۲۰۱۰–۲۰۱۹
مجھے فریب نہ دے
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


مجھے فریب نہ دے

جب ہم خُدا کے حُکموں کی تابع داری کرتے ہیں، ہم سیدھی راہ پر چلیں گے اور فریب نہ کھائیں گے۔

آج، مَیں ہر ایک کے لیے کلماتِ مشورت پیش کرتا ہُوں، البتہ خاص طور پر اُبھرتی ہُوئی نسل—پرائمری کے بچّوں، نوجوان لڑکوں، اور نوجوان لڑکیوں کے لیے۔ ہمارے دَور میں خُداوند کے نبی، صدر رسل ایم نیلسن، کو آپ سے گہری اُلفت ہے—اِس قدر کہ اُنھوں نے آپ میں سے بعض کے ساتھ کلام کیا بالخصوص پچھلے برس جون ۲۰۱۸ میں عالم گیر وعظ نشر فرمایا بعنوان ”اِسرائیل کی آس۔“۱ ہم اکثر سُنتے ہیں کہ صدر نیلسن آپ کو واقعی ”اِسرائیل کی آس پُکارتے ہیں،“ یہ اُبھرتی ہُوئی نسل اور کرہِ ارض پر یِسُوع مِسیح کی بحال شُدہ کلیسیا کا مُستقبل۔

میرے نوجوان دوستو، مَیں اپنے خاندان ی دو کہانیوں سے آغاز کرتا ہُوں۔

۱۰۲ واں ڈال مے شن

برسوں پہلے، مَیں کام سے گھر پہنچا اور سفید پینٹ کے چھِینٹے ہر جگہ—فرش پر، گیراج کے دروازے پر، اور ہمارے سُرخ اِنیٹوں والے گھر پر بکھرے دیکھ کر میں چُونک گیا تھا۔ مَیں نے اِس منظر کا زیادہ قریب سے جائزہ لیا اور معلوم ہُوا کہ پینٹ ابھی تک گِیلا تھا۔ پینٹ کی دھار پچھلے صحن تک جاتی تھی اور مَیں اِس کے پیچھے پیچھے گیا۔ جہاں، مَیں نے اپنے پانچ برس کے بیٹے کو ہاتھ میں پینٹ بُرش لیے، ہمارے کُتے کا تعاقب کرتے دیکھا۔ ہمارے خُوب صورت سیاہ لیبراڈور کوکہیں کہیں سفید کر دیا گیا تھا!

”آپ کیا کر رہے ہیں؟“ مَیں نے پُرجوش آواز میں پُوچھا۔

میرا بیٹا رُکا، میری طرف دیکھا، کُتے کی طرف دیکھا، پینٹ برش کو دیکھا جس سے سفید پینٹ ٹپک رہا تھا، اور اِس نے کہا، ”مَیں صرف چاہتا تھا کہ یہ فلم میں سیاہ دھبوں والے کُتوں کی مانند بن جائے—۱۰۱ ڈالمیشن، آپ جانتے ہیں۔“

شبیہ
سیاہ لیبراڈور
شبیہ
ڈالمیشن

مجھے اپنے کُتے سے پیار تھا۔ میرے خیال میں وہ بالکل ٹھیک تھا، لیکن میرے بیٹے کے ذہن میں مُختلف تصور تھا۔

دھاری دار کِٹی بلّی

میری دُوسری کہانی پڑدادا گروور کے گرد گھومتی ہے جو مُلک کے دُور دراز علاقے میں رہتا تھا، شہر سے دُور۔ چاچا گروور عمر رسیدہ ہو چُکے تھے۔ اِس سے پہلے کہ وہ وفات پا جاتے ہم نے سوچا کہ ہمارے بچّے مُلاقات کر لیں۔ اِس لیے، ایک شام، ہم اُس کے گھر کی طرف روانہ ہُوئے۔ ہم وہاں پہنچے اور اپنے بیٹوں کا تعارف کرانے کے لیے بیٹھ گئے۔ ابھی بات زیادہ آگے نہیں بڑھی تھی، ہمارے دو نوجوان لڑکے، پانچ اور چھ برس کے باہر جا کر کھیلنا چاہتے تھے۔

