دین دار بنیں نہ کہ بے دین
ہمیں لازماً دانستہ طور پر روزانہ وقت نکالنا اور دُنیا سے رابطہ منقطع کر کے آسمان سے رابطہ جوڑنا ہے۔
کچھ عرصہ پہلے میں جاگا اور خود کو صحائف کے مطالعے کے لیے تیار کیا۔ میں نے اپنا سمارٹ فون اٹھایا اور اپنے بستر کے ساتھ والی کرسی پر اِس ارادہ سے بیٹھاکہ گاسپل لائیبریری ایپ کھولوں۔ میں نے اپنے فون کو کھولا اور جب میں مطالعہ کا آغاز کرنے ہی والا تھا تو میری نظر آدھی درجن کے قریب اطلاعات پر پڑی جو ٹیکسٹ پیغامات اور ای میل کی صورت میں رات کو مجھے موصول ہوئی تھیں۔ میں نے سوچا،ـ”میں جلدی سے اُن پیغامات کو دیکھتا ہوں، اور پھر میں فوری طور پر صحائف کی طرف متوجہ ہو جاؤں گا۔“ خیر، دو گھنٹوں کے بعد بھی میں ٹیکسٹ پیغامات، ای میل، خبریں اور سماجی میڈیا کے اشتہارات پڑھ رہا تھا۔ جب میں نے محسوس کیا کہ وقت کیا ہوا ہے، تو میں بڑی بے چینی سے دن کی تیاری کرنے لگا۔ اُس صبح میں نے صحائف کا مطالعہ نہ کیا، اور نتیجے کے طور پر میں وہ رُوحانی غذا حاصل نہ کرسکا جس کی میں اُمید کر رہاتھا۔
رُوحانی غذا
مجھے یقین ہے کہ آپ میں سے بہتیروں نے اِس چِیز کا تجربہ کیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز ہمیں مختلف طریقوں سے بابرکت بناتی ہیں۔ وہ ہمیں دوستوں اور خاندانوں سے، معلومات سے اور دُنیا بھر میں ہونے والے حالات و واقعات سے رابطہ میں رکھتی ہیں۔ بہرحال، یہ بہت ہی ضروری رابطے سے ہماری توجہ ہٹا بھی سکتی ہیں: آسمان سے ہمارا رابطہ۔
میں اُسے دہراتا ہوں جو ہمارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن نے کہا: ”ہم ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جو پیچیدہ ہے اور تنازعات سے بڑھتی جا رہی ہے۔ سماجی میڈیا کی ہر وقت دستیابی اور لگاتار ۲۴ گھنٹے خبروں کے پیغامات کی تباہ کُن گولا باری ہم پر کی جاتی ہے۔ ہمیں لازماً مکاشفہ پانا سیکھنا ہے، اگر ہمارے اندر ذرا سی بھی سچ پر حملہ آور ہزارہا صداؤں اور اِنسانوں کے فلسفّوں کی چھان پھٹک کرنے کی آرزو ہے۔“
صدر رسل ایم نیلسن نے مزید خبردار کیا ہے کہ ”آنے والے دنوں میں رُوحُ الُقدس کی راہنمائی، ہدایاتی، اطمینان بخش اور مستقل اثر کے بغیر رُوحانی طور پرجینا ممکن نہ ہوگا۔“ا
بُہت سال پہلے، صدر بائڈ کے پیکر نے ہرنوں کے ایک ریوڑ کے بارے میں بتایا جو، بہت برف باری کے باعث اپنے قدرتی مسکن کے باہر پھنس گیا اور اُنھیں ممکنہ طور پر قلّتِ غذا کا شکار ہونا پڑا۔ کچھ اچھے دل کے لوگوں نے، ان ہرنوں کو بچانے کی کوشش کے واسطے بہت سارے چارے کے ٹرک اُس علاقے کے گرد پھینک دیے—ہرن عام طور پر یہ نہیں کھاتے، لیکن اُن کو اُمید تھی کہ اِس سے وہ سردیاں گزار لیں گے۔ لیکن دُکھ کی بات یہ تھی کہ، بعد میں بہت سارے ہرنوں کو مردہ پایا گیا۔ انھوں نے چارہ تو کھایا تھا، لیکن اِس نے اُن کی نشوونما نہ کی، اور وہ بھرے ہوئے پیٹ کے ساتھ قلّتِ غذا کا شکار ہوگئے۔۲
بہت سارے پیغامات جو ہم پر معلوماتی دور میں بھرمار کرتے ہیں رُوحانی طور پر ہرن کو چارہ کھلانے کے مترادف ہیں—ہم سارہ دن اِس کو کھا سکتے ہیں، لیکن یہ ہماری نشوونما نہیں کریں گے۔
