۲۰۱۰–۲۰۱۹
آپ کی مہمِ عظیم
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


2:3

آپ کی مہمِ عظیم

نجات دہندہ روازنہ ہمیں دعوت دیتا ہے کہ اپنی آسائشیں اور سکون کو ایک طرف رکھیں اور شاگردیت کی راہ میں اُس کے ہم راہ ہوں۔۔

بونوں کی بات

بچوں کے ایک پسندیدہ ناول جسے کئی سال پہلے لکھا گیا، اُس کا آغاز اِس فقرے سے ہوتا ہے، ”زمیں میں ایک سوارخ میں ایک بونا رہتا تھا۔“۱

بِل بَو بیگنز ایک عام اور غیر ممتاز بَونا تھا جس کو انتہائی عظٰیم اور خاص موقعہ ملتا ہے —ایک خاص مہم میں شمولیت کا شاندار موقعہ اور ایک عظیم انعام کا وعدہ۔

مسلئہ یہ ہے کہ ذیادہ تر معتبر بونے مہموں سے دور رہنا پسند کرتے ہیں۔ اُن کی زندگی آرام و آسائش کے گرد گھومتی ہے۔ اگر مل جائے تو وہ چھ وقت کا کھانا پسند کرتے ہیں اور اپنی زندگی باغوں میں مسافروں سے کہانیاں سنتے سناتے، گیت گاتے، میوزک بجاتے، اور زندگی کی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارتے ہیں۔

لیکن جب بِل بَو کے سامنے مہم رکھی جاتی ہے تو اُس کے دل میں ہلچل مچ جاتی ہے۔ اُس کو شروع سے پتہ چل جاتا ہے کہ سفر امتحانوں سے بھرپور ہے۔ حتیٰ کہ خطرناک۔ ممکن ہے وہ کبھی لوٹ ہی نہ سکے۔

لیکن پھر بھی، مہم کی پیش کش اُس کے دل کی گہرائیوں میں اتر چُکی ہے۔ اور اس طرح یہ معمولی بونا سارے آرام پیچھے چھوڑ کر مہم پر نکلتا ہے، جو اُسے ”وہاں اور پھر واپس لے آئے گی۔“۲

آپ کی مہم

شائد بہت سوں کی زندگی میں اس کہانی کی گونج سنائی دیتی ہے کیونکہ یہ ہماری کہانی بھی ہے۔

بہت عرصہ پہلے، ہماری پیدائش سے بھی پہلے، اُس زمانہ میں جسے وقت نے دھندلا دیا اور یاد کی تختی سے مٹا دیا گیا ہے ہمیں بھی ایک مہم پر چلنے کی دعوت دی گئی تھی۔ اِسے خُدا ہمارے باپ نے تجویز کیا تھا۔ اس مہم کو قبول کرنے کا مطلب آسمانی باپ کی حفاظے، اطمینان اور اُس کی حضوری کو چھوڑنا تھا۔ اس کا مطلب زمین پر ایسے سفر کے لیے آنا تھا جو نامعلوم خطرات اور مشکلوں سے بھرا تھا۔

ہم جانتے تھے کہ یہ آسان نہ ہوگا۔

لیکن ہم یہ بھی جانتے تھے کہ ہم قیمتی خزائن بھی پائیں گے جن میں جسم، تجربہ اور فانیت کی بڑی خوشیاں اور غم شامل ہوں گے۔ ہم تگ و دو، جدوجہد اور کوشش کرنا سیکھیں گے۔ ہم خُدا اور اپنے بارے میں سچائیاں دریافت کریں گے۔

بے شک ہم جانتے تھے کہ اس سفر میں ہم بہت سی غلطیاں کریں گے۔ لیکن ہمیں ایک وعدہ بھی ملا: کہ یسوع مسیح کی عظیم قربانی کی بدولت ہمیں ہماری خطاوٗں سے پاک کیا جائے گا اور ہمیں ہماری روحوں میں پاک صاف اور بہتر بننے کو موقعہ دیا جائے گا اور ایک دن ہم دوبارہ زندہ ہو کر اپنے عزیزوں کے ساتھ پھر سے ملیں گے۔

ہم نے سیکھا کہ خُدا ہم سے کتنا پیار کرتا ہے۔ اُس نے ہمیں زندگی دی اور وہ چاہتا ہے کہ ہم کامیاب ہوں۔ اس لیے، اُس نے ہمارے لیے نجات دہندہ تیار کیا۔ ہمارے آسمانی باپ نے کہا ”تاہم تم اپنے لیے اس بات کا خود انتخاب کر سکتے ہو، کیونکہ تمہیں آزادی دی گئی ہے۔“۳