چاچا گروور نے جب یہ بات سُنی، وہ آگے جھکا اپنا چہرہ اُن کے قریب لے گیا۔ اُن کا چہرہ سن رسیدہ اور غیرمانوس تھا جس کی وجہ سے لڑکے ذرا خوف زدہ ہوگئے۔ اُس نے اُن سے بھاری بھرکم آواز میں کہا، ”خبردار رہنا—باہر بہت زیادہ سکنک گھومتے پھرتے ہیں۔“ یہ سُنتے ہی، لیزا اور مَیں کچھ زیادہ ہی پریشان ہوگئے: ہم فکر مند ہوگئے تھے کہ کہیں سکنک اُن پر بدبُودار چھڑکاؤ نہ کر دے! لڑکے تھوڑی دیر کے بعد باہر کھیلنے چلے گئے جب کہ ہم خُوش گپیوں میں مصروف ہوگئے۔

شبیہ
سکنک

بعد میں جب ہم گھر جانے کے لیے گاڑی میں سوار ہُوئے، میں نے لڑکوں سے پوچھا، کیا تُم نے کوئی سکنک دیکھا؟ ایک نے جواب دیا، ”نہیں، ہم نے کوئی سکنک نہیں دیکھا، البتہ ہم نے کالی کِٹی بلّی دیکھی جس کی پُشت پر سیاہ دھاریاں تھیں!“

وہی بڑا دھوکے باز

معصوم بچّوں سے مُتعلق یہ کہانیاں زندگی اور حقیقت کے بعض پہلوؤں سے پردہ اُٹھاتی ہیں اور ہمیں مُسکرانے پر مجبور کرتی ہیں، لیکن وہ زیادہ عمیق و دقیق تصور کو واضح بھی کرتی ہیں۔

پہلی کہانی میں، ہمارے چھوٹے بیٹے کے پاس خُوب صورت پالتو کُتا تھا؛ اِس کے باوجود، اُس نے پینٹ کا ڈِبہ اور برش اُٹھایا، اپنے تخیل کے مُطابق اُس کو بنانے کا اِرادہ کر لیا۔

دُوسری کہانی میں، لڑکوں نے ناگوار خطرے سے بےخبر و بے نیاز سکنک کا سامنا کیا۔ مکمل طور پر جانے بغیر کہ اُنھوں نے درحقیقت کس کا سامنا کیا، اُنھوں نے بعض ناگوار نتائج بُھگتنے کا خطرہ مول لیا۔ یہ مُغالطہِ شناخت کی کہانیاں ہیں—اَصل کو کوئی دُوسری شے سمجھ لینا۔ اِن صورتوں میں نتائج بڑے معمولی تھے۔

لہٰذہ آج کئی اِسی قسم کے مسائل سے بڑے پیمانے پر گُتھم گُتھا ہیں۔ وہ چیزوں کو دیکھنے کے آیا نااَہل ہیں جیسے وہ حقیقت میں ہیں یا حقیقت سے غیر مُطمئن ہیں۔ مزید براَں، آج سوچے سمجھے مُنصوبے کے تحت تیار کردہ قوتیں ابدی اور اَٹل سچّائی سے ہمیں دُور لے جانے کے لیے سرگرم ہیں۔ ایسا فریب اور جھوٹ مُغالطہِ شناخت کی معصومانہ خطا سے بہت آگے ہے اور نتائج، اکثرمعمولی نہیں، سنگین ہوتے۔

