۲۰۱۰–۲۰۱۹
مشکلات پر غالب آنے کی قوت
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۱۹


2:3

مشکلات پر غالب آنے کی قوت

ہم یہ اطمینان کیسے پاتے ہیں، اپنی شناخت یاد رکھیں اور ابلیس کے تین درج ذیل ہتھیاروں پر غالب آئیں۔

بھائیو اور بہنو، مسیح کے سچے پیروکار بننے اور مقدس ہیکل کی برکات پانے کے واسطے آپ اپنے اور دوسروں کے لیے جو کچھ کرتے ہیں، یہ سب کرنے کےلیے آپ کا شکریہ۔ آپ کی بھلائی کا شکریہ۔ آپ خوب سیرت اور خوب صورت ہیں۔

میری دعا ہے کہ جوں جوں ہم اپنے اطفالِ ربی ہونے کا مکمل علم پاتے ہیں تو ہم روح القدس کے تصدیقی تاثر کی شناخت کر پائیں گے۔ ”خاندان: دنیا کہ لیے اعلامیہ“ میں لکھا ہے:” تمام بنی نوع انسان—مرد اور عورت—خُدا کی شبیہہ پر بنائے گئے ہیں۔ ہر ایک آسمانی والدین کا عزیز بیٹا یا بیٹی ہے اور اِس لیے ہر ایک کی الہی فطرت اور منزل ہے۔“۱ ہم ”چنیدہ ارواح ہیں جنہیں زمانوں کی معموری میں سامنے لانے کے لیے محفوظ رکھا گیا تھا کہ ایامِ آخر کے کارِ عظیم کی بنیادیں ڈالنے میں حصہ لیں۔“۲ صدر رسل ایم۔ نیلسن نے کہا: ”عالمِ ارواح میں آپ کو تعلیم دی گئی تھی تا کہ ایامِ آخر کے دورِ آخر میں کسی بھی اور ہرچیز کا سامنہ کرنے کے لیے آپ کو تیار کیا جائے (دیکھیں ع&ع ۱۳۸: ۵۶)۔ یہ تعلیم آپ بھی آپ میں زندہ ہے۔“۳

آپ خُدا کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ آپ میں مشکلات پر غالب آنے کی قوت موجود ہے۔ تاہم دشمن بھی یہ جانتا ہے کہ آپ کون ہیں۔ وہ آپ کی الہی وراثت سے آشنا ہے اور درج ذیل تین چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی زمینی اور آسمالی ممکنات کو محدود کرنا چاہتا ہے:

  • دھوکہ

  • عدم التفات

  • مایوسی

دھوکہ

ابلیس نے موسیٰ کے دنوں میں دھوکے کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔ خُداوند نے موسیٰ سے کہا:

”دیکھ تُو میرا بیٹا ہے۔ …

میرے پاس تیرے کرنے کو کام ہے … اور تُو میرے اکلوتے بیٹے کی شبیہ پر ہے۔“۴

اس جلالی رویا کے بعد شیطان نے موسیٰ کو دھوکہ دینے کی کوشش کی۔ جو الفاظ اُس نے استعمال کیے وہ دلچسپ ہیں: ”موسیٰ ابنِ انساں میری عبادت کر۔“۵ دھوکہ صرف شیطان کی عبادت کرنے کی دعوت میں ہی نہیں تھا، بلکہ دھوکہ اس بات میں بھی کہ اُس نے موسیٰ کو ابنِ انسان کہہ کر بلایا۔ یاد رکھیں، خُداوند نے ابھی ہی موسیٰ کو بتایا تھا کہ وہ خُدا کا بیٹا تھا جسے اُس کی اکلوتے کی شبیہ پرتخلیق کیا گیا تھا۔

دھوکہ دہی کی کوشش میں ابلیس بے لگام تھا مگر موسیٰ نے یہ کہہ کر اُس کا مقابلہ کیا ”شیطان مجھ سے دور ہو کیونکہ میں صرف اُسی ایک خُدا کی عبادت کروں گا جو جلال کا خُدا ہے۔“۶ موسیٰ کو یاد تھا کہ وہ کون ہے— خُدا کا بیٹا۔

موسیٰ کے لیے خُدا کے الفاظ کا اطلاق آپ اور مجھ پر بھی ہوتا ہے۔ ہم خُدا کی اپنی شبیہ پر تخلیق کیے گئے ہیں اور اُس کے پاس ہمارے کرنے کے لیے کام ہے۔ ابلیس ہماری اصلی شناخت بھولوا کر ہمیں دھوکہ دینا چاہتا ہے۔ اگر ہم نہیں سمجھتے کہ ہم کون ہیں تو پھر یہ پہچاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ ہم کیا بن سکتے ہیں۔

عدم التفات

ابلیس یہ کوششیں بھی کرتا ہے کہ مسیح اور اُس کی موعودہ راہ سے ہماری التفات کو ہٹا دے۔ ایلڈر رانلڈ اے۔ ریسبینڈ نے درج ذیل فرمایا: ”ابلیس کا منصوبہ ہے کہ ہمیں روحانی گواہیوں سے عدم التفات میں مبتلا کر دے، جبکہ خُداوند کی خواہش ہے کہ ہمیں روشن ضمیر اور اپنے کام میں مصروفِ عمل کرے۔“۷