فانی مہم کے کچھ ایسے حصے ضرور تھے جنہوں نے آسمانی باپ کے بچوں کو پریشان، حتیٰ کہ خوفزدہ بھی کر دیا ہو، کیونکہ ہمارے روحانی بھائیوں اور بہنوں کی ایک بڑی تعداد نے اس کے خلاف فیصلہ کیا۔۴

اخلاقی آزادی کی نعمت اور قدرت سے ہم نے جانا کہ ہم جو کچھ سیکھ سکتے اور ابدی طور پر نب سکتے ہیں اُس کے لیے ایسا خطرہ مول لینا گھاٹے کا سودا نہیں۔۵

اور یوں، خُدا کے وعدوں اور قدرت اور اُس کے پیارے بیٹے پر بھروسہ رکھتے ہوئے ہم نے چیلنج قبول کر لیا۔

میں نے کیا۔

اور آپ نے بھی کیا۔

ہم رضامند ہو گئے کہ اپنی پہلی حالت کے احساسِ حفاظت کو چھوڑ کر ”وہاں اور واپس“ آنے کی اپنی عظیم مہم پر جائیں گے۔

مہم کے لیے بلاہٹ

فانی زندگی ہماری توجہ میں انتشار لا سکتی ہے، کیا ایسا نہیں ہے؟ ہماری توجہ مہم سے ہٹ جاتی ہے اور ہم آسانی اور سہل پسندی کو ترقی اور بڑھوتی پر ترجیح دیتے ہیں۔

پھر بھی، ہمارے دلوں کی گہرائی میں کوئی ایسی چیز رہتی ہے جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا، جو بلند اور اعلیٰ تر مقصد کی پیاسی رہتی ہے۔ یہ پیاس لوگوں کو یسوع مسیح کی کلیسیا اور انجیل کی طرف کھینچنے والی وجوہات میں سے ایک ہے۔ بحال کردہ انجیل ایک حوالے سے مہم کے اُس بلاوے کی تجدید کرتی ہے جو ہم نے بہت پہلے قبول کی تھی۔ نجات دہندہ روازنہ ہمیں دعوت دیتا ہے کہ اپنی آسائشیں اور سکون کو ایک طرف رکھیں اور شاگردیت کی راہ میں اُس کے ہم راہ ہوں۔۔

اس راستے میں کئی موڑ ہیں، یہاں کئی پہاڑیاں، وادیاں اور متبادل راستے ہیں۔ ممکن ہے کہ علامتی طور پر مکڑے، دیو، اور آگ پھینکنے والے ایک یا دو اژدھے بھی ہوں۔ لیکن اگر آپ راستے پر رہتے اور خُدا پر بھروسہ رکتھے ہیں تو آپ اپنی شادار منزل اور واپس آسمانی گھر تک لوٹنے کی راہ پا لیں گے۔

سو آپ آغاز کیسے کر سکتے ہیں؟

جواب بہت سادہ ہے۔

اپنے دل کو خُدا کی طرف مائل کریں۔

اول آپ کو انتخاب کرنا ہو گا کہ آپ اپنے دل کو خُدا کی طرف مائل کریں۔ ہر روز اُس کی تلاش کریں، اُس سے پیار کرنا سکیھیں۔ اور پھر اُس پیار کو اجازت دیں کہ وہ آپ کو سیکھنے، سجھنے اور اُس کی تعلیمات پر عمل کرنے اور خُدا کے احکام کو جاننے اور اُس پر عمل کرنے کی ترغیب دے۔ یسوع میسح کی بحال کردہ انجیل سادہ اور آسان طور پر دی گئی ہے تا کہ کوئی بچہ بھی اسے سمجھ لے۔ اس کے باوجود یسوع مسیح کی انجیل زندگی کے پیچیدہ ترین سوالوں کے جواب رکھتی ہے اور اس کی گہرائی اور الجھاوٗ اس قدر ہے کہ پوری زدگی کے مطالعہ اور غور و غوص کے بعد بھی ہم اس کا چھوٹا سا حصہ ہی سمجھ سکتے ہیں۔