اِبلِیس، جھوٹ کا باپ اور بہت بڑا فریبی، اُن باتوں کے مُتعلق جیسے وہ اصل میں ہیں ہمارے اندر شک پیدا کرنے اور پھر ابدی سچّائیوں کو نظر انداز کرنے یا اُن کو کوئی ایسی مُتبادل چیزوں کے لیے کہے گا جو زیادہ دِل کش ہوں گی۔ ”وہ خُدا کے مُقّدسین سے جنگ کرتا ہے“۲ اور ایسی مُکاری پانے کے لیے ہزاروں برس سازباز کرنے اور ہتھ کنڈے سیکھنے میں صرف کر چُکا ہے تاکہ خُدا کی ساری اُمت کو باور کرائے کہ نیکی بدی ہے اور بدی نیکی ہے۔

وہ فانی اِنسان کو ورغلانے کے لیے شُہرہ پا چُکا ہے جیسا کہ بدبُودار جانور تو صرف پِلّے ہیں، یا کہ پینٹ لگانے سے، آپ لیبراڈور کو ڈالمیشن بنا سکتے ہیں!

شبیہ
موسیٰ نے خُدا کو رُوبرُو دیکھا

آئیے اب صحائف میں پائی جانے والے اِسی اُصول کی مثال کی طرف بڑھتے ہیں، جب خُداوند کے نبی موسیٰ کا بالکل ایسے ہی مسئلے سے آمنا سامنا ہُوا تھا۔ ”موسیٰ ایک انتہائی اُونچے پہاڑ پر پہنچایا گیا تھا[؛] … اُس نے خُدا کو رُوبرو دیکھا، اور اُس کے ساتھ ہم کلام ہُوا۔“۳ خُدا نے موسیٰ کو اپنی ابدی شناخت کی بابت سِکھایا۔ اگرچہ موسیٰ فانی اور ناکامل تھا، خُدا نے سِکھایا کہ موسیٰ ”میرے اِکلوتے کی تشبیہ تھا؛ اور میرا اِکلوتا … نجات دہندہ ہو گا۔“۴

خُلاصہ یہ ہے کہ، موسیٰ نے، اِس پُرجلال رویا میں، خُدا کو دیکھا،اور اُس نے اپنے بارے میں بھی بڑی اہم بات سیکھی: وہ حقیقت میں خُدا کا بیٹا تھا۔

اِس حیرت خیز رویا کی تکمیل پر فوراً کیا رُونما ہوتا ہے سُننے کے لائق ہے۔ ”اور ایسا ہوا کہ … شیطان اُس کو آزمانے کے لیے آیا،“ اور کہا، ”موسیٰ، اِبنِ آدم، میری پرستش کر!“۵ موسیٰ نے بڑی ہمت سے جواب دیا: ”کون ہے تُو؟ پس دیکھ، مَیں خُدا کا بیٹا، ہُوں اُس کے اِکلوتے کی تشبیہ پر؛ اور تیرا جلال کہاں ہے کہ میں پوجا کروں تیری؟“۶

بااِلفاظِ دیگر، موسیٰ نے فرمایا، ”تُو مجھے فریب نہیں دے سکتا، کیوں کہ مجھے علم ہے کہ مَیں کون ہُوں۔ مَیں خُدا کی شبیہ پر خلق کیا گیاہُوں۔ تیرے پاس اُس کا نُور اور جلال نہیں۔ پس مَیں کیوں تیری پُوجا کروں یا تیرے فریب کا شِکار بنوں؟“

اب توجہ فرمایے کہ موسیٰ مزید کیسے جواب دیتا ہے۔ وہ اعلان کرتا ہے، ”اِبلِیس، دور ہو جا؛ مجھے فریب نہ دے۔۷

