تُووہ پیام پڑھ چُکے جِس کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے، اور اُن گواہوں کو ڈھونڈ لے جِن کا مَیں نے تیرے ساتھ وعدہ کِیا ہے، پھر تُو اِس کِتاب کو دوبارہ مُہر بند کرنا، اور میرے واسطے محفُوظ کرنا، تاکہ مَیں اُس پیام کی نگہداشت کروُں جِس کو تُو نےنہیں پڑھا، جب تک مَیں اپنی دانِست کے مُطابق اِن ساری باتوں کو ظاہر کرنے کے واسطے واجب نہیں سمجھتا۔
۲۳ پَس دیکھو، مَیں خُدا ہُوں؛ اور مَیں مُعجزوں کا خُدا ہُوں؛ اور مَیں دُنیا کو دِکھاؤں گا کہ مَیں کل، آج، اور ابد تک یکساں ہُوں، اور مَیں بنی آدم کے درمیان میں اُن کے اِیمان کے بغیر کوئی کام نہیں کرتا۔
۲۴ اور پھر اَیسا ہو گا کہ خُداوند اُس سے فرمائے گا کہ جو پیام سونپا جائے گا وہ اُس کو پڑھے گا:
۲۵ چُوں کہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں، اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں، لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں، کیوں کہ میرا خَوف جو اِن کو ہُوا فقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُوا—
۲۶ پَس مَیں اِن لوگوں کے درمیان میں ایک نِرالا کام کروُں گا، ہاں، جو نِرالا اور حیرت خیز اَمر ہو گا، اور اُن کے عاقِلوں اور عالموں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔
۲۷ اور اُن پر اَفسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چُھپاتے ہیں! جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے؛ اور کہتے ہیں: کَون ہم کو دیکھتا، اور کَون ہم کو پہچانتا ہے؟ اور وہ یہ بھی کہتے ہیں: آہ، تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابرگِنا جائے گا۔ بلکہ دیکھو، مَیں اُن کو دِکھاؤں گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے کیوں کہ مَیں اُن کا سارا نامہِ اَعمال جانتا ہُوں۔ کیا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟
۲۸ لیکن دیکھو، ربُّ الافواج فرماتا ہے: مَیں بنی آدم پر آشکار کروُں گا کہ تھوڑا ہی عرصہ باقی ہےکہ لُبنان شاداب مَیدان ہو جائے گا؛ اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا۔
۲۹ اور اُس دِن بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔
۳۰ تب مِسکِین بھی بڑھیں گے، اوراُن کی خُوشی خُداوند میں ہوگی، اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔
۳۱ پَس خُداوند کی حیات کی قَسم وہ ضرُور دیکھیں گے کہ ظالِم فنا ہو جائے گا، اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہوگا، اور سب جو بدکرداری کے لِیے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے؛
۳۲ اور وہ جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے، اور اُس کے لِیے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے، اور راست باز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔
۳۳ پَس، خُداوند جو ابرہام کا نجات دینے والا ہے یعقُوب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُوب اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔
۳۴ بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دست کاری دیکھ کرمیرے نام کی تقدِیس کریں گے، اور ہاں وہ یعقُوب کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے، اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔
۳۵ اور وہ بھی جو رُوح میں گُم راہ ہیں فہم پائیں گے، اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