ہمارے دور میں توجہ منقسم کرتی ہیں جن میں ٹوئٹر، فیس بُک، انسٹا گرام، ورچوئل ریلیٹی گیمز اور دیگر بہت کچھ شامل ہے۔ یہ تکنیکی ترقیاں نہایت شاندار ہیں، لیکن اگر ہم ہوشیار نہ رہیں تو یہ ہماری توجہ ہماری الہی ممکنات سے ہٹا سکتی ہیں۔ اِن کا مناسب استعمال آسمان کی قوت لا سکتا ہے اور جب ہم پردے کے دونوں جانب پراگندہ اسرائیل کو جمع کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں معجزے دیکھنے کے قابل بناتا ہے۔

آئیں ہم ٹیکنالوجی کے استعمال میں محتاط اور بامقصد رہیں۔۸ مسلسل ایسے طریقوں کی کھوج میں رہیں جن سے یہ ٹیکنالوجی ہمیں نجات دہندہ کے قریب لا سکے اوراُس کی آمدِ ثانی کی تیاری کے لیے اُس کا کام پورا کرنے میں ہماری مدد کر سکے۔

مایوسی

آخر میں یہ کہ ابلیس چاہتا ہے کہ ہم مایوس ہو جائیں۔ ممکن ہے کہ ہم خود کا دوسروں کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے مایوس ہو جائیں، یا یہ محسوس کریں کہ ہم، بشمول اپنی توقعات پر پورا نہیں اُتر رہے۔

جب میں نے پی ایچ ڈی کا کورس شروع کیا تو میں نے مایوسی محسوس کی۔ اُس سال اُس کورس میں صرف چار طالبِ علموں کو داخلہ ملا، اور باقی طالبِ علم بہت ذہین تھے۔ ٹیسٹ میں اُن کے نمبر ذیادہ تھے، مینجمنٹ کے سینئر عہدوں میں اُن کا تجربہ ذیادہ تھا اور اپنی قابلیتوں میں اُن کا اعتماد چھلکتا تھا۔ کورس کے پہلے دو ہفتوں کے بعد، مایوسی اور شک کے احساسات نے جڑ پکڑنا شروع کی—اور مجھے تقریبا مغلوب کر لیا۔

میں نے فیصلہ کیا کہ اگر میں نے یہ چار سالہ کورس ختم کرنا ہے تو مجھے ہر سمیسٹر میں مورمن کی کتاب ختم کرنی چاہیے۔ روزانہ مطالعے کے دوران میں نے نجات دہندہ کے اعلان کو پہچانا کہ روح القدس مجھے تمام باتیں سکھائے گا اور تمام باتوں کو میری یاداشت میں لائے گا۔۹ اِس نے میرے لیے تصدیقِ نو کی کہ میں فرزندِ خُدا کے طور پر کون ہوں، مجھے یاد دلایا کہ میں اپنا موازنہ دوسروں کے ساتھ نہ کروں اور مجھے اپنے الہی کردار میں کامیاب ہونے کا اعتماد بخشا۔۱۰

میرے عزیز دوستو، کسی کو اپنی خوشی چُرانے نہ دیں۔ اپنا موازنہ دوسروں کے ساتھ نہ کریں۔ نجات دہندہ کے محبت آمیز الفاظ یاد رکھیں”اطمینان میں اپنا اطمینان تمہیں دیئے جاتا ہوں، جس طرح دُنیا دیتی ہے میں تمہیں اُس طرح نہیں دیتا۔ تمہار دل نہ گھبرائے اور نہ ہی ڈرے۔“۱۱

تو ہم یہ کیسے کرتے ہیں؟ تو ہم یہ اطمینان کیسے پاتے ہیں، اپنی شناخت یاد رکھیں اور ابلیس کے درج بالا ہتھیاروں پر غالب آئیں۔

یاد رکھیں کہ پہلا اور بڑا حکم خُدا کو اپنے پورے دل، جان، ذہن اور قوت سے محبت کرنا ہے۔۱۲ ہم جو کچھ بھی کریں اُس کا محرک اُس سے اور اُس کے بیٹے سے محبت ہونا چاہیے۔ جب ہم اُن کے احکام پر عمل کرتے ہوئے اُن سے محبت پروانتے ہیں اپنے آپ اور دوسروں سے محبت رکھنے کی ہماری قابلیت میں اضافہ ہو گا۔ ہم خاندان، دوسروں، اور پڑوسیوں کی خدمت کرنا شروع کریں گے کیونکہ ہم اُن کو ایسے دیکھیں گے جیسے وہ نجات دہندہ کی نظر میں ہیں —خُدا کے بیٹے اور بیٹیاں۔۱۳