دُشمن کی جانب سے آزمایش پر موسیٰ کے بےباک جواب سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ جب آپ کو محسوس ہو کہ آزمایش نے گھیر لیا ہے تو بالکل ایسا جواب دینے کے لیے مَیں آپ دعوت دیتا ہُوں۔ اپنی جان کے دُشمن کو یہ کہہ کر حُکم دو، ”دُور ہو جا! تیری پاس جلال نہیں ہے۔ مجھے نہ آزما یا میرے ساتھ جھوٹ مت بول! پس مجھے علم ہے کہ مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔ اور ہمیشہ مَیں اپنی مدد کے واسطے اپنے رَبّ سے فریاد کروں گا۔“

اِبلِیس، بہرحال، اپنے فریب دینے اور رُسوا کرنے کے باطِل اِرادوں کو آسانی سے ترک نہیں کرتا۔ یقیناً جب اُس نے موسیٰ کی ابدی شناخت کو بھُلانے کی غرض سے اُس کو ورغلانا چاہا تب بھی اُس نے ایسا نہیں کیا تھا۔

جیسے وہ احمقانہ و بچگانہ ضد کر رہا تھا، ”اِبلِیس اُونچی آواز سے چلایا، اور زمین پر چِلا چِلا کر بولا،اور حکم دیا: مَیں اِکلوتا ہُوں، میری عبادت کر۔“۸

آئیے تجزیہ کریں۔ آپ نے سُنا اِبلِیس نے ابھی ابھی کیا کہا؟ ”مَیں اِکلوتا ہُوں۔ پرستِش کر میری!“

اُسی بڑے فریبی نے کہا، فی الواقع، ”پریشان نہ ہوں، میں آپ کو نقصان نہ پُہنچاؤں گا—مَیں بدبُو دار جانور نہیں ہُوں؛ مَیں صرف معصوم سفید و سیاہ دھاری دار کِٹی بِلّی ہُوں۔“

شبیہ
موسیٰ اِبلِیس کو دفعہ دُور کرتا ہے

موسیٰ نے پھر خُدا سے فریاد کی اور اُس کی قُدرتِ اِلہیہ پائی۔ اگرچہ دُشمن کانپ اُٹھا اور زمین لرز گئی، موسیٰ تابع نہ ہُوا۔ اُس کی آواز پُراعتماد اور فیصلہ کُن تھی۔ ”اِبلِیس، مجھ سے دُور ہوجا،“ اُس نے اعلان کیا، ”مَیں اِس ایک خُدا کی عبادت کروں گا، جو جلال کا خُدا ہے۔“۸

بالآخر، ”اِبلِیس … موسیٰ کے سامنے سے … دُور چلا گیا۔“۱۰

خُداوند ظاہر ہُوا اور موسیٰ کو اُس کی فرمان برداری پر برکت دی، پھر خُداوند نے فرمایا:

”موسیٰ، تُو مبارک ہے، … تُو کئی پانیوں سے زیادہ طاقتور بنایا جائے گا۔ …

اور دیکھ ، میں تیرے ساتھ ہوں، حتیٰ کہ تیرے دِنوں کے آخر تک۔“۱۱

اِبلِیس کے خلاف موسیٰ کی مزاحمت ہم سب کے واسطے زندگی کے کسی بھی موڑ پر بڑی واضح اور روشن مثال ہے۔ یہ تقویت بخش پیغام فرداً فرداً بالخصوص آپ کے لیے ہے—یہ جاننے کے واسطے کہ جب اِبلِیس آپ کو آزمانے کی کوشش کرے تو کیا کرنا ہے۔ کیوں کہ آپ، موسیٰ کی طرح، آسمانی مدد کی نعمت سے بابرکت ہو چُکے ہو۔

