۲۰۱۰–۲۰۱۹
ہمارے اِیمان کے اِمتحان کے بعد
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


2:3

ہمارے اِیمان کے اِمتحان کے بعد

جب ہم خُدا کی آواز کو سُنتے اور اُس کی راہِ حق پر چلتے ہیں تو، ہمارے اِمتحانات میں وہ ہمیں مضبُوطی بخشتا ہے۔

جب میں ایک چھوٹا بچہ تھا، تو کلیسیا کے ایک رُکن، فرینک ٹیلی، نے میرے خاندان کو پورٹو ریکو سے سالٹ لیک سٹی اُڑان میں مدد کی پیش کش کی تاکہ ہم ہَیکل میں سربمہر کیے جاسکیں، لیکن جلد ہی رکاوٹیں رونما ہونا شروع ہوگئیں۔ میری ایک بہن، ماریوِڈ، بہت بیمار ہوگئی۔ بے قراری کی حالت میں، میرے والدین نے دُعا کی کہ وہ کیا کریں اور پھر بھی اُنھوں نے سفر کرنے کا الِہام پایا۔ اُنھوں نے بھروسا کیا کہ جب وہ خُداوند کی سرگوشی پر وفاداری کے ساتھ عمل کریں گے، تو ہمارے خاندان کی نگرانی کی جائے گی اور ہم برکت پائیں گے—اور جو ہم نے پائی۔

ہماری زِندگی میں موجود رکاوٹوں کے قطع نظر، ہم بھروسا کر سکتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح آگے بڑھنے کا راستہ تیار کرے گا جب ہم اِیمان کے ساتھ چلیں گے۔ خُدا نے وعدہ کیا ہے کہ جو کوئی اُس کے ساتھ باندھے گئے عہود کے مُوافِق زِندگی گزارے گا، وہ اپنے مُقّررہ وقت میں، اُس کی تمام وعدہ کی گئی نَعمتیں حاصل کرے گا۔ بزرگ جیفری آر ہالینڈ نے سِکھایا، ”کچھ نَعمتیں جلد ہی حاصل ہو جاتی ہیں، کچھ دیر بعد، اور کچھ آسمان تک نہیں حاصل ہوتی؛ لیکن جو لوگ یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کو خوشی سے قبول کرتے ہیں اُنھیں، یہ ضرور حاصل ہوتی ہیں۔“۱

مرونی نے تعلیم دی کہ ”اِیمان وہ ہے جس میں چِیزوں کی اُمِید کی جاسکتی ہے اور اَن دیکھی ہوتی ہیں؛ سو تکرار نہ کرو کہ تُم نے دیکھی نہیں ہیں، کِیُوں کہ اپنے اِیمان کے آزمانے تک تُم گواہی نہ پاؤ گے۔“۲

ہمارا سوال یہ ہے ”ہمیں اپنی راہ میں آنے والے اِمتحانات کا کیسے بہتر طور پر سامنا کرنا چاہیے؟“

کلیسیا کے صدر کی حیثیت سے اپنے پہلے عام خطاب میں، صدر رِسل ایم نیلسن نے سِکھایا: ”بحیثیت نئی صدارت، ہم آخرت کو دھیان میں رکھتے ہوئے شروعات کرنا چاہتے ہیں۔ اِسی وجہ سے، آج ہم آپ کے ساتھ ایک ہَیکل میں سے مخاطب ہیں۔ وہ آخرت جس کے لیے ہم میں سے ہر ایک کوشش کرتا ہے وہ خُداوند کے گھر میں قوت کے ساتھ رُوحانی بخشش پانا، خاندانوں کے طور پر سر بمہر ہونا، ہَیکل میں کیے جانے والے عہود کیساتھ وفاداری جو ہمیں خُدا کے سب سے بڑے تحفہ کے قابل بناتی ہے—جو ابدی زِندگی ہے۔ ہَیکل کی رسومات اور وہ عہود جو آپ وہاں باندھتے ہیں وہ آپ کی زِندگی، آپ کی شادی اور خاندان، اور مخالف کے حملوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی آپ کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی کُنجی ہے۔ ہَیکل میں آپ کی پرستش اور اپنے آباؤ اجداد کے لیے آپ کی خدمت سے آپ کو اضافی ذاتی مُکاشفہ کی برکت حاصل ہو گی اور امن اور وعدہ کی گئی راہ پر رہنے کے لیے آپ کے عزم کو مضبوطی حاصل ہو گی۔“۳