اگر اپنی قابلیت پر شک کرتے ہوئے آپ اس مہم میں جھجھکتے ہیں تو یاد رکھیں، شاگردی کا مطلب چیزوں کو کامل طور پر نہیں بلکہ قصداً کرنا ہے۔ آپ کی صلاحیتوں سے کہیں ذیادہ آپ کے انتخاب بتاتے ہیں کہ آپ سچ میں کون ہیں۔۶

حتیٰ کہ جب آپ ناکام ہو جاتے ہیں تو بھی آپ حوصلہ نہ ہارنے کا انتخاب کر سکتے ہیں، آپ اپنی ہمت کو پا سکتے ہیں، آگے بڑھ سکتے ہیں اور اٹھ کھڑے ہو سکتے ہیں۔ یہی آپ کے سفر کا عظٰم امتحان ہے۔

خُدا جانتا ہے کہ آپ کامل نہیں ہے، کہ آپ بعض اوقات ناکام ہوں گے۔ جب آپ کامیاب ہونے کی بجائے ناکام ہو جاتے ہیں تو خُدا کا پیار آپ کے لیے کم نہیں ہو جاتا۔

پیار کرنے والے باپ کی طرح وہ چاہتا ہے کہ آپ پورے ارادے سے کوشش کرنا جاری رکھیں۔ شاگردیت پیانو بجانے کی طرح ہے۔ شروع شروع میں کوئی ایسا گیت ہی بجا سکیں جِسے پہچاننا مشکل ہو۔ لیکن اگر آپ مشق جاری رکھیں تو آپ شاندار دھنیں، رزمیہ کلام اور مزامیری نغمات بجا سکیں گے۔

اب ہو سکتا ہے کہ وہ دن اس زندگی میں نہ آئے لیکن وہ دن ضرور آئے گا۔ خُدا صرف یہ تقاضہ کرتا ہے کہ آپ قصداً کوشش جاری رکھیں۔

دوسروں تک پیار میں رسائی کریں

آپ نے چنے ہوئے راستے کے بارے میں ایک بہت دلچسپ بات ہے، تقریباً خلافِ قیاس، کہ اپنی انجیلی مہم میں ترقی کا صرف ایک ترقی میں دوسروں کی مدد ہے۔

دوسروں کی مدد کرنا ہی شاگردی کی راہ ہے۔ ایمان، امیند محبت، رحم اور خدمت کرنا، شاگرد کے طور پر میں کندن بنا دیتے ہیں۔

غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کی کوشش سے، تاکہ آپ مشکل میں پڑے لوگوں تک پہنچ سکیں آپ کا اپنا کردار خالص اور پُختہ ہو گا، آپ کی روح کو وسعت ملے گی اور آپ بلند کر ہو کر چلیں گے۔

لیکن اس پیار میں کسی چیز کی توقع نہیں کی جاتی۔ یہ خدمت ایسی نہیں ہو سکتی جس میں شناخت کیے جانے، ستائیش یا انعام و اکرام کی امید ہو۔

یسوع میسح کے سچے شاگرد، خُدا اور اُس کے بچوں سے بدلے میں کوئی بھی چیز پانے کی امید سے بالاتر ہو کر پیار کرتے ہیں۔ ہم اُن سے پیار کرتے ہیں جو ہمیں مایوس کرتے ہیں، ہمیں پسند نہیں کرتے حتیٰ کہ جو ہمارا تمسخر اُڑاتے ہیں، ہم سے بے جا فائدہ اٹھاتے اور ہمیں تکلیف پہنچانے کی کھوج میں رہتے ہیں۔

جب آپ اپنے دل کو مسیح کی خالص محبت سے بھر لیں تو پھر آپ تلخی، دوسروں پر فیصلے صادر کرنے اور دوسروں کو شرمندہ کرنے کی جگہ نہیں چھوڑتے۔ آپ خُدا کے احکام پر عمل کرتے ہیں کیونکہ آپ اُس سے پیار کرتے ہیں۔ اس دوران آپ آہستہ آہستہ اپنی سوچ اور اعمال میں مسیح کی مانند بن جاتے ہیں۔۷ اس سے بڑھ کر کوئی اور مہم کیا ہو گی۔

اپنی کہانی کا اشتراک کریں

اس سفر میں ہم جس تیسری چیز پر عبور پانے کی کوشش کرتے ہیں وہ خود پر یسوع مسیح کا نام لینا اور کلیسیائے یسوع مسیح کے رکن ہونے میں شرمندہ نہ ہونا ہے۔