اَحکام اور برکات

آپ اِس آسمانی مدد کو کیسے پا سکتے ہیں، بالکل جیسے موسیٰ نے پائی، اور فریب نہ کھایا یا آزمایش میں نہ پڑا؟ پروردگار نے اِس زمانے میں خود اِلہٰی مدد کی واضح رسائی کے لیے ایک بار پھر تصدیق فرمائی جب اُس نے اعلان فرمایا: ”پس، مجھ خُداوند نے، زمین کے باشندوں پر آنے والی مصیبت کوجانتے ہوئے، اپنے خادم جوزف سمتھ جونئیر کو بُلایا اور آسمان سے اُس سے ہم کلام ہُوا، اور اُسے احکام دیے۔“۱۲ آسان لفظوں میں، ہم کہہ سکتے ہیں کہ پروردگار، جو ”اَزل سے ابد تک“۱۳ جانتا ہے، ہمارے زمانے کی مُنفرد مُصیبتوں سے واقف ہے۔ لہٰذا، اُس نے اندیشوں اور وسوسوں سے مزاحمت کے لیے راستہ بخشا ہے، اِن میں سے بعض دُشمن کی عیارانہ چالوں کے اثر اور اُس کے حملوں کے نتیجے کا براہ راست ردِعمل ہے۔

یہ آسان طریقہ ہے۔ خُدا، اپنے خادموں کے وسیلے سے، اپنی اُمت، ہم سے، کلام کرتا ہے اور ہمیں احکام عطا کرتا ہے۔ ہم اُس آیت کو دُہرا سکتے ہیں جس کا مَیں نے ابھی ابھی حوالہ دیا ہے، ”مجھ، خُدا نے … اپنے خادم [صدر رسل ایم نیلسن]، کو بُلایا، اور آسمان سے اُس کے ساتھ کلام کیا، اور اُس کو احکام دیے۔“ ہے نا یہ پُرجلال سچؔائی؟

میں اپنی سنجیدہ گواہی کی شہادت دیتا ہُوں کہ پروردِگار نے درحقیقت افلاک سے جوزف سمتھ کے ساتھ کلام فرمایا ہے، جس کا آغاز عظیم اُلشان پہلی رویا سے ہُوا۔ ہمارے زمانے میں وہ صدر نیلسن سے بھی کلام کرتا ہے۔ میں گواہی دیتا ہُوں کہ خُدا قدیم زمانوں میں نبیوں سے ہم کلام ہُوا اور اُنھیں احکام عطا کیے کہ اُس کی اُمت کو اِس زندگی میں خُوشی کی راہ پر اور آیندہ جلال کی راہ پر لے جائیں۔

خُدا ہمارے زمانے کے زندہ نبی کو پیہم احکام عطا کرتا ہے۔ بہت مثالیں ہیں—مزید خاندان مرکوز، کلیسیائی تقویت بخش اِنجیلی تدریس میں توازن کے لیے؛ خاندانی اور مُعلماتی تدریس کے بدلے میں خدمت گُزاری؛ ہیکل کی رُسوم اور پالیسیوں میں اِصلاحات؛ اور نوجوانون اور بچّوں کے لیے نیا نِصاب۔ پیارے آسمانی باپ اور اُس کے بیٹے یِسُوع مِسیح کے کرم اور رحم پر مَیں حیران ہوتا ہُوں، جس نے اپنی کلیسیا کو اِس دُنیا میں ایک بار پھر بحال کیا اور ہمارے زمانے میں نبی کو بُلایا ہے۔ یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کی بحالی خطرناک زمانوں کے ساتھ زمانوں کی معموری کا جواز پیش کرتی ہے۔

بدی کبھی خُوشی نہ تھی

احکام کی فرمان برداری کی کُنجی نبی کو نہ صرف دُشمن کے فریب اور اثر سے بچاؤ کے واسطے عطا کی گئی ہے بلکہ دائمی شادمانی اور خُوشی کے تجربے کے لیے بھی ہے۔ یہ اِلہامی طریقہ قدرے آسان ہے: راست بازی، یا حُکموں کی فرمان برداری، رحمتیں لے کر آتی ہے، اور رحمتیں خُوشیاں لاتی ہے، یا شادمانی، ہماری زندگیوں میں۔