جب ہم خُدا کی آواز کو سُنتے اور اُس کی راہِ حق پر چلتے ہیں، تو، ہمارے اِمتحانات میں وہ ہمیں مضبُوطی بخشے گا۔

میرے خاندان کا برسوں پہلے ہَیکل جانے کا سفر نہایت مشکل تھا، لیکن جب ہم آخرکار سالٹ لیک سٹی کی ہَیکل، یوٹاہ، کے قریب پہنچے تو، میری ماں، جو خُوشی اور اِیمان سے معمور تھی،اُس نے کہا، ”ہم ٹھیک رہیں گے؛ خُداوند ہماری حفاظت کرے گا۔“ ہم بطور ایک خاندان سربمہر ہوگئے، اور میری بہن صحت یاب ہوگئی۔ ایسا میرے والدین کے اِیمان کے اِمتحان اور خُداوند کی سرگوشیوں پر عمل کرنے کے بعد ہی ممکن ہوا ہے۔

میرے والدین کی یہ مثال آج بھی ہماری زِندگیوں کو متاثر کرتی ہے۔ اُن کی مثال نے ہمیں اِنجیل کے عقیدے کا کِیُوں سِکھایا اور یہ سمجھنے میں ہماری مدد کی کہ اِنجیل کے کیا معنی ہیں،اِس کا کیا مقصد ہے اور اِس کی بدولت کون سی برکات حاصل ہوتی ہیں۔ یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کے کِیُوں کا فہم بھی ہمیں اِیمان کے ساتھ اپنے اِمتحانات کا سامنا کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

بالآخر، ہر وہ چِیز جس کی دعوت اور حکم خُدا ہمیں دیتا ہے وہ ہمارے لیے اُس کی محبّت اور خواہش کا اظہار ہے کہ وہ ہمیں اُن تمام نَعمتوں سے نوازے گا جو دینداروں کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔ ہم یہ نہیں فرض کر سکتے کہ ہمارے بچے خود ہی اِنجیل سے محبّت کرنا سیکھیں گے؛ اُن کی تعلیم ہماری ذمہ داری ہے۔ جب ہم اپنے بچوں کی یہ فہم پانے میں مدد کرتے ہیں کہ وہ آزادئ اِنتخاب کا دانشمندی سے استعمال کریں تو، ہماری مثال اُنھیں اپنے راست انتخابات کرنے کا اِلہام بخش سکتی ہے۔ اُن کا راست چال چلن بدلے میں اُن کے بچوں کو ذاتی طور پر اِنجیل کی سَچّائی جاننے میں مدد دے گا۔

نوجوان مرد اور نوجوان خواتین، آج نبی کی آواز کو سُنیں۔ الٰہی سَچّائیوں کی تلاش کرنا سیکھیں اور اپنے تِئیں اِنجیل کو سمجھنے کے خواہاں ہوں۔ صدر نیلسن نے حال ہی میں مشورت دی: ”آپ میں کون سی خامی ہے؟ … نبی جوزف سمتھ کی مثال کی پیروی کریں۔ خاموش جگہ تلاش کریں۔ … اپنے آپ کو خُدا کے حضور فروتن کریں۔ آسمانی باپ کے سامنے اپنا دل کھول کر رکھ دیں۔ جوابات کے لیے اُس کی طرف رُجُوع کریں۔۴ جب آپ اپنے پیارے آسمانی باپ سے راہنمائی کے متلاشی ہوتے ہیں، زندہ نبِیوں کی نصیحت سُنتے اور راست والدین کی مثال دیکھتے ہیں تو، آپ بھی اپنے خاندان میں اِیمان کا ایک مضبُوط ربط بن سکتے ہیں۔

ایسے والدین جن کے بچے راہِ حق سے بھٹک گئے ہیں، نرمی کے ساتھ واپس جائیں۔ اِنجیل کی سَچّائیوں کو سمجھنے میں اُن کی مدد کریں۔ ابھی سے شروعات کریں؛ ایسا کرنے کے لیے کبھی بھی دیر نہیں ہوتی۔