دوئم، یسوع میسح کے نام سے روزانہ، روزانہ، روزانہ باپ سے دعا کریں۔۱۴ دعا کے ذریعے ہی ہم خُدا کی محبت محسوس کرتے اور اُس سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ دعا کے ذریعے ہم ممنونیت کا اظہار کرتے ہیں اور اپنی مرضی کو خُدا کے ماتحت کرنے لیے قوت اور حوصلہ مانگتے ہیں، اور تمام چیزوں میں رہنمائی اور ہدایت پاتے ہیں۔

میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ ”اپنے دل پوری توانائی کے ساتھ باپ سےدعا کریں کہ آپ اِس محبت سے معمور ہو جائیں، … تاکہ آپ خُدا کے بیٹے [اور بیٹیاں] بن جائیں، تاکہ جب وہ ظاہر ہو تو ہم اُس جیسے بنے نظر آئیں۔“۱۵

سوئم مورمن کی کتاب روزانہ روازنہ روزانہ پڑھیں اور اُس کا مطالعہ کریں۔۱۶ مورمن کی کتاب کا میرا مطالعہ تب اچھا ہوتا ہے جب میں اپنے ذہن میں کوئی سوال رکھ کر مطالعہ کرتا ہوں جب ہم سوال لے کر مطالعہ کرتے ہیں تو ہم مکاشفہ پا سکتے ہیں اور پہچان لیتے ہیں کہ نبی جوزف سمتھ نے سچ کہا جب یہ فرمایا کہ ”مورمن کی کتاب زمین پر موجود کسی بھی کتاب سے زیادہ درست ہے اور یہ ہمارے مذہب میں کلیدی پتھر کی حیثیت رکھتی ہے، کوئی بھی آدمی [یا عورت] کسی اور کتاب کی نسبت اِس کتاب میں دی گئی تعلیم کے مطابق زندگی گزار کر خُدا کے قریب تر ہو سکتا ہے۔“۱۷ مورمن کی کتاب میں یسوع مسیح کے الفاظ شامل ہیں اور ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہم کون ہیں۔

آخر میں یہ کہ ہر ہفتے، ہر ہفتے، ہر ہفتے دعا میں رہتے ہوئے عشائے ربانی لیں۔ بشمول عشائے ربانی کے کہانتی عہود کے ذریعے ہی ہماری زندگیوں میں الہویت کی قدرت آشکارہ ہوتی ہے۔۱۸ ایلڈر ڈیوڈ  اے۔ بیڈنار نے سکھایا ”عشائے ربانی کی رسم پاک اور دہرائی جانے والی دعوت ہے کہ سنجیدگی سے توبہ کی جائے اور روحانی تجدید ہو۔ عشائے ربانی لیے کا عمل از خود گناہوں کی معافی نہیں دیتا۔ لیکن جب ہم اِس مقدس رسم میں دانستہ طور پر ٹوٹے دل اور پشیمان روح کے ساتھ حصہ لیتے ہیں تو پھر وعدہ یہ ہے کہ خُداوند کا روح ہمیشہ ہمارے ساتھ ہو گا۔۱۹

جب ہم فروتنی سے عشائے ربانی میں شرکت کرتے ہیں تو ہم گتسمنی نام کے اُس مقدس باغ میں اُس کی تکلیف کو اور صلیب پر اُس کی قربانی کو یاد کرتے ہیں۔ ہم آسمانی باپ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بھیجا، ہمارا مخلصی دینے والا اور ہم اُس کے احکام ماننے اور اُسے ہمیشہ یاد رکھنے میں اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔۲۰ روحانی آگہی عشائے ربانی سے منسلک ہے — یہ آگہی ذاتی، قوی اور ضروری ہے۔

میرے دوستو میں وعدہ کرتا ہوں کہ جب ہم خُدا کو اپنے پورے دل سے پیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یسوع مسیح نے نام میں دعا کرتے ہیں، مورمن کی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں اور دعا میں عشائے ربانی میں شریک ہوتے ہیں تو ہم خُداوند کی قوت میں اِس قابل ہو جائیں گے کہ دشمن کے دھوکہ دینے والے ہتھ کنڈوں پر غالب آئیں، عدم التفات کو کم کریں جن کی وجہ سے ہماری الہی ممکنات میں کمی آ سکتی ہے، اور مایوسی کا مقابلہ کر سکیں جو آسمانی باپ اور اُس کے بیٹے کے پیار کو محسوس کرنے کی قانلیت میں کمی لا سکتی ہے۔ ہم اور مکمل طور پر جان لیں گے کہ ہم خُدا کے بیٹے اور بیٹیوں کے طور پر کون ہیں۔

بھائیو اور بہنو میں آپ کو عزیز رکھتا ہوں اور میں آپ سے محبت کا اظہار کرتا ہوں اور اپنی گواہی کا اعلان کرتا ہوں کہ آسمانی باپ زندہ ہے اور یسوع ہی مسیح ہے میں اُن پیار کرتا ہُوں۔ کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسین آخری ایام زمین پر خُدا کی بادشاہی ہے۔ ہمیں الہی تقرری دی گئی ہے کہ دنیا کو ممسوع کی آمدِ ثانی کے لیے تیار کریں۔ یسوع مسیح کے نام سے آمین۔