لہٰذا، جس طریقے سے اِبلِیس نے موسیٰ کو فریب دینے کی کوشش کی، وہ آپ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ ہمیشہ سے کچھ ایسا بنتا ہے جو وہ نہیں ہے۔ وہ ہمیشہ اپنی اصلیت چھپانے کی کوششیں کرتا ہے۔ وہ دعویٰ کرتا ہے فرمان برداری آپ کی زندگی کو خستہ حال بنا دے گی اور کہ یہ آپ کی خُوشی چھین لے گی۔

کیا آپ اُس کی چند فریبی چالوں کو سوچ سکتے ہو؟ مثال کے طور پر، وہ ناجائز منشیات اور شراب نوشی کے تباہ کن نتائج کو نظرانداز کرتا ہے اور اِس کے بجائے تجویز کرتا ہے کہ اِس سے خوشی ہوگی۔ وہ ہمیں سوشل میڈیا پر موجود کئی منفی عناصر میں مُبتلا کرتا ہے؛ جس میں تصوراتی حقیقت اور سطحی موازنے شامل ہیں۔ مزید براَں، آن لائن پر موجود تاریک نقصان دہ مواد کا بھیس بدلتا ہے، جیسے فحش نگاری، سائبر بُلنگ کے ذریعے دُوسروں پر گُستاخانہ حملے، ہمارے دِلوں اور دماغوں میں شک اور خوف پیدا کرنے کے لیے جھوٹی خبروں کے بیج بونا۔ وہ مُکاری سے سرگوشی کرتا ہے، ”صرف میرے پیچھے چلو، اور یقیناً تُم مزے اُڑاؤ گے۔“

کئی صدیوں پہلے مورمن کی کتاب کے نبی یہ کلام رقم کیا جو بالخصوص ہمارے دَور کے لیے موزوں ہے: ”بدی کبھی خُوشی نہ تھی۔“۱۴ کاش ہم اِبلِیس کی فریب کاریوں سمجھ پائیں کہ وہ کیا ہیں۔ کاش ہم اُسی ایک کے جھوٹ اور اثرات کو دیکھیں اور مُقابلے کریں جو ہماری جانوں کو برباد کرنے اور ہماری موجودہ خُوشی اور آیندہ کا جلال چھیننے کا خواہاں رہتا ہے۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، ہمیں ضرور پیہم بےدار اور اِیمان دار رہنا ہے، کیوں کہ یہی وہ طریقہ ہے جس سے سچّائی کو پہچانتے اور نوائے خُداوندی کو اُس کے خادموں کے وسیلے سے سُنتے ہیں۔ ”پس رُوحُ سچّ فرماتا ہے اور جھوٹ نہیں بولتا۔ … یہ باتیں صاف صاف ہم پر آشکار کی گئی ہیں، ہماری جانوں کی نجات کی خاطر۔ … خُدا نے بھی اُن کو قدیم نبیوں پر واضح کیا ہے۔“۱۵ ہم قادرِ مطلق خُدا کے مُقّدسین ہیں، اِسرائیل کی آس! کیا ہم وسوسے کا شِکار ہوں گے؟ ”کیا ہم پسپا ہوں گے یا جنگ سے بھاگ جائیں گے؟ نہیں! … خُدا کے حُکم کے مُطابق، جان، دِل، اور ہاتھ، اِیمان دار اور راست ہمیشہ قائم رہے گا۔“۱۶

مَیں اِسرائیل کے ممسوح—یعنی یِسُوع مِسیح کے لیے اپنی گواہی دیتاہوں۔ میں اُس کے دائمی پیار، سچّائی، اور شادمانی کی گواہی دیتا ہُوں جس نے اپنی لازوال اور ابدی قُربانی کی بدولت ایسا مُمکن بنایا۔ جب ہم اُس کے حُکموں کو مانتے ہیں، ہم سیدھی راہ پر چلیں گے اور فریب نہ کھائیں گے۔ یِسوع مِسیح کے مُقدس نام پر، آمین۔

شائع کرنا