راست زِندگی گزارنے کی ہماری مثال سے عظیم فرق پڑ سکتا ہے۔ صدر نیلسن نے کہا: ”مُقدّسینِ آخری ایّام ہوتے ہُوئے، ہم اِس سوچ کے عادی ہو گئے ہیں کہ ’کلیسیا‘ کوئی ایسی شے ہے جو ہمارے عبادت خانوں میں تشکیل پاتی ہے، جسے گھروں میں وقوع پذیر ہونے والی چِیزوں کی معاونت حاصل ہوتی ہے۔ ہمیں اِس ترتیب کو دُرست کرنے کی ضرورت ہے۔ اب خاندان مرکوز کلیسیا کا وقت ہے، جسے ہماری شاخوں، حلقوں، اور میخوں کی عمارتوں میں جو وقوع پذیر ہوتا ہے اُس سے تقویت ملتی ہے۔“۶

صحائف سِکھاتے ہیں، ”لڑکے کی اُس راہ میں تربِیت کر جِس پر اُسے جانا ہے:وہ بُوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مُڑے گا۔“۶

وہ یہ بھی بیان کرتے ہیں، ”اب چونکہ کلام کی منادی لوگوں کو وہ کرانے میں جو کہ راست ہے نہایت زیادہ راغب کرتی—ہاں اِس کا لوگوں کے دِلوں پر تلوار یا کسی بھی دوسری چِیز سے جو اُن کے ساتھ واقع ہوتی زیادہ اثر ہوتا—سو ایلما نے خیال کیا، ضروری ہے کہ وہ خُدا کے پاکیزہ کلام سے ہی کوشش کریں۔“۷

ایک عورت کی کہانی کچھ اِس طرح سے بیان کی جاتی ہے کہ وہ پریشان تھی کہ اُس کا بیٹا بہت زیادہ میٹھا کھاتا تھا۔ چاہے وہ اُسے جتنا بھی ایسا کرنے سے روکتی، وہ میٹھا کھانے کی اپنی شدید طلب کو پھر بھی پورا کرتا۔ نہایت مایوس ہو کر، اُس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے بَیٹے کو ایک دانا شَخص سے ملوائے گی جس کی وہ بہت عزت کرتا تھا۔

وہ اُس کے پاس گئی اور بولی، ”جناب، میرا بیٹا بہت زیادہ میٹھا کھاتا ہے۔ کیا آپ اِسے کہیں گے کہ یہ میٹھا کھانا بند کردے؟“

اُس نے غور سے بات سُنی، پھر اُس کے بیٹے کی طرف مُڑا، اور اُسے کہا، ”گھر جاؤ اور دو ہفتوں کے بعد میرے پاس واپس آنا۔“

اِس کشمکش میں مبتلا کہ اُس نے لڑکے کو زیادہ میٹھا کھانے سے باز رہنے کا کیوں نہیں کہا، وہ اپنے بَیٹے کو لے کر گھر چلی گئی۔

دو ہفتوں کے بعد، وہ دونوں واپس لوٹے۔ دانا شَخص نے سیدھا لڑکے کی طرف دیکھا اور کہا، ”لڑکے، تُم زیادہ میٹھا کھانا چھوڑ دو۔ یہ تمھاری صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔“

لڑکے نے سر ہلایا اور ویسا کرنے کا وعدہ کیا۔

لڑکے کی ماں نے پوچھا، ”آپ نے یہ دو ہفتے پہلے کیوں نہیں کہا؟“

وہ شَخص مسکرایا۔ ”دو ہفتے پہلے تک میں خود بہت زیادہ میٹھا کھاتا تھا۔“

یہ شَخص اتنی دیانتداری کے ساتھ زندگی گزارتا تھا کہ اُسے معلوم تھا کہ اُس کی مشورت تب ہی بااثر ہوگی جب وہ اپنی صلاح پر خود عمل کرے گا۔

جب وہ ہمیں راہِ حق پر دینداری سے چلتا دیکھتے ہیں تو ہمارے بچوں پر ہمارا زیادہ قوی اثر پڑتا ہے۔ مورمن کی کتاب کا نبی یَعقُوب اِس طرح کی راست بازی کی ایک مثال ہے۔ اُس کے بَیٹے انوس نے اپنے والد کی تعلیمات کے اثر کے بارے میں لکھا:

”مَیں، انوس جانتے ہوئے کہ میرا باپ عادل آدمِی تھا—اُس نے مجھے اپنی زبان اور خُداوند کی طرف سے تربیت اور نصیحت کی تعلیم دی—اور اِس کے لیے میرے خُدا کا نام مُبارک ہو۔ …