ہم اپنے عقائد نہیں چھُپاتے۔

ہم اِنہیں مدفن نہیں کرتے۔

اس کے برعکس ہم دوسروں کے ساتھ عام اور فطری انداز میں اپنے سفر کا ذکر کرتے ہیں۔ دوست ایک دوسرے کے ساتھ ایسا ہی کرتے ہیں—وہ اُن چیزوں کے بارے میں بات کرتے ہیں جو اُن کے لیے اہم ہوں۔ اُن چیزوں کا جو اُن کے دل کے قریب ہوں اور جنہوں نے اُن کی زندگی میں فرق ڈالا ہو۔

یہ وہ ہے جو آپ کرتے ہیں۔ آپ کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے رکن ہونے کی وجہ سے ملنے والے تجربات و کہانیاں بتاتے ہیں۔

بعض اوقات آپ کی کہانیاں لوگوں کو ہنساتی ہیں بعض اوقات یہ لوگوں کو رُلا دیتی ہیں۔ بعض اوقا یہ کہانیاں لوگوں کی مدد کریں گی کہ وہ صبر لچک اور ہمت سے اگلے گھنٹے، اگلے دن کا سامنہ کرتے ہوئے خُدا کے قریب تر ہو جائیں۔

ذاتی طور پر، سوشل میڈیا پر گروہوں میں ہر جگہ دوسروں کو اپنے تجربات بتائیں۔

یسوع نے اپنے شاگردوں کو آخری باتوں میں ایک بات یہ بتائی کہ وہ جا کر پوری دنیا میں جی اٹھے مسیح کی کہانی بتائیں۔۸ آج ہم بھی اس ذمہ داری کو بخُشی قبول کرتے ہیں۔

ہمارے پاس دوسروں کو بتانے کے لیے کیسا شاندار پیغام ہے، یسوع مسیح کی وجہ سے ہر آدمی، عورت اور بچہ واپس اپنے آسمانی گھر تک بحفاظت پہنچ سکتا ہے اور وہاں جلال اور راستی میں رہ سکتا ہے!

خوشی کی اور بھی خبر ہے۔

خُدا ہمارے دور میں انسان پر ظاہر ہوا ہے! ہمارے پاس زندہ نبی ہیں۔

میں آپ کو یاد کروانا چاہتا ہوں کہ خُدا اِس بات کا تقاضہ نہیں کرتا کہ آپ بحال کردہ انجیل یا یسوع مسیح کی کلیسیا کو ”بیچیں۔“

وہ صرف سادہ سا یہ تقاضہ کرتا ہے کہ آپ اِسے ٹوکری کے نیچے چھُپا کر نہ رکھیں۔

اور اگر لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کلیسیا اُن کے لیے نہیں ہے، تو یہ اُن کا فیصلہ ہے۔

اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ناکام ہوئے ہیں۔ آپ اُن سے مہربانی سے پیش آنا جاری رکھیں۔ یہ ہی اس کا یہ مطلب ہے کہ آپ اُنہیں دوبارہ دعوت نہیں دے سکتے۔

سرسری سماجی روابط اور رحم دلانہ با ہمت شاگردی میں فرق ہے—دعوت دینا!

ہم آسمانی باپ کے تمام بچوں سے پیار کرتے اور اُن کی تعظیم کرتے ہیں، زندگی میں اُن کی مقام، اُن کی نسل، مذہب اور زندگی کے فیصلوں سے بے لحاظ ہو کر۔

ہم صرف یہ کہتے ہیں ”آئیں اور دیکھیں! خود سے دیکھیں کہ شاگردی کی راہ پر چلنا اجر بخش اور شرف بخش ہے۔“

ہم لوگوں کو دعوت دیتے ہیں کہ ”آجب ہم دنیا کو بہتر جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہ آئیں اور مدد کریں۔“

اور ہم کہتے ہیں ”آئیں اور ٹھہریں! ہم آپ کے بھائی اور بہنیں ہیں۔ ہم کامل نہیں ہیں۔ ہم خُدا پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اُس کے احکام پر عمل کرنے کے خواہاں ہیں۔

”ہمارے ساتھ شامل ہوں اور آپ ہمیں بہتر بنائیں گے۔ اور اس دوران آپ بھی بہتر بنتے جائیں گے۔ آئیں ہم اِس مہم پر اکٹھے چلیں۔“