ہم سچی رُوحانی نشوونما کہاں سے پاتے ہیں؟ بہت دفعہ، اِس کا رجحان سماجی میڈیا میں نہیں ہوتا۔ ہم اِس کو تب پاتے ہیں جب مستقل مزاجی سے اُس عہد کے راستے پر ”[ہم] آگے بڑھتے“ ہیں، اُس ”لوہے کی سلاخ کو مسلسل مضبوطی سے تھامے رکھتے ہیں“اور زندگی کے درخت سے پھل کھاتے ہیں۔۳ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں لازماً دانستہ طور پر روزانہ وقت نکالنا اور دُنیا سے رابطہ منقطع کر کے آسمان سے رابطہ جوڑنا ہے۔
اپنے خواب میں،لحی نے دیکھا کہ وہ لوگ جنہوں نے پھل میں سے کھایا اُنھوں نے پھر اِس پھل کو وسیع و عریض عمارت اور اُس کے اثر کی وجہ سے رد کیا، جو کہ دُنیا کا غرور تھی۔۴ یہ ممکن ہے کہ نوجوان لوگوں کی پرورش مُقدّسینِ آخری ایّام کے گھر میں ہوئی ہو، اُنھوں نے کی تمام صحیح کلیسیائی عبادات اور جماعتوں میں شرکت کی ہو، یہاں تک کہ ہیکل کی رسومات میں حصہ لیا ہو، اور پھربھی دور”منع کی گئی راہوں پر چل نکلے اور کھو [گئے]۔“۵ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ بہت سارے معاملات میں یہ اِس لیے ہوتا ہے، جب وہ ظاہری طور پر رُوحانی لگنے والی تحریک پر چلتے ہیں، لیکن وہ سچ مچ تبدیل نہیں ہوتے۔ اُن کو کھلایا تو گیا لیکن اُن کی نشوونما نہیں کی گئی۔
اِس کے برعکس، مَیں آپ میں سے بہت سے نوجوان مُقدّسینِ آخری ایّام سے ملا ہوں جو منَور، مضبوط اور دیندار ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ خُدا کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں اور اُس کے پاس آپ کے کرنے کے لیے ایک کام ہے۔ آپ خُدا سے اپنے سارے ”دِل، جان، عقل، اور طاقت“ سے محبّت رکھتے ہیں۔۶ آپ اپنے گھر سے آغاز کرتے ہوئے، عہود میں قائم رہتے اور دُوسروں کی خدمت کرتے ہیں۔ آپ اِیمان، توبہ اور روزانہ خود میں بہتری لانے کی مشق کرتے ہیں، اور اِس کی بدولت مستقل خوشی کا تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ آپ ہَیکل کی برکات اور دیگر مواقع کے لیے تیاری کر رہے ہیں جو مُنّجی کے سچے پیروکار حاصل کریں گے۔ اور آپ آمدِ ثانی کے لیے دُنیا کو تیار کرنے میں مدد کر رہے ہیں، تمام لوگوں کو مسِیح کے پاس آنے اور اُس کے کفارے کی برکات حاصل کرنے کے لیے مدعو کر رہے ہیں۔ آپ آسمان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ہاں، آپ چنوتیوں کا سامنا کرتے ہیں۔ لیکن ایسا ہی تمام نسلِ انسانی نے کیا۔ یہ ہمارے ایّام ہیں، اور ہمیں دین دار بننے کی ضرورت ہے،نہ کہ بے دین۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ خُداوند ہماری چنوتیوں کو جانتا ہے، اور ہمیں صدر نیلسن کی راہنمائی کے ذریعے، اُن چنوتیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار کر رہا ہے۔ میں حال ہی میں صدر کی بُلاہٹ برائے خاندان مرکوز کلیسیا پر ایمان رکھتا ہوں، جس کی معاونت عمارات میں سرانجام ہونے والے ہمارے کاموں سے ہوتی ہے،۷ جو رُوحانی غذائیت کی قلّت کے اِس دور میں ہماری بقا—حتیٰ کہ خوشحالی—کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
خاندان مرکوز