”… اور جو کلام مَیں نے اکثر اپنے باپ کو مُقدّسین کی خُوشی اور ابدی زِندگی کی بابت کرتے سُنا تھا میرے دِل کی گہرائی تک سرائیت کر گیا۔“۸

جوان مرد جنگجوؤں کی مائیں اِنجیل کے مُوافِق اپنی زِندگیاں گزار رہی تھیں اور اُن کے بچے پختہ یقین کے ساتھ معمور ہوگئے۔ اُن کے راہنما نے اطلاع دی:

”اُن کی ماؤں نے اُنھیں سکھایا، کہ خُدا اُنھیں رہائی بخشے گا، اگر اُنھوں نے شک نہ کیا۔

”اور اُنھوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی ماؤں کی باتیں میرے سامنے دُہرائیں، کہ: ہماری مائیں جانتی ہیں کہ ہم شک نہیں کرتے۔“۹

انوس اور جوان مرد جنگجوؤں کو اُن کے والدین کے اِیمان سے تقویت ملی، جس کی مدد سے اُنھوں نے اپنے اِیمان کے اِمتحانات کا سامنا کیا۔

ہمارے ایّام میں ہمیں یِسُوع مِسیح کی بحال شدہ اِنجیل سے نوازا گیا ہے، جو حوصلہ شکنی یا پریشانی کے دوران ہمیں سر بلند کرتی ہے۔ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اگر ہم اپنے اِیمان کے اِمتحانات میں آگے بڑھتے جائیں گے تو ہماری کوششیں خُداوند کے اپنے مُقّررہ وقت میں پھلدار ثابت ہوں گی۔

حال ہی میں، علاقائی صدارت کے ساتھ، مَیں اور میری بیوی بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار کے ہمراہ پورٹ-او-پرنس ہیٹی ہَیکل کی تقدیس کے لیے گئے۔ ہمارا بیٹا خورخے، جو ہمارے ساتھ آیا تھا، اپنے تجربے کے بارے میں بتاتا ہے: ”حیرت انگیز، پاپا! جیسے ہی بزرگ بیڈنار نے تقدیسی دُعا کے ساتھ آغاز کیا، تو میں نے کمرے کو گرمی اور روشنی سے معمور ہوتا محسوس کیا۔ اُس دُعا نے ہَیکل کے مقصد کے بارے میں میرے فہم میں مزید اضافہ کیا۔ واقعی یہ خُداوند کا گھر ہے۔“

مورمن کی کتاب میں، نیفی نے تعلیم دی ہے کہ جب ہم خُدا کی مرضی کو جاننے کے خواہاں ہوں گے تو، وہ ہمیں مضبوطی بخشے گا۔ اُس نے لکھا، ”مَیں، نیفی نہایت نو عمر تھا … اور مَیں خُدا کے بھیدوں کو جاننے کی بھی بڑی خواہش رکھتا تھا، اِس لیے، مَیں نے خُداوند سے فریاد کی؛ اور دیکھو وہ مجھ سے مِلا، اور میرے دل کو نرم کیا اور مَیں اپنے باپ کی کہی ہوئی تمام باتوں پر اِیمان لے آیا؛ اِس لیے، مَیں نے اپنے بھائیوں کی مانند اُس کے خلاف بغاوت نہ کی۔“۱۰

بھائیو اور بہنو، آئیں ہم اپنے بچوں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کی خُدا کی راہِ حق پر چلنے میں مدد کریں تاکہ رُوح اُنھیں تعلیم دے سکے اور اُن کے دلوں کو نرم کرسکے کہ وہ زِندگی بھر اُس کی پیروی کی خواہش کریں۔

جب میں اپنے والدین کی مثال پر غور کرتا ہوں تو، مجھے احساس ہوتا ہے کہ خُداوند یِسُوع مسِیح پر ہمارا اِیمان ہمیں اپنے آسمانی گھر جانے کا راستہ دکھائے گا۔ میں جانتا ہوں کہ اِیمان کے اِمتحان کے بعد مُعجِزات رونما ہوتے ہیں۔

مَیں یِسُوع مسِیح اور اُس کی کفارہ دینے والی قربانی کی گواہی دیتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ وہ ہمارا مُنّجی اور رہائی بخشنے والا ہے۔ وہ اور ہمارا آسمانی باپ ۱۸۲۰ کے موسمِ بہار کی اُس صبح کو، بحالی کے نبی، جوان جوزف سمتھ پر ظاہر ہوئے۔ صدر رسل ایم نیلسن ہمارے دور کے نبی ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