مجھے کب شروع کرنا چاہیے؟

جب ہمارے دوست بِل بَو بیگنز نے مہم کا بلاوا اپنے اندر محسوس کیا تو اُس کے فیصلہ کیا کہ وہ رات اچھی طرح سوئے گا، اچھا ناشتہ کرے گا اور صبح سویرے ہی سفر شروع کر دے گا۔

جب بِل بَو اٹھا تو اُس کے دیکھا کہ اُس کا گھر بکھرا پڑا ہے، اور اُس کی اپنے اشرف منصوبے پر سے توجہ تقریباً ہٹ گئی۔

لیکن پھر اُس کا دوست گنڈالف آیا اور کہنے لگا ”آخر تم نے کب آنا ہے؟“۹ اپنے دوستوں تک پہنچنے کے لیے بِل بَو کو خود فیصلہ کرتا تھا کہ اُس کیا کرنا ہے۔

اور اس طرح بہت عام اور غیر ممتاز بونا نے خود کو مہم کے راستے پر جانے کےلیے خود کو اپنے سامنے کے دروازے سے بھاگتا پایا، اتنی جلدی میں کہ وہ اپنی ٹوپی، چھڑی اور جیب کا رومال بھی بھول گیا۔ اپنا دوسرا ناشتہ بھی ختم کیے بغیر ہی وہ چل پڑا۔

شائد اس میں ہم سب کے سیکھنے کے لیے سبق ہے۔

اگر آپ نے محسوس کیا کہ جو آسمانی باپ نے ہمارے لیے بہت پہلے تیار کیا تھا اُسے جینے اور اُسے دوسروں کو بتانے کی مہم میں شامل ہونا چاہتے ہیں، تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اُس کی خدمت اور شاگردی کی راہ ہر خُدا کے بیٹے اور ہمارے نجات دہندہ کی پیروی کا دن آج ہی ہے۔

ہم پوری زندگی ایسے حالات کا انتظار کر سکتے ہیں جب چیزیں باکل درست ہوں۔ لیکن خُدا کی تلاش کرنے، دوسروں کی خدمت گزاری کرنے اور اپنے تجربات دوسروں کو بتانے کا مکمل تیہہ کرنے کا وقت یہی وقت ہے۔

اپنی ٹوپی، چھڑی، رومان اور بکھرا گھر پیچھے چھوڑیں۔۱۰

ہم میں سے وہ جو پہلے ہی اس راہ پر چل رہے ہیں، حوصلہ رکھیں، رحم کریں، پُر اعتماد رہیں اور سفر جاری رکھیں۔

وہ جو یہ راہ چھوڑ چکے ہیںِ مہربانی سے واپس آئیں، ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں، ہمیں مضبوطی بخشیں۔

اور وہ جنہوں نے ابھی شروع نہیں کیا، دیر کس بات کی؟ اگر آپ اس عظیم روحانی سفر کے عجائب کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو اپنی عظیم مہم پر چل نکلیں۔ مشنریوں سے بات کریں۔ ایامِ آخر کے مقدسین سے بات کریں۔ اس شاندار اور عجیب کام کے بارے میں اُن سے بات کریں۔۱۱

یہی وقت ابتدا کرنے کا وقت ہے!

آئیں ہمارے ساتھ شامل ہوں!

اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کی زندگی میں مزید معنی، اعلیٰ تر مقصد، مضبوط تر خاندانی بندھن اور خُدا کے ساتھ قریب تر تعلق کی ضرورت ہے تو آئیں ہمارے ساتھ شامل ہوں۔

اگر آپ کو لوگوں کے ایسے گروہ کی تلاش ہے جو بہترین بننے کی کوشش میں ہیں، ضرورت مندوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور دنیا کو بہتر جگہ بنانا چاہتے ہیں تو آئیں ہمارے ساتھ شامل ہوں!