خاندان مرکوز کلیسیا ہونے سے کیا مراد ہے؟ گھر دُنیا بھر میں بہت مختلف دِکھائی دے سکتے ہیں۔ آپ کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہو سکتا ہے جو کئی نسلوں سے اِس کلیسیا کا رکن ہو۔ یا آپ اپنے خاندان میں سے کلیسیا کے واحد رکن ہو سکتے ہیں۔ آپ شادی شدہ ہوسکتے ہیں یا کنوارے، آپ کے گھر میں بچے ہو سکتے ہیں یا آپ بغیر بچوں کے ہوسکتے ہیں۔
آپ کے حالات سے قطع نظر، آپ اپنے گھر کو ایسا بنا سکتے ہیں جہاں آپ اِنجیل کو سیکھ سکتے ہیں اور اُس کے مطابق زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ سادہ لفظوں میں اِس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی تبدیلی اور رُوحانی ترقی کی ذمہ داری آپ پر ہی عائد ہوتی ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم صدر نیلسن کی اِس مشورت کی پیروی کریں کہ ”ہم اپنے گھر کو [تبدیل کر کے] اِیمان کی مُقدّس جگہ بنائیں۔“۸
مخالف آپ کو اُبھارے گا کہ رُوحانی نشوونما ضروری نہیں یا، زیادہ مکاری سے، کہ یہ انتظار کرسکتی ہے۔ وہ توجہ ہٹانے میں ماہراور تاخیر کرنے کا مصنف ہے۔ وہ آپ کی توجہ اُن چیزوں کی طرف مائل کرے گا جو ضروری دکھائی دیتی ہیں لیکن حقیقت میں اتنی ضروری نہیں ہیں۔ وہ آپ کو ”بہُت سی چِیزوں کی فِکر و تردُّد“ میں الجھا دے گا کہ آپ ”ایک ضرُوری چِیز“ کو نظر انداز کر دیں گے۔۹
میں اپنے ”نیک نام والدین“ کی نہایت شکرگزار ہوں،۱۰ جنہوں نے اپنے خاندان کی پرورش ایک ایسے گھر میں کی جہاں مسلسل روحانی نشوونما، پیار بھرے تعلقات، اور صحت مندتفریحی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاتا تھا۔ نوجوانی میں جو تعلیم انہوں نے مہیا کی وہ میرے لیے نہایت کارآمد ثابت ہوئی۔ والدین، براہِ مہربانی اپنے بچوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کریں۔ انہیں آپ کے کم وقت کی نہیں، بلکہ زیادہ وقت کی ضرورت ہے۔
کلیسیائی معاونت
جب آپ ایسا کریں گے، تو آپ کو کلیسیا کی معاونت حاصل ہوگی۔ کلیسیا میں ہمارے تجربات ہمارے گھروں میں ہونے والے رُوحانی نشوونما کو مزید تقویت بخش سکتے ہیں۔ اِس سال میں اب تک، ہم نے سنڈے سکول اور پرائمری میں اِس طرح کی معاونت کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہم اِس کو مزید ہارونی کہانت اور انجمنِ دختران کی میٹنگز میں بھی دیکھیں گے۔ اِس جنوری کے آغاز سے، اِن اجلاس کے نصاب کو قدرے تبدیل کیا جائے گا۔ یہ ابھی بھی اِنجیلی عنوانات پر مرکوز ہو گا، لیکن وہ عنوانات آ، میرے پِیچھے ہولے—برائے افراد و خاندان کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔ یہ ایک چھوٹی سی تبدیلی ہے، لیکن یہ نوجوانان کی رُوحانی نشوونما پر بڑا اثر ڈال سکتی ہے۔
کلیسیا دیگر کون سی اقسام کی مدد مہیا کرتی ہے؟ کلیسیا میں عشائے ربانی لیتے ہیں، جس کی بدولت ہمیں ہر ہفتے نجات دہندہ کے ساتھ اپنے عزم کی تجدید کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اور کلیسیا میں ہم یکساں عہود باندھنے والے دیگر پیروکاروں کے ساتھ اکٹھے ہوتے ہیں۔ وہ پیارے تعلقات جو ہم یِسُوع مسِیح میں ساتھی شاگردوں کے ساتھ بناتے ہیں ہماری خاندان مرکوز شاگردی کو طاقتور تعاون بخش سکتے ہیں۔
جب میں ۱۴ سال کا تھا، تومیرا خاندان ایک نئے پڑوس میں چلا گیا۔ اب، یہ آپ کے لیے شاید ایک خوفناک نہ ہو، لیکن میرے دماغ میں، اُس وقت، یہ تباہ کن حادثہ تھا۔ اِس کا مطلب ایسے لوگوں میں گھِرنا تھا جن کو میں نہیں جانتا تھا۔ اِس کا مطلب یہ تھاکہ میرے حلقے کے دوسرے تمام نوجوان لڑکے مجھ سے مختلف سکول میں جائیں گے۔ اور میرے ۱۴ سالہ دماغ میں، مَیں نے سوچا، ”میرے والدین ایسا میرے ساتھ کیسے کرسکتے ہیں؟“ مجھے لگا میری زندگی تباہ ہوگئی ہے۔
بہرحال، ہماری نوجوان لڑکوں کی سر گرمیوں کے ذریعے، میں اپنی جماعت کے دوسرے ارکان کے ساتھ تعلقات بنانے کے قابل ہوا تھا اور وہ میرے دوست بن گئے۔ اِس کے علاوہ، میری زندگی میں بشپ صاحبان کی مجلس کے ارکان اور ہارونی کہانت کے مشیروں نے خاص دلچسپی لینا شروع کر دی۔ وہ میری کسرتی کھیلوں کی تقریبات میں شامل ہوئے۔ انہوں نے میرے لیے حوصلہ افزا پیغامات لکھے جو میں نے ابھی بھی سنبھال کر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ لگاتار میرے ساتھ رابطے میں رہے جب میں کالج گیا اور جب میں مشن کے لیے روانہ ہوا۔ جب میں گھر واپس لوٹا تو اُن میں سے ایک ایئرپورٹ پر بھی موجود تھا۔ میں ہمیشہ اِن اچھے بھائیوں کا اور اُن کے پیار اور بڑی توقعات کے مجموعہ کا شکر گزار رہوں گا۔ انہوں نے آسمان کی طرف راغب ہونے میں میری راہنمائی کی، اور میری زندگی روشن، خوش، اور شادمان ہوگئی۔
ہم کیسے، والدین اور راہنماؤں کے طور پر، نوجوانوں کی یہ جاننے میں مدد کر سکتے ہیں کہ وہ عہد کے راستے پر چلنے کے لیے اکیلے نہیں ہیں؟ ذاتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ، ہم اُن کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ بڑے اور چھوٹے اجتماع میں آئیں—مضبُوطی برائے نوجوانان کی کانفرنسوں اور نوجوانوں کے خیموں سے لے کر ہفتہ وار کورم اور جماعت کی سرگرمیوں تک۔ کبھی بھی اُس قوت کی قدر و قیمت کو حقیر نہ گردانیں جو آپ کو اُن کے ساتھ اکٹھا ہونے سے ملتی ہے جو خود مضبوط ہونے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ بشپ صاحبان اور دوسرے راہ نُما، براہِ مہربانی اپنے حلقہ میں بچوں اور نوجوانوں کی پرورش پر توجہ مرکوز کریں۔ انہیں آپ کے کم وقت کی نہیں بلکہ زیادہ وقت کی ضرورت ہے۔
چاہے آپ ایک راہنُما ہوں، ایک پڑوسی ہوں، ایک جماعت کے رُکن ہوں، یا ایک ساتھی مُقدس ہی کیوں نہ ہوں، اگر آپ ایک نوجوان شخص کی زندگی کو چھو سکتے ہیں، تو اُس کی مدد کریں تاکہ وہ خُدا سے منسلک رہ سکے۔ آپ کا اثر بالکل ویسی ”کلیسیائی معاونت“ ثابتہو سکتا کہ جس کی نوجوان شخص کو ضرورت ہوتی ہے۔
بھائیو اور بہنو، میں گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح اِس کلیسیا کا سر ہے۔ وہ ہمارے راہنُماؤں کوترغیب دے رہا ہے اور ہماری اُس رُوحانی نشوونُما کی طرف راہنُمائی کر رہا ہے جو ہمیں اِن آخری ایام میں زندہ رہنے اور بڑھنے کے لیے درکار ہے۔ ویسی رُوحانی پرورش ہماری مدد کرے گی کہ ہم دین دار بنیں نہ کہ بے دین۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