آئیں دیکھیں کہ یہ شاندار، عجیب مہم کیا ہے۔

اس راہ پر آپ اپنے آپ کو پا لیں گے۔

آپ معنی پا لیں گے۔

آپ خُدا کو پا لیں گے۔

آپ اپنی زندگی کا سب سے ذیادہ دلیرانہ، اور جلالی سفر پا لیں گے۔

میں اِس کی گواہی ہمارے مخلصی دینے والے اور نجات دہندہ یِسُوع مِسیح کے نام پر دیتا ہوں آمین۔

حوالہ جات

  1. جے۔ آر۔ آر ٹولکن، The Hobbit or There and Back Again ( Boston: Houghton Mifflin ۲۰۰۱)، ۳

  2. سب ٹائٹل The Hobbit

  3. موسیٰ ۳: ۱۷۔

  4. دیکھیں ایوب ۳۸: ۴–۷ (خُدا کے فرزند خوشی سے چِلائے)؛ یسعایاہ ۱۴: ۱۲–۱۳ (”میرے تخت کو خُدا کے ستاروں سے بلنر کر“)؛ مکاشفہ ۱۲: ۷–۱۱ (آسمان میں جنگ ہوئی تھی)۔

  5. ”نبی جوزف سمتھ کے بیان کیا آزاد مرضی زہن کی وہ آزادی ہے جو آسمان نے مہربانی میں خاندانِ انسانی کو عطا کی ہے۔[نبی جوزف سمتھ کی تعلیمات، بحوالہ جوزف فیلڈنگ سمتھ (۱۹۷۷)، ۴۹] ’ذہن کی یہ آزادی‘ وہ وقت ہے جو افراد کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ ’خود اپنے نمائدے‘ ہو سکیں۔(ع&ع ۵۸: ۲۸)۔ اس میں اچھائی اور بُرائی یا اچھائی اور بُرائی کے مختلف درجات میں چناوٗ کے لئے مرضی شامل ہے اور یہ بھی شامل ہے کہ اپنے چناوٗ کے نتائج کا سامنہ کیا جائے۔ آسمانی باپ اپنے بچوں سے اتنا پیار کرتا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی ممکنہ حد تک پہنچیں—ویسا بنیں جیسا وہ ہے۔ ترقی کے لیے ضروری ہے کہ مرد و زن اپنی فطری قابلیت میں اپنی خواہش سے فیصلے کر سکیں۔ آزاد مرضی اُس کے منصوبے میں اس قدر اہم ہے کہ ’حتی کہ خُدا بھی انسان کو آزاد کیے بغیر اپنے جیسا نہیں بنا سکتا‘ [ڈیوڈ او۔ مِکے، ”ہم کہاں جائیں؟ یا زندگی کے عظٰم فیصلے “ Deseret News جون  ۸ ۱۹۳۵، ۱]“ (برائن آر ملر، Agency and Freedom in the Divine PlanWindow of Faith: Latter-day Saint Perspectives on World History[۲۰۰۵،[ ۱۶۲۔)

  6. اپنے ناول Harry Potter and the Chamber of Secrets میں مصنفہ جے۔ کے۔ رولنز، ہاگوارٹس کے ہیڈ ماسٹر ڈمبلڈور سے ایسا ہی کچھ کہلواتی ہیں۔ یہ ہم سب کے لیے بھی اچھی نصیحت ہے۔ میں نے اسے پہلے پیغامات میں بھی استعمال کیا ہے اور سمجھتا ہوں کہ اِسے دہرانا گھاٹے کا سواد نہیں۔

  7. عزیزو اب ہم خُدا کے فرزند ہیں، اور جب وہ ظاہر ہو گا ہم اُس کی مانند ہوں گے کیونکہ ہم اُسے ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وہ ہے (۱ یوحنا ۳: ۲؛ تاکید اضافی ہے)

    گو کہ یہ تبدیلی ہمارے فہم سے باہر لگتی ہے ”رُوحُ خُود ہمارے رُوحُ کے ساتھ مل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔

    ”اور اگر فرزند ہیں تو وارث بھی ہیں اور مسیح کے ہم میراث؛ بشرطیہ کہ ہم اُس کے ساتھ دکھ اٹھائیں تاکہ اُس کے ساتھ جلال بھی پائیں۔

    ”کیونکہ میری دانست میں اِس زمانہ کے دکھ درد اس لائق نہیں کہ اُس جلال کے مقابل ہو سکیں جو ہم پر ظاہر کیا جائے گا“ (رومیوں ۸: ۱۶–۱۸؛ تاکید اضافی ہے)

  8. دیکھیں متی ۲۸: ۱۶-۲۰۔

  9. ٹولکن The Hobbit ۳۳

  10. دیکھیں لوقا ۹ :۵۹-۶۲۔

  11. دیکھیں لیگرینڈ رچرڈز، A Marvelous Work and a Wonder ریوازڈ ایڈیشن (۱۹۶۶)